Powered By Blogger

جمعہ, اگست 27, 2021

نئے راشن کارڈز کی اجرائی پر غیر یقینی صورتحال

نئے راشن کارڈز کی اجرائی پر غیر یقینی صورتحالپرنٹ آپشن کو ڈیلیٹ کردیا گیا، عوام پریشانیوں کا شکار
حیدرآباد۔/26 اگسٹ، (اردو دنیا نیوز۷۲) نئے راشن کارڈ کی اجرائی میں عوام مختلف مسائل کا شکار ہیں۔ حکومت سے راشن کارڈز منظور کئے گئے ہیں تاہم منظورہ راشن کارڈز کے ڈاؤن لوڈ آپشن کو منسوخ کردیا گیا جس سے عوام پریشان ہیں اور می سیوا مراکز کے چکر کاٹنے پر مجبور ہیں۔ 4 سال بعد حکومت نے نئے راشن کارڈز کی اجرائی کیلئے حال میں منظوری دی ۔ وزیر سیول سپلائیز جی کملاکر نے گزشتہ ماہ 26 جولائی کو اس کا افتتاح کیا تھا تب سے تمام اضلاع میں راشن کارڈز آن لائن جاری کئے جارہے ہیں۔ عوام کو می سیوا مراکز سے کارڈ حاصل کرنے اور مقامی راشن شاپس سے راشن حاصل کرنے کی سہولت فراہم کی گئی تھی۔ حکومت نے 3.16 لاکھ نئے راشن کارڈز منظور کئے ۔ 10 اگسٹ تک تقریباً دیڑھ لاکھ راشن کارڈز کی اجرائی عمل میں لائی گئی۔ 20 اگسٹ تک تمام منظورہ نئے راشن کارڈز کی اجرائی کا عمل مکمل ہونے کا عہدیداروں کو اندازہ تھا۔ تاہم11 اگسٹ سے نئے راشن کارڈز کی اجرائی روک روکدی گئی ۔ کارڈز کیلئے ہر دن عوام می سیوا مراکز کے چکر لگارہے ہیں۔ حکام کی نے نئے راشن کارڈز کی اجرائی کیلئے پرنٹ آپشن کو ڈیلیٹ کردیا ۔ می سیوا مراکز کے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ سے نئے کارڈز کی اجرائی کا عمل تھم گیا ہے۔ جب عہدیداروں سے بات کی گئی تو ان کا کہنا ہے کہ حکومت کی ہدایت پر یہ کارروائی کی گئی ۔ حکومت نے نئے کارڈز حاصل کرنے والوں کو یکم اگسٹ سے چاول حاصل کرنے کی سہولت فراہم کی اور اس سلسلہ میں راشن شاپس کوچاول بھی سربراہ کیا گیا ہے۔ 10 اگسٹ تک نئے راشن کارڈز حاصل کرنے والوں نے راشن شاپس سے چاول بھی حاصل کیا ہے۔ N

رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ بہارکی مجلس عاملہ کا اجلاس اختتام پذیر

رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ بہارکی مجلس عاملہ کا اجلاس اختتام پذیرمدارس اسلامیہ کا کردارشروع سے ہی بڑاتابناک اور روشن رہاہے:مرغوب الرحمن
پٹنہ:۲۶؍اگست(پریس ریلیز)
باہم مربوط ہوکرکام کریں،اور یہی رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ دارالعلوم دیوبندکے قیام کا اہم مقصدہے،مدارس اسلامیہ کا کردارشروع سے ہی بڑاتابناک اور روشن رہاہے،اس کو پھر سے نکھارنے کی ضرورت ہے،مدارس اسلامیہ کے داخلی اور خارجی مشکلات کا اجتماعی غوروفکرسے ازالہ کرنے کے لئے ہی کل ہند رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ دارالعلوم دیوبند کاقیام عمل میں آیاتھا،ملک بھرمیں اس کی شاخیں قائم ہوئیں،بہارمیں بھی اس کی شاخ کاقیام عمل میں آیا،اور مرکزکی جانب سے حضرت مولانا محمد قاسم صاحبؒ صدرمنتخب کئے گئے،لیکن ان کی عمرنے وفانہ کی اور وہ اس دنیائے فانی سے رحلت فرماگئے،غوروفکرکے بعد احقر کو مرکزی کی جانب سے رابطہ مدارس اسلامیہ بہارکا صدرنامزدکیاگیا،ان خیالات کا اظہارکل ہند رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ دارالعلوم دیوبند کی شاخ رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ بہارکی مجلس عاملہ اور مدعوئین خصوصی کے اجلاس میں صدارتی خطاب کرتے ہوئے جناب مولانامرغوب الرحمن صاحب صدررابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ بہارنے کیا۔واضح رہے کہ کل ہند رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ دارالعلوم دیوبندکی شاخ رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ بہارکے صدرحضرت مولانامحمدقاسم صاحبؒ بانی جامعہ مدنیہ سبل پور،پٹنہ کے انتقال پرملال کے بعد،بہارشاخ رابطہ مدارس کے صدرکاعہدہ خالی ہوگیا تھا،اراکین عاملہ کے مشورہ سے مرکزی رابطہ مدارس نے جناب مولانامرغوب الرحمن صاحب قاسمی کورابطہ مدارس بہارکا صدرمنتخب فرمایا۔اس سلسلہ میں آج اراکین مجلس عاملہ رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ بہار،اور مدعوئین خصوصی کی اہم مشاورتی مٹینگ ،جامعہ مدنیہ سبل پور،پٹنہ میں منعقد ہوئی،جس میں صدرمحترم کے علاوہ ، جناب مولاناغیاث الدین صاحب کشن گج،مفتی شمش توحید صاحب پورنیہ، مولانا صابر قاسمی دربھنگہ،مفتی محفوظ الرحمن سیوان،مولانامحمدحارث مہتمم جامعہ مدنیہ سبل پور،پٹنہ ،مولاناعبدالمجیداسحاق بیگوسرائے،قاری غضنفرعلی قاسمی گیا،قاری شہرت صاحب جہاں آباد،مولاناغلام سرورحلیمی صاحب رہتاس،مفتی توقیرعالم قاسمی پورنیہ،مولاناشمشیرقاسمی نوادہ،مولاناغلام یسین مظاہری،کٹیہار،مفتی مناظرنعمانی کشن گنج ،مولاناخالدانور کشن گنج،مفتی جاویداقبال صاحب کشن گنج،پروفیسر،شکیل احمدقاسمی پٹنہ،قاری مسلم ایازجہاں آباد،مولانامظفرآفاق جہان آباد،مولاناعمرفاروق قاسمی گیا،مولانانوشادعالم مظفرپوری،شریک ہوئے،جناب مولانامرغوب الرحمن صاحب صدررابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ بہار نے اجلاس کی صدارت فرمائی، مولاناعبدالمجیداسحاق نے قرآن کریم کی تلاوت کی،تنظیم عالم کٹیہاری نے نعت نبی پیش کیا،سابقہ کاروائی کی خواندگی وتوثیق،انتخاب صدرکی تائیدوتحسین،نائبین صدوروجنرل سکریٹری کاانتخاب،رابطہ مدارس اسلامیہ بہاراورضلعی شاخوں کو متحرک بنانے پر غورجیسے اہم ایجنڈوں پر غوروفکرکیاگیا،جناب مولانامرغوب الرحمن صاحب نے صدارتی خطاب کے ساتھ ،سابقہ کاروائی کی خواندگی کی، جس کی اراکین عاملہ نے توثیق فرمائی،کل ہندرابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ کی جانب سےصدرکے لئے جناب مولانامرغوب الرحمن صاحب قاسمی کے منتخب کئے جانے پر اراکین عاملہ نے تائیدوتحسین فرمائی،نائبین صدورپر غوروفکرکرتے ہوئے چارنائبین کا انتخاب عمل میں عمل آیا،(1) حضرت مولاناغیاث الدین صاحب قاسمی مہتمم جامعہ حسینیہ مدنی نگرکشن گنج(2) حضرت مولاناقاری شہرت صاحب مہتمم جامعہ عربیہ اسلامیہ جعفرگنج،جہان آباد ، مولانامحفوظ الرحمن صاحب مہتمم جامعہ سراج العلوم سیوان،مولاناصابراحمدصاحب مہتمم جامعہ دارالعلوم شیرنیا دربھنگہ ،اور جنرل سکریٹری کے لئے جامعہ مدنیہ سبل پور،پٹنہ کے استاذ ،معروف صحافی مفتی خالدانورپورنوی کو منتخب کیاگیا،رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ بہارکو متحرک اور فعال بنانے پر زوردیاگیا،اس میں فیصلہ لیاگیاکہ تمام اضلاع کے صدوروسکریٹری اور مربوط مدارس سے باہمی ربط کو مضبوط کیاجائے،کام کی توسیع کی جائے،اور اور وفود کے ذریعہ مربوط مدارس کا معائنہ کیاجا ئے ، ضلعی شاخوں کو متحرک بنانے کے ساتھ،اس کی تشکیل جدیدکے بارے میں فیصلہ لیاگیاکہ دوماہ کے اندر ضلعی شاخوں کی تشکیل جدید کی جائے،تاریخ کے تعین کااختیار ریاستی رابطہ مدارس کو دیاگیا،مربوط مدارس کی نشست بلانے کے لئے ماہ دسمبرکے آخری دنوں کی تاریخ طے کی گئی،دیگرامورباجازت صدرمحترم میں اراکین مجلس عاملہ نے تمام مدارس کے ذمہ داران سے اپیل کی کہ تمام مدارس کے رجسٹرڈ کو یقینی بنائیں،اور حسابات آڈٹ بھی کرائے جائیں،مدارس میں دینیات کی تعلیم کے ساتھ،عصری علوم میں بھی مضبوطی پیداکی جائے،مسلم لڑکیوں میں ارتدادکی خبریں جس اندازسے پھیل رہی ہیں،اس پر اراکین نے افسوس کااظہارکرتے ہوئے معاشرتی اصلاح کی طرف لوگوں کی توجہ دلائی،جناب مولانامحمدحارث مہتمم جامعہ مدنیہ سبل پور،پٹنہ نے پرتکلف ضیافت کی،تمام اساتذہ جامعہ مدنیہ سبل پور،پٹنہ نے بھی مہمانوں کے اکرام کے لئے بڑی جد وجہد کی،حضرت مولاناغیاث الدین صاحب کی رقت آمیزدعاء پر مجلس اختتام کو پہونچی۔


ریلوے مسافروں کیلئے اہم اطلاع

ناندیڑ:26اگست۔ (اردو دنیا نیوز۷۲ ) چنئی میں ریلوے ریزرویشن سسٹؑم (پی آر ایس) میںکچھ تکنیکی خرابی آئی ہے جس کے باعث ساوتھ سنٹرل ریلوے میں بتاریخ 28اگست کی شب 23.45 بجے سے 29 اگست02.00 بجے تک یعنی 2 گھنٹے 15 منٹ اور29 اگست سے 23.45 بجے تا30اگست کوشب 02.00تک یعنی 2 گھنٹے 15 منٹ تک ریلوے ریزرویشن کی سہولت دستیاب نہیں رہے گی ۔

جس کے مطابق ریزرویشن انکوائری ، ریفنڈ ، ریزرویشن کی سہولت ریلوے اسٹیشن کی ٹکٹ ونڈو پر دستیاب نہیں ہوگی۔اور آن لائن ریزرویشن کی سہولت آئی آر سی ٹی سی کی ویب سائٹ کے ساتھ ساتھ ساو¿تھ سنٹرل ریلوے ، سدرن ریلوے اور ساو¿تھ ویسٹرن ریلوے اسٹیشنوں سے نکلنے والی ٹرینوں کے لیے انٹرنیٹ پر دستیاب نہیں ہوگی

تین طلاق متاثرہ کی وکیل رہی بی جے پی لیڈر نازیہ خان ٹھگی کے الزام میں گرفتار

کلکتہ ،٢٦اگست(اردو دنیا نیوز۷۲)گریش پار ک پولس اسٹیشن نے وکالت کی جعلی سرٹیفکٹ اور دھوکہ دہی کے الزام میں بی جے پی کی خاتون لیڈر نازیہ الہی کو گرفتار کیا ہے ۔نازیہ بی جے پی اقلیتی سیل کی لیڈ ر ہیں ۔پولس نے بتایا کہ ابھی تک ایسے کوئی ثبوت نہیں ملے ہیں جس سے یہ ثابت ہوکہ نازیہ وکیل ہیں۔

نازیہ الٰہی خان کے خلاف الزام ہے کہ اس نے کیس حل کرنے کے نام پر ایک سے زاید افراد سے روپے لئے ہیں ۔ باگوئیٹی پولیس اسٹیشن میں بھی اس کے خلاف متعدد شکایات درج کرائی گئی ہیں۔
سنجیو اگروال نامی شخص نے شکایت درج کراتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے طلاق کا معاملہ حل کرنے کے نام پر 6 لاکھ روپے لیے تھے۔ لیکن مسئلہ حل نہیں ہوا۔ اس شخص نے 2020 میں گریش پارک پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی تھی۔

پولیس نے بار کونسل اور بار ایسوسی ایشن کو خط بھیج کر معلومات حاصل کی تھی کہ نازیہ الہی خان کی وکالت کی سرٹیفیکٹ صحیح ہے یا نہیں۔دونوں ایسو ایشی ایشن نے کہا کہ ان کی وکالت کی سرٹیفکٹ درست نہیں ہے۔پولیس میں شکایت درج ہونے کی وجہ سے نازیہ الٰہی خان دہلی سمیت مختلف مقامات پر بھاگ رہی تھی۔ تاہم ، وہ جمعرات کی صبح پکڑی گیی۔ گریش پارک پولیس نے اسے گرفتار کر لیا۔نازیہ الہی خان تین طلاق معاملے میں کیس کی سماعت کے دوران ایک فریق بن کر شہرت حاصل کی تھی اور اس کے ذریعہ وہ بی جے پی میں بلندی بھی حاصل کی تھی۔ترنمول کانگریس سے بھی ان کا تعلق رپا ہے مگر بعد میں وہ بی جے پی میں شامل ہوگئی تھیں۔

جمعرات, اگست 26, 2021

اروند کیجریوال کی محنت و جدوجہد لائی رنگ ، تیسری آنکھ نگرانی میں دہلی پوری دنیا میں اول سے

مرکزی حکومت اور ایل جی کی مسلسل رکاوٹوں کے باوجود دہلی نے یہ تاریخی مقام وزیر اعلی اروند کیجریوال کی محنت اور جدوجہد کی وجہ سے حاصل کیا ہے۔ خواتین سمیت ہر طبقہ کی حفاظت کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ کیجریوال حکومت نے اب تک 2.75 لاکھ سی سی ٹی وی نصب کیے ہیں اور اگلے چند مہینوں میں مزید 1.4 لاکھ سی سی ٹی وی نصب کیے جائیں گے۔

نئی دہلی: وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کی محنت اور جدوجہد کی وجہ سے دہلی نے دنیا میں ایک نیا مقام حاصل کیا ہے۔ دہلی آج دنیا کا پہلا شہر بن گیا ہے جس نے فی مربع میل سب سے زیادہ سی سی ٹی وی نصب کیے ہیں۔ دہلی میں فی مربع میل 1826 سی سی ٹی وی نصب ہیں جو کہ چنئی سے 3 گنا زیادہ اور ممبئی سے 11 گنا زیادہ ہیں۔ مسلسل جدوجہد، دور اندیشی اور وزیر اعلی اروند کیجریوال کی محنت کی وجہ سے، مرکزی حکومت اور ایل جی کی مسلسل رکاوٹوں کے باوجود ، دہلی میں سی سی ٹی وی نصب کیے جا سکے اور آج دہلی نے یہ تاریخی مقام حاصل کیا ہے۔ اس سے دہلی کے لوگوں کے لیے ایک محفوظ ماحول فراہم کرنے کے کیجریوال حکومت کا ایک بڑا وعدہ بھی پورا ہوا۔

اس کامیابی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ فی مربع میل نصب سی سی ٹی وی کے لحاظ سے دنیا کے 150 شہروں میں دہلی پہلے نمبر پر ہے اور اس نے شنگھائی ، نیو یارک اور لندن جیسے شہروں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ خواتین کی حفاظت کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ، دہلی حکومت نے اب تک 2.75 لاکھ سی سی ٹی وی نصب کیے ہیں اور اگلے چند مہینوں میں 1.4 لاکھ مزید سی سی ٹی وی نصب کیے جائیں گے۔ وزیر اعلی اروند کیجریوال نے ٹویٹ کیا ، "ہمیں یہ کہتے ہوئے فخر ہے کہ دہلی نے شنگھائی ، نیو یارک اور لندن جیسے شہروں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے جہاں زیادہ سے زیادہ سی سی ٹی وی کیمرے فی مربع میل لگائے گئے ہیں۔ دہلی میں 1826 کیمرے فی مربع میل جبکہ لندن میں 1138 کیمرے فی مربع میل ہیں۔ مشن موڈ میں کام کرنے والے ہمارے افسران اور انجینئرز کو مبارکباد ، جس کی وجہ سے ہم نے یہ کارنامہ بہت کم وقت میں حاصل کیا ہے۔

دہلی میں اب تک 2.75 لاکھ سی سی ٹی وی نصب کیے گئے ہیں ، حکومت خواتین سمیت ہر طبقہ کی حفاظت کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے اور اس مقصد کے لیے دہلی کی سڑکوں پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے جا رہے ہیں۔ یہ دہلی کی تاریخ کا سب سے بڑا اقدام ہے۔ اب تک دہلی میں 2.75 لاکھ سی سی ٹی وی نصب کئے جاچکے ہیں اور 1.4 لاکھ مزید سی سی ٹی وی نصب ہونا باقی ہیں، جو ٹینڈرنگ کے عمل کے تحت ہیں۔ یہ کیمرے اگلے سات ماہ کے اندر بھی لگائے جائیں گے۔ سی سی ٹی وی پروجیکٹ سوراج کی ایک مثال ہے۔ RWAs ان جگہوں کے سروے میں شامل تھے جہاں سی سی ٹی وی نصب کیے گئے ہیں۔ سی سی ٹی وی نہ صرف کالونیوں کو بلکہ دہلی کے تمام حصوں کو ڈھونڈ رہا ہے۔ دہلی حکومت کے سی سی ٹی وی کی تنصیب کا یہ ماڈل عالمی سطح پر منفرد ہے ، کیونکہ یہ نظام وکندریقرت ہے اور پولیس ، PWD اور RWAs اور مارکیٹ ایسوسی ایشنز کے ذریعے محفوظ کنکشن کے ذریعے ریموٹ مانیٹرنگ کی اجازت دیتا ہے۔ کیجریوال حکومت نے سی سی ٹی وی لگانے کا اپنا وعدہ پورا کیا کیجریوال حکومت نے دہلی بھر میں سی سی ٹی وی کوریج فراہم کرنے کا اپنا وعدہ پورا کیا ہے۔ دہلی کے لوگوں کی جانب سے 2012 سے شہر کے عوامی علاقوں میں سی سی ٹی وی کوریج فراہم کرنے کا بار بار مطالبہ کیا گیا۔ دہلی والوں کی مانگ کو پورا کرتے ہوئے دہلی حکومت کے پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ نے یہ سی سی ٹی وی لگانے کا عمل شروع کیا۔ دہلی ملک کا واحد شہر ہے جہاں عوامی مقامات کو سی سی ٹی وی کے ذریعے بہترین نگرانی فراہم کی جا رہی ہے۔ نیز ، دہلی عالمی سطح پر واحد شہر بن گیا ہے ، جو سی سی ٹی وی کے ذریعے اپنے عوام کی حفاظت میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

دہلی کے محمد پور گاؤں کا نام بدل کر مادھو پورم کرنے کی تجویز کودی گئی پیشگی منظوری

دہلی کے محمد پور گاؤں کا نام بدل کر مادھو پورم کرنے کی تجویز کودی گئی پیشگی منظوری

Delhi News Proposal to change the name of Mohammadpur village in Delhi to Madhavpuram has been approved in advance

نئی دہلی، 26 اگست:(اردودنیانیوز۷۲)ملک بھر میں کئی جگہوں کے نام وقتاقتا تبدیل ہوتے رہے ہیں۔ اب قومی دارالحکومت دہلی کے منیرکا میں واقع ایک گاؤں #محمد پور کا نام بدل کر مادھو پورم کرنے کی تجویز کو پیشگی منظوری دے دی گئی ہے۔ جنوبی #دہلی #میونسپل #کارپوریشن کے میئر مکیش سوریان نے یہ معلومات دی۔

ایک بیان جاری کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ معلوم ہوا ہے کہ #مغلیہ دور میں دہلی کے کئی دیہات کے نام زبردستی بدلے گئے تھے، جس میں منیرکا کے وارڈ نمبر 66 کا محمد پور گاؤں بھی ہے۔ یہ جنوبی دہلی #میونسپل کارپوریشن کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔اس میں مزید کہا گیا کہ لوگوں کا دیرینہ مطالبہ ہے کہ محمد پور گاؤں کا نام بدل کر مادھو پورم کیا جائے۔ اس مطالبہ اور جذبات کو مدنظر رکھتے ہوئے اور کارپوریٹر بھگت سنگھ ٹوکاس کی درخواست پر عوام کے مفاد میں وارڈ نمبر 66 منیرکا کے محمد پور گاؤں کو مادھو پورم میں تبدیل کرنے کی تجویز کو پیشگی منظوری دی گئی ہے۔

شادی شدہ بیوی کے ساتھ اس کی مرضی کے خلاف جسمانی تعلق بنانا عصمت دری نہیں :ہائی کورٹ

شادی شدہ بیوی کے ساتھ اس کی مرضی کے خلاف جسمانی تعلق بنانا عصمت دری نہیں :ہائی کورٹ

judgment

بلاسپور26اگست:(اردودنیانیوز۷۲)چھتیس گڑھ ہائی کورٹ نے شادی شدہ بیوی کے ساتھ اس کی مرضی کے خلاف #جسمانی تعلق کو #ریپ نہیں ماناہے۔ ایڈووکیٹ وائی سی شرما نے کہا کہ جسٹس این کے چندرونشی کی سنگل بنچ نے قانونی طور پر شادی شدہ #بیوی کی مرضی کے خلاف #زبردستی یا طاقت کے بل بوتے جسمانی تعلق #عصمت دری نہیں ماناہے۔شرما نے بتایا کہ ریاست کے ضلع بیمتارا کے ایک کیس میں شکایت کنندہ بیوی نے اپنے شوہر پر عصمت دری اور غیر فطری #جنسی تعلقات کا الزام لگایا تھا، جسے اس کے شوہر نے ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

وکیل نے کہا کہ ہائی کورٹ نے کہا کہ ازدواجی عصمت دری کے علاوہ دیگر الزامات کے معاملے میں کیس جاری رہے گا۔ شرما نے بتایا کہ ضلع بیمتارا میں شادی کے بعد شوہر اور بیوی کے درمیان علیحدگی ہوگئی تھی۔ بیوی نے تھانے میں شکایت درج کرائی تھی کہ ان کی شادی جون 2017 میں ہوئی تھی۔ شادی کے کچھ دنوں کے بعد اس کے شوہر اور سسرال والوں نے اسے ہراساں کرنا شروع کیا، #جہیز کے طور پر پیسوں کا مطالبہ کیا۔

اس کا شوہر بھی اسے گالیاں دیتا اور مارتا پیٹتا تھا۔ بیوی نے یہ بھی الزام لگایا کہ اس کے شوہر نے اس کی مرضی اور غیر فطری #جنسی تعلقات کے خلاف کئی بار اس کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کئے۔وکیل نے بتایا کہ تفتیش کے بعد شوہر اور دیگر کے خلاف تھانہ میں دفعہ 498-اے اور 377، 376 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا اور چالان مقامی عدالت میں پیش کیا گیا۔ نچلی عدالت نے دفعات کے تحت الزامات مرتب کئے تھے۔شرما نے بتایا کہ خاتون کے شوہر نے ریپ کیس میں ٹرائل کورٹ کے فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

درخواست گزار شوہر کی جانب سے عدالت میں یہ دلیل دی گئی کہ قانونی طور پر شادی شدہ بیوی کے ساتھ شوہر کی جانب سے جنسی یا کوئی بھی جنسی عمل عصمت دری نہیں ہے، چاہے وہ طاقت سے کیا جائے یا بیوی کی مرضی کے خلاف۔ اس معاملے میں گجرات ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کی عدالتی نظیر بھی پیش کی گئی۔

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...