مہا نندا ندی نے اعظم نگر میں خطرے کے نشان کو کیا پار
کٹیہار، 29 جون (اردو دنیا نیوز۷۲)۔ ضلع سے گزرنے والی گنگا، مہانندا، کوسی اور برانڈی ندیوں سے پانی کی سطح میں اتار چڑھاؤ جاری ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں اعظم نگر اور دھابول میں مہانندا ندی خطرے کے نشان کو پار کر چکی ہے۔ مہانندا کے پانی کی سطح بڑھنے سے ساحلی علاقوں کے کئی گاؤں زیر آب آگئے ہیں اور آمدورفت متاثر ہوا ہے۔ اعظم نگر بلاک علاقے کے چولہر پنچایت کے تحت چاند پور بیریا سمیت کئی گاؤں سیلاب کی زد میں آ گئے ہیں۔
بدھ کی صبح فلڈ کنٹرول ڈویزن کٹیہار کے دفتر سے موصولہ اطلاع کے مطابق مہانندا ندی اعظم نگر میں خطرے کے نشان 29.89 میٹر پار کرکے 30.10 پر بہہ رہی ہے۔ اسی طرح جھاؤ میں انتباہی نشان 30.80 میٹر سے بڑھ 31.15 میٹر ۔ بہرکل میں 30.48 میٹر سے بڑھ کر 31.07، دھابول میں 28.65 میٹر سے بڑھ کر 29.26 میٹر، کرسل میں 30.78 میٹر سے بڑھ 31.20، درگاپور میں 27.44 میٹر سے بڑھ کر 27.75 میٹر، اور گووند پور میں 26.52 میٹر سے گھٹ کر 25.71 میٹر پر بہہ رہا ہے۔
ضلع کے کرسیلا، منیہاری اور احمد آباد بلاکوں سے گزرنے والی گنگا ندی کے پانی کی سطح میں کمی آئی ہے، لیکن دھار کے کنارے رہنے والے لوگوں میں اب بھی خوف کا ماحول ہے۔ گنگا ندی رامائن پور میں انتباہی نشان 26.65 میٹر سے نیچے 23.07 میٹر، اور کڑھا گولا گھاٹ میں 28.96 میٹر سے نیچے 25.65 میٹر پر بہہ رہی ہے۔ جبکہ برانڈی ندی این ایچ 31 ڈومر کے پاس خطرے کے نشان 28.96 میٹر سے نیچے 27.94 میٹر، کاری کوشی چین 389 میٹر کے قریب 27.13 میٹر نیچے اور کوسی ندی کرسلا ریلوے برج کے پا س 29.50 میٹر سے نیچے 25.70 میٹرپر بہہ رہی ہے۔ اس درمیان فلڈ کنٹرول ڈویزن کے مطابق ضلع میں تمام پشتے محفوظ ہیں اور ضلع انتظامیہ 24 گھنٹے سیلاب کو لیکر الرٹ موڈ میں ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں