Powered By Blogger

جمعرات, جولائی 29, 2021

امارت شرعیہ بزرگوں کی امانت،اس کا استحکام میرامنصبی فریضہ ہے: نائب امیرشریعت مولانا شمشاد رحمانیآٹھویں امیر شریعت کے انتخاب کے لیے۸/اگست کی تاریخ ملتوی

امارت شرعیہ بزرگوں کی امانت،اس کا استحکام میرامنصبی فریضہ ہے: نائب امیرشریعت مولانا شمشاد رحمانی

آٹھویں امیر شریعت کے انتخاب کے لیے۸/اگست کی تاریخ ملتوی

پٹنہ (پریس ریلیز، ٢٩جولائی)امارت شرعیہ بزرگوں کی امانت اورملت کا صدسالہ سرمایہ ہے،اس کا استحکام اس کی وحدت اور اس کی عظمت ووقار کا خیال میرامنصبی فریضہ ہے،اس کی تعمیر وترقی اورفروغ ووسعت کی راہیں تلاش کرنا میری ذمہ داری ہے،جس سے کسی حال میں مفر نہیں،اپنی ساری توانائی اورصلاحیتیں صرف کرکے آگے بڑھانا میرااولین اورمقدم عزم اورمنصوبہ ہے،ان خیالات کا اظہار امارت شرعیہ بہار،اڈیشہ وجھارکھنڈ کے نائب امیر شریعت حضرت مولانا محمد شمشاد صاحب رحمانی قاسمی مدظلہ استاذ حدیث دارالعلوم وقف دیوبندنے اپنے ایک بیان میں کیا،انہوں نے فرمایا امارت شرعیہ سے منسلک ریاستوں کے مسلمانوں کے علمی،شرعی،تعلیمی اور معاشی مسائل کے حل کی طر ف باہم مل جل کر بڑھنا وقت کا تقاضہ ہے،اورامارت شرعیہ کے تمام کارکنان،اراکین،اورمخلصین ومحبین کوساتھ لیکر سماجی وملی منصوبوں کی تکمیل میری اولین ذمہ داری ہوگی۔

امارت شرعیہ کے ساتویں امیر شریعت مفکر اسلام حضرت مولانا سید محمد ولی رحمانی صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے میرے کندھوں پر جو ذمہ داری دی ہے، میں ان ذمہ داریوں کو حتی الوسع پوری یکسوئی اوراخلاص کے ساتھ انجام دینا لازم سمجھتاہوں،ان کے وصال کے بعد آٹھویں امیرشریعت کا انتخاب اب تک ہوجانا تھا لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے مجلس شوریٰ کی اجازت کے بعد اب تک یہ عمل انجام نہیں پاسکا، انتخاب امیر کے لیے ۸/اگست ۱۲۰۲ء کی تاریخ باہم مشورہ سے طے کردی گئی تھی او راس سمت میں اقدام بھی شروع ہوگئے تھے،لیکن بعض علاقوں مثلاً اڈیشہ،رانچی وغیرہ میں اتوار کو بھی لاک ڈاؤن رہنے اورکچھ ارکان شوریٰ وعاملہ کی طرف سے آنے والے مشورے کی وجہ سے اب یہ تاریخ ملتوی کی جاتی ہے،ان شاء اللہ آئندہ حالات کونظر میں رکھتے ہوئے حسب دستورانتخاب امیر کی کارروائی عمل میں لائی جائے گی،

انہوں نے کہا کہ میں امارت شرعیہ کے جملہ کارکنان،ذمہ داران،متوسلین ومحبین سے گذارش کرتاہوں کہ امارت کے جملہ کاموں کو باہمی اتحاد اورمضبوط عزم وحوصلہ کے ساتھآگے بڑھائیں اور تمام امور کی حسب سابق انجام دہی میں مشغول ہوجائیں،دینی مکاتب کے قیام،اردو کے فروغ کی تحریک اورنئے دارالقضاء کے قیام سمیت عصری تعلیمی اداروں کے قیام پر توجہ دیں،اضلاع و بلاک کی سطح پر جو کمیٹیاں تشکیل دی گئی تھیں اسے متحرک و فعال بنائیں،جہاں کمیٹیاں نہیں بنی ہیں وہاں کمیٹیاں بنائیں،اللہ تعالیٰ ہم سب کاحامی اور مددگار ہواورہمیں اخلاص عمل کی توفیق عطافرمائے۔آمین

بدایوں غیرت کے نام پر لڑکی کا قتل

بدایوں:29جولائی(یواین آئی)اترپردیش کے ضلع بدایوں کے داتا گنج کوتوالی علاقے میں مرضی کے خلاف شادی کرنے والی ایک لڑکی کی اس کے اہل خانہ نے پولیس حراست میں گلا دبا کر قتل کردیا۔پولیس ذرائع نے جمعرات کو بتایا کہ داتا گنج کوتوالی علاقے کے پلیا گوجر باشندہ ارچان(21)بریلی میں رہنے والے اپنے رشتہ کے چچا دویندر(32)سے پیار کرتی تھی۔ گذشتہ ماہ 28جون کو ارچنا عاشق کے ساتھ غائب ہوگئی اور اپنی مرضی سے آریہ سماج مندر میں شادی کرلی۔ اس ضمن میں ارچنا کے اہل خانہ نے دویندر اور اس کے تین بھائیوں کے خلاف 366آئی پی سی کے تحت 30جون کو مقدمہ درج کرایا تھا۔

منگل کو پولیس کو ارچنا کے بریلی میں موجود ہونے کا پتہ چلا تو اسے لینے ایک ٹیم روانہ ہوگئی اور گذشتہ رات ارچنا اور اس کے شوہر دویندر و دیور پھوپیدر سنگھ کو بیان کرانے کے لئے ساتھ لے کر تھانے آگئی۔ ارچنا کے اہل خانہ کو اس کے تھانے میں ہونے کا پتہ چلا تو وہ بھی تھانے پہنچ گئے اور ارچنا سے بات کرنے کا بہانہ کر کے اس کے پاس پہنچ گئے۔ اور موقع پا کر ارچنا کے سگے بھائیوں پشپیندر ،روی اور والد کنور پال نے چاقو گود کر قتل کردیا۔ مقتولہ کے شوہر کے مطابق اس بہیمانہ واردات کو پولیس کے سامنے انجام دیا گیا۔

سینئر ایس پی سنکلپ شرما نے پولیس تھانے میں واقعہ کے ہونے کا انکار کیا ہے اور بتایا کہ یہ واقعہ تھانے سے چند قدم دور رونما ہوا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون اپنے شوہر و اس کے بھائی کے ساتھ 166 کے تحت بیان درج کرانے تھانے آرہی تھی کہ راستے میں ا سکے اہل خانہ نے اسے گھیر کر اس پر چاقو سے حملہ کردیا جس سے اس کی موت ہوگئی۔

سری لنکا میں دریافت کیا گیا دنیا کا سب سے بڑا ’نیلم‘، قیمت جان کر سبھی حیران!

دنیا میں اب تک کا سب سے بڑا نیلم (بیش قیمتی پتھر) سری لنکا میں دریافت کیا گیا ہے اور اس کے وزن کے ساتھ ساتھ قیمت کے بارے میں جان کر ہر شخص حیران و ششدر ہے۔ دراصل سری لنکا میں ایک کاروباری کے گھر سے کنوئیں کی کھدائی کے دوران کم و بیش 510 کلو گرام کا بیش قیمتی نیلم دریافت کیا گیا ہے۔ اسے دنیا کا سب سے بڑا نیلم بتایا جا رہا ہے اور ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ بین الاقوامی بازار میں اس نیلم کی قیمت تقریباً 7.5 ارب روپے (10 کروڑ ڈالر) ہوگی۔

اس تعلق سے سری لنکا کے افسران کا کہنا ہے کہ واقعہ سری لنکا واقع رتن پورہ علاقے کا ہے جہاں بیش قیمتی زیورات کے ایک تاجر ڈاکٹر گماگے کے گھر کے پیچھے کنوئیں کی کھدائی کا کام چل رہا تھا۔ اسی دوران اچانک ایک بڑا سا نیلم دکھائی پڑا۔ 25 لاکھ کیریٹ کے اس نیلم کا وزن تقریباً 510 کلو گرام ہے۔ ڈاکٹر گماگے کے مطابق ان کے گھر میں کنوئیں کی کھدائی کے دوران مزدوروں کو یہ نیلم ملا جس کی جانکاری انھوں نے فوری طور پر دی۔ بعد میں ڈاکٹر گماگے نے اسے کنوئیں سے باہر نکلوایا۔

ماہرین نے اس نیلم کو ’سرینڈیپٹی سفائر‘ کا نام دیا ہے۔ اس کا مطلب ہوتا ہے ’قسمت سے ملا نیلم‘۔ مشہور ماہر جواہرات ڈاکٹر جیمنی جوئسا نے کہا کہ ’’میں نے اتنا بڑا نیلم اس سے پہلے کبھی بھی نہیں دیکھا۔ یہ شاید 40 کروڑ سال پہلے بنا ہوگا۔‘‘ ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ سری لنکا کی صنعت جواہرات کے لیے یہ نیلم ’آبِ حیات‘ کا کام کر سکتا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ کورونا وائرس وبا اور لاک ڈاؤن کے سبب گزشتہ سال سے اب تک یہاں کی صنعت جواہرات کو کافی نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔ اس صنعت سے جڑے لوگوں نے امید ظاہر کی ہے کہ یہاں دریافت کردہ نیلم ایک بار پھر بین الاقوامی خریداروں کو سری لنکائی صنعت جواہرات کی طرف متوجہ کرنے کا کام کرے گا۔ نیشنل جیم اینڈ جویلری اتھارٹی آف سری لنکا کے چیف تلک ویرسنگھے کا کہنا ہے کہ ’’یہاں ملا یہ نیلم بے حد خاص ہے۔ شاید یہ دنیا کا سب سے بڑا نیلم ہے اور اس کی قیمت و سائز دیکھ کر ہمیں لگتا ہے کہ یہ بین الاقوامی ماہرین اور میوزیم کی توجہ واپس سری لنکا کی جانب کھینچے گا

مہاراشٹران لاک:ریاست کی پابندیوں پرفیصلہ ہوگیا‘صرف وزیراعلیٰ کی دستخط باقی:راجیش ٹوپے

ممبئی:29 جولائی(ورق تازہ نیوز)ریاست میں کورونا پھیلنے کے پس منظر میں عائد پابندیوں کو نرم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں رپورٹ وزیراعلیٰ کو دی گئی ہے ، اب صرف رپورٹ پر وزیر اعلی کے دستخطہونا ہیں۔ وزیر صحت وزیر راجیش ٹوپے نے کہا کہ وزیر اعلی اگلے ایک یا دو دن میں فیصلہ لیں گے اور جی آر فوری طور پر جاری کردیئے جائیں گ۔آج وہ ممبئی میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔

 

کوویڈ ٹاسک فورس کے ساتھ آج وزیر اعلی ادھاو ٹھاکرے کی موجودگی میں ایک اہم اجلاس ہوا۔ راجیش ٹوپے بھی اس میٹنگ میں موجود تھے۔ میٹنگ کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے راجیش ٹوپے نے ریاست میں پابندیوں میں نرمی کے مطالبہ کے حوالے سے تفصیلی معلومات دیں۔

 

وزیرصحت نے کہا ریاست کے 11 اضلاع میں پابندیاں جاری رہیں گی ، لیکن اس اجلاس میں کچھ نرمی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ تیسرے مرحلے کے اضلاع میں اب دکانیں ہفتہ کی شام 4 بجے تک کھلی رکھنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ لیکن اتوار کے روز یہ سب بند رہیںگی۔ اس کے علاوہ دوسرے دن بھی دکانوں کے اوقات میں توسیع کے حوالے سے مثبت گفتگو ہوئی ہے۔

 

رتناگری ، سندھوڈورگ ، رائےگڈ ، پلوگھڑ ، بیڑ ، احمد نگر ، سانگلی ، ستارا ، پونے اور شولا پور اضلاع میں تیسرے مرحلے کی پابندیاں عائد رہیںگی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر ان اضلاع میں کورونا پھیلنے میں اضافہ ہوتا ہے تو مقامی سطح پر پابندیوں کو سخت کرنے کی ہدایات دی جائیں گی۔

کورونا بحران پھر اثرانداز! کیرالہ میں اختتام ہفتہ پر لاک ڈاؤن کا اعلان

ترواننت پورم: کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ ہونے کے سبب کیرالہ کی حکومت نے ایک بار پھر سخت اقدامات اٹھانا شروع کر دیئے ہیں۔ ریاست میں اختتام ہفتہ پر سختی برقرار رکھی جائے گی اور مکمل لاک ڈاؤن نافذ کیا جائے گا۔ اس بار 31 جولائی اور یکم اگست کو مکمل لاک ڈاؤن نافذ کیا جائے گا۔

آج تک کی رپورٹ کے مطابق، کیرالہ حکومت کی جانب سے کی گئی اطلاع کے مطابق ہفتہ اور اتوار کو ریاست میں سختی برتی جائے گی۔ اس کے علاوہ رعایات صرف پیر سے جمعہ تک فراہم کی جائیں گی۔ ریاست میں اختتام ہفتہ پر مکمل لاک ڈاؤن ہوگا۔ تاہم، اس دوران کتابوں کی طباعت سے وابستہ افراد کو کام کرنے کی اجازت رہے گی۔

کیرالہ میں یہ فیصلہ ایسے وقت میں لیا گیا ہے جب پچھلے کچھ دنوں میں کورونا کے معاملات میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ حال ہی میں عید کے موقع پر ریاستی حکومت نے ضوابط میں نرمی کی تھی، جس کے بعد اچانک نئے معاملات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

مرکزی وزارت صحت کے مطابق، ملک میں آنے والے نئے کیسوں میں پچاس فیصد کیرالہ سے درج ہو رہے ہیں۔ مرکزی حکومت کے ذریعہ اب 6 ممبروں پر مشتمل ایک ٹیم ریاست کو بھیجی جا رہی ہے، جو ریاست کی صورتحال کا جائزہ لے گی اور ریاستی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔

ملک میں بھی کورونا وائرس کے فعال معاملوں میں اضافہ ہو رہا ہے اور اب ان کی تعداد 4 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔ جن میں سے تقریباً 1.49 لاکھ فعال کیسز کا تعلق کیرلہ سے ہے۔ رپورٹ کے مطابق کیرالہ کے متعدد اضلاع میں اچانک گزشتہ کچھ دنوں میں نئے کیسوں کی تعداد دوگنی ہو گئی ہے۔

سعودی عرب: خاتون کی کار بے قابو ہوکرپٹرول اسٹیشن سے جا ٹکرائی-ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل

سعودی عرب: خاتون کی کار بے قابو ہوکرپٹرول اسٹیشن سے جا ٹکرائی-ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل

Saudi woman crashes her car into a gas station

الریاض:(اردودنیا.اِن/ایجنسیاں)سعودی عرب میں ایک خاتون کار چلاتے ہوئے ایک خوفناک حادثے کا شکار ہوئی تاہم معجزانہ طورپر وہ محفوظ رہی۔اطلاعات کے مطابق ایک سعودی خاتون ’جیمز‘ ماڈل کی کار چلا رہی تھی جو ایک پٹرول اسٹیشن پر پہنچی تو کار اس کے ہاتھ سے بے قابو ہو کر #پٹرول کے ایک کیبن سے جا ٹکرائی جس کے نتیجے میں کیبن کو آگ لگ گئی۔موقعے پر موجود لوگوں نے کوشش کر کے آگ پر قابو پالیا۔

تاہم اس حادثے میں خاتون محفوظ رہی۔اس واقعے کی ایک #ویڈیو #سوشل میڈیا پر #وائرل ہوئی ہے جس میں حادثے کا منظر دیکھا جا سکتا ہے۔خاتون ڈرائیور کے ایک قریبی عزیز نے بتایا کہ خاتون کا تعلق #الریاض سے ہے۔ وہ گاڑی چلانے کی ماہر ہے۔ وہ عید کی چھٹیاں گذارنے الافلاج شہر آئی تھیں جہاں اس کے ساتھ یہ حادثہ پیش آیا۔اس نے بتایا کہ یہ حادثہ منگل کی شام کو الافلاج شہر میں شہزادہ محمد بن عبدالعززیز شاہراہ پر پیش آیا۔یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب خاتون پٹرول ڈلوانے کے لیے پٹرول اسٹیشن میں داخل ہوئی۔

ساری رات لڑکیاں بیچ پر کیوں تھیں؟ گوا کے وزیر اعلی پرومود ساونت کے نابالغ بچوں سے اجتماعی زیادتی کے بیان پر ہنگامہ

ساری رات لڑکیاں بیچ پر کیوں تھیں؟ گوا کے وزیر اعلی پرومود ساونت کے نابالغ بچوں سے اجتماعی زیادتی کے بیان پر ہنگامہ

گوا کے ایک ساحل سمندر پر دو نابالغ لڑکیوں کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کرنے کے معاملے پر وزیر اعلی پروموڈ ساونت کے گوا قانون ساز اسمبلی میں دیئے گئے بیان پر ایک تنازعہ کھڑا ہوا ہے۔ پرمود ساونت نے اسمبلی میں کہا تھا کہ والدین کو خود سے آگاہ کرنے کی ضرورت ہے کہ ان کے بچے کیوں ساری رات ساحل سمندر پر موجود تھے۔ اپوزیشن اس بیان پر حملہ آور ہوگئی ہے اور اسے شرمناک قرار دیا ہے۔

ساونت نے بدھ کے روز ایوان میں ایک مباحثے کے دوران کہا ، "جب 14 سالہ بچے پوری رات ساحل سمندر پر ٹھہرتے ہیں تو والدین کو خود شناسی کی ضرورت ہے۔ ہم حکومت اور پولیس پر صرف اتنا اعتماد نہیں ڈال سکتے کہ بچے سنتے ہی نہیں۔ محکمہ داخلہ کا چارج سنبھالنے والے ساونت نے کہا تھا کہ والدین کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اپنے بچوں کی حفاظت کو یقینی بنائیں اور انہیں اپنے بچوں خصوصا نابالغوں کو راتوں رات باہر نہیں رہنے دینا چاہئے۔

ساونت نے ایوان میں کہا تھا ، ‘ہم پولیس پر براہ راست الزام لگاتے ہیں لیکن میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ پارٹی کے لئے ساحل سمندر پر جانے والے 10 نوجوانوں میں سے چار ، پوری رات وہاں رہتے ہیں اور باقی چھ گھر چلے جاتے ہیں۔ دو لڑکے اور دو لڑکیاں پوری رات وہاں رہے۔ ‘

جمعرات کو کانگریس کی گوا یونٹ کے ترجمان آلٹن ڈی کوسٹا نے کہا کہ ساحلی ریاست میں امن وامان کی صورتحال خراب ہوگئی ہے۔ اس نے کہا ، ‘ہمیں رات کے وقت واک آؤٹ کرتے ہوئے کیوں ڈرنا چاہئے؟ مجرموں کو جیل میں ہونا چاہئے اور قانون کے پابند شہریوں کو آزادانہ طور پر باہر گھومنا چاہئے۔

گوا فارورڈ پارٹی کے ایم ایل اے وجئے سردسائی نے کہا کہ شرم کی بات ہے کہ وزیر اعلی اس طرح کے بیانات دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا ، "شہریوں کی حفاظت پولیس اور ریاستی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ اگر وہ ہمیں سیکیورٹی نہیں دے سکتا تو پھر وزیر اعلی کو اس عہدے پر جاری رکھنے کا کوئی حق نہیں ہے۔

آزاد ایم ایل اے روہون کھونٹے نے ٹویٹ کیا ، "یہ حیران کن بات ہے کہ گوا کے وزیر اعلی والدین پر یہ الزام لگا رہے ہیں کہ وہ رات کو بچوں کو باہر جانے دیتے ہیں اور یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ رات کو باہر جانا محفوظ نہیں ہے۔ اگر ریاستی حکومت ہماری سلامتی کی یقین دہانی نہیں کر سکتی ہے تو کون کرسکتا ہے؟ گوا میں خواتین کے محفوظ رہنے کی تاریخ ہے لیکن وہ بی جے پی حکومت کے تحت اپنی حیثیت کھو رہی ہے۔

ان دونوں لڑکیوں کو اتوار کے روز گوا کے دارالحکومت سے 30 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع بینولیم بیچ پر پولیس اہلکار کی حیثیت سے پیش آنے والے چار افراد نے مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔ انہوں نے لڑکوں کو بھی مارا پیٹا۔ چار ملزمان میں سے ایک سرکاری ملازم ہے۔ ساونت نے اسمبلی کو بتایا کہ چاروں ملزموں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...