(اردو اخبار دنیا)سرکاری طور پر مساجد کے زمرے میں غیر اندراج شدہ مساجد کے کاغذات جلد درست کرائے جائیں
مولانا محمد جاوید صدیقی قاسمی
نئی دہلی 28 جولائی 2021
مساجد کی اراضی کو لیکر کئی قسم کے شکوک و شبہات پیدا کر کے کہ یہ جگہ ڈی ڈی اے کی ہے یا یہ جگہ مسجد کے نام سے کہیں اندراج نہیں ہے
یا کوئی اور وجہ قرار دیکر مساجد منہدم کی جاسکتی ہیں
جو نہایت تشویشناک صورت حال پیدا ہوجانے کے بعد ملک کے امن و عافیت اور سلامتی کو بڑا نقصان ہوسکتا ہے
اس قسم کا خیال دہلی کے مشہور و معروف عالم دین مولانا جاوید صدیقی قاسمی صدر مجلس تحفظ شریعت اسلامی ہند نے اپنا بیان جاری کرتے ہوئے کہا
آپنے مزید کہا کہ ہم لوگوں کی بے توجہی اور لاپرواہی یہاں تک ہے کہ دہلی کے اکثر محلے کی یہی صورت حال ہے کسی محلے میں دس مساجد ہیں لیکن سرکاری رکارڈ کے مطابق اس محلے میں صرف دو مساجد ہی مسجد (عبادت خانہ) کے نام پر اندراج و منظور شدہ ہیں
باقی مساجد اندراج کرانے کی نہ تو کوشش کی اور نہ اپنی ذمہ داری کا احساس پیدا ہوا کہ کیوں درج نہیں ہیں یا معلومات ہی نہیں ہیں
بلکہ یہی باقی آٹھ مساجد کا شمار صرف اور صرف پرائیویٹ اراضی یا مکان کے خسرہ نمبر کے مطابق درج ہیں
خدا نخواستہ جب کوئی مسئلہ پیدا ہوا تب فورا جذبات میں آگئے
اور ادھر ادھر کی بات بنانے لگے
اصل کام کرنے کے جو تھے وہ ہمارے ذہن میں بھی نہیں ہیں بہت افسوس ہے
مساجد کی انتظامیہ کو عہدے سے نہیں بلکہ کام سے مطلب ہونا چاہیے
مولانا جاوید صدیقی قاسمی نے بتایا کہ ایک مرتبہ کسی مسجد کو لیکر کوئی مسئلہ پیدا ہوگیا تھا تو ہم لوگ تھانہ پہونچیں پولیس آفیسر نے کہا کہ آپ جس مسجد کی بات کر رہے ہیں وہاں کوئی مسجد ہے ہی نہیں
ہم نے کہا ایسا کیسے ہو سکتا ہے مسجد بیس سالوں سے قائم ہے
انہوں نے کہا مسجد ہوسکتی ہے لیکن سرکاری رکارڈ میں وہاں کوئی مسجد نہیں ہے
انہوں نے دکھایا کہ پورے محلے سے مساجد کی جو فہرست آئی ہے وہ دس مساجد پر مشتمل ہے
لیکن سرکاری رکارڈ کے مطابق اس محلے میں صرف دو مساجد ہیں
لہذا سبھی مساجد کی انتظامیہ کو چاہیے کہ اراضی کی رجسٹری کے ساتھ باضابطہ مساجد (عبادت خانہ) کے زمرے میں بھی اندراج کرائیں
اندراج و شمار کراتے ہوئے مکمل یقین ہوجائے کہ اب یہ مسجد ہر اعتبار سے مسجد ہے
ورنہ ہوسکتا ہے جیسے دہلی وسنت کنج مہیپال پور کی ستر سالہ مسجد کو منہدم کرنے ڈی ڈی والے یہ کہہ کر پہونچ گئے کہ یہ مسجد ہے ہی نہیں کہیں کوئی رکارڈ نہیں ہے یہ جگہ ڈی ڈی اے کی ہے
اسی طرح بارہ بنکی تحصیل کی مسجد کے انہدام کا مسئلہ پیدا ہوا
مساجد کی کمیٹی فوراً مشورہ کریں اور سستی لاپرواہی ڈھیل نہ کریں بلکہ مساجد کے کاغذات کی کمی بیشی کو دیکھ کر مستعد ہوجائیں
اور فوراً درست کرائیں
مساجد کا تحفظ ہر حال میں ضروری ہے
آئندہ آنے والی نسلیں ورنہ معاف نہیں کریں گی
جاری کردہ :
دفتر مجلس تحفظ شریعت اسلامی ہند
مولانا سالم منزل پرانا سیلم پور دہلی
منجانب :
قاری محمد مسیح اللہ صدیقی دہلی
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں