Powered By Blogger

جمعہ, مارچ 24, 2023

عشال فاطمہ نے آٹھ سال کی عمر میں پہلا روزہ رکھا حاجی پور

عشال فاطمہ نے آٹھ سال کی عمر میں پہلا روزہ رکھا 
حاجی پور 
Urduduniyanews72
( نمائندہ) موضع بھیرو پور کے مشہور و معروف سابق استاد جناب شہاب الرحمن صدیقی کی نواسی اور چھپرا کچہری کے معروف وثیقہ نویس جناب محمد عظیم الدین صاحب کی پوتی عشال فاطمہ بنت محمد وسیم الدین نے جمعہ کے دن آٹھ سال کی عمر میں اس سال کا پہلا روزہ مکمل کیا ہے ۔ عشال فاطمہ" ایس ڈی پبلک اسکول نئ بازار چھپرہ میں دوئم درجہ کی طالبہ ہے ۔ یہ بچی بہت ہی ذہین و دیندار ہے ۔ اپنے کلاس میں اول مقام حاصل کرتی ہے ۔ اس کے اس کامیابی اور پہلا روزہ رکھنے پر دادا دادی، نانا نانی ، والدین ، چچا چچی ، ماموں ممانی، خالہ خالو ، بھائ بہن و تمام رشتہ داروں نے دعاؤں سے نوازا ہے ساتھ ہی اس کے علم نافع ، بہتر صحت ، دینداری اور بہتر مستقبل کی دعائیں دیں ہیں ۔ یہ اطلاع عشال فاطمہ کے بڑے ماموں قمر اعظم صدیقی بانی و ایڈمن ایس آر میڈیا نے دی ہے ۔

عظمت اللہ نے سات سال کی عمر میں ناظرہ قرآن و پہلا روزہ مکمل کیا

عظمت اللہ نے سات سال کی عمر میں ناظرہ قرآن و پہلا روزہ مکمل کیا 
Urduduniyanews72
حاجی پور ( نمائندہ) موضع بھیرو پور کے مشہور و معروف سابق استاد جناب شہاب الرحمن صدیقی کے نواسے عظمت اللہ ابن قاری جنید احمد ناظم معہد ام کلثوم ، راجہ پور، ڈیہولی بزرگ ضلع مظفر پور نے سات سال کی عمر میں بروز جمعہ رمضان المبارک کا پہلا روزہ رکھا ، ساتھ ہی اس بچے نے ناظرہ قرآن بھی مکمل کیا ۔ عظمت اللہ ہولی میشن پبلک اسکول سوجاول پور میں پریپ 3 کا بہت ہی ذہین طالب علم ہے ۔ بچے کے پہلی مرتبہ روزہ رکھنے اور ناظرہ قرآن مکمل کرنے پر والدین ، نانا نانی ، چچا چچی ، پھوپھا پھوپھی ، مامو ممانی ، خالہ خالو ، بھائ بہن ،استاد ، ساتھی و تمام رشتہ داروں نے دعاؤں سے نوازا ساتھ ہی ان کے بہتر مستقبل ، علم نافع ، اور صحت یابی کی دعائیں بھی دیں ہیں ۔ یہ اطلاع عظمت اللہ کے بڑے ماموں قمر اعظم صدیقی ، بانی و ایڈمن ایس آر میڈیا نے دی ہے ۔

جمعرات, مارچ 23, 2023

مفلس ہندوستانمفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف، پٹنہ

مفلس ہندوستان
Urduduniyanews72
مفتی محمد ثناء الہدیٰ  قاسمی  نائب  ناظم  امارت شرعیہ پھلواری شریف، پٹنہ
ہندوستان میں انبانی ، اڈانی ،برلا ، ٹاٹا، ڈالمیا اور ان جیسے چند گھرانوں کو چھوڑ کر بڑی تعداد ایسے لوگوں کی ہے جنہیں ہم کھاتا پیتا گھرانہ کہہ سکتے ہیں یعنی انہیں ضروریات زندگی کے حصول میں دشواریوں کا سامنا نہیں کرنا پڑتا ، لیکن ایک بڑا طبقہ وہ ہے جو محرومیوں میں زندگی گذار رہا ہے ، اور اپنی معاشی ضرورت کی تکمیل میں وہ اپنے کو کمزور پاتا ہے، عالمی بینک نے حال میں غریبی کے ناپنے کے جو اصول طے کیے ہیں، اس میں اوسط آمدنی جن کی 3.2ڈالر یومیہ ہے، اسے معمولی آمدنی والے کے زمرے میں رکھا ہے ، اور جن لوگوں کی یومیہ آمدنی کم از کم 5.5ڈالر ہے اسے معاشی اعتبار سے ٹھیک مانا ہے ، جب کہ بین الاقوامی سطح پر ان لوگوں کو غریب مانا جاتا ہے جن کی آمدنی 1.90ڈالر سے کم ہے ، عالمی بینک کے سروے کے مطابق ہندوستان کی ۲۸؍ فی صد آبادی خط افلاس سے بھی نیچے ہے ، اعداد وشمار بتاتے ہیں کہ 15.5فی صد لوگ اوسط آمدنی والے ہیں، 1.1ارب ہندوستانی کی آمدنی 5.5ڈالر سے کم 76.3کڑوڑ ہندوستانی کی آمدنی 3.2ڈالر یومیہ سے کم اور 26.8کڑوڑ ہندوستانی انتہائی غریب ہیں۔
 افراط زر نے مہنگائی میں اضافہ کیاہے اور عام لوگوں کی زندگی دشوار تر ہوتی جا رہی ہے ، حکومت نے لو جہاد ، ہجومی تشدد، گئو رکچھا ، نکاح، طلاق، حلالہ جیسے موضوع کو اپنی ترجیحات میں شامل کر رکھا ہے ، اسے معاشی ترقی کے لیے منصوبے بنانے ، بے روزگاری دور کرنے ، کالے دھن پر روک لگانے کی فکر نہیں ہے ، اس سلسلے میں دعوے ہی دعوے ہیں، اور مفلسی نہ وعدوں سے دور ہو سکتی ہے اور نہ دعووں سے ، اس کے لیے ٹھوس حکمت عملی اور نافذ کرنے کا عزم مصمم جب تک نہ ہو، کچھ نہیں کیا جا سکتا، جس کی مرکزی حکومت کے پاس انتہائی کمی ہے ۔

روزے اور رمضان کے فضائل و مسائلشمشیر عالم مظاہری دربھنگویامام جامع مسجد شاہ میاں روہوا ویشالی بہار

روزے اور رمضان کے فضائل و مسائل
Urduduniyanews72
شمشیر عالم مظاہری دربھنگوی
امام جامع مسجد شاہ میاں روہوا ویشالی بہار
ماہ رمضان اسلامی تقویم کا سب سے اہم اور مبارک مہینہ ہے سال کے بارہ مہینوں میں سے کوئی بھی مہینہ اس کی ہمسری اور برابری نہیں کرسکتا یہ مہینہ جہاں روزے کا مہینہ ہے وہیں نزول قرآن کا بھی مہینہ ہے اسی ماہ مبارک میں وہ بابرکت رات بھی آتی ہے جس ایک رات کی تنہا عبادت ہزار مہینوں کی عبادت سے اعلیٰ اور افضل ہے ۔
ماہ رمضان سال بھر کی تربیت کا نچوڑ اور گناہوں سے آلودہ دامن کو پاک صاف کرنے توبہ و استغفار کرنے جبینوں کو سجدوں کی لذت و حلاوت سے آشنا کرنے اور دلوں کی ویران بستی کو اللہ کے ذکر سے آباد کرنے کا موسم بہار بھی ہے ۔
نفس کو کچلنے اور روح کو تقویت پہنچانے دلوں کے زنگ کو ذکر الہی کے رگڑ اور خشیت الہی کے آنسوؤں سے دھونے کا یہ انتہائی بہترین موقع ہے ۔
آمد رمضان کی سب سے بڑی خوشخبری یہ ہے کہ اس میں جنت کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں جہنم کے دروازوں کو بند کر دیا جاتا ہے سرکش شیاطین بیڑیوں میں جکڑ دئیے جاتے ہیں جنت کو آراستہ کیا جاتا ہے مغفرت و رحمت کی موسلادھار بارش ہوتی ہے ہر رات اللہ تعالی اپنے کچھ بندوں کو جہنم سے آزاد کرتا ہے ہر مسلمان کی دعا قبول ہوتی ہے ۔
ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم  ﷺ نے ارشاد فرمایا رمضان کی خاطر جنت کو آراستہ کیا جاتا ہے سال کے سرے سے اگلے سال تک جب رمضان کی پہلی تاریخ ہوتی ہے تو عرش کے نیچے سے ایک ہوا چلتی ہے جو جنت کے پتوں سے نکل کر جنت کی حوروں پر سے گزرتی ہے تو وہ کہتی ہیں اے ہمارے رب اپنے بندوں میں سے ہمارے ایسے شوہر بنا جن سے ہماری آنکھیں ٹھنڈی ہوں اور ہم سے ان کی آنکھیں ۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا جس نے ایمان کے جذبے سے اور طلب ثواب کی نیت سے رمضان کا روزہ رکھا اس کے گزشتہ گناہوں کی بخشش ہوگئی ۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا نیک عمل جو آدمی کرتا ہے تو اس کے لیے عام قانون یہ ہے کہ نیکی دس سے لے کر سات سو گنا تک بڑھائی جاتی ہے اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں مگر روزہ اس قانون سے مستثنیٰ ہے کہ اس کا ثواب ان اندازوں سے عطا نہیں کیا جاتا ہے کیونکہ وہ میرے لئے ہے اور میں خود ہی اس کا بے حد و حساب بدلہ  دوں گا اور روزے کے میرے لئے  ہونے کا سبب یہ ہے کہ وہ اپنی خواہش اور کھانے پینے کو محض میری رضا کی خاطر چھوڑتا ہے روزہ دار کے لیے دو فرحتیں ہیں ایک فرحت افطار کے وقت ہوتی ہے اور دوسری فرحت اپنے رب سے ملاقات کے وقت ہوگی اور روزہ دار کے منہ کی بو جو پیٹ کے خالی ہونے کی وجہ سے آتی ہے اللہ تعالی کے نزدیک مشک و عنبر سے زیادہ خوشبودار ہے ۔
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا روزہ اور قرآن بندے کی شفاعت کرتے ہیں یعنی قیامت کے دن کریں گے روزہ کہتا ہے اے رب میں نے اس کو دن بھر کھانے پینے سے اور دیگر خواہشات سے روکے رکھا اس کے حق میں میری شفاعت قبول فرمایئے اور قرآن کہتاہے کہ میں نے اس کو رات کی نیند سے محروم رکھا کہ رات کی نماز میں قرآن کی تلاوت کرتا تھا لہذا اس کے حق میں میری شفاعت قبول فرمائیے چنانچہ دونوں کی شفاعت قبول کی جاتی ہے ۔
سحری کھانا 
 انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا سحری کھایا کرو کیونکہ سحری  کھانے میں برکت ہے ۔
عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہمارے اور اہل کتاب کے روزے کے درمیان سحری کھانے کا فرق ہے کہ اہل کتاب کو سو جانے کے بعد کھانا پینا ممنوع تھا اور ہمیں صبح صادق کے طلوع ہونے سے پہلے تک اس کی اجازت ہے ۔
غروبِ آفتاب کے بعد افطار میں جلدی کرنا ۔
سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا لوگ ہمیشہ خیر پر رہیں گے جب تک کہ غروب کے بعد افطار میں جلدی کرتے رہیں گے ۔
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا دین غالب رہے گا جب تک کہ لوگ افطار میں جلدی کرتے رہیں گے کیونکہ یہود و نصاریٰ تاخیر کرتے ہیں ۔
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے اللہ تعالی کا یہ ارشاد نقل فرمایا ہے کہ مجھے وہ بندے سب سے زیادہ محبوب ہیں جو افطار میں جلدی کرتے ہیں ۔
افطار کی دعا 
ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ  جب روزہ افطار کرتے تو فرماتے : ذھب الظمأ وابتلت العروق وثبت الا ٔ جر ان شاءاللہ
ترجمہ ۔  پیاس جاتی رہی انتڑیاں تر ہوگئیں اور اجر انشاءاللہ ثابت ہو گیا  ۔
معاذبن زہرہ فرماتے ہیں کہ جب نبی کریم صلی اللہ ﷺ  روزہ افطار کرتے تو یہ دعا پڑھتے : اللہم لک صمت وعلیٰ رزقک افطرت
ترجمہ ۔ اے اللہ میں نے تیرے لئے روزہ رکھا اور تیرے  رزق سے افطار کیا ۔
روزہ دار کے لئے پرہیز ۔
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جس شخص نے روزے کی حالت میں بے ہودہ باتیں مثلاً غیبت، بہتان، تہمت،گالی ، گلوچ، لعن طعن، غلط بیانی وغیرہ اور گناہ کا کام نہیں چھوڑا تو اللہ تعالیٰ کو کچھ حاجت نہیں کہ وہ اپنا کھانا پینا چھوڑے ۔
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ کتنے ہی روزہ دار ہیں کہ ان کو اپنے  روزے سے سوائے بھوک پیاس کے کچھ حاصل نہیں کیونکہ وہ روزے میں بھی بدگوئی بدنظری اور بد عملی نہیں چھوڑتے اور کتنے ہی  رات کے تہجد میں قیام کرنے والے ہیں جن کو اپنے قیام سے ماسوا جاگنے کے کچھ حاصل نہیں ۔
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جس نے رمضان کا روزہ رکھا اور اس کی حدود کو پہچانا اور جن چیزوں سے پرہیز کرنا چاہیے ان سے پرہیز کیا تو یہ روزہ اس کے گزشتہ گناہوں کا کفارہ ہوگا ۔
صبح صادق سے لے کر آفتاب کے ٹھیک غروب ہو جانے تک کھانے پینے اور جماع وغیرہ سے ایمانداری اور نیک نیت کے ساتھ بچنے کا نام روزہ ہے آسمان کے مشرقی جانب ایک روشن دھاری  تاگے کی طرح ظاہر ہوتی ہے اور پھر آسمان کے کناروں میں پھیلتی جاتی ہے صبح صادق یہی ہے ۔  اس سے کچھ پہلے بھی سفیدی ظاہر ہوتی ہے جو بھیڑئیے کی دم کی مانند ہوتی ہے اور اوپر کو چڑھتی اور پھیلتی جاتی ہے یہ صبح کاذب ہے بہتر یہ ہے کہ روزہ تر کھجوروں سے افطار کرے اور اگر نہ پائے تو خشک کھجوروں سے اگر یہ بھی نہ ہو تو پانی کے گھونٹ سے مومن کے لیے کھجور بہت اچھی سحری ہے روزہ افطار کر کے مغرب کی نماز پڑھے ۔  احتلام ہوجانے خود بخود قے آنے اور نکسیر پھوٹنے اور دانتوں یا مسوڑھوں سے خون نکلنے یا بھولے چوکے کھا پی لینے اور کوئی چیز بلا قصد حلق میں چلے جانے  سے روزہ نہیں ٹوٹتا جس شخص کو ضعف کی وجہ سے روزہ ٹوٹ جانے کا خوف نہ ہو اس کو جونکیں پچھنے اور سینگی لگانا اور دوسروں کو لگانا جائز ہے روزہ کی حالت میں جس وقت اور جس طرح کی چاہے مسواک کر سکتا ہے اسی طرح روزہ دار کو سرمہ لگانا تیل ڈالنا عطر ملنا گرمی کی وجہ سے نہانا یا سرد پانی ڈالنا کلی کرنا بھی جائز ہے روزے کی حالت میں تلاوتِ قرآن بکثرت کرتا رہے دعا و استغفار پڑھتا رہے صدقات اور خیرات میں سبقت کرے رسول اللہ ﷺ  اس مہینے میں قیدیوں کو آزاد کر دیا کرتے تھے اور کسی سائل کو محروم نہ پھیرتے اور چلتی ہوئی ہوا سے بھی زیادہ سخاوت کرتے تھے اور بکثرت تلاوتِ قرآن اور نوافل اور احسان اور ذکراللہ کیا کرتے تھے جس شخص کے ذمے فرض غسل باقی ہو اور صبح صادق ہوجائے وہ نہالے اور اپنا روزہ پورا کرے ۔ 
اللہ تعالیٰ ہمیں ماہ مبارک کی قدر کرنے کی توفیق بخشے آمین

رمضان المبارک کے موقع پر نظام العلوم کے تعلیمی اوقات میں ترمیم

رمضان المبارک کے موقع پر نظام العلوم کے تعلیمی اوقات میں ترمیم 
Urduduniyanews72
سمن پورہ پٹنہ مورخہ 23/مارچ 2023 (پریس ریلیز :محمد ضیاء العظیم)
رمضان المبارک کے موقع پر نظام العلوم سمن پورہ پٹنہ کی جانب سے ایک میٹنگ کا انعقاد ہوا جس میں تعلیمی اوقات میں کچھ ترمیم کرنے کی تجویز پیش کی گئی ، ماہر نفسیات وڈائریکٹر نظام العلوم فاؤنڈیشن پٹنہ حافظ شارق نے اطلاع دی کہ رمضان المبارک کے مناسبت سے تعلیمی اوقات میں کچھ ترمیم کر دی گئی ہے ، یکم رمضان المبارک مورخہ 24/مارچ بروز جمعہ سے تعلیمی اوقات صبح 9/بجے سے شام 5/بجے تک ہے ۔اور اس دوران بیچ میں ایک گھنٹہ کا وقفہ خالی رکھا جائے گا تاکہ طلبہ وطالبات اپنی ضروریات وعبادات سے فارغ ہوجائیں،
واضح رہے کہ نظام العلوم فاؤنڈیشن بیاد نظام الحق خان سمن پورہ پٹنہ یہ ایک خالص دینی ادارہ ہے ،یہ ادارہ تقریباً پندرہ سالوں سے خدمات انجام دے رہا ہے لیکن باضابطہ اس کا رجسٹریشن 2020 میں ہوا،اس ادارہ کی بنیاد محض اخلاص وللہت پر ہے، یہ ادارہ اکابرین علماء کی زیر سرپرستی میں اپنی خدمات انجام دے رہا ہے ۔تین ماہرو باہر اور مخلص ومحنتی اساتذہ اور دو کارکنان ہیں ۔یہاں مقامی طلبہ وطالبات اپنی علمی پیاس بجھا رہے ہیں ،حفظ وناظرہ کے ساتھ ساتھ علم دینیات ،اردو وعربی زبان و ادب اور بنیادی عصری تعلیم کا عمدہ نظم ونسق ہے ۔اس وقت اس ادارہ میں تقریباً دو سو طلبہ وطالبات زیر تعلیم ہیں ۔ اس ادارہ میں اکثریت اسکول کے طلبہ وطالبات کی ہے، جو دینیات واردو زبان وادب کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں ۔

بدھ, مارچ 22, 2023

رمضان المبارک


عن عثمان رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: من صلى العشاء في جماعة فكأنما قام نصف الليل ومن صلى الصبح في جماعة فكأنما صلى الليل كله (صحيح مسلم، الرقم: ٦۵٦)

حضرت عثمان رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جس شخص نے عشاء کی نماز (مسجد میں) جماعت کے ساتھ ادا کی، تو گویا کہ اس نے آدھی رات عبادت کی (اور اس کو آدھی رات عبادت کرنے کا ثواب ملےگا) اور جس نے نمازِ فجر (مسجد میں) جماعت کے ساتھ ادا کی، تو گویا کہ اس نے پوری رات عبادت کی (اور اس کو پوری عبادت کرنے کا ثواب ملےگا)۔

عن أبي ذر رضي الله عنه قال: … فقام بنا حتى ذهب ثلث الليل ثم لم يقم بنا في السادسة وقام بنا في الخامسة حتى ذهب شطر الليل فقلنا له: يا رسول الله! لو نفلتنا بقية ليلتنا هذه؟ فقال: إنه من قام مع الإمام حتى ينصرف كتب له قيام ليلة (سنن الترمذي، الرقم: ۸٠٦)

حضرت ابو ذر غفاری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ (رمضان کا) روزہ رکھا۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان کی پچیسویں شب ہمارے ساتھ آدھی رات تک تمازِ تراویح پڑھائی، تو ہم نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول ! صلی اللہ علیہ وسلم کاش آپ ہمیں رات کے بقیہ حصہ میں بھی نماز پڑھاتے۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے امام کے ساتھ نماز پڑھی، یہاں تک کہ وہ(نماز پوری کرکے گھر) لوٹا، تو اس کو پوری رات عبادت کرنے کا ثواب دیا جائےگا۔

(۹) رمضان کے بعد شوال کے چھ روزہ رکھنے کا اہتمام کریں۔

عن أبي أيوب الأنصاري رضي الله عنه أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: من صام رمضان ثم أتبعه ستا من شوال ‏كان كصيام الدهر (صحيح مسلم، الرقم: ۱۱٦٤)‏

حضرت ابو ایوب انصاری رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو آدمی رمضان کے ‏روزہ رکھے، پھر وہ شوال کے چھ (نفلی) روزہ رکھے، تو اس کو پورے سال کے روزہ رکھنے کا ثواب ملےگا۔ 

منگل, مارچ 21, 2023

مدرسہ ضیاء العلوم (ضیائے حق فاؤنڈیشن) کی جانب سے شادماں اور فیضان کو انٹر کومرس(بارہویں) امتحان میں کامیابی پر مبارکبادی و دعائیہ محفل کا انعقاد پھلواری شریف پٹنہ مورخہ 21/مارچ 2023 (پریس ریلیز :محمد ضیاء العظیم قاسمی)

مدرسہ ضیاء العلوم (ضیائے حق فاؤنڈیشن) کی جانب سے شادماں اور فیضان کو انٹر کومرس(بارہویں)
 امتحان میں کامیابی پر مبارکبادی و دعائیہ محفل کا انعقاد 
Urduduniyanews72
پھلواری شریف پٹنہ مورخہ 21/مارچ 2023 (پریس ریلیز :محمد ضیاء العظیم قاسمی)
محمد فیضان بن عبدالعليم اور شادماں بنت ڈاکٹر نسرین بانو البا کالونی پھلواری شریف پٹنہ نے انٹر کومرس  میں امتیازی نمبر سے کامیاب کر عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے ۔
واضح رہے کہ محمد فیضان نے 429 نمبر اور شادماں نے 452 نمبر حاصل کیا ۔
اس موقع پر مدرسہ ضیاء العلوم (ضیائے حق فاؤنڈیشن) میں ایک دعائیہ نشست کا اہتمام کیا گیا جس میں قوم وملت کے تمام بچوں کی کامیابی اور اچھے مستقبل کے لئے دعا کی گئ،اور اظہار خیال کیا گیا، 
مولانا محمد ضیاء العظیم قاسمی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں طالب علم مدرسہ ضیاء العلوم میں اردو دینیات کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں، یقیناً ان کی کامیابی ہم سب کی کامیابی ہے، ہم ان کے حق میں دعا گو ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان کے مستقبل کو تابناک بنائے ۔
ڈاکٹر صالحہ صدیقی چئیر پرسن ضیائے حق فاؤنڈیشن نے بھی بذریعہ فون مبارکبادی پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان بچوں کو زندگی کی یہ کامیابی بہت بہت مبارک ہو، یقیناً ان کے والدین اور اساتذہ قابل تعریف ہیں جن کی کاوشوں کی بنا پر ایک اچھا نتیجہ سامنے آیا ۔
مبارکبادی پیش کرنے والوں میں ڈاکٹر نسرین بانو، مولانا محمد عظیم الدین رحمانی، فاطمہ خان، عفان ضیاء زیب النساء، عفیفہ فاطمہ کا نام مذکور ہے
یقیناً تعلیم اچھی سیرت سازی اور تربیت کا ایک ذریعہ ہے ۔علم ایک روشن چراغ ہے جو انسان کو عمل کی منزل تک پہنچاتا ہے۔اس لحاظ سے تعلیم وتربیت شیوۂ پیغمبری ہے۔ اُستاد اورشاگرد تعلیمی نظام کے دو نہایت اہم عنصر ہیں۔ معلّم کی ذمہ داری صرف سکھانا ہی نہیں، سکھانے کے ساتھ ساتھ تربیت دینا بھی ہے۔اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی ﷺ  کے بارے میں فرمایا: ﴿يُعَلِّمُهُمُ الكِتـٰبَ وَالحِكمَةَ وَيُزَكّيهِمۚ…. ﴾ (سورة البقرة: ١٢٩)اور نبی ﷺ ان(لوگوں) کو کتاب وحکمت (سنت) کی تعلیم دیتے ہیں اور ان کا تزکیہ وتربیت کرتے ہیں‘‘۔اس بنا پر یہ نہایت اہم اور مقدس فریضہ ہے ،اسی اہمیت او ر تقدس کے پیش نظر اُستاد اور شاگرد دونوں کی اپنی اپنی جگہ جدا گانہ ذمہ داریاں ہیں۔ اُنہیں پورا کرنا ہر دو جانب کے فرائض میں شامل ہے۔ اگر ان ذمہ داریوں کو بطریق احسن پورا کیا جائے تو پھر تعلیم بلاشبہ ضامنِ ترقی ہوتی اور فوزوفلاح کے برگ و بار لاتی ہے۔
سماج ومعاشرہ میں اگر ایک بھی فرد کامیاب ہوتا ہے تو اس کا سہرا پورے سماج ومعاشرہ کے سر باندھا جاتا ہے، یقیناً یہ کامیابی صرف ان بچوں اور ان کے والدین کی نہیں بلکہ پورے سماج ومعاشرہ کی کامیابی ہے ۔

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...