Powered By Blogger

جمعرات, اگست 19, 2021

مولانا مفتی عبد المغنی صاحب مظاہری کی رحلت عظیم علمی و ملی خساره ! مولانا مرحوم کے انتقال پر صراط مستقیم سوسائٹی نرمل کے ذمہ دار علمائے کرام کا اظہار تعزیت

مولانا مفتی عبد المغنی صاحب مظاہری کی رحلت عظیم علمی و ملی خساره ! مولانا مرحوم کے انتقال پر صراط مستقیم سوسائٹی نرمل کے ذمہ دار علمائے کرام کا اظہار تعزیتگزشتہ کل بتاریخ : ٨محرم الحرام ١٤٤٣ھ مطابق 18 اگست 2021 بروزِ بدھ ،شب تین بجے تلنگانہ وآندھرا کے ممتاز ومستند ،صاحبِ نسبت عالمِ دین رہبرِ قوم وملت حضرت مولانا مفتی عبدالمغنی صاحب مظاہری طویل علالت کے بعد اس دارِفانی سے رخصت ہوگئے۔

مرحوم کا شمار جنوبی ہند کے مقبول ومشفق، اور ممتاز اکابر علمائے دیوبند میں ہوتاتھا، مولانا مرحوم کے تقریباً پچاس سالہ اصلاحی و تعلیمی سرگرمیوں سے ہزاروں تشنگانِ علم ومعرفت سیراب ہوئے۔آج ان کے انتقال پر شہرِ نرمل کی متحرک و فعال رفاہی وفلاحی تنظیم صراطِ مستقیم ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی کے ذمہ دار علمائے کرام نے گہرے رنج و الم کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ مفتی صاحب کی وفات علمی حلقوں بالخصوص فرزندانِ دارالعلوم ومنتسبینِ مجلس دعوۃ الحق کے لیے ایک عظیم خسارے سے کم نہیں ۔مفتی صاحب کی وفات پر سرپرستِ تنظیم صراطِ مستقیم سوسائٹی :مولانا عبدالعلیم صاحب قاسمی نائب قاضی نرمل نے اپنے حزن وملال اور تعزیت کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ مفتی عبدالمغنی صاحب کا سانحۂ ارتحال امت کے لیے بالخصوص اہلِ تلنگانہ کے لیے عظیم خسارہ ہے مفتی صاحب ان چند گنی چنی شخصیات میں سے تھے جن کو بزرگوں کا اعتماد حاصل تھا خاص طور پر محی السنۃ حضرت مولانا ابرار الحق صاحب کی صحبت کا اثر مفتی صاحب کی شخصیت میں نمایاں طور پر محسوس کیا جاتا تھا سنت کی اشاعت تعلیم قرآن کی ترویج میں وہ اپنے شیخ کے نقش قدم پر تھے اللہ پاک سے دعا کہ وہ اپنی شایان شان بدلہ عطا فرمائے جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل کے ساتھ مفتی صاحب کے چھوڑے ہوئے کاموں کی تکمیل کی توفیق نصیب فرمائے، سوسائٹی کے نائب صدر مولانا امتیاز خان مفتاحی نقشبندی نے مرحوم کی رحلت کو علمی ودینی خسارے سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ مولانا مرحوم کی شہر حیدرآباد و ریاست تلنگانہ میں علمی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔آپ کی اصلاحی سرگرمیوں کے علاوہ رفاہی و فلاحی خدمات بھی نمایاں تھیں،انہوں نے مزید کہا کہ آج گرچہ مفتی صاحب ہمارے درمیان نہیں ہیں لیکن ان کی تعلیمی واصلاحی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، صراط مستقیم ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی کے صدر مفتی احسان شاہ قاسمی نے مفتی عبدالمغنی صاحب مظاہری کے انتقال پر انتہائی دُکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ مولانا مرحوم کا انتقال عظیم ملی و دینی خسارہ ہے، یقیناًایسی شخصیات بہت کم پیدا ہوتی ہیں،جن کی کمی دیر تک محسوس کی جاتی ہے، آپ کے سانحۂ وفات سے ملتِ اسلامیہ تلنگانہ وآندھرا نے اپنے ایک ایسے عظیم مصلح کو کھودیا جن کی شفقتوں، توجہات، اصلاحی جدوجہد اور تعلیمی کاوشیں تا ابد یاد رکھی جائے گی،یقیناً وہ طلبہ وخدامِ دین بالخصوص جدید فضلاء پر بے انتہا شفیق تھے اور انھیں احادیثِ نبویہ سے غیر معمولی شغف تھا یہی وجہ ہے ہر جلسہ ومحفل میں مفتی صاحب کی پوری تقریر احادیث کے عامیانہ انداز میں افہام وتفہیم اور موجودہ حالات پراحادیث کی بہترین تطبیق کی عمدہ عکاسی کرتی تھی، نیز مفتی صاحب اپنی ذات میں ایک انجمن تھے، معاشرے کی اصلاح، غلط رسم ورواج اور گمراہ عقائد کی بیخ کنی کے لیے آپ کی فکرمندی وکڑھن قابلِ تقلید تھی چناں چہ مفتی صاحب نے جہاں سٹی جمعیۃ علماء ہندگریٹر حیدرآباد کے روحِ رواں کی حیثیت سے شہر حیدرآباد کے ہر حلقے میں جمعیۃ علماء کا جال بچھایا اور شہر میں جمعیۃ کی سرگرمیوں کو تیز تر کیا، بالخصوص رافضیت وناصبیت کے خاتمے لیے مجالسِ عظمتِ صحابۂ کرام واہلِ بیتِ عظام کے کامیاب پروگرامز منعقد کیے، خدمتِ خلق کے میدان میں کارہائے نمایاں انجام دیے وہیں مرحوم مجلسِ تحفظ ختم نبوت تلنگانہ وآندھرا کے اسٹیج سے ہر آن، ہر لمحہ، موسموں کی شدت کی پرواہ کیے بغیر ختمِ نبوت کے بے لوث خادم بن کر قریہ قریہ، گاؤں گاؤں اسفار کرکے بیداری پیدا کی، انہی ہنگامہ خیزیوں، بے شمار دینی مدارس کی سرپرستی اور مدرسہ سبیل الفلاح کے اہتمام کی ذمہ داریوں نے مرحوم کو گوشۂ تصنیف میں بیٹھنے نہیں دیا ورنہ اُن کا شمار ممتاز مصنفین میں ہوتا،یقیناً آپ کے ہزاروں شاگرد، پُرنوروآباد مدرسہ سبیل الفلاح ،درسِ حدیث کی آپ کی تقاریر آپ کا اخروی ذخیرہ اور ایسے کارنامے ہیں جن سے مفتی صاحب کی یادوں کا گلشن تازہ اور مہکتا رہے گا _

آتی ہی رہے گی تیری انفاس کی خوشبو گُلشن تیری یادوں کا مہکتا ہی رہے گا

یو پی: میرٹھ ضلع کے ایک گاؤں کے مندر میں طالبہ کی گردن کٹی لاش ملنے کے بعد سنسنی

یو پی: میرٹھ ضلع کے ایک گاؤں کے مندر میں طالبہ کی گردن کٹی لاش ملنے کے بعد سنسنی

meerut-news-girl-found-dead-inside-temple-with-slit-throat

میرٹھ،19؍اگست:(اردو اخبار دنیا)اترپردیش کے ضلع میرٹھ کے کھرکھودا تھانہ علاقے کے ایک گاؤں میں مندر کے اندر ایک ایم اے کی #طالبہ کی #گردن کٹی #نعش پھندے سے لٹکی ہوئی ملنے کے بعد علاقے میں #سنسنی پھیل گئی۔ سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) پربھاکر چودھری نے جمعرات کو اس واقعے کے بارے میں بتایا کہ پولیس کو مقامی لوگوں سے مندر میں ایک لڑکی کی #خودکشی کے بارے میں معلومات ملی تھی۔

اس کے بعد پولیس کو موقع پر بھیجا گیا لیکن اس وقت تک لواحقین نے لاش کی آخری رسومات کر دی تھی ۔ انہوں نے بتایا کہ فورنسک ٹیم بھیج کر حقائق اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔ ایس ایس پی کے مطابق مقتول کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ لڑکی بہت پوجا ،پاٹ کرتی تھی اور پہلی نظر میں یہ توہم پرستی کا معاملہ لگتا ہے۔معلومات کے مطابق تھانہ کھرکھودا تھانہ کے ایک گاؤں کی رہائشی 22 سالہ طالبہ ہاپور کے ایک کالج سے ایم اے کر رہی تھی۔

پیر کی سہ پہر وہ کسی کو بتائے بغیر گھر سے نکل گئی۔پولیس نے بتایا کہ طالبہ کے دیر تک گھر واپس نہ آنے پر اہل خانہ نے تلاش شروع کی۔ اس دوران کچھ دیہاتیوں نے بتایا کہ انہوں نے ایک لڑکی کو گاؤں میں دیوی کے #مندر کی طرف جاتے دیکھا۔ انہوں نے بتایا کہ جب لڑکی کے اہل خانہ وہاں پہنچے تو دروازہ اندر سے بند تھا۔ جب دروازہ کھٹکھٹانے پر نہیں کھولا گیا تو انہوں نے دیہاتیوں کے ساتھ مل کر دروازہ توڑ دیا ۔

اندر کا منظر دیکھ کر گھر والوں اور گاؤں والوں کے ہوش اڑ گئے۔ اندر طالبہ کی لاش #پھانسی سے لٹکی ہوئی تھی۔ پولیس نے بتایا کہ گردن کاٹ دی گئی تھی، جس پر گہرا زخم تھا اور بہت زیادہ #خون بہہ چکا تھا۔ اس کے بعد اہل خانہ نے پولیس کو بتائے بغیر اس کی آخری رسومات ادا کردی ۔ انہوں نے بتایا کہ بدھ کی شام تک لڑکی کے بارے میں معلومات کھرکھودا تھانہ کے آس پاس کے دیہات میں پھیلنا شروع ہو گئیں جس کے بعد انسپکٹر سنجے شرما نے موقع پر پہنچ کر واقعہ کے بارے میں دریافت کیا اور خاندان سے پوچھ گچھ کی۔

مندر کے احاطے کا معائنہ کرنے کے بعد کچھ شواہد اکٹھا کیے گئے۔پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی نے یہ قدم توہم پرستی میں اٹھایا ہوگا لیکن موت کی وجہ تحقیقات کے بعد ہی واضح ہوگی

ویکسین کی دونوں خوراکیں لینے کے بعد ملک میں 87000 کورونا مریض۔46 فیصد مریض صرف کیرل میں: ذرائع

ویکسین کی دونوں خوراکیں لینے کے بعد ملک میں 87000 کورونا مریض۔46 فیصد مریض صرف کیرل میں: ذرائع

vaccine-covid-19

نئی دہلی،19؍اگست:(اردو اخبار دنیا) کورونا کی دونوں خوراکیں لینے کے بعد بھی ملک میں کورونا انفیکشن کے کیسز سامنے آئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق دوسری خوراک کے بعد کل کامیاب کیسوں میں سے 46 فیصد کیرالہ میں درج ہوئے ہیں۔ کیرالا میں بریک تھرو #انفیکشن (ویکسین لینے کے بعد انفیکشن) کے تقریبا 80 ہزار کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ اس میں تقریبا 40 ہزار دوسری خوراک لینے کے بعد بریک تھرو انفیکشن کے ہیں۔ دوسری خوراک کے بعد ملک میں 87 ہزار سے زیادہ بریک تھرو انفیکشن کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔

دوسری خوراک کے بعد #کیرالہ کل #بریک تھرو انفیکشن کا 46 فیصد ہے۔ باقی 54 فیصدملک کے مختلف حصوں سے رپورٹ ہوئے ہیں۔وزارت صحت کے لیے سب سے بڑی تشویش یہ ہے کہ کیرالہ میں دوسری خوراک کے بعد اتنی بڑی تعداد میں بریک انفیکشن کی وجہ کیا ہے؟ فی الحال کیرالہ سے بریک تھرو انفیکشن کے 200 نمونوں کی جانچ کی گئی ہے، لیکن اب تک کوئی نئی تبدیلی سامنے نہیں آئی ہے۔ کیرالہ کے وائناڈ میں تقریبا 100 فیصد ویکسی نیشن کے بعد بریک تھرو انفیکشن کے معاملے وہاں بھی ہیں۔

حکومت بریک تھرو انفیکشن اور #وائرس کی منتقلی پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ کیرالہ، #کرناٹک، تمل ناڈو میں جو #ٹرانسمیشن ہو رہی ہے اس پر قریبی نظر ہے۔ یہ بات قابل غور ہے کہ آج کورونا کے کیسز 40 ہزار سے بھی کم آئے ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 36401 نئے کیس رپورٹ ہوئے ہیں اور 530 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ ہندوستان میں فعال کیسز کی تعداد 364129 ہے جو کہ گزشتہ 149 دنوں میں سب سے کم ہے۔ جبکہ صحت یابی کی شرح 97.53 فیصد ہے۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 39157 مریض کورونا سے صحت یاب ہوئے ہیں۔ اب تک مجموعی طور پر 31525080 افراد کورونا سے صحت یاب ہو چکے ہیں۔

ہفتہ واری مثبت شرح 1.95 فیصد ہے جو گزشتہ 55 دنوں سے 3 فیصد سے کم ہے۔ یومیہ مثبت شرح 1.94 ہے۔ یہ گزشتہ24 دنوں میں 3 فیصد سے کم ہے۔ اب تک مجموعی طور پر 50.03 کروڑ ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔ گزشتہ24 گھنٹوں میں ویکسین کی 5636336 خوراکیں دی گئیں۔ اب تک کل ویکسی نیشن 566488433 ہو چکی ہے۔

گرل فرینڈ کو بے وقوف بنا رہا تھا شخص ، پھر ایک دن نیند میں خود ہی کہہ دی ایسی بات ، رہ جائیں گے حیران

گرل فرینڈ کو بے وقوف بنا رہا تھا شخص ، پھر ایک دن نیند میں خود ہی کہہ دی ایسی بات ، رہ جائیں گے حیرانآپ نے بھی دیکھا ہوگا کہ کچھ لوگوں کو نیند میں بڑبڑانے کی عادت ہوتی ہے ۔ ایسے لوگ اکثر وہ چیزیں سوتے ہوئے بول جاتے ہیں جو بیداری کی حالت میں وہ کسی کو نہیں بتانا چاہتے ہیں ۔ ایک خاتون کے بوائے فرینڈ کی یہ عدالت اس کیلئے کافی مفید ثابت ہوئی ، کیونکہ اسی کے ذریعہ اس کو بوائے فرینڈ کی سچائی کا پتہ چل گیا ۔ (Credit- TikTok)

بیلی ہنٹر ایک ریلیشن شپ میں تھی اور اپنے بوائے فرینڈ کے ساتھ کافی خوش تھی ۔ اسی درمیان ایک رات اس کے بوائے فرینڈ نے رات میں سوتے ہوئے بڑبڑانا شروع کردیا ۔ یہی وہ دن تھا کہ بیلی کو اپنے بوائے فرینڈ پر شک ہوا اور پھر جو سچائی سامنے آئی وہ بیلی نے سوچا بھی نہیں تھا ۔ (علامتی تصویر)

خاتون نے جب رات میں بوائے فرینڈ کو کچھ کہتے ہوئے سنا تو وہ اس کی باتیں سننے لگی ۔ اسی درمیان وہ کسی خاتون کا نام زور سے چلانے لگا ۔ خاتون نے اس نام کو سننے کے بعد فیس بک پر اس کو سرچ کیا اور اس کو نہ صرف خاتون کا پروفائل ملا بلکہ یہ بھی پتہ چل گیا کہ وہ شادی شدہ ہے اور اس کے بچے بھی ہیں ۔ (علامتی تصویر)

خاتون نے اپنے بوائے فرینڈ سے صبح اس سلسلہ میں بات کرنے کی کوشش کی تو بوائے فرینڈ نے بتایا کہ جس خاتون کا نام وہ نیند میں لے رہا تھا ، وہ اس کی کلاس میٹ رہی ہے ۔ حالانکہ خاتون کو اس کی بات پر یقین نہیں ہوا ۔ (علامتی تصویر)

بوائے فرینڈ کی حرکت کا پتہ چلنے کے بعد بیلی نے اس دوسری خاتون کو فون کرکے معاملہ کی سچائی جاننے کی کوشش کی ۔ اس مرتبہ اس خاتون نے بیلی سے کہا کہ وہ اس کے بوائے فرینڈ کو ڈیٹ کررہی ہے ۔ یہاں تک کہ اس نے بیلی کو اس ایکس تک کہہ ڈالا ۔ (علامتی تصویر)

اتنا سب کچھ ہونے کے بعد بیلی نے بوائے فرینڈ سے بدلہ لینے کیلئے نہ صرف اس کو اپنے گھر سے نکال دیا بلکہ اس کا جو سامانا گھر میں پڑا تھا ، اس کو بھی فروخت کردیا ۔ دلچسپ بات یہ رہی کہ بریک اپ ہوجانے تک بھی بوائے فرینڈ اپنی اسی بات پر بضد رہا کہ اس کا کسی دوسری خاتون سے معاشقہ نہیں ہے ۔ (علامتی تصویر

واٹس ایپ کا پیغامات غائب کرنے والے فیچر سے متعلق اہم اعلان

واٹس ایپ کا پیغامات غائب کرنے والے فیچر سے متعلق اہم اعلان

واٹس اپ
واٹس اپ
(اردو اخبار دنیا)

پیغام رسانی کی ایپلی کیشن واٹس ایپ پچھلے کچھ عرصے سے 24 گھنٹوں میں چیٹ غائب کرنے والے فیچر پر کام کررہا ہے تاہم اب اس حوالے سے نئی تبدیلی کا اعلان کیا گیا ہے۔

واٹس ایپ میں ہر 24 گھنٹے بعد پیغامات غائب کرنے والے فیچر کی آزمائش کمپنی کی تمام سرگرمیوں پر نظر رکھنے والی ویب سائٹ ویب بیٹا انفو نے اطلاع دی کہ واٹس ایپ پر پیغامات غائب ہونے والا فیچر اب تین دورانیے پر مختص ہوگا۔

یعنی اس سے قبل واٹس ایپ 24 گھنٹوں اور 7 دن میں پیغامات غائب کرنے کا اہل تھا لیکن اب یہ ہی دورانیہ 90 دن پر بھی مشتمل ہوگا۔

مذکورہ فیچر سے اینڈرائید بیٹا ورژن 2.21.9.6 استعمال کرنے والے صارفین مستفید ہوسکیں گے۔

اس فیچر کے تحت صارف کی جانب سے مخصوص چیٹ کو ان ایبل کرکے 24 گھنٹوں، 7 دن اور 90 دن میں غائب کیا جا سکتا ہے۔


لیڈز: ٹیم انڈیا کی ہوگی جیت کی ہیٹ ٹرک ؟

لیڈز: ٹیم انڈیا کی ہوگی جیت کی ہیٹ ٹرک ؟

کیا تاریخ بنے گی؟
کیا تاریخ بنے گی؟(اردو اخبار دنیا)

ٹیم انڈیا نے انگلینڈ کے خلاف 5 کرکٹ ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں 1-0 کی برتری حاصل کر لی ہے۔ اب دونوں ٹیموں کے درمیان تیسرا ٹیسٹ میچ 25 اگست سے ہیڈنگلے (لیڈز) میں ہوگا۔ ہندوستان کے لیے اچھی خبر یہ ہے کہ اس نے 1967 کے بعد سے اس گراؤنڈ میں کوئی ٹیسٹ میچ نہیں ہارا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہندوستان کو یہاں ٹیسٹ کرکٹ میں جیت کی ہیٹ ٹرک کرنے کا بھی موقع ہے۔

 ٹیم انڈیا اب تک یہاں 6 ٹیسٹ کھیل چکی ہے۔ ہندوستان نے ہیڈنگلے میں اب تک 6 میچ کھیلے ہیں۔ ان میں سے انہوں نے 2 جیتے ، 3 ہارے اور ایک ٹیسٹ میچ ڈرا رہا۔ ہندوستانی ٹیم کو یہاں 1952 ، 1959 اور 1967 میں شکست کا سامنا کرنا پڑا لیکن ہار کا سلسلہ 1979 میں ڈرا کے ساتھ ختم ہوا۔ اس کے بعد بھارت نے 1986 اور 2002 میں یہ گراؤنڈ جیتا۔ اس طرح اگر ویرات کی ٹیم یہاں بھی جیت درج کراتی ہے تو یہ اس گراؤنڈ پر ہندوستان کی جیت کی ہیٹ ٹرک ہوگی۔ 

آخری میچ اننگز کے فرق سے جیتا۔ انڈیا اور انگلینڈ کے درمیان آخری میچ 2002 میں ہیڈنگلے میں ہوا تھا۔ اس میچ میں ہندوستان نے ایک اننگز اور 46 رنز سے کامیابی حاصل کی۔ ہندوستان نے گرین ٹاپ پر ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور 628/8 پر اننگز ختم ہونے کا اعلان کیا۔ سنچریاں راہول ڈریوڈ (148 رنز) ، سچن ٹنڈولکر (193 رنز) اور کپتان سورو گنگولی (128 رنز) نے بنائی ہیں۔ جواب میں انگلینڈ 273 رنز پر آؤٹ ہو گیا اور اسے فالو آن کھیلنا پڑا۔ انگلینڈ کی دوسری اننگز 309 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔

 آخری ٹیسٹ میچ دو سال پہلے یہاں ہوا تھا۔ ہیڈنگلے میں آخری ٹیسٹ میچ اگست 2019 میں انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان ایشز سیریز کے حصے کے طور پر کھیلا گیا تھا۔ انگلینڈ نے دوسری اننگز میں آل راؤنڈر بین سٹوکس (135) کی ناقابل شکست سنچری کی بدولت ایک وکٹ سے سنسنی خیز کامیابی حاصل کی۔ اس میچ میں آسٹریلیا نے پہلی اننگز میں 179 رنز بنائے تھے۔ جواب میں انگلینڈ کی پہلی اننگز صرف 67 رنز پر سمٹ گئی۔ آسٹریلیا نے دوسری اننگز میں 246 رنز بنائے۔ اس کے بعد انگلینڈ نے 9 وکٹوں پر 362 رنز بنا کر میچ جیت لیا۔

 موجودہ ہندوستانی ٹیم کے کسی رکن نے یہاں ٹیسٹ نہیں کھیلا۔ ویرات کوہلی کی قیادت میں موجودہ ہندوستانی ٹیم کے کسی رکن نے اس گراؤنڈ پر اس سے پہلے کوئی ٹیسٹ میچ نہیں کھیلا۔ اس لحاظ سے تاریخ ہندوستان کے لیے ایک حوصلہ افزائی ہوگی ، لیکن کسی بھی کھلاڑی کو یہاں کھیلنے کا تجربہ نہیں ہوگا۔

 اینڈرسن نے 39 وکٹیں حاصل کیں۔ انگلینڈ کے سٹورٹ براڈ نے ہیڈنگلے میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کیں۔ انہوں نے یہاں 10 ٹیسٹ میچوں میں 46 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ تاہم چوٹ کی وجہ سے براڈ ہندوستان کے خلاف سیریز سے باہر ہو گئے ہیں۔ جیمز اینڈرسن نے یہاں 10 ٹیسٹ میچوں میں 39 وکٹیں حاصل کی ہیں۔

 جو روٹ نے 430 رنز بنائے ہیں۔ ہیڈنگلے میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ آسٹریلیا کے ڈان بریڈمین کے پاس ہے۔ اس نے یہاں صرف 4 ٹیسٹ میچوں میں 192.60 کی اوسط سے 963 رنز بنائے۔ انگلینڈ کے موجودہ بلے بازوں میں جو روٹ نے یہاں سب سے زیادہ رنز بنائے ہیں۔ روٹ نے 7 ٹیسٹ میچوں میں 35.83 کی اوسط سے 430 رنز بنائے ہیں۔ اس میں 1 سنچری اور 3 نصف سنچریاں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ روٹ یہاں بھی صفر پر آؤٹ ہو چکا ہے۔


منورراناپھر بولے۔ متنازعہ بولے

منورراناپھر بولے۔ متنازعہ بولے

منور رانا کا بیان
منور رانا کا بیان
(Urdu duniya news)

لکھنؤ:ممتاز شاعر منور رانا نے ایک بار پھر ایک متنازعہ بیان دیا ہے،انہوں نے افغانستان میں طالبان کی حکومت کی حمایت کی ہے۔ منور رانا نے کہا کہ ہندوستان کو طالبان سے خوفزدہ ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ افغانستان کا ہندوستان سے ہزاروں برس کا تعلق رہا ہے اور اس نے ہندوستان کو کبھی نقصان نہیں پہنچایا۔

 مشہور شاعر منور رانا نے طالبان پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو بے رحمی اور ظلم افغانستان میں کیا جا رہا ہے، اس سے کہیں زیادہ بے رحمی تو یہاں ہندوستان میں میں موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے رامراج تھا لیکن اب کامراج ہے، اگر رام سے کام ہے تو ٹھیک، ورنہ کچھ نہیں۔

 یہاں تک کہ جب ملا عمر کی حکومت تھی تو اس وقت انہوں نے بھی ہندوستان کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا، کیونکہ اس کے باپ-دادا نے ہندوستان سے ہی کما کر لے گئے تھے۔

 منور رانا نے کہا کہ جتنی اے کے-47 طالبان کے پاس نہیں ہوں گی اس سے زیادہ تو ہندوستان میں مافیا کے پاس ہیں۔ طالبان کو اسلحہ چھین کر اور ان سے مانگ کر لاتے ہیں لیکن ہمارے یہاں مافیا تو ہتھیار خریدتے ہیں۔

 منور رانا نے کہا کہ اتر پردیش میں بھی تھوڑے بھہت طالبانی ہیں، یہاں نہ صرف مسلمان ہیں بلکہ ہندو طالبان بھی موجود ہیں۔ دہشت گرد کیا صرف مسلمان ہیں، ہندو بھی ہوتے ہیں! مہاتما گاندھی سیدھے تھے اور ناتھورام گوڈسے طالبانی تھا۔ یوپی میں بھی طالبان جیسا کی کام کیا جا رہا ہے۔ 


اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...