عوامی مقام پرنمازسے روکناسپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی ہے : ادارہ شرعیہ
(پٹنہ اردو دنیا نیوز ۷۲)
مرکزی ادارہ شرعیہ کے صدرو سابق ایم پی مولاناغلام رسول بلیاوی نے ملک میں اسٹیشن،ایئرپورٹ ودیگرعوامی مقام پرنمازکی ادائیگی کوروکنےاورقانونی کاروائی کرنےپرسخت مذمت کرتے ہوئے کہاکہ یہ وہ لوگ کررہے ہیں جواپنے کو ملک پرستی کادعوی کرتے ہیں حالانکہ ان جھوٹے دعویدران ملک پرستوں کو ملک کی عدلیہ پربھی اعتمادنہیں ہیں۔اگر وہ اپنے دعوے میں سچے ہیں تو انہیں چاہیے کہ سن 1994 میں سپریم کورٹ میں اسماعیل قادری کی عرضی پردیئے گئے فیصلے کوٹھیک سے پڑھناچاہئے اور اس کے نفاذ پرقائم رہناچاہئے۔صاف لفظوں میں لکھاہے کہ نماز کےلئےمسجدکاہی ہوناضروری نہیں کہیں بھی ادا کی جاسکتی ہے اور یہ اختیار ملک کی آزادی کے قبل سے ہے اوراس کی تائیدی بھی آئیں ہندنے کی ہے۔اس کے باوجودجبرا نمازپرروک لگانے کا اقدام ملک کے امن وامان کی فضاء کومسموم ومکدربنانے اورملک کی اکثریت طبقے کومشتعل کرنے کی مہم قطعی طور پر ملک کے مفادمیں نہیں ہے۔
بلیاوی نے کہاہے کہ سپریم کورٹ کے 1994ء کے فیصلےکی خلاف ورزی کرنے کاواضح مطلب ہے کہ عدلیہ کواپنے اقتدارکادھونس دکھانا۔
مرکزی ادارہ شرعیہ کے صدرنے کہاہے کہ اس سلسلہ میں ادارہ شرعیہ کے لیگل سیل کی نشست مورخہ 10 اگست 2022 کو دہلی میں ہوگی اور وکلاءسے مشورہ کرکے قانونی چارہ جوئی کافیصلہ لیاجائےگا۔
بلیاوی نے واضح طورسے کہاکہ کسی حکومت اورتنظیموں کےنماز مخالف رویہ کی مسلمان پرواہ کئے بغیراپنے مذہب پرعمل پیرا رہیں گے۔
ادارہ شرعیہ نے عدلیہ اورحکومت کے ذمہ داران سے اپیل کیاہے کہ اس طرح کی حرکتوں سے ملک کاوقار داغدار ہورہاہے اس پرقدغن لگایاجائے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں