Powered By Blogger

بدھ, اگست 04, 2021

سپریم کورٹ نے شوہر کوکیا خبردار ،کہا

سپریم کورٹ نے شوہر کوکیا خبردار ،کہا اگر حلف نامہ ضمانت کیلئے ڈرامہ ہے تو ہم چھوڑیں گے نہیں

judgment-iStock

نئی دہلی، 4 اگست:(اردواخباردنیا.اِن/ایجنسیاں)سپریم کورٹ نے شوہر اور بیوی کے درمیان ازدواجی تنازعہ کے ایک کیس کی سماعت کے دوران شوہر کو خبردار کیا کہ وہ اپنی بیوی کے ساتھ عزت سے پیش آنے کے وعدے سے پیچھے نہ ہٹیں۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے کہا کہ اگر یہ ضمانت کا ڈرامہ ہے تو ہم آپ کو چھوڑیں گے نہیں۔ #سپریم کورٹ میں ازدواجی تنازعہ کے معاملے میں تصفیہ کے دوران #شوہر نے کہا تھا کہ وہ اپنی #بیوی کو #ہراساں نہیں کرے گا اور #طلاق سمیت دائر تمام مقدمات واپس لے لے گا۔

شوہر اور بیوی کے درمیان #ازدواجی تنازعہ کے ایک معاملے میں سپریم کورٹ نے شوہر کو خبردار کیا کہ وہ اپنی بیوی کے ساتھ احترام کے ساتھ اپنے وعدے سے پیچھے نہ ہٹے۔ اگر ضمانت کے لیے یہ سب ڈرامہ ہے تو ہم آپ کو جیل بھیجے بغیرنہیں چھوڑیں گے۔ازدواجی تنازعہ کیس بدھ کو سپریم کورٹ کے چیف جسٹس این وی رمن کی سربراہی میں بنچ کے سامنے آیا۔ سپریم کورٹ نے پارٹی شوہر سے کہا ہے کہ وہ اس معاملے میں حلف نامہ داخل کرے اور بتائے کہ وہ تمام مقدمات واپس لینے کیلئے تیار ہے۔ شوہر نے بیوی کے خلاف کئی مقدمات درج کرائے ہیں۔

معاملہ زیر التوا رکھتے ہوئے سپریم کورٹ نے شوہر کو حلف نامہ داخل کرنے کی ہدایت دی۔ سپریم کورٹ نے عدالت میں شوہر کی جانب سے پیش ہونے والی سینئر ایڈوکیٹ انجنا پرکاش سے کہا کہ وہ حلف نامہ داخل کر کے دکھائے کہ تمام مقدمات واپس لینے کے لیے تیار ہیں لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ اگر شوہر غلط سلوک کرے گا تو ہم اسے جیل بھیج دیں گے، ہم کیس کو زیر التوا رکھتے ہیں۔

سپریم کورٹ نے یہ حکم اس خاتون کے کہنے کے بعد دیا کہ وہ شوہر کے ساتھ تنازعہ حل کرنے کے لیے تیار ہے لیکن شوہر اسے ہراساں نہ کرے۔

زائد خواتین کو بلیک میل کرکے دھوکہ دینے والا نوجوان گرفتار

آندھرا پردیش: 300 سے زائد خواتین کو بلیک میل کرکے دھوکہ دینے والا نوجوان گرفتار

Andhra Pradesh Man who trapped more than 300 women into sexual relationship arrested by Kadapa police

فحش تصاویر انٹرنیٹ پر ڈالنے کی دیتاتھا دھمکی

حیدرآباد، 4 اگست:(اردواخباردنیا.اِن/ایجنسیاں)آندھرا پردیش کے کڈپا قصبے سے ایک حیران کن معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہاں ایک 23 سالہ نوجوان کو 300 سے زائد خواتین کو بلیک میل کرنے اور تاوان لینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس نے اس بارے میں معلومات دی ہیں۔ ایک پولیس افسر نے بتایا کہ متاثرین میں آندھراپردیش اور تلنگانہ کی 200 نوجوان لڑکیاں اور تقریبا 100 شادی شدہ خواتین ہیں۔

ڈی ایس پی بی سنیل کمار نے کہاکہ نوجوان پرسنا کمار، پرشانت ریڈی، راجا ریڈی اور ٹونی جیسے الگ الگ ناموں سے سوشل میڈیا پر خواتین اور لڑکیوں سے دوستی کرتاہے اور ان کوپھنساتا ہے ۔سوشل #میڈیا پر #تصاویر سے #چھیڑچھاڑکرکے 100 سے زائد خواتین کو بلیک میل کرنے اور پیسے لینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ ملزم دہلی کا رہائشی ہے۔وہ متاثرین کو #جنسی تعلقات کا لالچ دیتا تھا، ان کی عریاں اور نیم #عریاں #تصاویر لیتا تھا اور بعد میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر تصاویر اور #ویڈیوز اپ لوڈ کرنے کی دھمکی دے کر ان سے رقم اور زیورات لوٹتا تھا۔

پولیس نے گرفتار نوجوانوں سے 1.26 لاکھ روپے نقد اور 30 گرام سونا برآمد کیا ہے۔تاہم متاثرین میں سے کسی نے شرمندگی کی وجہ سے پولیس کو اطلاع نہیں دی لیکن پرسنا کمار کے کارنامے اس وقت سامنے آئے جب اس کے خلاف دھوکہ دہی کے ایک اور معاملے میں شکایت درج کی گئی۔ یہ شکایت سرینواس نامی شخص نے کی تھی جس سے تلنگانہ سیکریٹریٹ میں نوکری کا وعدہ کیا گیا تھا۔

بی جے پی تعمیرنہیں بلکہ توڑپھوڑپریقین رکھتی ہے دگ وجے سنگھ جوہر یونیورسیٹی کی حمایت میں آگے آئے

بی جے پی تعمیرنہیں بلکہ توڑپھوڑپریقین رکھتی ہے دگ وجے سنگھ جوہر یونیورسیٹی کی حمایت میں آگے آئے

digvijaya-singh

نئی دہلی4اگست:(اردواخباردنیا.اِن/ایجنسیاں)رام پورمیں بنی #جوہر #یونیورسٹی نشانے پرہے۔اب اس معاملے میں #کانگریس لیڈر دگ #وجے سنگھ نے بھی ٹویٹ کرکے بی جے پی پرحملہ کیاہے۔ اس کے ساتھ #جوہر یونیورسٹی کوبچانے کی مہم سوشل میڈیا پر شروع ہو گئی ہے۔پیر کو رام پور سیشن کورٹ نے سال 2019 میں جوہر یونیورسٹی کا گیٹ مسمار کرنے کے ایس ڈی ایم کورٹ کے فیصلے کی منظوری دے دی ہے۔اعظم خان کے ساتھ آنے والے #دگ وجے سنگھ نے یکے بعد دیگرے دو ٹویٹ کرکے یوگی حکومت پر تنقید کی۔

انہوں نے لکھا ہے کہ بی جے پی صرف انہدام پر یقین رکھتی ہے نہ کہ تعمیرمیں۔ جوہر یونیورسٹی ایک تعلیمی ادارہ ہے۔ اسے توڑنے کی کیا ضرورت ہے؟ صرف اس لیے کہ اعظم خان جی نے اپنی پوری سیاسی زندگی اسے کھڑا کرنے میں صرف کی۔یہی نہیں، انہوں نے ایک اورٹویٹ میں سی ایم یوگی کو چیلنج کیا اور لکھاہے کہ یوگی جی ، اعلیٰ معیارکی نئی یونیورسٹی بنائیں۔ غور کریں کہ جوہر یونیورسٹی کو اعلیٰ معیار کا تعلیمی ادارہ کیسے بنایا جا سکتا ہے۔ اسے تباہ کرنے میں پہل نہ کریں ۔ یہی نہیں ، انہوں نے جوہر یونیورسٹی کو بچانے کے لیے اپنے ٹویٹ میں #SaveJauharUniversity ہیش ٹیگ بھی لگایا ہے۔

جوہر یونیورسٹی کو بچانے کے لیے نہ صرف دگ وجے سنگھ ہیش ٹیگ چلا رہے ہیں ، بلکہ بہت سے لوگ سوشل میڈیا پر اس ہیش ٹیگ کے ساتھ ٹویٹ کر رہے ہیں۔شرجیل عثمانی ، جوسی اے اے کے خلاف تحریک کا چہرہ تھے ، نے لکھا ہے کہ یہ لوگ پڑھے لکھے مسلمانوں سے خوفزدہ ہیں۔مسلم ادارے ان کے حملے کی لپیٹ میں ہیں۔

مسجد کے کاغذات درست کریں اور اس کی جائیداد کو وقف بورڈ میں درج کرائیں موجودہ حالات میں صدر جمعیۃ علما ء ہند مولانا محمود مدنی کا مفید مشورہ

مسجد کے کاغذات درست کریں اور اس کی جائیداد کو وقف بورڈ میں درج کرائیں موجودہ حالات میں صدر جمعیۃ علما ء ہند مولانا محمود مدنی کا مفید مشورہ
04/08/2021
molana-mahmood-madani
نئی دہلی4اگست:(اردواخباردنیا.اِن/ایجنسیاں)جمعیۃ علماء ہند کے قومی صدر مولانا محمود مدنی نے اپنے ایک اہم پیغام میں کہا ہے کہ مساجد، #مسلمانوں کے لیے مذہبی و دینی شعائر کی حیثیت رکھتی ہیں ، یہ اللہ کا گھر او ر اس کے ذکر و عبادت کا مقام ہیں ۔جب بندہ کسی زمین کو #مسجد کے لئے وقف کرتا ہے، تو وہ قطعہ زمین براہ راست اللہ کے حوالہ کردیتا ہے، اس کے بعد وہ جگہ مسلمانوں کے لیے انتہائی مقدس اور قابل احترام ہو جاتی ہے ۔ اب ان کے کردار کا تحفظ مسلمانوں کا آئینی ، دینی وایمانی فریضہ ہے ۔

موجود ہ حالات میں مساجد کی حفاظت کے لیے زیادہ بیدار رہنے کی ضرورت ہے ، حال میں ملک میں ایسے بہت سارے واقعات سامنے آئے جن میں فرقہ پرست ذہنیت کے حامل افسران نے مسجد وں کو غیر قانونی بتا کر منہدم کردیا یا اسے نقصان پہنچانے کی کوشش کی، ان میں ہماری کمزرویاں بھی شامل ہیں ۔ اس لیے ضروری ہے کہ موجودہ حالات میں #مساجد کے ذمہ داران دانشمندی کا ثبوت دیں اورچند اہم امور پر فوری توجہ فرمائیں تا کہ مساجد کے کردار کی حفاظت کی جاسکے


 
(۱) مساجد کی زمین کو مسجد کے نام سے وقف کیا جائے

(۲) مساجد کی تعمیر سے قبل اس کا نقشہ حکومت کے محکمہ تعمیر سے منظور کرایا جائے ۔

(۳) اگر مسجد کی #تعمیر کا نقشہ پاس ہو ا ہے تو اسے اپنے پاس محفوظ رکھیں اور اگر کوئی نقشہ نہیں ہے تو قدیمی مسجد کے کاغذات اکٹھے کئے جائیں

(۴) مسجد کمیٹی اپنے انتخابات کے کاغذات درست کریں

(۵)مسجد کے اخراجات کا سالانہ آڈٹ کرایا جائے

(۶) مسجد کی جائیداد کا وقف بورڈ میں اندراج کرایا جائے ، اندراج کے وقت کاغذات وغیرہ درست کرکے جمع کریں ، اس امر کا لحاظ رکھا جائے کہ کسی طرح کی اسپیلنگ ( مسجد اور واقف کے نام) وغیرہ کی غلطی نہ ہو ۔

(۷) یاد رکھیں کہ مسجد کی زمین ایک بار وقف کردی گئی تو اب اس کی حیثیت تبدیل کرنے ،اس کا متبادل لینے کا مسجد کمیٹی سمیت کسی کو کوئی اختیار نہیں ہے ، اس لیے حکومت ، روڈ ڈیلومینٹ اتھارٹی اور #لینڈ گرابس سے اس طرح کا کوئی معاملہ نہ کریں ۔

(۸) اگر ناگہانی صورت حال پیدا ہو جائے تو اپنے علاقے کے معتبر علماء اور مفتیان کرام سے رجوع کریں ۔واضـح ہو کہ اس سلسلے میں #جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے ریاست اور اضلاع کی جمعیتوں کو سرکلر بھی جاری کیا گیا ہے کہ وہ اپنے علاقے کی مساجد کے ذمہ داروں کو اس مشورے سے آگاہ کریں اوربیداری پیدا کریں۔

پٹھان بھائیوں نےمہاراشٹرکے سیلاب زدگان کی مدد کیلئے مدد کا ہاتھ آگے بڑھایا

ممبئی: 4اگست(اردو اخبار دنیا)کونکن ، مغربی مہاراشٹر میں سیلاب کی وجہ سے یہاں کے بیشتر لوگوں کی دنیاہی تباہ ہوگئی۔ سیلاب نے لوگوں کی کھڑی فصلیں تباہ کر دیں ، مکانات منہدم ہو گئے ۔مہاراشٹرریاستی کابینہ نے 11500 کروڑ روپے کے نقصان اخراجات کی منظوری دی۔ کئی فلاحی تنظیمیں ، رہنما اور فلم انڈسٹری کے معززین سیلاب زدگان کی مدد کے لیے آگے آئے۔

اب کرکٹرز عرفان پٹھان اور یوسف پٹھان کے نام بھی ان میںشامل ہوگئے۔ پٹھان بھائیوں کے سماجی کام کو دنیا کے علم میں لایا گیا ۔جیکونی فاو¿نڈیشن کے سربراہ نے اس کے بارے میں ٹویٹ کیا اور پٹھان بھائیوں کا شکریہ ادا کیا۔

پٹھان بھائیوں عرفان اور یوسف نے کورونا بحران میں بہت زیادہ سماجی کام کیے۔ وہ جنوبی دہلی اور وڈوڈرا میں کورونا سے متاثرہ خاندانوں کو مفت کھانا فراہم کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ پچھلے سال ، بھائیوں نے تقریبا 90000 خاندانوں کو راشن فراہم کیا ، اور انہوں نے یہ اپنے خرچ پر کیا۔ کرکٹ کے میدان پر بھائیوں کی یہ ہٹ جوڑی میدان سے باہر ایک سپر ہٹ بن گئی ہے۔ یہ سماجی کام ان کے والد کی فاو¿نڈیشن کی مدد سے کیا جا رہا ہے۔

جیکونی فاونڈیشن کی طرف سے آج پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں کوکن کے بہت سے دیہاتی پٹھان بھائیوں کا شکریہ ادا کر رہے ہیں۔ سیلاب کی وجہہ سے دیہاتوں میں پندرہ دنوںسے بجلی کی سپلائی مسدود ہے اسلئے پٹھان بھائیوں نے سولر لائٹس کی مدد ان دیہاتوں میںکرکے انھیں دوبارہ روشن کیا ہے۔ آئےے اس ویڈیو کے ذریعہ جانتے ہیں دیہاتیوں نے پٹھان بھائیوں کے بارے میں کیا کہا ۔

اردو اخبار دنیا)بہار کی راجدھانی پٹنہ واقع 'جے پرکاش نارائن بین الاقوامی ہوائی اڈے' پر بدھ کو ایک الیکٹرک بس سے کچل جانے کے سبب ایک ائیر لائن ملازم کی موت ہو گئی

(اردو اخبار دنیا)بہار کی راجدھانی پٹنہ واقع 'جے پرکاش نارائن بین الاقوامی ہوائی اڈے' پر بدھ کو ایک الیکٹرک بس سے کچل جانے کے سبب ایک ائیر لائن ملازم کی موت ہو گئی، جب کہ حادثے میں ایک دیگر کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ مہلوک کی شناخت پرنس راج کی شکل میں ہوئی ہے جو انڈیگو ائیرلائنس کا ملازم تھا۔ اس حادثے میں اس کی دوست لونے زخمی ہو گئی اور فی الحال وہ راجدھانی کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں زندگی اور موت کے درمیان جنگ لڑ رہی ہے۔

ٹی-20 عالمی کپ: ہند-پاک میچ کا انتظار ختم، 24 اکتوبر کو ہوگا 'مقابلۂ عظیم'

موصولہ اطلاعات کے مطابق مہلوک پرنس راج، جو آج اپنا یوم پیدائش منا رہا تھا، اپنی دوست لونے کے ساتھ انڈیگو کے قیام کے 15 سال مکمل ہونے پر ایک پروگرام میں شامل ہونے کے لیے پٹنہ ہوائی اڈہ پہنچا تھا۔ اسی دوران یہ حادثہ پیش آیا جس میں اس کی موت واقع ہو گئی اور اس کی دوست بری طرح زخمی ہو گئی۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ دونوں متاثرین ہوائی اڈے کے گیٹ نمبر 1 پر ایک کیب سے اترے اور پروگرام کی جگہ پر جا رہے تھے تبھی اچانک سٹی بس سروس سے جڑی ایک الیکٹرک بس آ گئی۔ بس کی رفتار بہت تیز تھی۔ پرنس گاڑی کے پہیے کے نیچے آ گیا اور اس کی موقع پر ہی موت ہو گئی، جب کہ خاتون ٹکر کے بعد کچھ دور جا کر گر گئی۔

تلنگانہ: خواتین کا جنسی استحصال کرنے کے الزام میں فرضی بابا گرفتار

پٹنہ ہوائی اڈہ پولیس چوکی پر تعینات ایک افسر کا کہنا ہے کہ ''ہم نے غلطی کرنے والے ڈرائیور کے خلاف تعزیرات ہند کی متعلقہ دفعات اور لاپروائی سے گاڑی چلانے کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے اور اسے گرفتار کر لیا ہے۔ حادثے کے بعد انڈیگو ائیرلائن کے ذمہ داران نے پروگرام کو رد کر دیا۔

مسلمان لڑکوں اور لڑکیوں کی غیر مسلموں کے ساتھ شادی افسوسناک،علماء، مذہبی تنظیمیں اور سرپرست توجہ دیں.مولانا خالد سیف اللہ رحمانی اگست 4, 2021

نئی دہلی، 4اگست (اردو اخبار دنیا) اسلام نے نکاح کے معاملہ میں اس بات کو ضروری قرار دیاہے کہ ایک مسلمان لڑکی کا نکاح مسلمان لڑکے ہی سے ہو سکتا ہے، اسی طرح مسلمان لڑکا بھی کسی مشرک لڑکی سے نکاح نہیں کر سکتا، اگر ظاہری طور پر اس نے نکاح کی رسم انجام دے بھی لی تو شرعاََ اس کا اعتبار نہیں ہوگا۔ یہ بات آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے آج یہاں جاری ایک بیان کہی ہے۔

بیان کے مطابق تعلیمی اداروں اور ملازمت کے مواقع میں مردوں اور عورتوں کے اختلاط نیز دینی تعلیم سے ناواقفیت اور ماں باپ کی طرف سے تربیت کے فقدان کی باعث ادھر کثرت سے بین مذہبی شادی کے واقعات پیش آرہے ہیں، کئی ایسے واقعات بھی سامنے آئے کہ مسلمان لڑکیاں غیر مسلموں کے ساتھ چلی گئیں، اور بعد میں بڑی تکلیف سے گزریں، یہاں تک کہ اُن کو اپنی زندگی سے بھی ہاتھ دھونا پڑا، اس پس منظر میں گزارش کی جاتی ہے کہ:علماء کرام عوامی جلسوں میں کثرت سے اس موضوع پر خطاب کریں اور لوگوں کو اس کے دنیوی واُخروی نقصانات سے آگاہ کریں۔خواتین کے زیادہ سے زیادہ اجتماعات رکھے جائیں، اور اُن میں دوسرے اصلاحی موضوعات کے ساتھ ساتھ اس پہلو پر خصوصیت سے گفتگو کی جائے۔ائمہ مساجد جمعہ کے خطبات اور قرآن وحدیث کے دروس میں اس موضوع پر گفتگو کریں، اور لوگوں کو بتائیں کہ انہیں کس طرح اپنی لڑکیوں کی تربیت کرنی چاہئے کہ ایسے واقعات پیش نہیں آئیں؟

بیان میں کہا گیا ہے کہ والدین اپنے بچوں کی دینی تعلیم کا انتظام کریں، لڑکوں اور لڑکیوں کے موبائل وغیرہ پر گہری نظر رکھیں، جہاں تک ہو سکے لڑکیوں کو گرلس اسکول میں پڑھانے کی کوشش کریں، اس بات کا اہتمام کریں کہ اسکول کے سوا اُن کے اوقات گھر سے باہر نہ گزریں، اور اُن کو سمجھائیں کہ ایک مسلمان کے لئے مسلمان ہی زندگی کا ساتھی ہو سکتا ہے۔عام طور پر جو لڑکے یا لڑکیاں رجسٹری آفس میں نکاح کرتے ہیں، اُن کے ناموں کی فہرست پہلے سے جاری کر دی جاتی ہے.

دینی تنظیمیں، جماعتیں، مدارس کے اساتذہ وذمہ داران اور آبادی کی معتبر اور اہم شخصیتیں اُن کے گھروں کو پہنچ کر انہیں سمجھائیں اور بتائیں کہ اس نام نہاد نکاح کی صورت میں اُن کی پوری زندگی حرام میں گزرے گی، اور تجربہ سے معلوم ہوتا ہے کہ وقتی جذبہ کے تحت کی جانے والی یہ شادی دنیا میں بھی ناکام ہی رہے گی۔لڑکوں اور خصوصاََ لڑکیوں کے سرپرستان اس بات کی فکر کریں کہ شادی میں تاخیر نہ ہو، بر وقت شادی ہو جائے؛ کیوں کہ شادی میں تاخیر بھی ایسے واقعات کا ایک بڑا سبب ہے۔سادگی کے ساتھ نکاح کی تقریبات انجام دیں، اس میں برکت بھی ہے، نسل کی حفاظت بھی ہے اور اپنی قیمتی دولت کو برباد ہونے سے بچانا بھی ہے۔

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...