Powered By Blogger

پیر, ستمبر 13, 2021

مہاراشٹر میں تربیت سے لوٹنے والے بارہ پولس اہلکار کورونا سے متاثر پائے گئے

ناگپور، 12 ستمبر (اردو دنیا نیوز۷۲) مہاراشٹر کے پونے میں واقع ریاستی انٹیلی جنس اکیڈمی سے اپنے تربیتی سیشن سے واپس آنے والے 12 پولیس اہلکار اتوار کو کورونا وائرس انفیکشن سے متاثر پائے گئے ہیں۔
ایک سینئر پولیس افسر نے یہ اطلاع دی ہے۔

عہدیدار نے بتایا کہ ناگپور پولیس کے کل 33 اہلکار چند ہفتے پہلے ٹریننگ کے لیے پونے گئے تھے اور وہاں سے واپس آنے کے بعد دو پولیس اہلکاروں میں کورونا کی ہلکی علامات ظاہر ہوئیں جس کے بعد احتیاط کے طور پر ہفتے کی رات ان کے نمونوں کی جانچ کی گئی جو مثبت آئے۔ جس کے بعد تمام 33 پولیس اہلکاروں کے نمونوں کے جانچ کا فیصلہ کیاگیا ہے۔

عہدیدار نے بتایا کہ اس کے علاوہ مزید 10 پولیس اہلکاروں کی رپورٹ مثبت آئی ہے اور ان تمام لوگوں کو ملاکر مجموعی طور سے ایسے 12 پولس اہلکاروں کی رپورٹ مثبت آئی ہے

اتوار, ستمبر 12, 2021

صد سالہ تاریخ ساز ملی تنظیم جمعیت علماء ہند کی صوبائی شاخ #جمعیت_علماءبہار کا انتخابی اجلاس کل گذشتہ اختتام پذیر ہوا۔

صد سالہ تاریخ ساز ملی تنظیم جمعیت علماء ہند کی صوبائی شاخ #جمعیت_علماءبہار کا انتخابی اجلاس کل گذشتہ اختتام پذیر ہوا۔صد سالہ تاریخ ساز ملی تنظیم جمعیت علماء ہند کی صوبائی شاخ #جمعیت_علماءبہار کا انتخابی اجلاس کل گذشتہ اختتام پذیر ہوا۔صد سالہ تاریخ ساز ملی تنظیم جمعیت علماء ہند کی صوبائی شاخ #جمعیت_علماءبہار کا انتخابی اجلاس کل گذشتہ اختتام پذیر ہوا۔
جس میں بطورِ مشاہد ناظم عمومی جمعیت علماء ہند 
#حضرت_مولاناحکیم_الدین_صاحب_قاسمی دامت برکاتہم شریک ہوئے۔
ریاست بہار کے کونے کونے سے تشریف لائے سینکڑوں اراکینِ مجلس منتظمہ جمعیت علماء بہار نے اتفاق رائے سے عارف باللہ 
#حضرت_مفتی_جاویداقبال_صاحب_قاسمی کو صدر جبکہ چار نائبین صدور میں سے اس عاجز(محمداطہرالقاسمی)کو بھی نائب صدر کے لئے منتخب کیا۔
بندہ اتنے بڑے عہدے کے لائق ہرگز نہیں تھا مگر جب سینکڑوں باوقار علماء کرام اور اکابرین جمعیت نے سپرد کر دیا ہے تو خدا کی مدد کی بھرپور امید ہے کہ وہی اس نیا کو پار لگائے گا اور محض اپنے فضل و کرم سے اپنے اس بندے سے اپنی مخلوق کی نفع رسانی کا کام ضرور لے گا انشاءاللہ۔
ہمیں احساس ہے کہ کام ہی کرنے کے لئے اللہ تعالیٰ نے اس دنیا میں بھیجا ہے اس لئے کام کرنا ہے،کرتے رہنا ہے،کرتے کرتے مرنا ہے اور مرتے مرتے بھی کام کرجانا ہے۔
کل سے ہی سینکڑوں احباب و رفقاء مسلسل اپنی بےپناہ محبتوں،دعاؤں اور نیک خواہشات سے نواز کر لڑکھڑاتے پاؤں،کپکپاتے ہاتھوں اور بوجھ تلے دبے ہوئے ذہن و دماغ میں نئے عزم و عمل،ہمت و جرأت اور حوصلہ وقوت کی مہمیز لگارہے ہیں۔۔۔
آپ سب کی بےپناہ محبتوں کا بہت بہت شکریہ۔
خداوندعالم سلامت رکھے،مقاصد حسنہ کی تکمیل فرمائے اور جملہ شرور و فتن سے محفوظ فرمائے!
بس صرف ایک عاجزانہ درخواست ہے کہ رب العالمیں کی بارگاہ میں یاد رکھئے گا اور اپنے قیمتی مشوروں سے نوازتے ہوئے ہاتھ تھامے رہئے گا تاکہ مل جل کر ریاست بہار کے کونے کونے تک جمعیت کے ہمہ گیر پیغام کو پہنچایا جاسکے!!! 
آپ کا خیر اندیش
#محمداطہرالقاسمی
12/ستمبر 2021

آئی پی ایل 2021 دوسرا مرحلے کے لیے ہندی اور انگریزی کمنٹیٹرز کے نام کا اعلان ، سنجے مانجریکر کو جگہ نہیں ملی

آئی پی ایل 2021 دوسرا مرحلے کے لیے ہندی اور انگریزی کمنٹیٹرز کے نام کا اعلان ، سنجے مانجریکر کو جگہ نہیں ملینئی دہلی ،12ستمبر- آئی پی ایل 2021: آئی پی ایل 2021 پارٹ ٹو کے لیے ہندی اور انگریزی کمنٹیٹرز کا اعلان کر دیاگیا ہے۔ اب کرکٹ شائقین ان کمنٹیٹرز کی آواز سے براہ راست میچ سے لطف اندوز ہو سکیں گے۔ ہندی کمنٹیٹرز کے بارے میں بات کرتے ہوئے ، اس پینل میں گوتم گمبھیر ، عرفان پٹھان ، آکاش چوپڑا ، پارتھیو پٹیل ، کرن مورے اور نکھل چوپڑا کے نام شامل ہیں ، جبکہ انگلش کمنٹری پینل میں سنیل گواسکر ، ہرشا بھوگلے ، مرلی کارتک اور کیون پیٹرسن جیسے تجربہ کار شامل ہیں۔ سنجے مانجریکر کو آئی پی ایل کے کمنٹری پینل میں شامل نہیں کیا گیا۔ آئی پی ایل 2021 19- ستمبر سے شروع ہوگا جبکہ اس کا فائنل میچ 15 اکتوبر کو کھیلا جائے گا۔ آئی پی ایل کے 14 ویں سیزن کے دوسرے حصے کے لیے ہندی کمنٹری پینل میں کل 9 کمنٹیٹرز کو شامل کیا گیا ہے جبکہ انگلش پینل میں کل 14 کمنٹیٹرز کو شامل کیا گیا ہے۔ انڈیا کے چھ انگریزی کمنٹری پینل میں ، انگریزی۔بینڈ سے تین ، نیوزی لینڈ سے دو اور آسٹریلیا ، ویسٹ انڈیز اور زمبابوے سے ایک ایک تبصرہ نگار شامل ہیں۔ آئی پی ایل 2021 کے متحدہ عرب امارات لیگ میں کل 31 میچ کھیلے جائیں گے۔ اس سے قبل اس لیگ کے 29 میچ بھارت میں کھیلے جا چکے ہیں۔ ہندوستان میں ان میچوں کے انعقاد کے بعد ، کووڈ 19 کی بڑھتی ہوئی وبا کی وجہ سے لیگ 4 مئی کو ملتوی کردی گئی۔ بعد میں ایک بار پھر بی سی سی آئی نے اسے متحدہ عرب امارات میں منعقد کرنے کا منصوبہ بنایا ۔ آئی پی ایل 2021 کے فورا بعد ٹی 20 ورلڈ کپ 2021 بھی منعقد کیا جائے گا۔ آئی پی ایل 2021 پارٹ II کے لیے ہندی کمنٹری پینل آکاش چوپڑا ، عرفان پٹھان ، گوتم گمبھیر ، پارتھیو پٹیل ، نکھل چوپڑا ، تانیا پروہت ، کرن مورے ، جتن سپرو اور سورین سندرم آئی پی ایل 2021 پارٹ II کے لیے انگلش کمنٹری پینل سنیل گواسکر ، ایل سیوراماکرشنن ، مرلی کارتک ، ہرشا بھوگلے ، دیپ داس گپتا ، انجم چوپڑا ، کیون پیٹرسن ، ڈینی موریسن ، سائمن ڈول ، پومی ممبانگوا ، نکولس نائٹ ، ایان بشپ ، میتھیو ہیڈن اور ایلن وکلنز۔

ٹی 20 ورلڈ کپ کے لیے سری لنکن ٹیم کا اعلان

ٹی 20 ورلڈ کپ کے لیے سری لنکن ٹیم کا اعلان

ٹی 20 ورلڈ کپ کے لیے سری لنکن ٹیم کا اعلاننئی دہلی ،12 ستمبر ۔ سری لنکا کرکٹ بورڈ نے آئندہ آئی سی سی مینز ٹی 20 ورلڈ کپ 2021 کے لیے اپنے 15 رکنی ٹیم کا اعلان کر دیا ہے ۔ ٹیم کی قیادت داسون شناکا کریں گے ، جنہوں نے بھارت کے خلاف ہوم سیریز کے بعد سے ٹیم کی کپتانی کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ سری لنکا 18 اکتوبر کو ابوظہبی میں گروپ اے کے اپنے پہلے راؤنڈ میں نامیبیا کے خلاف اپنی مہم کا آغاز کرے گا۔ سری لنکا کو آئرلینڈ اور ہالینڈ کے خلاف بھی کھیلنا ہے۔ اس ٹیم میں نروشن ڈکویلا ، کوسل مینڈس اور دانوشکا گوناتھیلاکا کا نام نہیں ہے کیونکہ ان پر جولائی میں دورہ انگلینڈ کے دوران کووڈ 19 پروٹوکول کی خلاف ورزی پر سری لنکا کرکٹ بورڈ نے ایک ایک سال کی پابندی عائد کی تھی۔ اس کے ساتھ ہی سابق کپتان کوسل پریرا انجری کے بعد واپس آئے ہیں۔ ایسی صورت حال میں ، پریرا کی غیر موجودگی میں وکٹ کیپنگ کرنے والے منود بھانوکا بھی اس ٹیم کا حصہ نہیں ہیں ، جو ٹی 20 ورلڈ کپ کے لیے منتخب کی گئی ہے ۔ جنوبی افریقہ کے خلاف پہلے میچ میں ٹی20بین الاقوامی کرکٹ میں ڈیبیو کرنے والے اورہینرک کلاسین کو آؤٹ کرنے ولاے 21 سالہ آف اسپنر مہیش تھیکشانا کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔ اس نوجوان نے اس ہفتے کے شروع میں اپنے ون ڈے ڈیبیو میں چار وکٹیں حاصل کیں۔ ٹیم میں دیگر اسپنرز بائیں بازو کے پروین جے ویکرما ہیں ، جنہوں نے اس سال کے شروع میں بین الاقوامی سطح پر قدم رکھا تھا۔ وانندو ہسرنگا بھی ٹیم کا حصہ ہیں۔ جے ویکر ما اسکواڈ میں واحد انکیپڈ ممبر ہیں لیکن ا نہیں دیگر فارمٹ میں ان کے شاندار مظاہرہ کی بنیاد پر ٹی 20 ورلڈ کپ کے لیے اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے ۔ انہوں نے اپریل میں بنگلہ دیش کے خلاف ایک شاندار ٹیسٹ ڈیبیو کیا ، ایک میچ میں 11 وکٹیں حاصل کیں۔ وہ اب تک پانچ ون ڈے کھیل چکے ہیں اور پانچ وکٹیں لے چکے ہیں۔ انہوں نے ابھی تک ٹی 20 انٹرنیشنل کرکٹ میں ڈیبیو نہیں کیا ہے۔ ٹی 20 ورلڈ کپ کے لیے سری لنکا کی ٹیم اس طرح ہے اسون شناکا (کپتان) ، دھننجے ڈی سلوا ، کسل پریرا ، دنیش چاندیمل ، اویشکا فرنانڈو ، بھانوکا راجا پکسا ، چریت اسلنکا ، وانندو ہسرنگا ، کامندو مینڈیس ، چمیکا کرونارتنے ، نووان پردیپ ، دشمانتا چمیرا ، پروین جے ویکرما ، لہرو ماددو شنکا اور مہیش تھکشانا ریزرو کھلاڑی: لاہیرو کمارا ، بنورا فرنانڈو ، اکیلا دھننجیا اور پولینا تھرنگا۔


کورناسے موت کا سرٹیفیکٹ ہوگا جاری،سپریم کورٹ کے حکم پرعمل

کورناسے موت کا سرٹیفیکٹ ہوگا جاری،سپریم کورٹ کے حکم پرعمل

کوروناسے موت کا سرٹیفیکٹ ہوگا جاری،سپریم کورٹ کے حکم پرعمل
کوروناسے موت کا سرٹیفیکٹ ہوگا جاری،سپریم کورٹ کے حکم پرعمل

نئی دہلی:سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو حکم دیا تھا کہ وہ کورونا انفیکشن کی وجہ سے ہونے والی اموات میں ڈیتھ سرٹیفکیٹس کے اجراء اور اصلاح کے لیے ہدایات کو آسان بنانے کے لیے اقدامات کرے۔

اب مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ کو بتایا ہے کہ مرکزی وزارت صحت اور انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) نے کورونا سے اموات کے معاملات میں سرکاری دستاویزات جاری کرنے کے لیے اپنے رہنما خطوط جاری کیے ہیں۔

عدالت عظمیٰ کی جانب سے دائر اپنے حلف نامے میں مرکزی حکومت نے یہ بھی بتایا ہے کہ رجسٹرار جنرل آف انڈیا کے دفتر نے 3 ستمبر کو ہی ایک سرکلر جاری کیا ہے جس میں میت کے ورثا کو موت کی وجہ کا میڈیکل سرٹیفکیٹ دیا گیا تھا۔

عدالت نے کہا کہ ریپک کنسل بمقابلہ حکومت ہند اور دیگر مقدمہ میں 30 جون کے فیصلے کی تعمیل میں حکومت کی طرف سے ہدایات اور سرکلر جاری کیے گئے ہیں۔

مرکزی حکومت کی ہدایات کے مطابق ، اس میں کورونا انفیکشن کے وہ کیسز شامل ہوں گے جن کا پتہ RT-PCR ٹیسٹ ، مالیکیولر ٹیسٹ ، ریپڈ اینٹیجن ٹیسٹ یا ہسپتال میں کلینیکل ٹیسٹ کے ذریعے ہوا ہے۔

کورونا کے ان معاملات میں جن میں مریض صحت یاب نہ ہو سکا اور وہ ہسپتال یا گھر میں مر گیا ، پھر اسے کوویڈ 19 کی وجہ سے موت سمجھا جائے گا۔

یہاں تک کہ اگر ان معاملات میں رجسٹریشن اتھارٹی کو رجسٹریشن اتھارٹی کو فارم 4 اور 4 اے کی شکل میں رجسٹریشن آف برتھ اینڈ ڈیتھ ایکٹ 1969 کے سیکشن 10 کے مطابق جاری نہیں کیا گیا ہے۔

یہی نہیں ، طبی طور پر طے شدہ COVID کیس کی تاریخ سے 30 دن کے اندر ہونے والی اموات کو بھی کورونا انفیکشن کی وجہ سے ہونے والی اموات کے طور پر سمجھا جائے گا۔ ایسے معاملات میں جہاں ایک کوویڈ 19 مریض کو اسپتال میں داخل کیا گیا تھا اور 30 ​​دن سے زائد عرصے تک اسی اندراج کے تحت داخل کیا جاتا رہا ،کورونا موت سمجھا جائے۔

حکومت کی طرف سے جاری کردہ رہنما خطوط میں کہا گیا ہے کہ زہر کے استعمال سے موت ، خودکشی ، حادثے کی وجہ سے موت جیسے عوامل کوویڈ 19 کی وجہ سے موت نہیں سمجھے جائیں گے۔

رپورٹ کے مطابق ، رجسٹرار جنرل آف انڈیا تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف رجسٹراروں کو اس سلسلے میں ضروری ہدایات جاری کرے گا۔


نیٹ امتحان میں ناکامی کے ڈر سے طالب علم نے کر لی خودکشی

سلیم: تملناڈو کے سلیم سے ایک تکلیف دہ واقعہ سامنے آیا ہے جس میں میڈیکل انٹرنس کے لیے نیشنل ایلیجبیٹی اینڈ انٹرنس ٹیسٹ( این ای ای ٹی-نیٹ) نہ پاس کرپانے کی خوف سے ایک لڑکے نے مبینہ طور پر خودکشی کر لی۔ پولیس نے بتایا کہ لڑکے کی شناخت دھنش کے طور پر ہوئی ہے۔

وہ ریاست کے ضلع میٹّور کے کولائییُر میں آج صبح نیٹ امتحان کے شروع ہونے سے قبل گھر میں مردہ پایا گیا۔ دھنش نے سنہ 2019 میں بارہویں کا امتحان پاس کیا تھا اور وہ گزشتہ دو برس سے نیٹ کی تیاری کر رہا تھا۔ دھنش کل دیر رات تک تیسری کوشش کے لیے امتحان کی تیاری کر رہا تھا۔

پولیس نے کہا کہ آج صبح جب اس کے والدین اسے بیدار کرنے کے لیے کمرے میں آئے تو اسے مردہ پایا۔ اس واقعہ کی اطلاع ملنے کے بعد پولیس موقع پر پہنچی اور انہوں نے لاش کو اپنے قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے میٹّور سرکاری اسپتال بھیجا۔

وزیراعلیٰ ایم کے اسٹالن نے دھنش کی خودکشی پر اظہار تعزیت کیا اور کہا کہ تملناڈو کو نیٹ کے دائرے سے مستقل طور پر آزاد کرنے کے مطالبے والی ایک تجویز اسمبلی سیشن کے آخری دن پیش کی جائے گی، اور اس کے لیے صدر کی اجازت لینی ہوگی۔ تملناڈو کو نیٹ امتحان سے چھوٹ دینے کے لیے مرکزی حکومت کا اڑیل رویہ اختیار کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے اسٹالن نے کہا کہ اس بابت قانونی جد و جہد شروع ہو گئی ہے اور امید ہے کہ اس میں ان کی جیت ہوگی۔

ڈی ایم کے نے اپنے انتخابی منشور میں نیٹ امتحان کو ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ اے آئی اے ڈی ایم کے کے شریک کوآرڈینیٹر اور سابق وزیراعلیٰ ای پلانی سوامی نے لڑکے کے مکان پہ جا کر تعزیت پیش کی اور سوگوار اہل خانہ کے تئیں ہمدردی کا اظہار کیا۔

اب نجی کمپنیاں کرسکیں گی"اسرو" کی سہولیات کا استعمال

اب نجی کمپنیاں کرسکیں گی"اسرو" کی سہولیات کا استعمال

اب نجی کمپنیاں کرسکیں گی
اب نجی کمپنیاں کرسکیں گی"اسرو" کی سہولیات کا استعمال

 

چنئی: نجی راکٹ اسٹارٹ اپ اسکائی روٹ ایرو اسپیس پرائیویٹ لمیٹڈ اور محکمہ خلائی نے ہفتے کے روز ایک اہم معاہدے پر دستخط کیے۔

معاہدے کے مطابق ، اسکائی روٹ ایرو اسپیس انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کی سہولیات اور مہارت کو اپنے راکٹ سسٹم یا سب سسٹم کی ترقی اور جانچ میں استعمال کر سکتی ہے۔

اسرو نے کہا ، 'اس معاہدے کے بعد ، کمپنی اسرو کے کئی ٹیسٹ اور سہولیات استعمال کرنے کے قابل ہو جائے گی۔ کمپنی اپنے میزائلوں کی جانچ میں اسرو کے تکنیکی ماہرین کی مدد بھی لے سکے گی۔ سکائی روٹ ایرو اسپیس کے سی ای او پون چندنا نے کہا ، "ہم نے سال کے آغاز میں ایک غیر افشاء کرنے والے معاہدے (این ڈی اے) پر دستخط کیے اور اس کے بعد کئی مہینوں تک اسرو کے ساتھ کام کیا۔

اب اسرو کے ٹیسٹنگ راکٹ ہارڈ ویئر کے پہلے معاہدے پر دستخط کے ساتھ ، ہم ہندوستان کی نجی خلائی سرگرمیوں کے ایکشن پلان کا حصہ بن گئے ہیں۔ انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کے سابق سائنسدانوں کے ذریعہ قائم کیا گیا ، اسکائی روٹ بھارت کی پہلی نجی خلائی لانچ گاڑی بنا رہا ہے۔

پچھلے سال اگست میں ، حیدرآباد میں قائم اسٹارٹ اپ اسکائی روٹ ایرو اسپیس نے بالائی مرحلے کے راکٹ انجن 'رمن' کا کامیاب تجربہ کیا۔ یہ انجن ایک ساتھ کئی سیٹلائٹ مختلف مداروں میں رکھ سکتا ہے۔

اسکائی روٹ کے شریک بانی اور سی ای او نے کہا ، "ہم نے بھارت کا پہلا 100 3D تھری ڈی پرنٹ شدہ دو پروپیلنٹ مائع راکٹ انجن انجیکٹر دکھایا۔ روایتی مینوفیکچرنگ کے مقابلے میں اس کا کل وزن 50 فیصد کم اور اجزاء کی کل تعداد کم ہے۔

یہ انجن کئی بار چلایا جا سکتا ہے اور اسی وجہ سے ایک ہی مشن میں ایک سے زیادہ سیٹلائٹ ایک سے زیادہ مداروں میں رکھنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمپنی کے دو راکٹ چھ ماہ میں لانچ کے لیے تیار ہو جائیں گے۔ اسٹارٹ اپ نے اب تک 31.5 کروڑ روپے اکٹھے کیے ہیں اور 2021 سے پہلے 90 کروڑ روپے اکٹھے کرنے کا ہدف ہے۔


اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...