مولانا احمد ولی فیصل رحمانی صاحب کا اورنگ آباد آمد پر العرفان کے طلباء سے اہم خطاب
مونگیر ۲۲؍اگست ۲۰۲۱ء (
اردو اخبار دنیا)
مورخہ 20/ اگست 2021 کو حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی صاحب مدظلہ کی العرفان کیمپیس خلدآباد آمد ہوئی،اس موقع پر آپ کے ساتھ اورنگ آباد کی معروف ملی و سماجی شخصیت مولانا محفوظ الرحمن فاروقی صاحب بھی تھے، آپ کی آمد پر العرفان کیمپیس میں خوشی کی لہر دوڑ پڑی، طلباء، اساتذہ اور ادارہ کے ذمہ داران نے آپ کا پرتپاک استقبال کیا، احمد محی الدین صاحب نے حضرت کی خدمت میں شال اور گلدستہ پیش کیا، کیمپس کی مسجد عمر بن الخطاب میں آپ کا خطاب رکھاگیا، جس میں آپ نے قرآن و حدیث کی روشنی میں علم کی اہمیت و افادیت پر روشنی ڈالی، آپ نے فرمایا کہ تعلیم کا اصل مقصد اللہ کی رضا حاصل کرناہے، اسی طرح احساس ذمہ داری کے ساتھ تعلیمی امور کو صحیح وقت پر انجام دینا، ہمہ وقت تعلیم و تعلم پر توجہ مرکوز رکھنا اورہمیشہ اعتدال کے ساتھ سارے کاموں کو انجام دینا کامیابی کی شاہ کلید ہے۔ اسی طرح آپ نے قرآن مجید کی آیت جس کا مفہوم یہ ہے کہ میری نماز، میری قربانی، اورمیری ندگی و موت سب اللہ کے لیے ہے، پیش کرکے حاضرین کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا کہ اس آیت کے مطابق اگر ہم اپنی زندگی کو ڈھال لیں اور ہمیشہ اس آیت کو سامنے رکھتے ہوئے کام کریں تو کام میں لطف محسوس ہوگا، اخلاص پیدا ہوگا، اور آسانی کے ساتھ کام پایہ تکمیل تک پہونچ جائے گا، نیز آپ نے طلبہ کو متوجہ کرتے ہوئے فرمایا کہ الحمد للہ آپ حضرات بہت خوش نصیب ہیں کہ آپ کو یہاں اسلامی ماحول میں خود کو پروان چڑھانے، مضبوط تعلیم حاصل کرنے، اور اپنے مستقبل کو روشن کرنے کا موقع ملا، ان ایام کو غنیمت جانتے ہوئے اور اس ادراہ کی قدر کرتے ہوئے پوری محنت و لگن، دلچسپی و شوق سے تعلیم حاصل کرنے پر ہی اپنی توجہ مرکوز رکھیں، اس کے بعد آپ نے کام کے طریقہ کار کے خدو خال کو واضح کیا۔
اس موقع پر حضرت نے دیگر مہمانوں کے ساتھ پرنسپل محمد اظہر الدین کے ہمراہ العرفان کے پورے کیمپس کی زیارت کی، اور ادارہ کے دوسرے شعبہ جات کی سرگرمیوں سے واقفیت حاصل کی، آپ نے ادارہ کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے نیک خواہشات کا اظہار فرمایا۔
مغرب کی نماز کے بعد اورنگ آباد کے علماء کرام عمائدین شہر، ودانشوران اور مفکر اسلام حضرت مولانا محمد ولی رحمانی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے خلیفہ و مجاز حضرت مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی صاحب سے حضرت کی خصوصی ملاقات ہوئی، جس میں ملک کے موجودہ حالات و چیلنجز اور تقاضے پر تبادلہ خیال ہوا۔