Powered By Blogger

اتوار, مارچ 12, 2023

*نور اردو لائبریری میں حاضری

*نور اردو لائبریری میں حاضری 
Urdudunyanews72
*(نور اردو لائبریری حسن پور گنگھٹی بکساواں ویشالی)*

 امداد اللہ قاسمی
*استاذ: نینی تال پبلک اسکول گوپال گنج بہار*

             میں فطری طور پر دو چیزوں کا رسیا ہوں یا یوں کہ لیں  ذکر الہی کے بعد جو دو چیزیں مجھے بہت محبوب ہیں وہ یہ ہیں
اچھی کتابیں
اور اچھی موسیقی 
میری روح کی تسکین ان تین چیزوں سے ہی ہوتی ہے 
آخر الذکر پر سوال کئے جاسکتے ہیں لیکن انسانی نفسیات سے چھٹکارا بھی بڑی مشکل چیز ہے 
و للناس فیما یعشقون مذاہب 
لوگوں کی چاہتیں مختلف ہوتی ہیں  

بہر کیف *نور اردو لائبریری* میں آکر میری کیفیت وہی ہے جو ایک شدید پیاسے کو  پانی کے مل جانے پر  ہوتی ہے
بہار کی مردم خیز زمین نے سینکڑوں جیالے اور قلم کے دھنی کو پیدا کیا جو اپنے زمانے میں چندے ماہتاب اور چندے آفتاب بن کر ابھرے 
راسخ عظیم آبادی سے لیکر کلیم عاجز تک ایک سلسلہ ہے جو اپنے زمانے میں امام اور مستند استاد مانے گئے 
کلیم الدین احمد کے اس تبصرے نے تو کہ غزل ایک نیم وحشی صنف سخن ہے پوری اردو دنیا میں ایک نئی بحث کا دروازہ کھول دیا 
راسخ عظیم آبادی اور میر کے اس واقعے سے  شاید ہی کوئی ادب کا طالب علم  ناآشنا ہوگا  کسی کو خاطر میں نہیں لانے والے میر سے جب راسخ ملنے پہنچے تو میر نے انکار کر دیا 
بہار کے اس باکمال شاعر نے کاغذ کے ایک ٹکڑے پر کوئیلے سے ایک شعر لکھا
*خاک ہوں پر طوطیا ہوں چشم مہرو ماہ کا* 
*آنکھ والا رتبہ سمجھے مجھ غبار راہ کا*
اور دربان کے معرفت بھیج دیا میر نے جب شعر پڑھا فرک اٹھے اور دوڑتے ہوئے باہر آئے اور راسخ کو گلے سے لگایا 

یہ سلسلہ بہار کے مذہبی طبقوں نے بھی بخوبی انجام دیا ہے 
*علامہ شبلی* کے ہونہار شاگرد *علامہ سید سلیمان ندوی* ہوں یا دارلعلوم کے باکمال سپوت *مولانا مناظر احسن گیلانی*  اور درجنوں نام ایسے مل جائیں گے ، خوشی کی بات یہ ہے کہ ہمارے عہد میں بہت ہی خوبصورتی کے ساتھ  *حضرت مفتی ثناء الہدی صاحب قاسمی دامت برکاتہم نائب ناظم امارت شرعیہ بہار اڑیسہ جھارکھنڈ*  جو کہ ادبی دنیا کے لئے ایک جانا پہچانا نام ہے ہندوستان کے مختلف معتبر اخبارات و رسائل میں حضرت کے مضامین چھپتے بھی ہیں اور مذہبی اور ادبی دنیا حضرت کی کاوشات کو قدر کی نگاہوں سے دیکھتی بھی ہے اس سلسلہ کو آگے بڑھائے ہوئے ہیں 

دوچار امیدوں کے دئیے اب بھی ہیں روشن 
ماضی کی حویلی ابھی ویران نہیں ہے 
حضرت مفتی صاحب کی تحریر میں دین اور ادب کا حسین امتزاج ہے  جو اقبال؛  اکبر الہ آبادی مولانا آزاد  مولانا دریا بادی علامہ شبلی مناظر احسن گیلانی  وغیرہ کی تحریروں میں ملتا ہے مزید ایک اہم کارنامہ نور اردو لائبریری کا قیام ہے آج  رفیق محترم  قاضی ظفر الہدی صاحب کی معیت میں کتابوں کے اعتبار سے اس عظیم لائبریری کو دیکھنے اور کچھ استفادےکا موقع  ملا
جس کا حسن یہ ہےکہ  دینی اور ادبی کتابوں کا ایسا ذخیرہ جمع ہو گیا ہے جو بہت کم دیکھنے کو ملتا ہے  
خدا سے  دعا ہے کہ حضرت مفتی صاحب کی اس کاوش کو شرف قبولیت سے نوازے 
اور مزید ترقیات سے نوازے۔ آمین

جمعہ, مارچ 10, 2023

پاکی وصفائی ___مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی

پاکی وصفائی ___
Urduduniyanews72
مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی
 نائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ 
مثل مشہور ہے کہ ہر چمکتی چیز سونا نہیں ہوتی، ٹھیک اسی طرح چمکتے ہوئے برتن، میلوں سے پاک کپڑے اور خوبصورت زیب تن لباس دیکھنے میں جتنے بھلے لگتے ہوں اور ان کو پہن کر آپ کو اپنے ہینڈ سم ہونے کا جس قدر گمان ہوتا ہو، لیکن ضروری نہیں ہے کہ وہ پاک بھی ہوں، صفائی اور چیز ہے، پاکی اور چیز، بازار میں کھانے پینے کی دوکانوں پر جوبرتن ہوتے ہیں وہ عموما دیکھنے میں صاف ستھرے رہتے ہیں، اوسط قسم کے مسلم ہوٹلوں میں اس میں کمی نظر آتی ہے، بلکہ کہا جاتاہے کہ دہلی میں جامع مسجد کے سامنے جو بریانی بکتی ہے وہ ایسے دیگوں میں پکتی ہے، جس میں خوردبین سے بہادر شاہ ظفر کے دور کے ذرات تلاش کیے جا سکتے ہیں، یقینا یہ مبالغہ ہے، لیکن کسی دل جلے نے یہ بات وہاں کے دیگوں کی گندگی کو دیکھ کر ہی کہی ہوگی، اسکے بر عکس غیر مسلم بھائی کی دکانوں کے برتن اور لائن ہوٹل پر استعمال کیے جانے والے ظروف صاف ستھرے دکھائی دیتے ہیں، لیکن یہ پاک بھی ہیں، اعتماد سے نہیں کہا جا سکتا، اس لیے کہ ان ہوٹلوں پر استعمال شدہ برتن جہاں رکھے جاتے ہیں وہاں عموما کتے اس کی باقیات کے ساتھ برتن کو بھی چاٹ چاٹ کر صاف کر دیتے ہیں، کتوں کے ذریعہ صفائی کا یہ عمل برتن کو ناپاک کر دیتا ہے، کتوں کی زبان اور لعاب سے جو برتن صاف کیا گیا ہو اس کو ہمارے یہاں کم از کم تین بار دھونے کا حکم ہے، بلکہ روایتوں میں یہ بھی آیا ہے کہ اسے سات مرتبہ دھو یا جائے، اور آٹھویں مرتبہ مٹی سے دھویا جائے، تاکہ برتن کی پاکی کے ساتھ وہ جرثومے بھی مر جائیں اور صاف ہو جائیں، جو کتوں کے لعاب میں ہوتے ہیں اور انسان کو بیمار کر سکتے ہیں، یہ معاملہ صرف ہوٹل کا ہی نہیں، اسکولوں کا بھی ہے، اسکولوں میں جو مڈڈے میل دیا جاتا ہے، اس میں کچھ برتن تو وہ ہوتے ہیں جو طلبہ وطالبات اپنے ساتھ لاتے ہیں، اور کچھ برتن بعض اسکولوں میں طلبہ کو کھانے کے لیے دیے جاتے ہیں، کھانے کے بعد انہیں باہر جو ٹھا رکھ دیا جاتا ہے، تاکہ باورچی یا باورچن آرام سے اسے دھوئے، لیکن دیکھا یہ جا رہا ہے کہ ان کے دھونے سے پہلے کتے اسے اپنی زبان سے صاف کر دیتے ہیں، جب صفائی ہو گئی تو دھونے والا عملہ صرف اس پر پانی بہا دیتاہے، پانی بہانے کے اس عمل سے برتن صاف دکھائی تو دیتا ہے، لیکن وہ پاک نہیں ہوتا اور نہ جانوروں کے منہہ میں جو جراثیم ہوتے ہیں، اس سے وہ محفوظ ہوتا ہے، اگلے دن طلبہ وطالبات جب اسی برتن میں کھاتے ہیں تو یہ جراثیم بچوں کو لگ جاتے ہیں اور بچے بیمار پڑ جاتے ہیں، اسی قسم کا ایک معاملہ سنبھل کے شہزادی سرائے پرائمری اسکول کا اخبارات کی زینت بنا ہے، جب صحافیوں نے اس اسکول کا دورہ کیا تو اسکول میں کوئی موجود نہیں تھا اور مڈڈے میل کے لیے مستعمل برتنوں کو آوارہ جانور چاٹ رہے تھے، یہ ایک واقعہ صحافیوں کے سامنے آیا اور انہوں نے اسے خبر بنا دیا۔ واقعہ یہ ہے کہ بہت سارے اسکولوں کا یہی حال ہے، مڈڈے میل کھا کر بیمار پڑنے کے واقعات کثرت سے سامنے آتے ہیں، سانپ کے بچوں اور چھپکلی تک کھانے سے نکلنے پر اب کسی کو تعجب نہیں ہوتا۔ یہ حالات اس لیے پید اہوئے کہ جو احتیاط کھانا پکانے اور برتن کو پاک وصاف رکھنے کے لیے کیا جانا چاہیے اس سے پہلو تہی کرنا، اسے نظر انداز کرنا عام سی بات ہے، اور کوئی کسی کا ہاتھ پکڑ نے کو تیار نہیں ہے۔
اسلام میں صفائی اور پاکی دونوں مطلوب ہے، بعض اکابر کو یہ کہتے سنا کہ جس طرح پانی کی موجیں اور شجر وحجر ذکر الٰہی میں مشغول ہوتے ہیں، اسی طرح صاف کپڑے بھی اللہ کی تسبیحات بیان کرتے ہیں، فرمایا کہ یہی وجہ ہے کہ جب کپڑا صاف ہوتا ہے تو گرمی کم لگتی ہے اور جب میلا ہوجاتا ہے تو ذکر موقوف ہوجاتا ہے، اسی لیے گندے کپڑے میں گرمی زیادہ لگتی ہے، کپڑے تسبیح پڑھتے ہیں یا نہیں یہ تو بڑوں کے ادراک واحساس کا معاملہ ہے، لیکن گرمی کم اور زیادہ لگنے کی بات تو تجربہ سے ثابت ہے، اسلام میں صفائی کو ایمان کا حصہ قرار دیا گیا ہے، صفائی کے ساتھ بدن، کپڑے، مکانات اور جگہوں کا پاک ہونا بھی شریعت میں مطلوب ہے، یہ پاکی نہ پائی جائے تو ہماری عبادتیں درست نہیں ہوں گی، اس لیے ضروری ہے کہ صاف ستھرا بھی رہا جائے اور یہ صفائی ستھرائی پاکی کے ساتھ ہو۔
 بد قسمتی سے مسلم محلوں کی پہچان آج گندگی بن گئی ہے، معاملہ آوارہ جانوروں کے برتن چاٹنے کا ہی نہیں، ان گندگیوں کا بھی ہے جو بڑی آسانی سے ہم سڑکوں اور نالیوں میں ڈال دیتے ہیں، یہ عمل ہمارے ایمانی تقاضوں کے منافی ہے، اس سے فضائی آلودگی اور مختلف قسم کی بیماریاں پیدا ہوتی ہیں، ان بیماریوں سے بچنے او رسماج کو بچانے کے لیے صفائی اور پاکی کے بارے میں ہمیں بہت حساس ہونے کی ضرورت ہے اور ان جگہوں پر کھانے اور وہاں کی اشیاء کے استعمال سے پر ہیز کرنے کی بھی ضرورت ہے جہاں اس حد تک احتیاط نہیں کیا جاتا ہے۔

جامعہ عربیہ دارالعلوم محمدیہ کے سالانہ اجلاس مورخہ 16 /مارچ بروز جمعرات کی تیاریاں مکمل کی جا چکی ہیں

جامعہ عربیہ دارالعلوم محمدیہ کے سالانہ اجلاس مورخہ 16 /مارچ بروز جمعرات کی  تیاریاں مکمل کی جا چکی ہیں
Urduduniyanews72
پھلواری شریف پٹنہ مورخہ 10/مارچ 2023 (پریس ریلیز :محمد ضیاء العظیم قاسمی)
جامعہ عربیہ دارالعلوم محمدیہ البا کالونی پھلواری شریف پٹنہ میں مورخہ 16 /مارچ 2023 بروز جمعرات بمطابق ٢٤ شعبان المعظم ١٤٤٤ھ بوقت بعد نماز مغرب ایک عظیم الشان اجلاس کا انعقاد کیا جائے گا جس میں 15 /حفاظ کرام کی سروں پر دستارِ فضیلت باندھی جائے گی ،اور ایک حافظہ کو ردا پوشی کی جائے گی، مفتی نور العظیم مظاہری (مہتمم جامعہ ہذا) نے یہ اطلاع دی کہ سالانہ اجلاس دستار بندی مورخہ 16 /مارچ بروز جمعرات کی تیاریاں مکمل کی جا چکی ہیں ،دور دراز سے تشریف لانے والے مہمانوں کے قیام کا بھی نظم ونسق ہے، اہل خیر خواتین وحضرات نے بڑھ چڑھ کر اس موقع پر تعاون پیش کیا ہے اور کر رہے ہیں ۔مولانا محمد ضیاء العظیم قاسمی استاذ جامعہ ہذا نے بھی اس بات کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ ہذا کے تمام ذمہ داران مسلسل اس اجلاس کو کامیاب بنانے میں کوشاں ہیں ۔واجد علی عرفانی استاذ حفظ وقرأت نے کہا کہ جامعہ ہذا کی طرف سے رضا کاروں کی ایک جماعت ترتیب دی گئی ہے جو اپنی شناخت کے ساتھ اس اجلاس میں اپنی خدمات انجام دیں گے ۔مفتی محمد جلاء العظیم استاذ جامعہ ہذا نے بھی کام کی نوعیت کا مکمل جائزہ لیتے ہوئے اطمنان کا اظہار کیا ہے ۔
واضح رہے کہ جامعہ عربیہ دارالعلوم محمدیہ البا کالونی پھلواری شریف پٹنہ ایک خالص دینی ادارہ ہے ،جہاں مقامی وبیرونی طلباء اپنی علمی پیاس بجھا رہے ہیں حفظ وناظرہ کے ساتھ ساتھ ابتدائی فارسی وعربی زبان وادب کی تعلیم و تربیت کا بہترین نظم ونسق ہے۔

جمعرات, مارچ 09, 2023

ji

Maulana Abdullah Salim Qamar Chaturvedi
  Abdul Qudous Rahi
 Abdulwaris Mazaheri
  Maulana Muhammad Muzaffar Hussain Mazahiri
 Maulana Fayaz Ahmed Rahi
 Qari Mehboob Alam Rahmani
 Maulana Muhammad Ishtiaq
 Maulana Khush Muhammad
 Maulana Muhammad Mushtaq Qasmi
 Qari Muhammad Abid Rahi
 Maulana Abdul Salam Adil Nadvi
 Qari Muhammad Manzoor
 Former Mukhya Hafiz Muhammad Sajid
 Mufti Muhammad Mukhtar Ahmad Qasmi.
 Hafiz Muhammad Sajid Rahi
 Qari Muhammad Jamshed Anjum
 Maulana Muhammad Rizwan Satbeeta
 Hafiz Muhammad Tauseef
 Qari Muhammad Ishtiaq
 Maulana Muhammad Shoaib Mazahiri
 Hafiz Omar Farooq
 Hafiz Muhammad Masoom
 Maulana Muhammad Manwar Mazaheri
 Qari Muhammad Zakir
 Qari Muhammad Jahangir
 Hafiz Muhammad Manzar Siraji
 Maulana Muhammad Rizwan Afaq
 Qari Muhammad Shahzad Rashidi
 Qari Abdul Masoor
 Maulana Muhammad Mumtaz Rashidi
 Qari Abdul Qudous
 Qari Muhammad Firdous
 Hafiz Muhammad Shahbaz
 Qari Muhammad Saddam Hussain
 Hafiz Moeedur Rehman
 Qari Abdul Kareem Mahtamam Darul Uloom Hafz al-Qur’an
 Hafiz Abul Kalam
 Hafiz Muhammad Mudassar bin Muhammad Moazzam
 Maulana Mahmood Al Bari Mazaheri
 Master Muhammad Sajid
 Qari Muhammad Rizwan bin Ayyad
 Qari Muhammad Abid Rahi
 Hafiz Mudassar Usman
 Muhammad Maswar bin Muhammad Moazzam
 Mufti Mujahidul Islam Mujibi Qasmi
 Qari Muhammad Muzaffar Saba Anjum
 Maulana Abu Bakr bin Maulana Abu Nasr
 Qari Muhammad Adil
 Qari Muhammad Rizwan Naseem
 Muhammad Nauman
 Maulana Muhammad Sarwar Mazaheri
 Poet-reader Shamsh-ul-Zaman
 Muhammad Tanveer
 Qari Mohammad Sarwar
 Maulana Muhammad Shahid bin Maulana Abdul Razzaq late
 Maulana Abuzar Ghaffari
 Master Abdul Baqi
 Mufti Muhammad Junaid Qasmi
 Qari Muhammad Saddam Farooqui
 Maulana Muhammad Muzamil Qasmi
 Master Abu Bashr Faizani
 Master Abdul Wadud
 Qari Muhammad Mustafa
 Maulana Umar Farooq Mazaheri
 Haji Hafiz Abu Talib Garda
 Qari Muhammad Anwar-ul-Haq
 Qari Muhammad Sufyan
 Qari Muhammad Tehzeeb Alam
 Maulana Muhammad Raisuddin Mazahiri
 Hafiz Muhammad Israfel Sesona
 Mufti Muhammad Tabarak Qasmi
 Qari Muhammad Reza Noor
 Muhammad Shahnawaz bin Syed Alam
 Qari Muhammad Akhlaq Siddiqui
 Qari Muhammad Mushtaq
 Hafiz Muhammad Saud Alam
 Qari Muhammad Jamshed
 Muhammad Mazhar bin Muhammad Shamim Akhtar
 Hafiz Abdul Manan
 Muhammad Samiullah
 Qari Muhammad Arshad Jamal Shibli 
Qari Muhammad Arshad Jamal Shibli
 Hafiz Muhammad Abrar Siddiqui
 Mufti Muhammad Athar Hussain Qasmi
 Qari Muhammad Jaber
 Maulana Jasimuddin
 Qari Muhammad Rehan Mehtamm Imamiya Tawfiqa
 Abdul Bari bin Ahmad Hussain
 Hafiz Muhammad Maruf
 Qari Muhammad Abu Dhar bin Abu Bakr
 Muhammad Mansoor Babu
 Qari Shams Tabriz Rajokhar
 Maulana Muhammad Asif Rahmani
 Qari Muhammad Tanweer bin Ghiyasuddin
 Maulana Muhammad Aslam Qasmi
 Qari Muhammad Imtiaz
 Qari Muhammad Danish Qamar
 Maulana Muhammad Mumtaz Mazahiri
 Qari Muhammad Asad
 Maulana Muhammad Zubair Mazahiri
 Hafiz Muhammad Arshad
 Qari Muhammad Shahbaz
 Qari Ghulam Rabbani
 Qari Abdul Rahim
 Qari Ghulam Rabbani
 Hafiz Muhammad Aamir
 Hafiz Muhammad scenes
 Qari Muhammad Nazim
 Muhammad Azam bin Sulaiman
 Hafiz Muhammad Sarfraz
 Mufti Muhammad Mubashir Mazahiri
 Qari Badralhadi Deobandi
 Qari Mohammad Anwar
 Poet Maulana Khurshid Qamar
 Muhammad Sarwar bin Muhammad Zafar
 Muhammad Shahid
 Qari Muhammad Ijaz Zia
 Qari Muhammad Maruf
 Hafiz Mohammad Sarwar
 Rashid Ahmed Khan
 Muhammad Sahil Patel
 Maulana Salman Kausar Naumani
 Qari Kausar Afaq Siddiqui
 Qari Muhammad Shafiq
 Qari Muhammad Hilal Ahmed
 Qari Muhammad Shahabuddin
 Qari Muhammad Sharif
 Hafiz Muhammad Abu Talib
 Qari Muhammad Mehrul Zaman
 Qari Muhammad Manzar
 Maulana Muhammad Sadiq Qasmi Mehtamam Madrasa Rahmaniya
 Qari Muhammad Arshad Siddiqui
 Qari Abdul Wadud
 Maulana Abdul Quddoos Mehtamam Fallah Muslim
 Qari Muhammad Ehtesham bin Maulana Abdul Wadud
 Muhammad Arshad
 Muhammad Bashah Bhai
 Maulana Muhammad Muthar
 Qari Faheem Islam
 Dr. Hafiz Muhammad Kamal
 Muhammad Atiq Bhai
 Special Urdu newspapers
 Maulana Muhammad Jamshed Naumani
 Hafiz Mohammad Atiqur Rehman
 Hafiz Khurshid Ahmad Imdadi
 Hafiz Muhammad Nazim
 Hafiz Muhammad Luqman
 Hafiz Muhammad Khattab
 Maulana Abdul Subhan Mazahiri
 Qari Muhammad Asghar
 Maulana Muhammad Mazhar Mazahiri
 Maulana Hayatullah Rahmani
 Hafiz Muhammad Mukhtar
 Hafiz Kashif Qamar
 Maulana Muhammad Athar Hussain
 Maulana Abu Talha
 Hafiz Muhammad Saddam Hussain
 Qari Ghulam Mustafa
 Maulana Muhammad Shafiq
 Muhammad Waris
 Maulana Muhammad Irshad 
Qari Muhammad Sharab
 Maulana Tanzilur Rahman Irfani
 Maulana Sabir Ismail Ahiai
 The reader obeys Allah
 Inayat Allah
 God's man
 Maulana Abdul Rahman Qasmi
 Maulana Abdul Rahim Mazahiri
 Maulana Muhammad Mumtaz
 Hafiz Abu Nasr
 Hafiz Ubaidullah
 Hafiz Muhammad Huzaifa
 Muhammad Mateen
 Muhammad Abrar
 Maulana Muhammad Mumtaz
 Maulana Muhammad Mansoor
 Maulana Muhammad Sharaf
 Hafiz Muhammad Akhtar
 Muhammad Rafiq
 Hafiz Muhammad Abid bin Haji Alauddin
 Qari Muhammad Hashim
 Qari Muhammad Nihal
 Hafiz Muhammad Akbar
 Muhammad Owais bin Haji Siddique
 NF Sheikh Nasir
 Master Muhammad Saim
 Muhammad Tawheed Bhai
 Haji Abdul Qudous
 Maulana Muhammad Usman Qasmi
 Qari Muhammad Masroor
 Muhammad Arshad Kaleem
 Qari Muhammad Manzar
 Muhammad Rashid bin Muhammad Kausar
 Master Muhammad Rizwan
 Master Mohammad Rehan Noor
 Master Muhammad Miraj
 Maulana Muhammad Akhtar
 Samiti Muhammad Feroze
 Muhammad Ehtsham
 Mohammad Afzal
 Poet Muhammad Shahab
 Masroor Khan
 Qari Muhammad Kausar Rahi
 Master Abdul Wadud
 Hafiz Muhammad Mubasher Rahimi
 Master Hasan Azad
 Qari Muhammad Masoom Rahimi
 Qari Abdul Kareem
 Hafiz Badi-ul-Zaman
 Qari Abu Dhar Ghaffari Mehmetam
 Maulana Abu Talha Mazahiri
 Qari Anwar Ghaffari
 Maulana Muhammad Firoz Naumani
 Muhammad Imtiaz
 Muhammad Zaid
 Abu Talib
 Ranveer
 Mohammad Farooq
 Naseemuddin
 Mufti Adil Imam Qasmi
 Muhammad Jamshed
 Phul Babu
 Maulana Muhammad Saqib Mazahiri
 Qari Hashim Jamal
 Noorul Haq
 Maulana Abuzar Mifthi
 Maulana Muhammad Zakir Naumani
 Maulana Shams Al-Zafar bin Muhammad Mushtaq
 Qari Badi-ul-Zaman
 Maulana Muhammad Iqbal
 Master Muhammad Akram

پیر, مارچ 06, 2023

گزشتہ چھبیس فروری 2023 کو دن کے گیارہ بجے گورنمنٹ آئیڈیل مڈل اسکول بھیروکھڑا پاتے پور ویشالی ،بہار ،

*اجالا میٹھی یادوں کا* 
==============================
                      ✍🏼 مظہرؔوسطوی  
Urduduniyanews72
  گزشتہ چھبیس فروری 2023 کو دن کے گیارہ بجے گورنمنٹ آئیڈیل مڈل اسکول بھیروکھڑا پاتے پور ویشالی ،بہار ، کے وسیع احاطے میں تنظیم ارباب ادب چاند پور فتح ویشالی کے زیر اہتمام ایک ساتھ تین کتابوں کا اجرا پروفیسر فاروق احمد صدیقی( صدر محترم ) ،ڈاکٹر عطاء عابدی (مہمان خصوصی) اور مہمان اعزازی جناب انوارالحسن وسطوی، جناب سید محمد مصباح الدین احمد، شری راما نند سنگھ ، انجینئر رام نریش شرما ، شری جوالہ ساندھ پشپ ، ڈاکٹر اویناش امن اور ڈاکٹر عارف حسن وسطوی(ناظم )کے ہاتھوں کیا گیا۔ ان میں ڈاکٹربدر محمدی کی کتاب "بنت فنون کا رشتہ مع تبصرہ وتجزیہ" ڈاکٹر رام نریش بھکت کی کتاب "بجیکا گیتوں میں جن چیتنا" ، کہنہ مشق و قادر الکلام شاعر منظور عادل کی کتاب " جسے بھول گئے" قابل ذکر ہیں - ان تینوں کتابوں کے مصنفین ایک ہی بستی کے ہیں اور ان تینوں تصانیف کا تعلق شاعری سے ہے ۔ کوئی خالص تخلیقی ادب کا نمونہ ہے تو کوئی شاعری اور شاعری پر تنقید کا مجموعہ اور کوئی بجیکا شاعری پر تحقیق کا گلدستہ۔ تقریب رونمائی کے شرکاء نے ان تینوں کتابوں پر سیر حاصل بحث کی اور تینوں کے امتیازات واضح کئے ۔ نئی کتابوں کی رسم رونمائی اور ان پر گفتگو کے بعد دوسرے سیشن میں ایک عظیم الشان مشاعرہ و کوی سمیلن کا انعقاد عمل میں آیا ـ مشاعرہ کی صدارت بھی پروفیسر فاروق احمد صدیقی( سابق صدر شعبہ اردو بہار یونیورسٹی مظفر پور) نے فرمائی ۔ جناب صدر کے علاوہ جن شعرا نے اردو ہندی اور بجیکا کے اس مشاعرے میں شرکت کی ان کے اسمائے گرامی ہیں ۔ ڈاکٹر عطا عابدی ، جناب اسد رضوی، جناب علی احمد منظر ، جناب اکرام آزر ، جناب مشتاق دربھنگوی ،جناب منظور عادل، جناب کاظم رضا، ڈاکٹر بسمل عارفی، جناب ایم آر چشتی، جناب مقیم دانش ، ڈاکٹر بدر محمدی ، جناب مظہرؔ وسطوی ، شری راما نند سنگھ ، شری جوالہ ساندھ پشپ، شری اکھوری چندرشیکھر ، ڈاکٹر رام نریش بھکت ، ڈاکٹر اویناش امن، ڈاکٹر پنکج کرن، شری پریم ناتھ بسمل، ، ڈاکٹر ودیا چودھری، محترمہ سدھا ورما ، محترمہ معصومہ خاتون ، ڈاکٹر شمع ناسمین نازاں، ڈاکٹر فرحت یاسمین، محترمہ ثانیہ فرحت جمال - دونوں تقریب کی مشترکہ نظامت کے فرائض انجام دیئے جناب اثر فریدی اور ڈاکٹر عارف حسن وسطوی نے۔ مذکورہ دونوں تقریب گورنمنٹ آئیڈیل مڈل اسکول بھیروکھڑا کے قیام کے 70 سال مکمل ہونے پر منعقد کی گئی تھی ، جہاں ڈاکٹر بدر محمدی صدر مدرس کے عہدے پر فائز ہیں ۔ گنگا جمنی تہذیب کے دلدادہ سامعین کی خاصی تعداد نے دلجمعی کے ساتھ داد و تحسین سے نوازا اور اپنی ادبی بیداری کا ثبوت پیش کیا تنظیم ارباب ادب کے سکریٹری ڈاکٹر بدر محمدی کے اظہار تشکر کے ساتھ دورافتادہ دیہی آبادی میں منعقد ایک کامیاب اور تاریخ ساز ادبی تقریب اختتام پذیر ہو کر میٹھی یادوں کا اجالا بکھیر گئ۔۔۔

جلسوں، کانفرنسوں اور سیمیناروں کی مثال زمانہ قدیم سے موجودہے ان جلسوں میں بڑے بڑے علمائے کرام،دانشوران ملک وملت اور بزرگان دین کی شرکت پہلے بھی ہواکرتی تھی

آج کل کے جلسے مفید یا مضر

مفتی محمد آصف اقبال قاسمی
Urduduniyanews72
جلسوں، کانفرنسوں اور سیمیناروں کی مثال زمانہ قدیم سے موجودہے ان جلسوں میں بڑے بڑے علمائے کرام،دانشوران ملک وملت اور بزرگان دین کی شرکت پہلے بھی ہواکرتی تھی اور آج بھی ہورہی ہے۔ لیکن پہلے کے جلسوں او رآج کے جلسوں میں نمایا فرق محسوس ہوتاہے۔پہلے جلسے تو گاہے گاہے ہواکرتے تھے لیکن آج کل مدارس اور خاص کر چھوٹے چھوٹے مدارس جو اپنی پہچان بنانے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں۔ ہر سال جلسہ کرنا مدارس کا اہم فریضہ سمجھتے ہیں۔اس کے لئے عنوان کہیں دستار بندی حفاظ وفضلائے کرام، کہیں جشن تکمیل قرآن کریم، کہیں، جشن ختم بخاری شریف، کہیں سالانہ اجلاس عام وغیرہ اختیار کیا جاتاہے۔ملک کے کونے کونے سے بلکہ بعض لوگ بیرون ملک سے بھی مقررین اور شعرا کو بلاتے ہیں اور ان کے آنے جانے اور ھدیہ نذرانہ کا بوجھ قومی چندہ پر رکھ کر نہایت عظیم الشان اجلاس عام کیاجاتاہے۔آج کل لوگوں کا مزاج بن گیا ہے کہ علاقائی علماء وشعرا کے نام پر جمع نہیں ہوتے۔ ہاں اگر شاعری کی دنیا کا کوئی بڑا نام ہو کوئی مشہور نعت خواں ہو تو بھیڑ اس قدر جمع ہوجاتی ہے کہ ان کو سنبھالنا منتظمین اجلاس کے لئے مشکل ہوجاتاہے۔نعت گوئی ایک ایسا فن ہے جس کے بارے میں کہا جاتاہے کہ یہ بال سے زیادہ باریک اور تلوار سے زیادہ تیز ہے۔اس لئے کہ ایک طرف تو عظمت رسول ہے اور دوسری طرف اللہ تعالیٰ کی کبریائی اور اس کے متعینہ حدود ہیں۔ اگر عظمت رسول میں ذرا سی کمی ہوئی تو بھی ایمان کاخطرہ ہے اور اگر زیادتی اتنی ہوجائے کہ اللہ کی کبریائی کی حد میں داخل ہوگئی تو بھی ایمان کاخطرہ رہتاہے اسی لئے بڑے بڑے شعراء کرام نے اس میں یا تو قدم ہی نہیں رکھا اور اگر کبھی کوشش کی بھی ہے تو زیادہ دور تک نہیں چل سکے ہیں۔ بڑے بڑے شعرائے کرام کے دواوین دیکھیں انہوں نے صرف تبرکاً ایک دو نعتیں لکھ دی ہیں باقی پوری دیوان۔غزلیات، رباعیات، مثنویات اور نغمات سے بھری ہوتی ہے۔یہ تو بات ہوئی نعت لکھنے کی لیکن پڑھنے کے لئے بھی ان لوازمات کا ہوناضروری ہے۔ اس لئے کہ نعت گوئی رسول اللہ ﷺ کی ثنا خوانی ہوتی ہے اور ثناخوانی میں ادب و تعظیم کا خیال رکھنا نہایت ضروری ہوتا ہے۔مروجہ دور میں جلسوں میں نعت خوانی کا جو طریقہ ہے اس میں تعظیم رسول بالکل بھی نہیں پائی جاتی۔ شعرا کامقصد کسی بھی طرح سامعین سے داد وتحسین وصول کرنا ہوتاہے اس کے لئے وہ مختلف قسم کے حربے استعمال کرتے ہیں۔ سامعین کے جذبات کو ابھارتے ہیں۔زبردستی ہاتھ اٹھواکر سبحان اللہ اور تکبیر کے نعرے لگواتے ہیں ایسے ایسے جملے استعمال کرتے ہیں کے سننے والا مجبورا ہاتھ اٹھاکر ہی رہے گا۔جیسے جسے رسول اللہ سے محبت ہو وہ ہاتھ اٹھائے، جسے اپنی ماں سے محبت ہو وہ ہاتھ اٹھائے۔اب جس مصرعے پر شاعر کو داد مل جاتی ہے اس کو وہ بار بار پڑھ کر سامعین سے انعام کی صورت میں رقم وصول کرنے کی فکر میں لگ جاتاہے اور بعضے تو لوگو ں کہ کہتے بھی ہیں کہ اپنی سخاوت کی مثال پیش کرکے حب رسول کی دلیل پیش کیجئے۔ یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے کہ آج کا نوجوان فلمی گانوں کا دیوانہ ہوگیا ہے اس لئے جب کو ئی شاعر کوئی ایسی نعت پڑھتا ہے جس کاطرز کسی فلمی گانے سے ملتا جلتاہے تو پورا کا پور امجمع جھوم جاتاہے اور پھر شاعر دادو تحسین حاصل کرنے کے لئے ایک ہی مصرع کو بار بار پڑھتاہے نتیجتا پورا کا پور اجلسہ عوام کے ہاتھوں میں چلا جاتاہے جب تک شاعر اسٹیج پر موجود ہے جلسہ گاہ بھری ہوتی ہے اور جیسے ہی کوئی مقرر رونق اسٹیج ہوا پورا مجمع باہرنکل جاتاہے اور چائے خانوں میں جاکر بیٹھ جاتاہے۔اوپر سے بد قسمتی یہ ہے کہ شعرا کے لئے تو وقت کی کوئی پابندی نہیں اور مقررین کومختصر سا وقت دیا جاتاہے آخر اس کا مقصد کیا ہے اگر مقصد صرف اشعار کالطف اٹھانا ہے تو اس کے لئے جلسہ کے بجائے مشاعرے کا لفظ استعمال کرنا زیادہ بہتر ہے۔ شعرا ئے کرام کو اس بات کا خیال بہرحال رکھناہوگا کہ نعت خوانی اور غزل خوانی میں فرق ہوتاہے۔نعت خواں کے تصور میں رسول اللہ ﷺ کی ذات اقدس ہوتی ہے اورپھر اسی تصور کے ساتھ سرور کائنات کی شان عقیدت میں اپنا کلام پیش کرتاہے اس کے لئے مؤدب اور باوقار ہونا نہایت لازمی شیئ ہے ورنہ تعظیم رسول کے بجائے توہین رسول ثابت ہوجائے گی۔ دوسری طرف مقررین کی صورت حال یہ ہے کہ عوام الناس کو اپنی طرف متوجہ کرنے کے لئےقرآنی آیات واحادیث اور اقوال صحابہ وتابعین اور سیرت رسول وصحابہ کے واقعات کے بجائے من گھرٹ قصے کہانیاں جو ان کی اپنی گھڑی ہوئی ہوتی ہیں جس میں کچھ مزاحیہ جملے بھی ہوتے اور سامعین کو لبھانے کے لئے قصے میں عجیب لچک بھی ہوتی ہے بیان کرتے ہیں اور اگر پھر بھی لوگوں کی توجہ حاصل نہیں ہوئی تو وہ بھی شاعروں کی راہ پر چل پڑتے ہیں۔ آج کل کے کامیاب مقرر وہی سمجھے جاتے ہیں جو آدھے گویے اور آدھے قوال ہوں۔مقر ر کی اصل خصوصیت تو یہ ہے کہ سامعین کے دلوں میں وہ پیغام بٹھا دے جو وہ لے کر آیا ہے نہ یہ کہ واہ واہ اور تالیوں کی گڑگڑاہٹ میں مجمع سے داد وتحسین کے کلمات وصول کرے۔انتظامی اعتبار سے جلسوں پر جواخراجات آتے ہیں اور جس طرح جلسہ گاہوں کو سجایا سنوارا جاتا ہے وہ بالکل اس دور کے شادیوں کے پنڈال معلوم ہوتے ہیں۔ حیرت ہوتی ہے کہ جس اسٹیج پر کھڑے ہوکر مقررین شادی بیاہ کے بیجا اخراجات کو شیطانی عمل قرار دیتے ہیں اور اس کے لئے قرآن وحدیث سے شواہد ودلائل پیش کرتے ہیں وہ اسٹیج بذات خود طرح طرح کی آرائش وزیبائش کا نمونہ بناہوتاہے اور مقررین دولہا دولہن کی طرح سج سنور کر اسٹیج کی زینت کو چار چاند لگاتے ہیں۔ اس کے پیچھے قوم کا وہ سرمایہ خرچ ہوتاہے جو دین کی اشاعت و تبلیغ کے نام پر جمع کیا جاتاہے اور پھر اسے ایک رات میں خس وخاشاک کی طرح اڑا دیا جاتاہے۔ پنڈال پر لاکھوں کا خرچ، ساونڈ سسٹم پر لاکھوں کا خرچ اس کے علاوہ سامعین وشرکائے جلسہ کے لئے چائے پانی کا نظم اور رونق اسٹیج علماء، دانشواران، شعرا کی آمد ورفت پر لاکھوں کے اخراجات کرنے کے اور ان سب کے لئے مہینوں کی انتھک محنت اور جدو جہد کے بعد منتظمین جلسہ ذرا اس بات پر غور کریں کہ ان جلسوں میں جتنا پیسہ پانی کی طرح بہایا گیا کیا قوم وملت کو دینی اعتبار سے اتنا فائدہ ہوا۔ اگر لاکھوں روپیہ خرچ کرنے کے بعد ایک بھی مسلمان اپنے گناہوں سے تائب ہوکر راہ حق کی طرف گامزن ہوگیا تو میں سمجھتاہوں کہ پیسہ وصول ہوگیا اور اگر اس کے برعکس ہے تو یقینا یہ اخراجات ضائع ہوگئے ۔ یہ ایک لمحہ فکریہ ہے جس پر عوام وخواص سب کو سوچنے اور اس کے تدارک کے لئے بہترین لائحہ عمل تیار کرنے کی ضرورت ہے۔


اتوار, مارچ 05, 2023

جامعہ عربیہ دارالعلوم محمدیہ میں میٹنگ کا انعقادپھلواری شریف پٹنہ مورخہ 5/مارچ 2023 (پریس ریلیز

جامعہ عربیہ دارالعلوم محمدیہ میں میٹنگ کا انعقاد
پھلواری شریف پٹنہ مورخہ 5/مارچ 2023 (پریس ریلیز
اردودنیانیوز۷۲ 
✍️ :محمد ضیاء العظیم قاسمی)
جامعہ عربیہ دارالعلوم محمدیہ البا کالونی پھلواری شریف پٹنہ میں ایک میٹنگ کا انعقاد کیا گیا، جس میں مدرسہ کے اساتذہ سمیت تمام کارکنان موجود تھے، واضح رہے کہ مورخہ 16/مارچ 2023 بروز جمعرات بمطابق ٢٤ شعبان المعظم ١٤٤٤ھ بوقت بعد نماز مغرب ایک عظیم الشان اجلاس دستار بندی ہوگی جس میں 16/حفاظ کرام کے سر پر دستار فضیلت باندھی جائے گی،اس اجلاس میں ملک کے مشہور ومعروف علماء کرام سمیت کئ اہم شخصیات تشریف لارہے ہیں ۔میٹنگ میں اجلاس کو کامیاب بنانے کی تجویز پیش کی گئی، اس موقع پر جامعہ ہذا کے مہتم مفتی نور العظیم مظاہری نے تمام اساتذہ وکارکنان کو خاص ہدایت دی کہ آنے والے مہمانان کو کسی بھی قسم کی کوئی دشواری درپیش نہ آئے ہم سب مل کر کوشش کریں اور دعا کریں کہ پروگرام مکمل کامیاب رہے، یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ جامعہ عربیہ دارالعلوم محمدیہ (بیاد حاجی شفیق صاحب رح) کی بنیاد 2017 میں رکھی گئی تھی، اور اب تک الحمد للہ بیس طلباء اور ایک طالبہ نے حفظ قرآن کی تکمیل کی سعادت حاصل کی ہے، اور سولہ طلباء کی دستارِ فضیلت ہوگی چار طلباء بیرون ملک ہیں جس بنا پر ان کا آنا ممکن نہیں ہے،
مولانا محمد ضیاء العظیم قاسمی استاذ جامعہ ہذا نے بھی عمدہ تجاویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ الحمد للہ اہل خیر خواتین وحضرات ادارہ کو بھر پور تعاون دے رہے ہیں، ہم سب ان کے حق میں دعا گو ہیں،
قاری واجد علی عرفانی استاذ حفظ وقرأت نے بھی کئ اہم تجاویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم لوگوں کی پوری کوشش ہوگی کہ مہمانان کو کسی طرح کی کوئی دشواری نہیں ہوگی، کیوں کہ ہم لوگوں نے رضا کار کی ایک ٹیم ترتیب دی ہے ۔
مفتی نور العظیم مظاہری نے اہل خیر خواتین وحضرات سے مزید تعاون کی اپیل کی ہے ۔
اس میٹنگ میں مفتی نور العظیم مہتم جامعہ ہذا، قاری جہانگیر، قاری ماجد، قاری واجد علی عرفانی، مولانا محمد ضیاء العظیم قاسمی سمیت اور بھی کئ اہم شخصیات نے شرکت کی ۔

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...