Powered By Blogger

جمعرات, اگست 19, 2021

مولانا مفتی عبد المغنی صاحب مظاہری کی رحلت عظیم علمی و ملی خساره ! مولانا مرحوم کے انتقال پر صراط مستقیم سوسائٹی نرمل کے ذمہ دار علمائے کرام کا اظہار تعزیت

مولانا مفتی عبد المغنی صاحب مظاہری کی رحلت عظیم علمی و ملی خساره ! مولانا مرحوم کے انتقال پر صراط مستقیم سوسائٹی نرمل کے ذمہ دار علمائے کرام کا اظہار تعزیتگزشتہ کل بتاریخ : ٨محرم الحرام ١٤٤٣ھ مطابق 18 اگست 2021 بروزِ بدھ ،شب تین بجے تلنگانہ وآندھرا کے ممتاز ومستند ،صاحبِ نسبت عالمِ دین رہبرِ قوم وملت حضرت مولانا مفتی عبدالمغنی صاحب مظاہری طویل علالت کے بعد اس دارِفانی سے رخصت ہوگئے۔

مرحوم کا شمار جنوبی ہند کے مقبول ومشفق، اور ممتاز اکابر علمائے دیوبند میں ہوتاتھا، مولانا مرحوم کے تقریباً پچاس سالہ اصلاحی و تعلیمی سرگرمیوں سے ہزاروں تشنگانِ علم ومعرفت سیراب ہوئے۔آج ان کے انتقال پر شہرِ نرمل کی متحرک و فعال رفاہی وفلاحی تنظیم صراطِ مستقیم ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی کے ذمہ دار علمائے کرام نے گہرے رنج و الم کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ مفتی صاحب کی وفات علمی حلقوں بالخصوص فرزندانِ دارالعلوم ومنتسبینِ مجلس دعوۃ الحق کے لیے ایک عظیم خسارے سے کم نہیں ۔مفتی صاحب کی وفات پر سرپرستِ تنظیم صراطِ مستقیم سوسائٹی :مولانا عبدالعلیم صاحب قاسمی نائب قاضی نرمل نے اپنے حزن وملال اور تعزیت کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ مفتی عبدالمغنی صاحب کا سانحۂ ارتحال امت کے لیے بالخصوص اہلِ تلنگانہ کے لیے عظیم خسارہ ہے مفتی صاحب ان چند گنی چنی شخصیات میں سے تھے جن کو بزرگوں کا اعتماد حاصل تھا خاص طور پر محی السنۃ حضرت مولانا ابرار الحق صاحب کی صحبت کا اثر مفتی صاحب کی شخصیت میں نمایاں طور پر محسوس کیا جاتا تھا سنت کی اشاعت تعلیم قرآن کی ترویج میں وہ اپنے شیخ کے نقش قدم پر تھے اللہ پاک سے دعا کہ وہ اپنی شایان شان بدلہ عطا فرمائے جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل کے ساتھ مفتی صاحب کے چھوڑے ہوئے کاموں کی تکمیل کی توفیق نصیب فرمائے، سوسائٹی کے نائب صدر مولانا امتیاز خان مفتاحی نقشبندی نے مرحوم کی رحلت کو علمی ودینی خسارے سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ مولانا مرحوم کی شہر حیدرآباد و ریاست تلنگانہ میں علمی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔آپ کی اصلاحی سرگرمیوں کے علاوہ رفاہی و فلاحی خدمات بھی نمایاں تھیں،انہوں نے مزید کہا کہ آج گرچہ مفتی صاحب ہمارے درمیان نہیں ہیں لیکن ان کی تعلیمی واصلاحی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، صراط مستقیم ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی کے صدر مفتی احسان شاہ قاسمی نے مفتی عبدالمغنی صاحب مظاہری کے انتقال پر انتہائی دُکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ مولانا مرحوم کا انتقال عظیم ملی و دینی خسارہ ہے، یقیناًایسی شخصیات بہت کم پیدا ہوتی ہیں،جن کی کمی دیر تک محسوس کی جاتی ہے، آپ کے سانحۂ وفات سے ملتِ اسلامیہ تلنگانہ وآندھرا نے اپنے ایک ایسے عظیم مصلح کو کھودیا جن کی شفقتوں، توجہات، اصلاحی جدوجہد اور تعلیمی کاوشیں تا ابد یاد رکھی جائے گی،یقیناً وہ طلبہ وخدامِ دین بالخصوص جدید فضلاء پر بے انتہا شفیق تھے اور انھیں احادیثِ نبویہ سے غیر معمولی شغف تھا یہی وجہ ہے ہر جلسہ ومحفل میں مفتی صاحب کی پوری تقریر احادیث کے عامیانہ انداز میں افہام وتفہیم اور موجودہ حالات پراحادیث کی بہترین تطبیق کی عمدہ عکاسی کرتی تھی، نیز مفتی صاحب اپنی ذات میں ایک انجمن تھے، معاشرے کی اصلاح، غلط رسم ورواج اور گمراہ عقائد کی بیخ کنی کے لیے آپ کی فکرمندی وکڑھن قابلِ تقلید تھی چناں چہ مفتی صاحب نے جہاں سٹی جمعیۃ علماء ہندگریٹر حیدرآباد کے روحِ رواں کی حیثیت سے شہر حیدرآباد کے ہر حلقے میں جمعیۃ علماء کا جال بچھایا اور شہر میں جمعیۃ کی سرگرمیوں کو تیز تر کیا، بالخصوص رافضیت وناصبیت کے خاتمے لیے مجالسِ عظمتِ صحابۂ کرام واہلِ بیتِ عظام کے کامیاب پروگرامز منعقد کیے، خدمتِ خلق کے میدان میں کارہائے نمایاں انجام دیے وہیں مرحوم مجلسِ تحفظ ختم نبوت تلنگانہ وآندھرا کے اسٹیج سے ہر آن، ہر لمحہ، موسموں کی شدت کی پرواہ کیے بغیر ختمِ نبوت کے بے لوث خادم بن کر قریہ قریہ، گاؤں گاؤں اسفار کرکے بیداری پیدا کی، انہی ہنگامہ خیزیوں، بے شمار دینی مدارس کی سرپرستی اور مدرسہ سبیل الفلاح کے اہتمام کی ذمہ داریوں نے مرحوم کو گوشۂ تصنیف میں بیٹھنے نہیں دیا ورنہ اُن کا شمار ممتاز مصنفین میں ہوتا،یقیناً آپ کے ہزاروں شاگرد، پُرنوروآباد مدرسہ سبیل الفلاح ،درسِ حدیث کی آپ کی تقاریر آپ کا اخروی ذخیرہ اور ایسے کارنامے ہیں جن سے مفتی صاحب کی یادوں کا گلشن تازہ اور مہکتا رہے گا _

آتی ہی رہے گی تیری انفاس کی خوشبو گُلشن تیری یادوں کا مہکتا ہی رہے گا

کوئی تبصرے نہیں:

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...