نکسلی کررہے ہیں بچوں کا استعمال، سیکیورٹی فورسز کی نقل و حرکت پررکھوائی جارہی ہے نظر:وزارت داخلہ

Chhattisgarh-Bijapur-naxel-attack

نئی دہلی،27جولائی:(اردودنیا.اِن/ایجنسیاں)نکسل تنظیمیں اب چھوٹے بچوں کو اپنے فائدے کے لئے استعمال کررہی ہیں۔ ایسے چھوٹے بچوں کو فوجی تربیت بھی دی جارہی ہے اورچھوٹے کاموں کے علاوہ سیکیورٹی فورسز کی نقل و حرکت جیسی اہم معلومات بھی ان سے جمع کرائی جارہی ہیں۔ یہ انکشاف خود وزارت داخلہ نے کیا ہے۔ مرکزی حکومت نے باضابطہ طور پر اعتراف کیا ہے کہ نکسل تنظیمیں چھوٹے بچوں کو استعمال کررہی ہیں۔مرکزی وزارت داخلہ کے پاس دستیاب معلومات کے مطابق انہیں ایسی اطلاع موصول ہوئی ہے کہ جھار کھنڈ اور چھتیس گڑھ میں موجود سی پی آئی ماؤنواز تنظیمیں بھی اپنے فائدے کیلئے بچوں کو استعمال کررہی ہیں۔

ذرائع کے مطابق ایسے بچوں کی ماؤ نواز تنظیموں کوپہلے ہی تلاش تھی۔ مثال کے طور پر اگر والدین یا دونوں میں سے ایک کی موت ہوگئی ہے یا بچے کا کنبہ اخراجات برداشت نہیں کرسکتا ہے تو ماؤنواز تنظیم ایسے بچوں کو اپنے پاس رکھتی ہے۔وزارت داخلہ کے مطابق ایسے بچوں کااستعمال نکسل تنظیموں کے ذریعہ روزانہ استعمال کی اشیاء لانے لے جا نے میں کیاجارہاہے۔

ساتھ ہی ان بچوں سے نکسل اڈوں پر کھانا پکانے کا کام بھی لیا جارہا ہے۔ یہ بچے گھر کے تمام کام نوکر کی طرح کرتے ہیں۔ نکسلی جو بھی سہولیات چاہتے ہیں وہ ان بچوں کے ذریعہ مہیا کیا جاتا ہے۔ سب سے سنگین بات یہ ہے کہ ان بچوں کے ذریعہ ایک جگہ سے دوسری جگہ سیکیورٹی فورسز کی نقل و حرکت کے حوالے سے بھی مدد لی جا رہی ہے۔ یعنی ان کی نقل و حرکت پر نظر رکھی جارہی ہے۔