یو پی: میرٹھ ضلع کے ایک گاؤں کے مندر میں طالبہ کی گردن کٹی لاش ملنے کے بعد سنسنی

اس کے بعد پولیس کو موقع پر بھیجا گیا لیکن اس وقت تک لواحقین نے لاش کی آخری رسومات کر دی تھی ۔ انہوں نے بتایا کہ فورنسک ٹیم بھیج کر حقائق اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔ ایس ایس پی کے مطابق مقتول کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ لڑکی بہت پوجا ،پاٹ کرتی تھی اور پہلی نظر میں یہ توہم پرستی کا معاملہ لگتا ہے۔معلومات کے مطابق تھانہ کھرکھودا تھانہ کے ایک گاؤں کی رہائشی 22 سالہ طالبہ ہاپور کے ایک کالج سے ایم اے کر رہی تھی۔
پیر کی سہ پہر وہ کسی کو بتائے بغیر گھر سے نکل گئی۔پولیس نے بتایا کہ طالبہ کے دیر تک گھر واپس نہ آنے پر اہل خانہ نے تلاش شروع کی۔ اس دوران کچھ دیہاتیوں نے بتایا کہ انہوں نے ایک لڑکی کو گاؤں میں دیوی کے #مندر کی طرف جاتے دیکھا۔ انہوں نے بتایا کہ جب لڑکی کے اہل خانہ وہاں پہنچے تو دروازہ اندر سے بند تھا۔ جب دروازہ کھٹکھٹانے پر نہیں کھولا گیا تو انہوں نے دیہاتیوں کے ساتھ مل کر دروازہ توڑ دیا ۔
اندر کا منظر دیکھ کر گھر والوں اور گاؤں والوں کے ہوش اڑ گئے۔ اندر طالبہ کی لاش #پھانسی سے لٹکی ہوئی تھی۔ پولیس نے بتایا کہ گردن کاٹ دی گئی تھی، جس پر گہرا زخم تھا اور بہت زیادہ #خون بہہ چکا تھا۔ اس کے بعد اہل خانہ نے پولیس کو بتائے بغیر اس کی آخری رسومات ادا کردی ۔ انہوں نے بتایا کہ بدھ کی شام تک لڑکی کے بارے میں معلومات کھرکھودا تھانہ کے آس پاس کے دیہات میں پھیلنا شروع ہو گئیں جس کے بعد انسپکٹر سنجے شرما نے موقع پر پہنچ کر واقعہ کے بارے میں دریافت کیا اور خاندان سے پوچھ گچھ کی۔
مندر کے احاطے کا معائنہ کرنے کے بعد کچھ شواہد اکٹھا کیے گئے۔پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی نے یہ قدم توہم پرستی میں اٹھایا ہوگا لیکن موت کی وجہ تحقیقات کے بعد ہی واضح ہوگی
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں