Powered By Blogger

جمعرات, اگست 05, 2021

بنگال میں سیلاب پروزیراعلی ممتابنرجی نے پی ایم مودی کولکھا خط کہا غیر منصوبہ بندطریقے سے پانی چھوڑنے سے پیداہوئی صورتحال

بنگال میں سیلاب پروزیراعلی ممتابنرجی نے پی ایم مودی کولکھا خط کہا غیر منصوبہ بندطریقے سے پانی چھوڑنے سے پیداہوئی صورتحال
کولکاتہ، 4 اگست :(اردواخباردنیا./ایجنسیاں)مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا #بنرجی نے بدھ کے روز وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھا جس میں ریاست کے کچھ اضلاع میں سیلاب کی صورت حال کے بارے میں بتایا گیا۔ اس میں انہوں نے کہا کہ دامودر ویلی کارپوریشن (ڈی وی سی) نے اپنے ڈیموں کے ذریعے غیر منصوبہ بند طریقے سے #پانی چھوڑا ہے، جس کی وجہ سے سیلاب کی صورت حال پیدا ہوئی ہے۔

ساتھ ہی وزیراعلی #ممتا بنرجی نے پی ایم مودی پر بھی زور دیا کہ وہ ڈیموں کی اپ گریڈیشن کا منصوبہ بنائیں۔اس سے قبل وزیر اعظم نے بنرجی کو مغربی بنگال میں سیلاب کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے #فون کیا اور اس سے نمٹنے کے لیے مرکز سے ہر طرح کی مدد کی یقین دہانی کرائی۔ گفتگو کے دوران وزیر اعظم مودی نے پوچھا کہ کیا مغربی بنگال میں بہت زیادہ بارش ہو رہی ہے؟


 
وزیراعلیٰ نے انہیں بتایا کہ صورت حال انسان ساختہ ہے اور ڈی وی سی اس کی ذمہ دار ہے۔ انہوں نے #وزیراعظم کو بتایا کہ ڈی وی سی نے غیر منصوبہ بند طریقے سے پانی چھوڑا ہے، جس کی وجہ سے ریاست میں حالات خراب ہو رہے ہیں۔کارپوریشن کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ڈی وی سی نے 31 جولائی سے منگل کی شام 5.43 لاکھ کیوسک پانی جاری کیا ہے۔

عہدیدار نے بتایا کہ بتایا جا رہا ہے کہ ہاوڑہ ضلع میں #سیلاب سے متاثرہ اڈیانارائن پور کے دورے پر موجود بنرجی نے #وزیراعظم کو بتایا کہ سروے مکمل کرنے کے بعد انتظامیہ #سیلاب کے بارے میں پی ایم او کو رپورٹ بھیجے گی۔

راجیہ سبھا میں اپوزیشن کا ہنگامہ جاری ، ترنمول کانگریس کے 6 ارکان پارلیمنٹ کودن بھر کے لیے معطل کیاگیا

راجیہ سبھا میں اپوزیشن کا ہنگامہ جاری ، ترنمول کانگریس کے 6 ارکان پارلیمنٹ کودن بھر کے لیے معطل کیاگیا


نئی دہلی ، 04 اگست:(اردواخبآردنیا)ایجنسیاں)پیگاسس جاسوسی کیس ، (Pegasus spying) کسانوں کے #مسائل اور #مہنگائی پر راجیہ سبھا میں بدھ کو اپوزیشن جماعتوں کے اراکین نے #ہنگامہ آرائی جاری رکھی ، جس کی وجہ سے ترنمول کانگریس کے چھ اراکین کو پورے دن کے لئے ایوان سے نکال دیا گیا۔اپوزیشن کے ہنگامے کی وجہ سے ایوان کی کارروائی دو مرتبہ ملتوی کی گئی اور بالآخر دن 3:12 بجے دن کے لیے ملتوی کر دی گئی۔

ایوان میں آج بھی وقفہ صفر اور وقفہ سوال نہیں چل سکا۔ تاہم #ترنمول کانگریس کے جواہر سرکار نے ایوان کی رکنیت کا حلف لیا۔ ہنگامے کے دوران ایوان نے محدود ذمہ داری شراکت داری (ترمیمی) بل 2021 ، #ڈپازٹ #انشورنس اور کریڈٹ گارنٹی کارپوریشن (ترمیمی) بل 2021 اور ائر پورٹس اکنامک ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا (ترمیمی) بل 2021 کو صوتی ووٹ سے منظور کیا۔

چیئرمین ایم #وینکیا نائیڈو نے رول 255 کے تحت ڈولا سین ، محمد ندیم الدین ، ​​ابیر رنجن بسواس ، شانتا چھیتری ، ارپیتا گھوش اور ترنمول کانگریس کے معظم نور کے خلاف اخراج کی کارروائی کی۔ یہ اراکین ایوان کے وسط میں کارروائی کے دوران پلے کارڈ دکھا رہے تھے اور چیئرمین کے احکامات کی خلاف ورزی کر رہے تھے۔ گزشتہ ہفتے کے شروع میں ترنمول کانگریس کے شانتو سین کو وزیر #اطلاعات و ٹکنالوجی اشونی وشنو سے دستاویزات چھیننے اور پھاڑنے پر پورے اجلاس کے لیے ایوان کی کارروائی سے نکال دیا گیا تھا۔ گزشتہ تین ہفتوں سے ایوان میں اپوزیشن کی شدید مخالفت جاری ہے۔

مسٹر نائیڈو نے صبح کارروائی کے آغاز پر کہا کہ جو اراکین ایوان کے درمیان میں کھڑے ہیں انہیں اپنی جگہوں پر جانا چاہیے ورنہ وہ رول 255 کے تحت ممبران کے نام لیں گے اور وہ ایوان کی کارروائی سے پورے دن کے لئے محروم ہو جائیں گے۔ اس کے بعد اس نے ارکین کو ایوان چھوڑنے کا حکم دیا۔ اس کے بعد بھی جب ارکین کا شوروغل جاری رہا تو چیئرمین نے کہا کہ جو اراکین ایوان کے بیچ میں کھڑے ہیں ، اسمبلی #سیکرٹریٹ ان کی فہرست چیئر کو دے گا۔ اس کے بعد بھی ہنگامہ جاری رہنے پر ایوان کی کارروائی 2 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔

بہار میں 16 اگست سے پہلی سے آٹھویں کلاس کے اسکول کھلیں گے

بہار میں 16 اگست سے پہلی سے آٹھویں کلاس کے اسکول کھلیں گے

school_exams

پٹنہ 4 اگست:(اردواخباردنیا.اِن/ایجنسیاں)بہار میں کورونا انفیکشن کی دوسری لہر کے اثر کم ہونے کے بعد حکومت نے طلباء کی باقاعدہ تعلیم کے لیے 16 اگست سے پہلی سے آٹھویں کلاس تک اسکول کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ایڈیشنل چیف سکریٹری داخلہ چیتنیہ پرساد نے بدھ کو #وزیراعلیٰ #نتیش کمار کی صدارت میں ختم ہوئی ڈیزاسٹر مینجمنٹ گروپ کی میٹنگ کے بعد محکمہ صحت کے ایڈیشنل چیف سکریٹری پرتیہ امرت اور پبلک ریلیشنز ڈیپارٹمنٹ کے سکریٹری انوپم کمار کی موجودگی میں آں لائن منعقدہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ ریاست میں کورونا انفیکشن کی کمی کے پیش نظر 07 اگست 2021 سے نویں سے دسویں جماعت کے جبکہ 16 اگست سے پہلی سے آٹھویں کلاس تک کے اسکول کھولے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ تمام #اسکول #طلباء کی کل گنجائش کی 50 فیصد حاضری کے ساتھ یاایک روزفرق کے ساتھ کھولے جائیں گے۔ پرساد نے بتایا کہ کستوربا ودیالیہ، کرپوری ہاسٹل بھی ان ضوابط کے ساتھ کھول دئیں جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ اسکول کھولنے سے پہلے محکمہ تعلیم تمام #اسکولوں میں صاف صفائی اورسینیٹازیشن کے کام کو یقینی بنائے گا۔ اس کے ساتھ ہی اسکولوں میں #بچوں کو کووڈ دوستانہ رویے کے بارے میں معلومات دی جائے گی۔


بنگال میں عصمت دری کے واقعات پر مجھے پارلیمنٹ میں بولنے کا موقع نہیں دیا جارہا ہے:روپا گنگولی

بنگال میں عصمت دری کے واقعات پر مجھے پارلیمنٹ میں بولنے کا موقع نہیں دیا جارہا ہے:روپا گنگولی

rupa ganguly

کولکتہ 5؍اگست:(اردواخباردنیا.اِن/ایجنسیاں)ایک لمبے عرصے سے بنگال کی سیاسی منظرنامے سےغائب راجیہ سبھا کی رکن اور سابق #اداکارہ #روپا گنگولی نے آج روتے ہوئے کہا ہے کہ مغربی بنگال کی خواتین کے خلاف ہونے والے جرائم اوربی جے پی کارکنوں کے قتل پر پارلیمنٹ میں بحث کیوں نہیں کی جاتی ہے۔روپا گنگولی (Rupa ganguly) نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’مغربی بنگال میں #عصمت دری کے بہت سے واقعات ہو رہے ہیں۔ 2015 اور 2016 میں ،ہر سال35,000کیسز ہوئے ۔

مغربی بنگال میں خواتین کے خلاف جرائم ہوتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اس مسئلے پر پارلیمنٹ میں بولنے نہیں دیا جارہا ہے۔میں جب بھی اس مسئلے پر بولنے کےلئے کھڑی ہوتی ہیں پارلیمنٹ ہنگامہ اور شور و غل کے نظر ہوجاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اقتدار میں ہیں اس اس لیے ہمیں بولنے کا موقع تک نہیں دیا جاتا ، جب بھی میں کوئی مسئلہ اٹھاتا ہوں ، مجھے #پارلیمنٹ میں خاموش کر دیا جاتا ہے ، کبھی کبھی ہمیں لگتا ہے کہ ہمیں مظاہرین کے ساتھ پلے کارڈز کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔

روپا گنگولی نے کہا کہ مغربی بنگال میں لڑکیوں کی مسلسل عصمت دری کیوں ہو رہی ہے ، کوئی اس کے بارے میں بات کیوں نہیں کرتا؟ ، بی جے پی کے کئی کارکنوں کو ہاتھ پاؤں باندھ کر لٹکایا گیا ہے اور ان کی پٹائی کی جا رہی ہے ، میں آپ کو ایسے تمام معاملات کی تفصیلات دے سکتی ہوں۔روپا #گنگولی نے کہا کہ بنگال میں بی جے پی کارکنان کے سر منڈوائے جا رہے ہیں ،انہوں نے کہاکہ بی جے پی کارکنان کو ترنمول کانگریس میں شامل ہونے کےلئے مجبور کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہاکہ سیاست میں اس طرح کے واقعات کی گنجائش نہیں ہے۔

آج کی اہم خبریں

*آج کی اہم خبریں*
*ABD NEWS*
*25ذی الحجة 1442ھ*
*05/08/2021*
(اردو اخبار دنیا)*مدہیہ پردیش میں سیلاب کا قہر ،راحت اور بچاؤ کا کام جاری*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق مدہیہ پردیش کے گوالیار چمبل خطے کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں فوج کی مدد سے دن رات راحت رسانی کا کام جاری ہے،اور اب تک 5800 سے زیادہ لوگوں کو بچالیا گیا ہے تاہم 12 لوگوں کی موت کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں ،وزیر اعظم نریندرمودی نے سیلاب سے بے حال مدہیہ پردیش کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان اور مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی سے بات کرکے صورت حال کی معلومات لی اور مرکز کی جانب سے ہر طرح کی مدد کی یقین دھانی کرائی ہے
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*ہنگامہ آرائی کے باعث دونوں ایوانوں کی کارروائی آج صبح 11بجے تک پھر ملتوی* 
واضح ہو کہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ کی ہنگامہ آرائی کی وجہ سے پارلیمنٹ کا مون سون سیشن بری طرح متاثر ہوا ہے۔  پیگاسس اور زرعی قانون کے معاملے پر اپوزیشن نے ہنگامہ آرائی کر کے پارلیمنٹ کی کارروائی کو مسلسل متاثر کیا ہے۔  بار بار رکاوٹوں کے درمیان کارروائی کا اگلے دن کے لیے ملتوی ہونا روز کا معمول بن گیا ہے۔  بدھ کو بھی مسلسل ہنگامہ آرائی کی وجہ سے دونوں ایوانوں کی کارروائی جمعرات کی صبح 11 بجے تک ملتوی کرنی پڑی۔  ہنگامہ آرائی کی وجہ سے لوک سبھا کی کارروائی بدھ کی صبح 12 بجے اور دوبارہ صبح ساڑھے 3 بجے اور جمعرات کی صبح 11 بجے تک ملتوی کرنا پڑی۔  دوسری جانب راجیہ سبھا کا اجلاس بدھ کو دو بار ملتوی ہونے کے بعد دن 3.15 بجے پورے دن کے لیے ملتوی کر دیا گیا ، چھ ارکان پارلیمنٹ کو دن بھر کے لیے معطل کر دیا گیا۔
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*نجی کاری کی مخالفت: سرکاری جنرل انشورنس کمپنیوں کے ملازمین ہڑتال پر،حکومت نے لوک سبھا سے بل کیا منظور*
واضح ہو کہ نیوز ایجنسی این ڈی ٹی وی میں شائع رپورٹ کے مطابق سرکاری انشورنس کمپنیوں کی نجی کاری کے خلاف احتجاج کے لیے سرکاری شعبے کی جنرل انشورنس کمپنیوں کے ملازمین نے بدھ کو ایک روزہ ملک گیر ہڑتال کی۔  پی ایس جی آئی کمپنیوں کی یونائیٹڈ فرنٹ ٹریڈ یونینز نے پیر کو ملاقات کی اور ان کمپنیوں کی نجی کاری کے حکومتی فیصلے کی مخالفت کرنے کا فیصلہ کیا۔  آل انڈیا جنرل انشورنس ایمپلائز یونین کے جنرل سکریٹری کے گووندن نے کہا کہ یونینوں نے لوک سبھا میں جنرل انشورنس بزنس (نیشنلائزیشن) ترمیمی بل ، 2021 کی منظوری کے خلاف ایک روزہ ہڑتال کی کال دی ہے۔  انہوں نے کہا کہ پی ایس جی آئی کی چاروں کمپنیوں کے ملازمین دن بھر کی ہڑتال میں حصہ لے رہے ہیں۔پیگاسس جاسوسی اور دیگر مسائل پر اپوزیشن جماعتوں کے مسلسل احتجاج کے درمیان پیر کو لوک سبھا نے بغیر بحث کے بل منظور کیا۔  یہ بل بدھ کو راجیہ سبھا میں بحث اور منظوری کے لیے آنے والا ہے۔  اس بل کی منظوری کے بعد ، مرکزی حکومت کسی انشورنس کمپنی میں 51 فیصد سے کم حصہ رکھ سکتی ہے یعنی اسے پرائیویٹائز کیا جا سکتا ہے۔
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*ہائیکورٹ نے جج اتم آنند کے قتل‫ معاملے میں ایس آئی ٹی پر اٹھائے کئی سوالات*
واضح ہو کہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق ریاستی حکومت کی سفارشات کو قبول کرتے ہوئے جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے جج اتم آنند کے قتل کی تحقیقات کی ذمہ داری مرکزی تفتیشی بیورو کو منتقل کردی ہے۔اس کے ساتھ ، ہائی کورٹ نے ایس آئی ٹی پر سوالات اٹھائے ہیں اور تفتیشی افسر ابھی بھی معاملے کی جانچ کر رہے ہیں۔  چیف جسٹس روی رنجن اور جسٹس سوجیت نارائن پرساد کی بنچ نے ڈی جی پی اور خصوصی تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ کی جانب سے دائر کردہ حلف ناموں کو دیکھا تفتیشی افسر ونے کمار کی طرف سے تیار کردہ پوسٹ مارٹم رپورٹ اور سوالنامے کو دیکھنے کے بعد عدالت نے مشاہدہ کیا کہ جب سی سی ٹی وی فوٹیج میں واقعہ کا پورا منظر واضح ہے اور پوسٹ مارٹم میں کسی ’سخت چیز‘ سے چوٹ کا انکشاف ہوا تو ڈاکٹر سے یہ پوچھنے کی ضرورت کیوں پڑی کہ سڑک کے کنارے گرنے کی وجہ سے چوٹ لگ سکتی ہے یا نہیں- عدالت نے ایس آئی ٹی اور تفتیشی افسر پر جرم میں استعمال ہونے والے ہتھیار کی تلاش کے حوالے سے بھی سوالات اٹھائے۔
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*گنے کے کاشتکاروں کے بقایا جات پر سپریم کورٹ نے مرکز اور 11 ریاستوں کو نوٹس دیتے ہوئے تین ہفتوں میں جواب طلب کر لیا*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق سپریم کورٹ نے ملک بھر میں گنے کے کاشتکاروں کو واجبات دینے کے معاملے میں مرکزی حکومت سمیت تمام ریاستوں کو نوٹس جاری کیا ہے۔ ملک بھر کے کسان 18000 کروڑ روپے کے مقروض ہیں۔ سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے یہ مطالبہ کیا گیا ہے کہ مرکزی حکومت ملک بھر میں گنے کے کاشتکاروں کو ان کے واجبات دینے کے لیے پالیسی بنائے۔ اس معاملے میں ، سپریم کورٹ نے مرکز اور 11 ریاستوں کو نوٹس جاری کیا ہے اور تین ہفتوں کے اندر جواب مانگا ہے ، ان ریاستوں میں یوپی ، مہاراشٹر ، پنجاب ، اتراکھنڈ ، ہریانہ ، گجرات ، بہار ، تلنگانہ ،آندھراپردیش ،کرناٹک ،تمل ناڈو شامل ہیں
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*یوپی اسمبلی انتخابات کی تیاری میں اکھلیش یادو آج 'سائیکل مارچ' نکالیں گے*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو جمعرات کو لکھنؤ میں تقریبا سات کلومیٹر تک سائیکل مارچ کریں گے۔ یوپی انتخابات سے پہلے یہ ان کا پہلا سائیکل مارچ ہوگا۔ سینیر سماج وادی لیڈر جنیشور مشرا کے یوم پیدائش کے موقع پر یہ سائیکل مارچ لکھنؤ کے وکرمادتیہ مارگ پر واقع سماج وادی پارٹی کے دفتر سے صبح 10 بجے شروع ہوگا اور گومتی نگر کے جنیشور مشرا پارک تک جائے گا۔ وہاں اکھلیش یادو جنیشور مشرا کے مجسمے کو ہار پہنائیں گے۔
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*موہن بھاگوت کے خلاف قابل اعتراض پوسٹ کرنے پر نوجوان گرفتار*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق پولیس نے آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کے خلاف قابل اعتراض پوسٹ کے سلسلے میںایک شخص کوگرفتار کیا ہے۔ یہ گرفتاری ضلع سنبھل سے کی گئی ہے۔ سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت کے خلاف ایک واٹس ایپ گروپ پر مبینہ طور پر گستاخانہ پوسٹ کرنے کے الزام میں ضلع سنبھل کے چندوسی علاقے میں ایک نوجوان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ایس پی چکریش مشرا نے بدھ کے روز بتایا کہ چندوسی تھانہ علاقے میں اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کے ضلعی کنوینر آکاش کمار نے منگل کو شکایت درج کی کہ گنیش کالونی کے رہائشی وشال موریہ نے سنگھ سربراہ موہن بھاگوت کے خلاف واٹس ایپ پرمتنازعہ پوسٹ کی ہے۔اس سے ان کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ الزام ہے کہ نوجوانوں نے اس کے ساتھ بدسلوکی کی
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*کرناٹک کی نئی کابینہ میں 29 وزیر شامل کوئی ڈپٹی سی ایم  نہیں*
واضح ہو کہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق کرناٹک کے وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف اٹھانے کے تقریبا ایک ہفتے بعد بسواراج بومائی نے بدھ کے روز اپنی کابینہ میں توسیع کی جس میں 29 وزراء کو شامل کیا گیا ہے گورنر تھاورچند گہلوت نے راج بھون میں نئے وزراء کا تقرر کیا رازداری کا حلف لیا، کوئی ڈپٹی سی ایم نہیں بنایا گیا بومائی نے اپنی کابینہ میں پرانے چہروں کو ترجیح دی ہے اور 23 ایسے ایم ایل اے بنائے ہیں جو سابقہ ​​بی ایس یدی یورپا کابینہ میں وزیر تھے جبکہ چھ نئے چہروں کو شامل کیا گیا ہےگووند کرجول کے ایس ایشورپا، آر اشوک، سی این اشوت نارائن،بی سری رامولو، امیش کٹی، ایس ٹی سوماشیکر، کے سدھاکر اور بومائی نے بھی بی سی پٹیل  کو جگہ دی ہے اپنی کی حکومت میں۔
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*وزیر اعلی کیجریوال نے 9 سالہ بچی کے مبینہ ریپ اور قتل کی مجسٹریٹ انکوائری کا حکم دیا*
واضح ہو کہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے بدھ کے روز ایک 9 سالہ دلت بچی کے مبینہ ریپ اور قتل کی مجسٹریٹ انکوائری کا حکم دیا ہے ،وزیراعلیٰ نے لڑکی کے اہل خانہ کے لیے 10 لاکھ روپے معاوضہ دینے کا بھی اعلان کیا متاثرہ خاندان سے ملنے کے بعد انہوں نے صحافیوں سے کہا ہماری بچی واپس نہیں آسکتی خاندان کے ساتھ ہونے والی ناانصافی بدقسمتی ہے اور اس کی تلافی نہیں کی جا سکتی لیکن حکومت اس خاندان کو 10 لاکھ روپے معاوضہ دے گی اور ایک مجسٹریٹ تحقیقات کا حکم دے گا لڑکی کے والدین ​​لوگوں کی ایک بڑی تعداد کے ساتھ جنوب مغربی دہلی کے پرانا ننگل علاقے میں واقعے کی جگہ پر دھرنا دے رہے ہیں اور مجرموں کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*آندھرا پردیش اور تلنگانہ جل تنازعہ: چیف جسٹس این وی رمنا نے خود کو سماعت سے الگ کر لیا*
واضح ہو کہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق چیف جسٹس این وی رمنا نے آندھرا پردیش اور تلنگانہ جل تنازعہ کے مقدمات کی سماعت سے خود کو الگ کر لیا ، آندھرا پردیش نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ ریاست ثالثی نہیں چاہتی ریاست نے کہا کہ اس معاملے پر فیصلہ دیا جانا چاہیے اس پر چیف جسٹس نے کہا اگر آپ کوئی ثالثی نہیں چاہتے تو میں بھی اس معاملے کو نہیں سننا چاہتا ، سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے مرکزی حکومت کی طرف سے پیش ہوکر چیف جسٹس سے معاملہ سننے کی درخواست کی اور کہا کہ ہمیں پورا یقین ہے آپ اس کیس کو سنیں گے اور آپ کو یہ کیس سننا چاہیے اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ میں کیوں سنوں معاملہ کسی اور بنچ کے سامنے جانے دو دو دن پہلے چیف جسٹس نے کہا تھا کہ اگر اس معاملے پر قانونی بحث ہوتی ہے  تو وہ اس کیس کو نہیں سنیں گے کیونکہ وہ دونوں ریاستوں سے ہے رمنا نے کہا تھا کہ اگر دونوں ریاستیں ثالثی اور باہمی بات چیت کے ذریعے تنازعہ حل کرنا چاہتی ہیں تو وہ اس معاملے کو دیکھیں گے۔
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*تمام کار سازوں سے 6 ایئر بیگز کو لازمی بنانے کی اپیل - نتن گڈکری*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز وزیر، نتن گڈکری نے کہا ہے کہ انہوں نے کار ساز کمپنیوں سے اپیل کی ہے کہ تمام شعبوں کی تمام کاروں میں بہتر حفاظت کے لیے 6 ایئر بیگز لازمی بنائے جائیں۔  مرکزی وزیر نے سوسائٹی آف انڈین آٹوموبائل مینوفیکچررز یا سیام (SIAM) کے سی ای او کے وفد سے ملاقات کے بعد ایک ٹویٹ کے ذریعے اس خبر کے بارے میں معلومات دی ہیں۔  گاڑیوں کے ساتھ چھ ایئر بیگز کو لازمی بنانے کے علاوہ ، گڈکری نے فلیکس ایندھن والی گاڑیوں پر بھی تبادلہ خیال کیا ہے جو ایک سال کے اندر 100 فیصد ایتھنول یا پٹرول پر چلائی جا سکتی ہیں۔
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*سیتا پور میں ڈاکٹر کا قتل: پرینکا گاندھی نے یوگی حکومت پر طنز کیا کہا یوپی کے سیکورٹی سسٹم کی خراب حالت*
واضح ہو کہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے بدھ کے روز اترپردیش کے سیتاپور ضلع میں ایک ڈاکٹر کے قتل پر ریاست کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کو نشانہ بنایا انہوں نے الزام لگایا کہ ریاست میں سیکورٹی کا نظام خراب ہے لیکن حکومت جھوٹےپروپیگنڈے کے سوا کچھ نہیں کر رہی ہے یوپی کی انچارج اور کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے ٹویٹ کیا سیتا پور میں ایک ڈاکٹر ان کے کلینک میں داخل ہوا اور مجرموں نے اسے ہتھیار سے کاٹ دیا اس طرح کے واقعات ریاست کے لوگوں کے ذہنوں میں خوف پیدا کر رہے ہیں عام لوگوں کا سکیورٹی سسٹم اتنی بری حالت میں ہے اور حکومت جھوٹے پروپیگنڈے کے سوا کچھ نہیں کر رہی۔
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*بی جے پی تعمیرنہیں بلکہ توڑپھوڑپریقین رکھتی ہے،دگ وجے سنگھ جوہریونی ورسٹی کی حمایت میں آگے آئے*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق رام پورمیں بنی جوہریونیورسٹی نشانے پرہے۔اب اس معاملے میں کانگریس لیڈر دگ وجے سنگھ نے بھی ٹویٹ کرکے بی جے پی پرحملہ کیاہے۔ اس کے ساتھ جوہریونیورسٹی کوبچانے کی مہم سوشل میڈیا پر شروع ہو گئی ہے۔پیر کو رام پور سیشن کورٹ نے سال 2019 میں جوہر یونیورسٹی کا گیٹ مسمار کرنے کے ایس ڈی ایم کورٹ کے فیصلے کی منظوری دے دی ہے۔اعظم خان کے ساتھ آنے والے دگ وجے سنگھ نے یکے بعد دیگرے دو ٹویٹ کرکے یوگی حکومت پر تنقید کی۔ انہوں نے لکھا ہے کہ بی جے پی صرف انہدام پر یقین رکھتی ہے نہ کہ تعمیرمیں۔ جوہر یونیورسٹی ایک تعلیمی ادارہ ہے۔ اسے توڑنے کی کیا ضرورت ہے؟ صرف اس لیے کہ اعظم خان جی نے اپنی پوری سیاسی زندگی اسے کھڑا کرنے میں صرف کی۔یہی نہیں، انہوں نے ایک اورٹویٹ میں سی ایم یوگی کو چیلنج کیا اور لکھاہے کہ یوگی جی ، اعلیٰ معیارکی نئی یونیورسٹی بنائیں۔ غور کریں کہ جوہر یونیورسٹی کو اعلیٰ معیار کا تعلیمی ادارہ کیسے بنایا جا سکتا ہے۔ اسے تباہ کرنے میں پہل نہ کریں ۔ یہی نہیں ، انہوں نے جوہر یونیورسٹی کو بچانے کے لیے اپنے ٹویٹ میں #SaveJauharUniversity ہیش ٹیگ بھی لگایا ہے
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*مسلمان لڑکوں اور لڑکیوں کی غیر مسلموں کے ساتھ شادی افسوسناک، علماء، مذہبی تنظیمیں اور سرپرستان توجہ دیں: مولانا خالد سیف اللہ رحمانی*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق اسلام نے نکاح کے معاملہ میں اس بات کو ضروری قرار دیاہے کہ ایک مسلمان لڑکی کا نکاح مسلمان لڑکے ہی سے ہو سکتا ہے، اسی طرح مسلمان لڑکا بھی کسی مشرک لڑکی سے نکاح نہیں کر سکتا، اگر ظاہری طور پر اس نے نکاح کی رسم انجام دے بھی لی تو شرعاََ اس کا اعتبار نہیں ہوگا؛ لیکن افسوس کہ تعلیمی اداروں اور ملازمت کے مواقع میں مردوں اور عورتوں کے اختلاط نیز دینی تعلیم سے ناواقفیت اور ماں باپ کی طرف سے تربیت کے فقدان کی باعث ادھر کثرت سے بین مذہبی شادی کے واقعات پیش آرہے ہیں، کئی ایسے واقعات بھی سامنے آئے کہ مسلمان لڑکیاں غیر مسلموں کے ساتھ چلی گئیں، اور بعد میں بڑی تکلیف سے گزریں، یہاں تک کہ اُن کو اپنی زندگی سے بھی ہاتھ دھونا پڑا، اس پس منظر میں گزارش کی جاتی ہے،۱۔ علماء کرام عوامی جلسوں میں کثرت سے اس موضوع پر خطاب کریں اور لوگوں کو اس کے دنیوی واُخروی نقصانات سے آگاہ کریں،۲۔ خواتین کے زیادہ سے زیادہ اجتماعات رکھے جائیں، اور اُن میں دوسرے اصلاحی موضوعات کے ساتھ ساتھ اس پہلو پر خصوصیت سے گفتگو کی جائے
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*عصمت دری اور قتل کی متاثرہ خاتون کے اہل خانہ سے ملاقات کے لئے پہنچے راہل گاندھی*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے بدھ کے روز دہلی کے نانگل علاقے میں مبینہ طور پر زیادتی اور قتل کی شکار لڑکی کے اہل خانہ سے ملاقات کی،اس سلسلے میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کانگریس لیڈر نے کہا کہ وہ صرف یہ سمجھتے ہیں کہ ان کا کام خاندان کی مدد کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گھر والوں سے بات کرنے کے بعد انہیں صرف یہ محسوس ہوا کہ وہ صرف انصاف چاہتے ہیں۔ انہیں انصاف نہیں ملا اس لیے وہ مدد مانگتے ہیں۔ انہیں یقین دلایا گیا ہے کہ وہ ان کے ساتھ کھڑے ہیں ،
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*راجیہ سبھا میں پیگاسس معاملے کو لے کر ہوئی ہنگامہ آرائی پر کارروائی، ٹی ایم سی کے 6 اراکین ایک دن کے لئے معطل*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق  پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس  کے دوران راجیہ سبھا  میں ہنگامے پر کارروائی کرتے ہوئے ترنمول کانگریس  کے 6 اراکین پارلیمنٹ کو ایک دن کے لئے معطل کر دیا گیا ہے۔ راجیہ سبھا کے چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے بدھ کو پیگاسس جاسوسی تنازعہ کو لے کر آسن کے سامنے ہنگامہ کر رہے ترنمول کانگریس کے اراکین کو پورے دن کے لئے ایوان سے معطل کر دیا۔ صبح جب راجیہ سبھا چیئرمین نے کسانوں کے موضوع پر بحث کے لئے دیئے گئے نوٹس قبول کرنے اور دیگر نوٹس خارج کئے جانے کے بارے میں اطلاع دی تو ترنمول کانگریس اور دیگر اپوزیشن کے اراکین آسن کے سامنے آکر پیگاسس جاسوسی تنازعہ پر بحث کے مطالبے کو لے کر ہنگامہ کرنے لگے۔
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*محرم کو لے کر متنازعہ گائیڈ لائن کے معاملے میں قومی اقلیتی کمیشن کا اتر پردیش چیف سیکرٹری کو نوٹس*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق قومی اقلیتی کمیشن نے اترپردیش کے چیف سکریٹری کو نوٹس جاری کیا ہے اور ماہ محرم کے حوالے سے اترپردیش کے ڈی جی پی کی طرف سے جاری متنازعہ گائیڈ لائن کے بارے میں متنازعہ نکات پر وضاحت طلب کی ہے۔ حکومت ہند کے جوائنٹ سکریٹری برائے قومی اقلیتی کمیشن نے اترپردیش کے چیف سکریٹری سے کئی نکات پر جواب مانگا ہے۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ خفیہ رہنما خطوط 19 جولائی یعنی 19 اگست کو جاری کئے گئے تھے۔ اس سلسلے میں محرم، کمیشن کے جاری کردہ نوٹس میں تین اہم نکات پر وضاحت طلب کی گئی ہے۔
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*لال قلعہ پر ڈرون اڑتا دیکھ کر مچی افراتفری*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق ملک کی راجدھانی دہلی میں لال قلعہ پر ڈرون اڑتا دیکھ کر پولیس اہلکاروں میں افراتفری مچ گئی ۔ گزشتہ پیر کو لال قلعہ کے اوپر ڈرون اڑ رہا تھا ۔ دہلی پولیس نے فورا ایکشن لیتے ہوئے ڈرون کو ضبط کرلیا ۔ پولیس کے مطابق دو اگست کو لال قلعہ کے پیچھے والے روڈ وجے گھاٹ پر ایک ویب سیریز کی شوٹنگ چل رہی تھی ۔ شوٹنگ کے دوران ڈرون کا استعمال کیا گیا اور اس ڈرون کو لال قلعہ کے اوپر لے جایا گیا ۔دہلی پولیس کے اسٹاف نے جیسے ہی ڈرون کو دیکھا تو افراتفری مچ گئی ۔ پھر اس ڈرون پر نظر رکھی گئی ۔ ڈرون کے نیچے اترتے ہی اس کو قبضہ میں لے لیا گیا ۔ ویب سیریز کی شوٹنگ کرنے والوں کے پاس ڈرون اڑانے کی اجازت نہیں تھی ۔ پولیس نے 188 کے تحت مقدمہ درج کرکے ڈرون کو ضبط کرلیا ہے ۔ پولیس معاملہ کی جانچ کررہی ہے ۔
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*اعظم خان کو عدالت سے نہیں ملی راحت، ضمانت کی عرضی خارج*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق سماجوادی پارٹی رکن پارلیمنٹ اعظم خان کے لیے لگاتار بری خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اترپردیش کے ضلع رامپور میں ایم پی-ایم ایل اے عدالت نے ’انیمی پراپرٹی‘ کو جوہر یونیورسٹی کے احاطے میں شامل کرنے کے ایک معاملے میں اعظم خان کی ضمانت عرضی خارج کر دی ہے۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق ضلع رامپور میں اعظم خان و دیگر کے ذریعہ جوہر یونیورسٹی میں انیمی پراپرٹی کو ملانے کے الزام میں ضمانت عرضی پر سماعت ہونی تھی، لیکن ایم پی-ایم ایل اے عدالت کے جج جسٹس آلوک دوبے نے اعظم خان کی ضمانت عرضی کو خارج کر دیا ہے
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*مرکزی حکومت اپوزیشن اتحاد پر حملہ کرنے کی ناکام کوشش کر رہی*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق کانگریس سمیت اپوزیشن کی 14 پارٹیوں نے حکومت سے پارلیمانی جمہوریت کا احترام کرکے پارلیمنٹ میں ملکی مفاد سے متعلق مسائل پر بحث کروانے کی اپیل کی ہے اپوزیشن پارٹیوں کے رہنماؤں نے بدھ کے روز یہاں جاری مشترکہ بیان میں کہا کہ پیگاسس اور دیگر مسائل میں پوری اپوزیشن متحد ہے لیکن حکومت غلط تشہیر کرکے پارلیمنٹ نہیں چلنے دینے کا الزام عائد کرکے اپوزیشن کے اس اتحاد پر حملہ کرنے کی ناکام کوشش کر رہی ہے۔ مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت پارلیمنٹ میں اپنےسخت رویہ کے سبب تعطل جاری رکھے ہوئے ہے۔ حکومت گھمنڈ میں چور ہے اور پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں ان مسائل پر بحث کروانے اور وزیر داخلہ سے بحث کا جواب دینے کی اپوزیشن کی مانگ کو نظر انداز کر رہی ہے۔ اپوزیشن کے جن رہنماؤں نے یہ بیان جاری کیا ہے، ان میں راجیہ سبھا کے لیڈر ملکارجن کھڑگے، نیشنلسٹ کانگر پارٹی (این سی پی) کے رہنما شرد پوار، ‘ڈی ایم کے‘ کے رہنما ٹی آر بالو اور تیروچی شیوا، کانگریس کے رہنما آنند شرما، سماجوادی پارٹی (ایس پی) کے رہنما رام گوپال یادو، ترنمول کانگریس کے رہنما ڈیریک او برائن اور کلیان بنرجی، شیو سینا کے رہنما سنجے راؤت اور وِنَے راؤت غیرہ شامل تھے
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*ملک میں ایک دن میں 42 ہزار  سے زائد کرونا کے نئے کیسز*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق ملک میں کرونا وائرس کے نۓ کیسز میں کمی دیکھنے کو مل رہی ہے ، کویڈ ١٩ انڈیا ویب سائٹ کے مطابق 5 اگست 2:31 AM بجے  اپڈٹ  رپورٹ کے مطابق ملک میں ایک دن میں 42,797 نۓ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد کرونا متاثرین کی مجموعی تعداد  3,18,10,782 پہونچ گئ ہے جبکہ ایک دن میں 532 لوگوں کی موت کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 4,26,321 پہونچ گئ ہے ، اب تک کل 3,09,67,223  افراد شفایاب ہوچکے ہیں اس وقت4,04,648 ایکٹیو کیسز ہیں

وزارت داخلہ نے آلوک ورما کے خلاف تادیبی کارروائی کی سفارش کی

وزارت داخلہ نے آلوک ورما کے خلاف تادیبی کارروائی کی سفارش کی

The Union home ministry has recommended disciplinary action against former CBI director Alok Verma

نئی دہلی4اگست:(اردواخباردنیا.اِن/ایجنسیاں)مرکزی وزارت داخلہ نے سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کے سابق ڈائریکٹر آلوک ورما کے خلاف عہدے کے غلط استعمال اور متعلقہ سروس رولز کی خلاف ورزی کے خلاف تادیبی کارروائی کی سفارش کی ہے۔ حکام نے بدھ کو یہ معلومات دی ہیں۔پی ٹی آئی کے مطابق انہوں نے کہاہے کہ مرکزی وزارت داخلہ نے #ورما کے خلاف ضروری تادیبی کارروائی کرنے کے لیے سی بی آئی کی نوڈل وزارت پرسنل اینڈ ٹریننگ (ڈی او پی ٹی) کو لکھا ہے۔

عہدیداروں نے کہاہے کہ اگر ورما کے خلاف کارروائی کی منظوری دی جاتی ہے تو ان کی پنشن اور ریٹائرمنٹ کے فوائد پر عارضی یا مستقل طور پر پابندی لگ سکتی ہے۔ورما ، ریٹائرڈ 1979 بیچ انڈین #پولیس سروس (آئی پی ایس) کے افسر ہیں ، نے سی بی آئی میں خدمات انجام دیتے ہوئے بدعنوانی کے الزامات پر اپنے ماتحت #گجرات کیڈر کے آئی پی ایس افسر راکیش #استھانہ سے جھگڑا کیا۔

ورمااوراستھان دونوں نے ایک دوسرے کے خلاف بدعنوانی کے الزامات لگائے ہیں۔استھانہ اب دہلی کے پولیس کمشنر ہیں۔ایک سینئر عہدیدار نے کہاہے کہ ورما پر اپنے عہدے کا غلط استعمال کرنے اور #سروس رولز کی خلاف ورزی کا الزام ہے۔ وزارت داخلہ نے اس کے خلاف ضروری کارروائی کی #سفارش کی ہے۔وزارت داخلہ آئی پی ایس افسران کے لیے کیڈر کنٹرولنگ اتھارٹی ہے۔

چکنائی سے بھرپور دودھ پینا کیسا ہے

(اردو اخبار دنیا)ایک نئی تحقیق میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ پوری چکنائی سے بھرپور دودھ پینے کے نتیجے میں جہاں مجموعی صحت پر طبی فوائد حاصل ہوتے ہیں وہیں فالج کے حملوں سے بھی تحفظ ممکن ہوتا ہے۔غذائی ٹیکنالوجسٹ کے مطابق غذا سے متعلق کی گئی متعدد پرانی تحقیقات میں یہ دعویٰ کیا جاتا رہا ہے کہ چکنائی سے پاک دودھ پینا صحت کے لیے مفید ہے جبکہ نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ چکنائی سے بھرپور دودھ پینے کے سبب انسان طویل عمر پانے سمیت اس کی صحت پر بے شمار مثبت اثرات بھی مرتب ہوتے ہیں۔

تحقیق کے نتائج کے مطابق ’فُل کریم ملک‘ یعنی چکنائی سے بھرپور دودھ ’اسکِمڈ ملک‘ ابال کر بالائی ہٹائے گئے دوھ سے زیادہ بہتر ہے۔محققین کے مطابق دودھ کی افادیت پر کی گئی ریسرچ کے دوران دودھ کی چکنائی اور دل کے امراض اور فالج کے درمیان کوئی تعلق ثابت نہیں ہوا ہے البتہ یہ بات ضرور سامنے آئی ہے کہ چکنائی والا دودھ استعمال کرنے کے نتیجے میں فالج کے خطرات کئی گنا کم ہو جاتے ہیں اور یہ نتائج چکنائی والا دودھ، مکھن، پنیر اور دہی پسند کرنے والے افراد کے لیے کسی خوشخبری سے کم نہیں ہیں۔

 

محققین کا کہنا ہےکہ کوئی بھی قدرتی چیز انسانی صحت کے لیے  مضر صحت ثابت نہیں ہوتی جب تک کہ اُس غذا کا ضرورت سے زیادہ استعمال نہ کر لیا جائے۔محققین کے مطابق چکنائی سے بھر پور دودھ کا اگر اعتدال میں رہتے ہوئے روزانہ کی بنیاد پر استعمال کر لیا جائے تو دودھ سے حاصل ہونے والی یہ قدرتی چکنائی انسانی صحت، جلد، ناخنوں اور بالوں کی خوبصورتی میں اضافے کا سبب بنتی ہے۔محققین کے مطابق چکنائی سے بھر پور دودھ کا اگر اعتدال میں رہتے ہوئے روزانہ کی بنیاد پر استعمال کر لیا جائے تو دودھ سے حاصل ہونے والی یہ قدرتی چکنائی انسانی صحت، جلد، ناخنوں اور بالوں کی خوبصورتی میں اضافے کا سبب بنتی ہے

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...