Powered By Blogger

منگل, ستمبر 07, 2021

میں دہلی - میرٹھ ایکسپریس وے پر ٹرک اور کار تصادم ، شوہر ، بیوی اور بیٹے سمیت پانچ افراد ہلاک

میں دہلی - میرٹھ ایکسپریس وے پر ٹرک اور کار تصادم ، شوہر ، بیوی اور بیٹے سمیت پانچ افراد ہلاک

(اردو دنیا نیوز۷۲)

غازی آباد ، 07 اگست ۔ پیر کی دیر رات ایک تیز رفتار ٹرک ، ایک آلٹو کارمیں دہلی میرٹھ ایکسپریس وے پر شدید ٹکرہو گئی۔ اس خوفناک سڑک حادثے میں دو خاندانوں کے 5 افراد ہلاک ہوگئے۔ مرنے والوں میں دو بچے بھی شامل ہیں۔
حادثہ مسوری تھانہ علاقے میں پیش آیا۔ یہ تمام لوگ ایک سال کے بچیکا مونڈن کرانیکے بعد ہریدوار سے آرہے تھے۔ مرنے والوں میںوہ بچہ بھی شامل ہے جس کا منڈن کروایاگیاتھا۔
سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ، دیہی ڈاکٹر ایرج راجہ نے بتایا کہ سونو اور آشیش خاندان سمیت آشیش سنہا کے بیٹے دیو سنہا کے مونڈن کے بعد پیر کو ہریدوار سے واپس آرہے تھے۔یہ لوگ اندراپورم کے رہنے والے تھے۔ جب یہ لوگ کلچھینا کے قریب پہنچے تو پیچھے سے ایک تیز رفتار ٹرک نے کار کو ٹکر مار دی۔ تصادم اتنا زور دار تھا کہ کارکے پرخچے اڑ گئے۔ لکھنؤ کے رہائشی آشیش (35 سال) ، ان کی بیوی شلپی (32 سال) ، بیٹا دیو سنگھ (01 سال اور سونو 30 سال) اور سونو کی بیٹی پرہ (10 سال) کی کار میں موت ہو گئی۔ جبکہ 2 دیگر افراد زخمی ہوئے ، زخمیوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ ٹرک اور اس کے ڈرائیور کو بھوج پور پولیس اسٹیشن نے پکڑ لیا ہے۔


نصف ملک میں بارش،سیلاب اورتودے گرنے کے واقعات،بچائو کام جاری

نصف ملک میں بارش،سیلاب اورتودے گرنے کے واقعات،بچائو کام جاری

نصف ملک میں بارش،سیلاب اورتودے گرنے کے واقعات،بچائو کام جاری
نصف ملک میں بارش،سیلاب اورتودے گرنے کے واقعات،بچائو کام جاری
(اردو دنیا نیوز۷۲)

گورکھ پور،دہرادون،جل گائوں: ملک کی بڑے حصے میں آبی قیامت کا قہرجاری ہے۔ اترپردیش، مہاراشٹر، گجرات میں بارش کے سبب سیلاب آگیا ہے جب کہ اتراکھنڈ اور ہماچل جیسی پہاڑی ریاستوں میں چٹانیں کھسکنے اور تودے گرنے کے واقعات بھی ہورہے ہیں۔

بارش ، سیلاب اور مٹی کے تودے گرکر اتراکھنڈ اور ہماچل پردیش جیسی پہاڑی ریاستوں میں تباہی مچا رہے ہیں۔ اتراکھنڈ میں دہرادون-رانی پوکھری-رشی کیش کو جوڑنے والا عارضی پل پیر کی رات جکھان ندی کے تیز دھارے میں بہہ گیا۔

مرکزی پل 27 اگست کو یہاں بہہ گیا۔ لوگوں کو درپیش مسائل کے پیش نظر دریا پر ایک متبادل پل بنایا گیاتھا ، جس پر اتوار کی شام ہی ٹریفک شروع ہوئی ، وہ پل بھی کل رات بہہ گیا۔ رشی کیش-ہریدوار ہائی وے پر گاڑیوں کا دباؤ پل کے بہنے کے بعد بڑھ گیا ہے۔ یہاں سے سفر کرنے والوں کو بھی زیادہ فاصلہ طے کرنا پڑے گا۔

پل دریا میں بہنے کے بعد لوگ یہاں پھنسے ہوئے ہیں۔ پہاڑی ریاستوں سے تباہی کی کئی تصویریں سامنے آرہی ہیں۔ ایک تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک ٹرک تیز بارش کے بعد ندی میں بہہ رہا ہے۔ اس سے قبل پیر کے روز ، اتراکھنڈ کے ٹہری میں اچانک سڑک پر بڑی چٹانیں گر گئیں۔ اس دن ہماچل پردیش کے کنور میں بھی لینڈ سلائیڈنگ کا واقعہ رپورٹ ہوا۔

یہاں رام پور کے جیوری علاقے میں لینڈ سلائیڈنگ کے بعد قومی شاہراہ بند ہو گئی جس سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ضلعی انتظامیہ نے اس واقعے سے پہلے ہی علاقے میں الرٹ جاری کر دیا تھا۔ احتیاط کے طور پر پولیس اہلکار بھی تعینات تھے۔ جس کی وجہ سے کسی قسم کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

دو دن پہلے پہاڑوں سے پتھر گرنے کا سلسلہ یہاں جاری تھا۔ انتظامیہ کو پہلے ہی خدشہ تھا کہ پہاڑ کا بڑا حصہ ٹوٹ سکتا ہے۔ لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے نیشنل ہائی وے نمبر 5 پر ٹریفک مکمل طور پر بند تھی۔ دونوں طرف گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ کنور سے آنے والے مسافروں کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

مہاراشٹر ، اتر پردیش اور گجرات سمیت کئی ریاستوں میں بارش کی وجہ سے بربادی کے واقعات منظر عام پر آرہے ہیں۔ مہاراشٹر کے 750 دیہات سیلاب کی لپیٹ میں ہیں۔ سیلاب میں 500 مویشی بہہ جانے کی اطلاعات ہیں۔ ساتھ ہی اتر پردیش کے 11 ڈیموں میں رسائو شروع ہو گیا ہے۔

اگر ان میں سے کوئی بھی ڈیم ٹوٹ جاتا ہے تو یہ خوفناک تباہی کا سبب بن سکتا ہے۔ مہاراشٹر کے جلگاؤں کے چالیسگاؤں تالکا میں ، موسلا دھار بارشوں کی وجہ سے 750 دیہات زیر آب آگئے ہیں۔

شدید بارشوں کی وجہ سے یہاں کمر تک پانی بھر گیا ہے۔ سیلاب میں ایک خاتون جاں بحق 500 سے زائد مویشی پانی میں بہہ گئے ہیں۔ کئی دیہاتوں میں لوگ اب بھی پھنسے ہوئے ہیں اور بچائے جانے کے منتظر ہیں۔ منگل کو بارش کے بعد اورنگ آباد۔دھلے شاہراہ پر لینڈ سلائیڈنگ ہوئی۔ تب سے وہاں ٹریفک جام ہے۔

سڑک پر کیچڑ ہے۔ شاہراہ پر گاڑیوں کی لمبی قطار ہے۔ گورکھپور ضلع کے بہت سے دیہات میں ، دریاؤں کے پانی کی سطح ہر گھنٹے میں 3 سے 4 انچ بڑھ رہی ہے۔ جس کی وجہ سے لوگوں میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔ اتر پردیش کے گورکھپور ضلع میں سیلاب کی صورتحال ہے۔

کئی قریبی دیہات پانی میں ڈوب گئے ہیں۔ اس خوف سے کہ دریاؤں کے پانی کی سطح مسلسل بڑھ رہی ہے ، لوگوں نے نقل مکانی شروع کر دی ہے۔ جن کے پاس پکے گھر ہیں انہوں نے چھت پر پناہ لی ہے۔ دریاؤں کے پانی کی سطح میں ہر گھنٹے میں 3 سے 4 انچ اضافہ ہو رہا ہے

۔ 11 ڈیموں میں رساو شروع ہو چکا ہے جن میں چوری چورا ، راپتی ​​روہا ڈیم ، گورا دریا کا مہاکول ڈیم ، لکدیہا ڈیم اور بوہوار ڈیم شامل ہیں۔ 23 سال پہلے 1998 میں ایسی بری صورت حال پیش آئی تھی۔ اب تک 39 افراد کو بچایا گیا ہے اور محفوظ مقام پر پہنچایا گیا ہے

ہندوؤں اور مسلمانوں کے آباؤ اجداد ایک جیسے تھے مسلمانوں کو کسی چیز سے ڈرنے کی ضرورت نہیں : آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت

ہندوؤں اور مسلمانوں کے آباؤ اجداد ایک جیسے تھے مسلمانوں کو کسی چیز سے ڈرنے کی ضرورت نہیں : آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوتممبئی: راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) سرسنگھلک موہن بھاگوت نے پیر کو کہا کہ ہندوؤں اور مسلمانوں کے ایک جیسے آباؤ اجداد ہیں اور ہر ہندوستانی شہری ایک 'ہندو' ہے۔ پونے میں قائم گلوبل اسٹریٹجک پالیسی فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'سمجھدار' مسلم رہنماؤں کو شدت پسندوں کے خلاف مضبوطی سے کھڑا ہونا چاہیے۔ یہ بھی کہا کہ ہندوستان میں اقلیتی برادری کو کسی چیز سے ڈرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ ہندوؤں کی کسی سے دشمنی نہیں ہے۔

بھاگوت نے کہا ، "لفظ ہندو مادر وطن ، آباؤ اجداد اور ہندوستانی ثقافت کے برابر ہے۔ یہ دوسرے خیالات کی توہین نہیں ہے۔ ہمیں مسلمانوں کی بالادستی کے بارے میں نہیں بلکہ ہندوستانی بالادستی کے بارے میں سوچنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اسلام حملہ آوروں کے ساتھ ہندوستان آیا۔ یہ تاریخ ہے اور اسے اسی طرح بتایا جانا چاہیے۔ سمجھدار مسلم رہنماؤں کو غیر ضروری مسائل کی مخالفت کرنی چاہیے اور بنیاد پرستوں اور انتہا پسندوں کے خلاف ڈٹ جانا چاہیے۔ جتنی جلدی ہم یہ کریں گے ، معاشرے کو اتنا ہی کم نقصان پہنچے گا۔

آر ایس ایس کے سربراہ نے قوم پر ایک سیمینار میں کہا کہ لفظ ہندو ہماری مادر وطن ، آباؤ اجداد اور ثقافت کے بھرپور ورثے کا مترادف ہے اور اس تناظر میں ہمارے لیے ہر ہندوستانی ہندو ہے سب سے پہلے اور قومی سپریم 'جو کچھ بھی ہو۔' 'انہوں نے کہا کہ ہندوؤں اور مسلمانوں کے آباؤ اجداد ایک جیسے تھے۔ بھاگوت نے کہا کہ ہندوستانی ثقافت متنوع خیالات کو قبول کرتی ہے اور دوسرے مذاہب کا احترام کرتی ہے۔

کیرالہ کے گورنر عارف محمد خان اور سنٹرل یونیورسٹی آف کشمیر کے چانسلر لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) سید عطاء حسنین بھی سیمینار میں موجود تھے۔ خان نے کہا کہ زیادہ تنوع ایک خوشحال معاشرے کی طرف لے جاتا ہے اور یہ کہ "ہندوستانی ثقافت سب کے ساتھ برابر سلوک کرتی ہے۔" حسنین نے کہا کہ مسلمان دانشوروں کو پاکستان کے ہندوستانی مسلمانوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کو ناکام بنانا چاہیے


بہار : نتیش کمار کے بیان پر آر جے ڈی کا طنز ، کہا ۔ آپ مہنگائی پر بحث کرتے رہیں ، میں کرسی پر قائم رہوں گا

بہار : نتیش کمار کے بیان پر آر جے ڈی کا طنز ، کہا ۔ آپ مہنگائی پر بحث کرتے رہیں ، میں کرسی پر قائم رہوں گاپٹنہ: وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے بڑھتی ہوئی مہنگائی کے بارے میں پیر کو کہا کہ ترجیح اب کورونا وائرس ہے ، اس سے جلد از جلد چھٹکارا حاصل کریں۔ اب ایسی صورتحال میں کسی چیز کی قیمت بڑھ جائے گی ، اگر کسی چیز کو کچھ ہو جائے تو کیا ہوگا۔ جیسے ہی یہ بیان آیا ، آر جے ڈی نے منگل کو ٹویٹ کرکے نتیش کمار کو نشانہ بنایا ہے۔

آر جے ڈی نے ٹویٹ کیا اور لکھا ، "مہنگائی پر غیر ضروری بحث نہیں کی جانی چاہیے" - شری شری 420 نتیش کمار میں پالیسی ، اصولوں ، خیالات کو چھوڑ کر کرسی پر قائم رہوں گا ، آپ مہنگائی پر غیر ضروری بحث کرتے رہیں۔ "نتیش کمار کی طرف آر جے ڈی کا یہ ٹویٹ تھا۔ مہنگائی پر دیے گئے بیان کے بارے میں اس سے پہلے بھی نتیش کمار کو آر جے ڈی نے کئی بار 'کرسی عاشق' کہا ہے۔

واضح رہے کہ پیر کو نتیش کمار صحافیوں کے سوال کا جواب دے رہے تھے۔ انہوں نے یہ باتیں صرف افراط زر کے حوالے سے سوال کے حوالے سے کہی تھیں۔ نتیش کمار نے کہا ، "یہ فرض کرتے ہوئے کہ اب سب کچھ ٹھیک ہے ، کسی کو اس طرح نہیں سوچنا چاہیے۔ سب سے اہم بات اس سے چھٹکارا پانا ہے۔ جیسے ہی ہم اس سے چھٹکارا پائیں گے ، پھر جو بھی ترقی کا کام ہوگا وہ ہوگا۔ یہ ہے ماننا پڑے گا کہ اس کی وجہ سے کئی طرح کی رکاوٹیں آئی ہیں

کونسا قہوہ کس مرض کا علاج ہے؟

طبی ماہرین کی جانب سے سبز چائے یعنی کہ قہوے کا استعمال تجویز کیا جاتا ہے جو کہ مجموعی صحت کے لیے بے حد مفید ہے، مگر یہ جاننا بھی لازمی ہے کہ کس جُز سے بنا قہوہ کس مرض کے لیے علاج ثابت ہوتا ہے۔انٹرنیشنل جرنل آف فوڈ سائنسز اینڈ نیوٹریشن میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق روزانہ صبح ایک کپ قہوہ پینے کے نتیجے میں انسانی جسم میں مثبت تبدیلیاں سامنے آتی ہیں جن میں منفی کولیسٹرول اور موٹاپے میں کمی واقع ہونا سر فہرست ہے۔

 

ماہرین کے مطابق قہوے کے استعمال سے متعدد قسم کے کینسر سے بھی نجات حاصل ہوتی ہے۔غذائی ماہرین کے مطابق قہوے میں کیفین کی مقدار پائی جاتی ہے، کیفین کے سبب بھوک میں کمی واقع ہوتی ہے اور جسم سے مضر صحت مادوں کا صفایا ممکن ہوتا ہے لہٰذا صحت پر مختلف قسم کے قہوے مختلف طرح سے اثر انداز ہوتے ہیں جن سے متعلق چند اقسام مندرجہ ذیل درج ہیں۔

دار چینی کا قہوہ

غذائی ماہرین کے مطابق دار چینی سے بنا قہوہ گلے کی خراشوں، نزلہ، زکام اور کھانسی کے لیے مفید ثابت ہوتا ہے، اس کی تاثیر بڑھانے کے لیے اگر اس میں شہد بھی شامل کر لیا جائے تو ایک دن میں تین پیالیوں سے ہی علاج ممکن اور شفاء حاصل ہو جاتی ہے۔

لیموں اور شہد سے بنا قہوہ

ماہرین جڑی بوٹیوں کے مطابق سردی لگنے سے بچاؤ کے لیے سبز چائے میں اگر لیموں اور شہد ملا کر استعمال کیا جائے تو ’بیڈ کولڈ‘ یعنی موسمی نزلے زکام اور سردی سے بچا جا سکتا ہے۔

کیمومائل ( chamomile flowers ) سے بنا قہوہ

کیمومائل کے پھولوں سے بنا قہوہ بے خوابی کا بہترین علاج ہے، کیمو مائل کے پھول اگر میسر نہ ہوں تو مارکیٹ میں ٹی بیگ کی شکل میں ملنے والی کیمومائل پتی کا بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔

ہلدی اور ادرک سے بنا قہوہ

ہلدی اور ادرک کا قہوہ پینے کے نتیجے میں موسمی الرجیز، سائنَس، سانس کی بندش، مٹی سے ہونے والی الرجی سے نجات حاصل ہوتی ہے۔

پودینے سے بنا قہوہ

پودینے کی سبز پتیوں سے بنے قہوے کا استعمال اپھار کا بہترین علاج ہے، اس کے استعمال سے پھولا ہوا پیٹ منٹوں میں ٹھیک ہو جاتا ہے جبکہ گیس، بدضمی اور بھاری پن کا علاج بھی ممکن ہوتا ہے۔

ادرک سے بنا قہوہ

صرف ایک جڑی بوٹی ادرک سے بنے قہوے کا استعمال سر درد کا منٹوں میں علاج کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے ادرک سے بنے قہوے کے استعمال کے نتیجے میں پیٹ کی چربی سے بھی چھٹکارہ حاصل کیا جا سکتا ہے۔

تُلسی کے پتوں (باسِل ٹی، Basil Tea ) سے بنا قہوہ

عام گھروں اور پارکس میں لگے پودے تُلسی کے پتوں سے بنے قہوے کے استعمال کے نتیجے میں ذہنی دباؤ کم ہوتا ہے، تُلسی کے پتوں سے بنا قہوہ خوشی محسوس کروانے والے ہامونز کو متحرک کرتا ہے اور فکر مندی، ذہنی دباؤ، پٹھوں سے کھنچاؤ سے نجات دلاتا ہے ۔

سادہ سبز چائے

سادہ سبز چائے جہاں بے شمار فوائد کی حامل ہے وہیں اس کے باقاعدگی سے استعمال کے نتیجے میں ایکنی، کیل مہاسوں سے بچاؤ اور اِن کی افزائش میں کمی ممکن ہوتی ہے

سعودی عرب: خادمہ کے انتقال پر اس کی بیٹی کو گود لے لیا

سعودی عرب: خادمہ کے انتقال پر اس کی بیٹی کو گود لے لیا

ایک مثالی قدم
ایک مثالی قدم

 جدہ:سعودی عرب کے الجوف ریجن میں مقیم سعودی شہری نے اپنی خادمہ کی بیٹی کوگود لے لیا۔ خادمہ جس کا تعلق بنگلہ دیش سے تھا بچی کی پیدائش کے بعد کر گئی تھی 

سبق ویب نے ٹی وی چینل ایم بی سی کے حوالے سے مختصر دستاویزی فلم میں بچی کے بنگلہ دیشی والد حسن عابدین سے گفتگو پیش کی ہے جس میں انہوں نے بتایا کہ وہ الجوف ریجن میں جس سعودی شہری کے گھر میں ڈرائیور کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ اہلیہ بھی اسی گھر میں خادمہ کے طورپرملازم تھیـ

اہلیہ امید سے تھی جب ولادت کا وقت قریب آیا تو ہسپتال میں آپریشن کے ذریعے بچی کی ولادت ہوئی مگر اہلیہ کی طبیعت خراب ہو گئی اور وہ کومے میں چلی گئی جس کے بعد اس کا انتقال ہو گیاـ 

حسن عابدین کو ایک طرف اہلیہ کی جدائی کے صدمے کا سامنا تھا تو دوسری طرف نومولود بیٹی کی فکر کہ اس کی پرورش اور دیکھ بھال کس طرح ممکن ہو سکے گی ـ

 حسن عابدین کا کہنا ہے کہ جب اس مشکل صورتحال کا ذکر اپنے کفیل سے کیا تو اس نے بغیر کسی تردد کے مجھے کہا کہ بیٹی کی فکر نہ کرو اب سے یہ ہماری بیٹی ہو گی اور اسے اپنے بچوں کے ساتھ پالوں گا ـ

 بیٹی کی پرورش اور اس کی دیکھ بھال بہت بڑی ذمہ داری تھی مگر کفیل نے اس فکر سے مجھے آزاد کردیا کیونکہ میں تنہا اتنی بھاری ذمہ داری ادا کرنے کے قابل نہیں تھاـ

سعودی شہری عاید الشمری کا کہنا تھا کہ ’رات گئے حسن کا ٹیلی فون آیا تو اس نے روتے ہوئے کہا کہ اس کی اہلیہ انتقال کر گئی اب بچی کو کہاں لے جاوں 

 اپنے ڈرائیور کی پریشانی دیکھ کر اسے تسلی دی اور کہا کہ بیٹی کی فکر نہ کرو آج سے یہ ہماری بیٹی اور ہمارے بچوں کے ساتھ پرورش پائے گی ـ سعودی شہری نے اپنی بنگلہ دیشی خادمہ اور ڈرائیور کی نومولود بیٹی کو گود لے کرانسانیت کی مثال پیش کی اور اس بچی کا نام انہوں نے ’رحمہ ‘ رکھا جو اب اس کے بچوں کے ساتھ ہی رہتی ہے ـ


چوتھاٹیسٹ : ٹیم انڈیا کی انگلینڈ کے خلاف بڑی فتح

چوتھاٹیسٹ : ٹیم انڈیا کی انگلینڈ کے خلاف بڑی فتح

جیت گیا ہندوستان
جیت گیا ہندوستان

(اردو دنیا نیوز۷۲)لیڈز : ٹیم انڈیا نے کینگٹن اوول میں ہندوستان اور انگلینڈ کے درمیان چوتھا ٹیسٹ 157 رنز سے جیت لیا۔ انگلینڈ کو میچ میں 368 رنز کا ہدف ملا تھا لیکن پوری ٹیم 210 رنز پر ڈھیر ہو گئی اور ہندوستان نے میچ جیت کر سیریز میں 2-1 کی برتری حاصل کر لی۔ 50 سال بعد ہندوستانی ٹیم اوول میں ایک ٹیسٹ میچ جیتنے میں کامیاب رہی۔

ٹیم انڈیا ک بالرز کو میچ میں شاندار کارکردگی ملی۔ ٹیم کی یادگار جیت میں امیش یادو نے 3 وکٹیں حاصل کیں جبکہ جسپریت بمراہ ، شاردول ٹھاکر اور رویندرا جدیجہ نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔

 انگلینڈ کے مڈل آرڈر نے مایوس کیا۔ ایک موقع پر انگلینڈ مضبوط پوزیشن میں دکھائی دیا۔ ایسا بھی لگتا تھا کہ شاید ٹیم میچ ڈرا کرنے میں کامیاب ہو جائے گی لیکن ایسا نہیں ہوا۔ مڈل آرڈر میں ایک بھی کھلاڑی وکٹ پر کھڑے ہونے کی ہمت نہیں دکھا سکا۔

انگلینڈ نے یکے بعد دیگرے اپنی 6 وکٹیں 52 رنز کے اندر کھو دیں۔ یہاں سے بھارتی بالرز نے انگلینڈ کو واپسی کا موقع نہیں دیا اور شاندار فتح درج کرائی۔

awazurdu

بمراہ نے 100 وکٹیں مکمل کیں جسپریت بمراہ تیز ترین 100 وکٹیں لینے والے بالر بن گئے ہیں۔

بمرا نے یہ ریکارڈ صرف 24 میچوں میں بنایا۔ ان سے پہلے ہندوستان کے لیے تیز ترین 100 وکٹیں لینے کا ریکارڈ فاسٹ بالر کپل دیو (25) کے نام تھا۔ کپل کے بعد عرفان پٹھان (28) ، محمد شامی (29) اور جواگل سریناتھ (30) کے نام آتے ہیں۔

 بمراہ نے یہ ریکارڈ اولی پوپ (2) کو آؤٹ کرکے بنایا۔ پوپ کی وکٹ کے بعد ، انہوں نے اپنے اگلے ہی اوور میں جونی بیئرسٹو (0) کو کلین بولڈ کیا ، جس سے ہندوستان کو پانچویں کامیابی ملی۔ جڈیجہ نے معین علی کو صفر پر پویلین بھیج کر انگلینڈ کی کمر توڑ دی۔

اس کے بعد جو روٹ نے اننگز کو سنبھالنے کا کام کیا لیکن شاردول ٹھاکر نے اسے آؤٹ کر کے ہندوستان کی جیت تقریبا کر دی۔ روٹ 36 پر آؤٹ ہونے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔

پہلی وکٹ شاردول کے کھاتے میں آئی۔ پانچویں دن ہندوستان کی پہلی کامیابی شاردول ٹھاکر نے روری برنس (50) کی شکل میں حاصل کی ۔ روری برنس اور حسیب حمید نے پہلی وکٹ کے لیے 100 رنز جوڑے۔ اس کے کچھ دیر بعد متبادل فیلڈر میانک اگروال نے شاندار فیلڈنگ کرتے ہوئے ڈیوڈ مالان کو رن آؤٹ کر کےہندوستان کو دوسری کامیابی دلائی۔

۔ 112 کے اسکور پر ، محمد سراج نے رویندرا جڈیجہ کے مڈ آن پر فیلڈنگ کرتے ہوئے حسیب حمید کا ایک آسان کیچ چھوڑا۔ اس وقت حمید 55 پر بیٹنگ کر رہے تھے۔ تاہم لنچ کے بعد جدیجا کلین نے حمید (63) کو بولڈ کر کے تیسری کامیابی د لائی۔

کامیاب تعاقب 1902 میں اوول میں ہوا۔ آخری بار اوول گراؤنڈ پر سب سے کامیاب پیچھا 1902 میں دیکھا گیا تھا۔ اس وقت آسٹریلیا نے انگلینڈ کے سامنے 263 رنز کا ہدف رکھا تھا جسے انگلینڈ نے 9 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا۔ اس کے بعد 1963 میں ویسٹ انڈیز نے انگلینڈ کے سامنے 253 رنز کا ہدف دیا جسے میزبانوں نے صرف 2 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا۔ اس بار انگلینڈ سے ایک بڑا کرشمہ متوقع تھا ، لیکن ایسا ممکن نہ ہوسکا۔

awazurdu

انگلینڈ کی گزشتہ 10 میچوں میں چوتھی شکست

 اوول میں آخری 10 ٹیسٹ میچوں میں انگلینڈ کی یہ چوتھی شکست تھی۔ میزبان نے جنوبی افریقہ ، پاکستان ، آسٹریلیا اور ہندوستان کے خلاف چار میچ ہار ا ہے۔ نیز آخری چار میچوں میں انگلینڈ کو پہلی بار اس گراؤنڈ پر شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

 ایتھرٹن نے انگلینڈ کی فتح کی امید ظاہر کی تھی۔ انگلینڈ کے سابق کپتان مائیکل ایتھرٹن نے چوتھے دن کے کھیل کے بعد انگلینڈ کو فتح کا مضبوط دعویدار قرار دیا۔ اسکائی اسپورٹس سے بات کرتے ہوئے ، انہوں نے کہا تھا- "یہ ایک بہت ہی فلیٹ وکٹ ہے ، زیادہ کچھ نہیں ہو رہا ہے اور پھر آپ صرف ہندوستان کے بالنگ اٹیک کو دیکھیں۔

 


اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...