Powered By Blogger

منگل, ستمبر 07, 2021

ڈینگو وائرل بخار سے یوپی ہے حال لیکن یوگی کی نظر میں ' آل از ویل : اکھلیش

ڈینگو وائرل بخار سے یوپی ہے حال لیکن یوگی کی نظر میں ' آل از ویل : اکھلیش

(اردو دنیانیوز ۷۲)

پورے اتر پردیش میں ڈینگو اور وائرل بخار سے لوگ پریشان ہیں ۔سماج وادی پارٹی(ایس پی)سربراہ اکھلیش یادو نے کہا ہے کہ اترپردیش میں ڈینگو، وائرل بخار سے ہر طرف ہلچل مچی ہوئی ہے جبکہ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ'آل از ویل'کا جھوٹا دعوی کررہے ہیں۔

مسٹر یادو نے کہا کہ خستہ حال طبی خدمات کی جانب بی جے پی حکومت کا دھیان نہیں ہے۔ اسپتال میں بھاری بھیڑ ہے۔ وقت پر مناسب علاج نہ ملنے سے بچوں کی اموات ہورہی ہیں۔ ڈینگو بخار نے مغربی اترپردیش میں سینکڑوں معصوموں کی جان لے لی ہے۔ اب مشرقی اترپردیش میں بھی اس کا اثر دکھائی دے رہا ہے۔ لکھنؤ کے اسپتالوں میں مریضوں کی بھیڑ سنبھالے نہیں سنبھل رہی ہے۔ حالات بگڑنے کی وجہ سے دوائیوں تک کا اسٹاک کم ہوگیا ہے۔ نازک حالت والے مریض بھی اسپتالوں سے واپس کئے جارہے ہیں۔ بستر نہ ہونے کی وجہ سے ان کا ابتدائی علاج بھی نہیں کیا جارہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ فیروزآباد،متھرا، مین پوری، کانپور، فرخ آباد سمیت کئی اضلاع میں ماتم پھیلا ہوا ہے۔ بچوں کو کھو چکی ماؤں کی چیخیں اشتہارات سے پرے وہ سینکڑوں گھروں کو آنسوؤں کے سمندرمیں ڈوبا دیا ہے۔متھرا میں ایک بیمار بچے کے والد افسر کے پیروں میں گر کر علاج کرانے کی گہار لگارہا ہے۔ ایک معذور خاتون اپنے دودھ پیتے بچے کو گود میں لئے علاج کے لئے در در کی ٹھوکریں کھارہی ہے۔

سابق وزیر اعلی نے کہا کہ بی جے پی حکومت میں حساسیت چھو کر بھی نئی گئی ہے۔ بلندشہر کے ضلع اسپتال میں چھت ٹپک رہی ہے۔ راجدھانی کے اسپتال میں سیلن دور نہیں ہوپائی ہے۔ سیتاپور میں سماج وادی حکومت کے وقت کروڑوں روپئوں سے ٹراما سنٹر بنے 5سال گزرنے کو ہیں لیکن ابھی تک چالو نہیں کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا کی دوسری لہر میں ریاست میں لاشوں کا کھیل ہوتا رہا ہے۔ وزیر اعلی دعوی کررہے ہیں کہ تیسری لہر آنے سے پہلے ہی سب تیاریاں کرلی گئی ہیں۔ وارڈوں میں بستروں میں اضافہ کیا گیا ہے۔ دوائیں وافر مقدار میں ہیں لیکن ڈینگو کے پہلے دور میں ہی طبی خدمات کی بدحالی کا عالم یہ ہے کہ غریب آدمی نہ جی پارہا ہے نہ مرپارہا ہے۔ علاج اس کے لئے چاند ستاروں کو توڑ لانے جیسا ہوگیا ہے۔

ناندیڑ:وشنوپوری ڈیم کے 8 دروازے کھولے گئے‘ناﺅگھاٹ پُل آمد ورفت کیلئے بند

  • ناندیڑ:6 ستمبر۔ (اردو دنیا نیوز۷۲)ناندیڑضلع کے علاوہ گوداوری ندی کے بالائی حصوں میںجاری موسلادھار بارش کے سبب سے وشنوپوری ڈیم کی سطح آب میں کافی اضافہ ہوا ہے۔اسلئے آج ڈیم کے 8 دروازے کھولے گئے ہیں جس کاپانی گوداوری میںتیزی سے پہنچ رہا اور ندی کی سطح آب میںکافی اضافہ ہے اسلئے ناندیڑ شہر سے گزرنے والے ناﺅ گھاٹ پُل کو دونوں جانب سے آمدورفت کےلئے دوپہر دوبجے کے بعد سے بندکردیاگیاہے۔

گوداوری جیورکشک دل ناندیڑضلع کے صدر سیدنو ر پہلوان نے بتایا کہ آج انھیں کمشنر نے ایک مکتوب جاری کرتے ہوئے کہا کہ گوداوری ندی کی سطح آب میں اضافہ ہوگیاہے اسلئے جیورکشک دل کی ٹیم کوناو گھاٹ پُل پرتعینا ت کیاجائے ۔اس کے بعد دل کے 10 ارکان دوپہرسے ہی یہاں تعینات کردئےے گئے ہیں اور پُل کے دونوں جانب کاراستہ آمدورفت کیلئے بند کردیاگیا ہے۔

کیونکہ آج رات میںڈیم کے مزید دروازے کھولے جاسکتے ہیںاور امکان ہےکہ ندی کاپانی ناوگھا ٹ پُل کے اوپر سے گزرنے لگے ۔ آج ڈپٹٰی کمشنر اجیت پال سنگھ سندھو ‘ڈپٹی کمشنر رفعت اللہ بیگ ودیگر عہدیداران نے ناو گھاٹ پُل کادورہ کرکے جیورکشک دل کواحتیاطی اقدامات کرنے کی ہدایت دی۔

پیر, ستمبر 06, 2021

سپریم کورٹ کا سنگھو بارڈر خالی کرنے کی درخواست سننے سے انکا

سپریم کورٹ کا سنگھو بارڈر خالی کرنے کی درخواست سننے سے انکار


 

judgment

نئی دہلی 6ستمبر:(اردودنیانیوز۷۲)سپریم کورٹ نے دہلی کو ہریانہ سے ملانے والی سنگھو سرحدکوخالی کرنے کی درخواست پر سماعت کرنے سے انکار کر دیاجوکسانوں کے احتجاج کی وجہ سے بندہے۔ عدالت نے کہاہے کہ درخواست گزار کو پنجاب ہریانہ ہائی کورٹ میں اپنی درخواست دائر کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ سپریم کورٹ میں سونی پت کے دو لوگوں نے اپنی درخواست میں کہا تھا کہ سڑک کئی مہینوں سے بند ہے ، لہٰذا سپریم کورٹ حکومت کو ہدایت کرے کہ وہ سڑک کھولے یا دوسری سڑک بنانے کا حکم جاری کرے ، تاکہ لوگ آ سکیں۔

جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا ہے کہ ہمارے لیے اس معاملے میں مداخلت کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ جب ہائی کورٹس موجود ہوں اور وہ مقامی حالات سے پوری طرح آگاہ ہوں کہ کیاہو رہا ہے۔ ہمیں ہائی کورٹ پر اعتماد کرنا چاہیے۔ اس مشاہدے کے ساتھ ، سپریم کورٹ نے درخواست گزاروں کو ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا حکم دیا۔ اس کے بعد ان کی جانب سے درخواست واپس لے لی گئی۔

عدالت نے کہا ہے کہ درخواست گزار ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرنے کی آزادی رکھتا ہے۔ اعلیٰ عدالتیں نقل و حرکت کی آزادی اور بنیادی سہولیات تک لوگوں کی رسائی کے مسئلے سے بھی نمٹ سکتی ہیں۔

بنچ نے کہاہے کہ ہائی کورٹ نقل و حرکت کے حق اور دوسرے لوگوں کے حقوق کے درمیان توازن کے بارے میں بات کر سکتی ہے۔ دراصل ، درخواست گزار جئے بھگوان جو سونی پت کے رہائشی ہیں ، نے کہا تھا کہ اس تحریک کی وجہ سے شہر کے لوگوں کو مسائل کا سامنا ہے۔

دہلی کوملانے والی مرکزی سڑک بند ہے۔ درخواست گزار کی جانب سے پیش ہونے والے ایڈوکیٹ ابھیمنیو بھنڈاری نے کہاہے کہ سنگھو سرحد سونی پت کے لوگوں کی نقل و حرکت کے لیے اہم ہے اور اس تحریک کی وجہ سے ان کے نقل و حرکت کے حق کو سلب کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہاہے کہ ہم پرامن نقل و حرکت کے خلاف نہیں ہیں تاہم سڑکیں بند ہونے سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

مودی حکومت کسان تحریک کو کچلنے کی سازش بند کرو : کانگریس

مودی حکومت کسان تحریک کو کچلنے کی سازش بند کرو : کانگریسنئی دہلی: کانگریس نے کہاکہ ملک کا کسان زرعی قوانین کو ختم کرنے کی مانگ پر طویل عرصہ سے دھرنا دے رہا ہے لیکن مودی حکومت ملک کے کاشتکاروں کی بات سننے کی بجائے کسانوں پر حملہ کروا رہی ہے۔
کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے یہاں جاری ایک بیان میں کہاکہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی مرکز، ہریانہ اور اترپردیش کی حکومتیں کسانوں کو انصاف دینے کے بجائے کسان۔مزدوروں کی گاندھیائی تحریک کو دبانے اور کچلنے میں مصروف ہے۔تین زرعی سیاہ قوانین سے کسانوں کی روزی روٹی پرحملہ کرکے اور انصاف مانگ رہے کسانوں کو دہلی نہیں آنے دیا جارہا ہے اور ان پر حملہ کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسان گزشتہ نو مہینوں سے زیادہ وقت سے زراعت مخالف قوانین کو واپس لینے کی مانگ پر دہلی کی سرحدوں پر بیٹھے ہیں اور دھرنا دے رہے ہیں۔ ان نو مہینوں کے دوران 800سے زیادہ کسان تحریک میں اپنی جان قربان کر چکے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ کسانوں کی موت کے لئے کون ذمہ دار ہے۔ کسانوں سے با ت چیت کے نام پر بی جے پی کے وزراء نے اینٹھ دکھائی، بات ماننے سے انکار کردیا اور تینوں سیاہ قوانین پر دوبارہ غور کرنے کرنے تک سے منع کردیا۔
کانگریس نے اسے بی جے پی حکومت کے تکبر کی انتہا قرار دیتے ہوئے کہاکہ یہ حکومت عوام مخالف ہے اور کسانوں کی دشمن ہے اس لئے کسانوں کی مانگ پر غور کرنے کی بجائے ان کے ساتھ ناانصافی کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہریانہ میں جن لوگوں نے کسانوں پر حملہ کروایا ہے ان کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہئے۔

علی گڑھ میں مسلم لڑکی نے ’ہندو دوست ‘ سے مندر میں شادی رچالی

علی گڑھ میں مسلم لڑکی نے ’ہندو دوست ‘ سے مندر میں شادی رچالی


 
aligarh-muslim-girl-ties-knot-with-hindu-boy

فتنۂ ارتداد کاظہور ، مسلم مفکران اب بھی خواب خرگوش میں

علی گڑھ، 6ستمبر:(اردودنیانیوز۷۲)اطلاع کے مطابق یوپی کے ضلع علی گڑھ میں فتنۂ ارتدادکی بھیانک تصویر سامنے آئی ہے ۔ جہاں آر ایس ایس کے چلائی گئی تحریک ’ گھر واپسی‘کا لرزہ خیزمنظر سامنے آیا ۔ یوں تو لوَ جہاد کے نام فسطائی طاقتوں کے ساتھ ساتھ میڈیا بھی ہنگامہ آرائی کرتی نظر آتی ہے ، لیکن ’گھر واپسی ‘پر میڈیا اپنے منھ میں دہی جمائے ہوا ہے ۔ ایسا ہی ایک معاملہ علی گڑھ میں دیکھنے کو ملا ۔تفصیلات کے مطابق یہاں ایک مسلم لڑکی (جو کاس گنج کی رہائشی بتائی جاتی ہے ) نے مندر میں ہندو رسومات کے مطابق اپنے ہندو دوست سے شادی کرلی۔

خیال رہے کہ ضلع علی گڑھ کے تھانہ پالی مقیم پور کے تحت گاؤں بیجولی کے رہنے والے امیت مہیشوری نے ضلع کاس گنج کی رہنے والی لڑکی نشا خان سے شادی کی ہے۔ نشاخان نے فتنۂ ارتداد کی پرواہ کئے بغیرنیزماقبل ہونے والی مسلم لڑکیوں کے ساتھ ہندو شوہر وں کی طرف سے ہونے والی بدسلوکیوں کی خوفناک خبروں کو نظر ا نداز کرکے اپنے عاشق امیت سے 7 چکر لگا کر شادی کرلی۔

اس سلسلے میں بجرنگ دل کے ضلعی عہدیدار شوبھم سنگھل نے کہا کہ جو شادی ہوئی وہ لڑکے اور لڑکی کی رضامندی سے ہوئی، اس میں تمام ہندووادی افراد موجود تھے۔ ان کی شادی شیو مندر بجولی میں ہوئی، یہ شادی ان کی زندگی میں ایک نئی کرن ہے۔ابھی تک ا س شادی کے سلسلے میں نشاخان کی والدین کی طرف سے کوئی بیان نہیں آیا ہے۔

خیال رہے کہ صرف یوپی کے مختلف اضلاع ہی نہیں ؛بلکہ پورے ملک میں مختلف ہندوقوم پرست تنظیموں کی طرف سے مسلم لڑکیوں کو جھوٹے پیار کے چنگل میں پھنسا کراور سبز باغ دکھا کر شادی کے ذریعہ گھر واپسی کی مہم چلا جا رہی ہے ، لیکن بے حس ماں باپ تمام نتائج سے بے پرواہ ہیں۔ جبکہ مسلم تنظیمیں بھی اس سلسلے میں کسی طرح کی مثبت پیش رفت اور مؤثر مہم چلانے میں ابھی تک کامیاب نہیں ہوسکی ہیں۔ علی گڑھ کا یہ حادثہ مسلم قوم ، مسلمان ماں باپ اور عالی مرتبت مفکرین کے لئے پھر ایک زیانہ ہے ۔

عرب امارات کاغیرملکیوں کیلئے نئے گرین، فری لانسر ویزوں کا اعلان

عرب امارات کاغیرملکیوں کیلئے نئے گرین، فری لانسر ویزوں کا اعلان

golden-visa-UAE

دبئی، 6ستمبر :(اردودنیانیوز۷۲)متحدہ عرب امارات نے غیرملکیوں کیلئے نئے گرین اور فری لانسر ویزوں کا اعلان کردیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق اماراتی وزیر مملکت برائے غیر ملکی تجارت کے مطابق گرین ویزا ہولڈرز کو آجر کی ضمانت درکار نہیں ہوگی، گرین ویزا رکھنے والوں کی رہائش کا اجازت نامہ ان کے کام کے اجازت نامے سے علیحدہ ہوگا،ایسے افراد اپنے والدین اور 25 سال تک کے بچوں کو اسپانسر کر سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ویزے کی معیاد ختم ہونے کی صورت میں 90 سے 180 دن کا اضافی وقت دیا جائے گا،گرین ویزا باصلاحیت طلبہ، سرمایہ کار، تاجر اور کاروباری افراد کو دیا جائے گا جبکہ فری لانس ویزا اپنا کاروبار کرنے والے افراد کو دیا جائے گا۔

سیتا پور : گاؤں کے لوگ پراَسرار بخار سے خوفزدہ ، 50 اموات کا دعویٰ

سیتا پور : گاؤں کے لوگ پراَسرار بخار سے خوفزدہ ، 50 اموات کا دعویٰ


kids-fever-GettyImages

سیتا پور : (اردودنیانیوز۷۲)مغربی یوپی کے مختلف اضلاع فیروزآباد، علی گڑھ وغیرہ میں وائرل بخار کی تباہی مچانے کے بعد اب مشرقی یوپی کے سیتاپور ضلع میں بھی وائرل اور ڈینگوبخار پھیل رہا ہے۔ضلعی صدر مقام سے تقریباً 20 کلومیٹر دور بسیتی گاؤں کے مکین پراسرار بخار سے خوفزدہ ہیں۔ بسیتی گاؤں کے مکین اس وقت وائرل بخار سے پریشان ہیں۔ عالم یہ ہے کہ گاؤں کے اکثر لوگ خواہ وہ بچے ہوں، جوان ہوں یا ضعیف العمر ہر کوئی بخار کی زد میں ہے۔

لوگوں میں پراسرار بخار کے تئیںاس قدر گھبراہٹ ہے کہ اگر کسی کے جسم کا درجہ حرارت تھوڑابھی بڑھ جائے تو گھر والوں کے ماتھے پر پریشانی کی لکیر واضح طور پر نظر آنے لگتی ہے۔ دیہی باشندگان کے دعویٰ کے مطابق اب تک 50 سے زائد افراد فوت کر چکے ہیں۔اگرچہ دیہی باشندگان یہ اعداد و شمار گزشتہ ایک ماہ کے دوران بتا رہے ہیں۔ جبکہ ڈاکٹر یہ تعداد 15 سے 20 ہونے کا دعویٰ کر رہے ہیں۔ڈاکٹر گاؤں میں بخار اور دوا چھڑکنے کے حوالے سے میڈیکل کیمپ لگانے کا دعویٰ کر رہے ہیں۔

لیکن گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ ڈاکٹروں کی ٹیم گاؤں میں صرف ایک بار ہی آئی ہے۔ گاؤں میں شاید ہی کوئی گھر ایسا ہو جس کا کوئی فرد بخار میں مبتلا نہ ہو۔وہیں ڈسٹرکٹ ہسپتال میں درجنوں مریض داخل ہیں۔گاؤں والوں کے مطابق یہ بخار کے آنے کے بعد پہلے سردی محسوس ہوتی ہے ، پھر بخار تیزی سے بڑھتا ہے۔ جس کی وجہ سے کئی دیہاتی فوت کرچکے ہیں۔

گاؤں والے بتا تے ہیں کہ وائرل بخار کی وجہ سے کئی اموات ہو چکی ہیں، جبکہ گاؤں میں ہر جگہ گندگی بھی دیکھی جا رہی ہے ۔جبکہ CHC سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر منیش گپتا نے بتایا کہ گاؤں میں کیمپ کا اہتمام کیا گیا ہے۔ گاؤں میں ادویات بھی تقسیم کی گئی ہیں۔ ان کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ گاؤں میں اب تک صرف 15 سے 20 لوگ وائرل بخار کی گرفت میں ہیں۔

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...