ہفتہ, نومبر 27, 2021
دل پسند باتیں مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ

گروگروام میں گرو سنگھ سبھا نے مسلمانوں سے کی گرودوارے میں نماز پڑھنے کی اپیل ، پیش کی بھائی چارہ کی مثال
گرو سنگھ سبھا، گروگرام کے پردھان شیر گل سنگھ سدھو نے کہا کہ عبادت مندر میں ہو گرودوارے میں ہو یا مسجد میں، عبادت سے روکنا گناہ ہے۔
واضح رہے کہ ایک طرف سنیکت ہندو سنگھرش سمیتی نے ضلع انتظامیہ کو کسی بھی صورت میں کھلے میں نماز نہ پڑھنے دینے کی وارننگ جاری کی ہوئی ہے۔ وہیں پہلے اکشے یادو اور اب گروسنگھ سبھا نے بھائی چارے کی مثال پیش کرکے نفرت کی سیاست کرنے والوں کو آئینہ دکھانے کی کوشش کی ہے۔ قومی، بین الا اقوامی، جموں وکشمیر کی تازہ ترین خبروں کے علاوہ تعلیم و روزگار اور بزنس کی خبروں کے لئے نیوز18 اردو کو ٹوئٹر، فیس بک پر فالو کریں۔
اپنے والداوربھائی کوبے گناہ ثابت کرنے میں ہم اکیلے رہ گئے ، سب نے ساتھ چھوڑدیا ، ملی تنظیموں نے بھی کنارہ کشی اختیارکرلی : عمرگوتم کی بیٹی نئی دہلی ( ایجنسی )
ایک نیوز پورٹل سے گفتگو کرتے ہوئے عمر گوتم کی بیٹی نے کہا کہ کیس میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی،کوئی امید افزا بات نہیں ہوئی ۔انہوں نے بتایا کہ لکھنؤ پاپا سے ملنے جاتے رہتے ہیں ،ان کی صحت خراب ہورہی ہے اور مایو سی بڑھتی جارہی ہے ،میری ممی ٹوٹتی جارہی ہیں ،بھائی کی غیر قانونی گرفتاری نے ان کو اور مجھے توڑ کر رکھ دیا ہے،پاپا اور بھائی بے گناہ ہیں اور یہ ثابت کرنا ہمارا ہدف ہے۔
ان پر عائد الزامات کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ فیبریکیٹڈ ہیں، پاپا تبدیلی مذہب کرنے والوں کی قانونی مدد کرتے تھے ،کسی کا مذہب تبدیل نہیں کرایا نہ ترغیب دی اور نہ ہی کسی پر دباؤ ڈالا ۔دوسرے ان کا آفس دہلی میں ہے اور مقدمہ لکھنؤ میں رجسٹرڈ ہوا دفتر2010میں قایم کیا تھا۔
ان کی بیٹی نے ایک سوال پر کہا کہ ابھی تک کوئی ایسی بات سامنے نہیں آئی کہ پاپا کو ٹارچر کیا گیا یا ان پر کوئی زیادتی ہوئی ہو مگر جیل تو جیل ہے بس ان کی یہ خواہش ہے کہ وہ بے گناہ ثابت ہوں اور باعزت بری ہوکر سماج کے سامنے آئیں ،مین اسٹریم میڈیا کے رویے پر جواب دیتے ہوئے بیٹی نے کہا کہ اس نے ہماری فیملی کی امیج تباہ کردی ،زندگی بھر کی ساکھ کو ختم کردیا ۔وہ جج بن گیا فیصلے صادر کرتا رہا غیرملکی فنڈنگ کا الزام ہو یا دھرم پریورتن کرانے کا کسی کا کوئی ثبوت نہیں۔جو لیبل پیشانی پر لگادیا ہے باعزت بری ہونے کے بعد بھی اس کا دھلنا مشکل ہے ۔امید کی کرن یہ ہے کہ جنہوں نے اپنی مرضی سے اسلام قبول کیا تھا وہ سامنے آئے اور پاپا کے حق میں گواہی دی شاید مقدمہ پر اس کا اثر پڑے۔
انہوں نے بتایا کہ ان کے والد پر چار جگہوں گجرات،فتح پور،دہلی اور لکھنؤ میں مقدمات ہیں اند ازہ لگائیں کہ کیا حالت ہوتی ہوگی ،گزشتہ دنوں گجرات لے جایا گیا تھا ان دنوں لکھنؤ جیل میں ہیں ۔کیا لوگ ساتھ دے رہے ہیں؟ بیٹی نے کہا کہ نہیں ددھیال ہو یا ننہال کوئی نہیں ہے ہمارا۔ ہم اکیلے ہیں میں اور میری ممی بھائی کا سہارا تھا،اس کو بھی لے گیے میری اور ممی کی صحت خراب ہورہی ہے ،میری میرے بھائی کی جاب،فیوچر،کیریر،عزت سب ختم سالگتاہے ہمارے سپورٹ میں کوئی نہیں ہے، تنظیمیں بھی خاموش ،گھر کی دیواروں میں قید ہوکر رہ گیے ہیں ،سب کی نگاہوں میں سوال ہے۔ مقدمہ اپنی جگہ رکا ہے ۔رتی بھر پیش رفت نہیں ہوئی خواہ کوئی کچھ کہہ رہا ہو مگر حقیقت یہی ہے ۔
کیا ہے کسی کے پاس عمرگوتم کی بیٹی کے ان سوالوں کا جواب؟

جمعہ, نومبر 26, 2021
غازی پور بارڈر پر مہاپنچایت شروع ، پارلیمنٹ مارچ کے پیش نظر دہلی کی سرحدیں سیل Kisan Andolan
غازی پور بارڈر پر مہاپنچایت شروع ، پارلیمنٹ مارچ کے پیش نظر دہلی کی سرحدیں سیل Kisan Andolan
کسان تحریک کا ایک سال مکمل ہونے پر کسانوں کی بڑی تعداد سنگھو بارڈر پہنچ گئی ہے۔ یہاں تحریک کی پہلی برسی منائی جارہی ہے۔
پی اے سی کی 5 بٹالین، سول پولیس کے 250 اہلکار، ایل آئی یو، انٹیلی جنس اور خواتین پولیس اہلکار مہاپنچائیت کے لیے یوپی گیٹ پر کسان آندولن کے مقام پر تعینات کیے گئے ہیں۔ ایس پی سٹی سیکنڈ گیانیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ کسانوں کی تحریک پر مکمل حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔ سول ڈریس میں پولیس اہلکار بھی مشتبہ افراد پر نظر رکھنے کے لیے تعینات کیے گئے ہیں۔
دہلی میرٹھ ایکسپریس وے پر دہلی پولس نے بیریکیڈنگ مضبوط کردی ہے۔ ساتھ ہی دہلی پولیس نے بیریکیڈنگ کے قریب وارننگ پوسٹر لگائے ہیں، جس میں کہا گیا ہے کہ اس مقام پر دفعہ 144 نافذ کی جائے گی۔
کسانوں کے پارلیمنٹ مارچ کے اعلان کے پیش نظر، جمعہ سے یعنی آج سے ہی دہلی کو سیل کر دیا گیا ہے۔ تمام سرحدوں پر سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ سرحد پر تعینات پولیس اہلکاروں کو سخت احکامات دیے گئے ہیں کہ کسی کو بغیر چیکنگ کے دہلی میں داخل ہونے کی اجازت نہ دی جائے۔
کسانوں کے احتجاج کے ایک سال مکمل ہونے پر، پولیس نے کسی بھی ناپسندیدہ پیش رفت سے بچنے کے لیے دہلی-غازی آباد سرحد پر حفاظتی انتظامات کو بڑھا دیا ہے۔ بیریکیڈنگ کے ساتھ ساتھ پولیس نے راستہ روکنے کے لیے کرینیں بھی لگا دی ہیں۔ دہلی غازی آباد بارڈر ہی نہیں دیگر راستوں پر بھی رکاوٹوں کی وجہ سے کئی مقامات پر طویل جام ہے۔
کسانوں کی تحریک کا آج ایک سال مکمل ہو گیا ہے۔ ایسے میں دہلی کی تمام سرحدوں پر جہاں کسان گزشتہ 12 ماہ سے احتجاج کر رہے ہیں، وہیں پولس کی سختی بڑھ گئی ہے، وہیں کسانوں کی بھیڑ بھی بڑھ گئی ہے۔ تحریک کے ایک سال مکمل ہونے اور تینوں قوانین کو واپس لینے کے وزیر اعظم کے اعلان کے بعد، ایس کے ایم نے کسانوں سے دہلی کی سرحدوں پر پہنچ کر جزوی فتح کا جشن منانے کی اپیل کی تھی۔ جمعرات کو اس اپیل کا کافی اثر ہوا۔
صورتحال یہ تھی کہ کنڈلی-سنگھو سرحد پر کسانوں تک پہنچنے کا سلسلہ صبح سے شروع ہوا اور دیر رات تک جاری رہا۔ ہر ایک گھنٹے میں 15 ٹریکٹر ٹرالیاں کنڈلی بارڈر پہنچ رہی ہیں۔ کسان قانون واپس لینے کے اعلان سے پرجوش ہیں، لیکن ایم ایس پی سمیت زیر التوا مطالبات کو نہیں بھولے ہیں۔ ان کی حکومت سے پر امید اپیل ہے کہ باقی مطالبات بھی جلد پورے کیے جائیں، تاکہ وہ وطن واپس آسکیں۔

امریکہ کی دادا گیری مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ امریکہ داخلی طور پر بہت سارے مسائل سے جوجھ رہا ہے ، گن کلچر، دن بدن زوال پذیر معیشت اور مختلف ملکوں کی طرف سے در پیش خارجی خطرات کی وجہ سے وہ اندر سے کھوکھلا ہو گیاہے

مضبوط خاندان اور مضبوط سماج‘ کی تشکیل کیسے؟کامران غنی صبا شعبئہ اردو نیتیشور کالج مظفرپور ......

فرقہ پرستی کے خلاف لڑائی میں سبھی طبقات متحد ہوں: مولانا ارشد مدنی نفرت کا مقابلہ نفرت سے نہیں ،محبت کے فروغ سے ہوگا: ارشد مدنی
فرقہ پرستی کے خلاف لڑائی میں سبھی طبقات متحد ہوں: مولانا ارشد مدنی نفرت کا مقابلہ نفرت سے نہیں ،محبت کے فروغ سے ہوگا: ارشد مدنی
اردو دنیا نیوز ۷۲، نئی دہلی
مولانا ارشد مدنی نے فرقہ پرستی کے خلاف لڑائی میں تمام طقبات کو شامل کرنے اور نفرت کے خاتمے کیلئے متحد ہوکرمیدان عمل میں آنے کی اپیل کی ہے۔
جمعیۃ علماء ہند کے صدراور نو منتخب آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے نائب صدر مولانا سید ارشد مدنی نے کہا کہ فرقہ پرستی کے خلاف جنگ میں ہم تنہا کامیابی حاصل نہیں کرسکتے ہمیں نہ صرف ان طبقے کو بلکہ سماج کے تمام ہم خیال افراد کو اپنے ساتھ لانا ہوگا۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار کانپور میں منعقد ہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ستائیسویں اجلاس میں بورڈ کے نائب صدر منتخب ہونے کے بعدکیا اور انہوں نے اپنے خطا ب میں سب سے پہلے بورڈ کے صدر مولانا رابع حسنی ندوی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ میں مختلف عوارض اور عمر کے تقاضے کی وجہ سے اب زیادہ بھاگ دوڑ نہیں کرپاتا لیکن آپ کے حکم کی تعمیل میں مجھے جو ذمہ داری دی گئی ہے اس کی ادائیگی کی حتی المقدور کوشش کروں گا۔
مولانا مدنی نے ملک کے موجودہ حالات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ موجودہ بورڈ کے اجلا س میں ملک میں بڑھتی ہوئی خطرناک فرقہ پرستی کے تعلق سے جو باتیں سامنے آئی ہیں اور جس پر گفتگو ہورہی ہے ان باتوں کو لیکر حکومت کا جو نظریہ اور رویہ ہے اور جس طرح ان چیزوں کو پورے ملک میں پیش کیا جارہا ہے وہ نفرت اور تعصب پر مبنی ہے، احکام شرعیہ میں مداخلت درحقیقت اسی نفرت وتعصب کی سیاست پر مبنی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ان چیزوں کو روکنے کے لئے ہمارے پاس بظاہر کوئی طاقت نہیں ہے اور جولوگ ایسا کررہے ہیں ان کے پاس اقتدار کی طاقت ہے جسے آج کی دنیا میں سب سے بڑی طاقت سمجھا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسے مایوس کن حالات میں بھی امید اور یقین کے چراغ روشن ہیں،ملک کا ایک بڑا طبقہ ایسا ہے جو ملک کی موجودہ روش کو غلط سمجھتا ہے اور ایک مخصوص طبقے کے خلاف پچھلے کچھ برسوں سے جو کچھ ہورہا ہے اسے وہ اچھی نظر سے نہیں دیکھتا وہ یہ بھی سمجھتا ہے کہ اس طرح کی چیزیں ملک کے لئے انتہائی خطرناک اور نقصاندہ ہیں۔
مولانا مدنی نے کہا کہ فرقہ پرستی کے خلاف جنگ میں ہم تنہا کامیابی حاصل نہیں کرسکتے ہمیں نہ صرف اس طبقے کو بلکہ سماج کے تمام ہم خیال افراد کو اپنے ساتھ لانا ہوگا۔ منافرت اور فرقہ پرستی کی اس آگ کو بجھانے کے لئے ہمیں مل جل کر آگے آنا ہوگا اگر ہم ایسا کریں گے تو کوئی وجہ نہیں کہ فرقہ پرست طاقتو ں کو سکشت نہ دے سکیں۔
انہوں نے وضاحت کی کہ فرقہ پرستی اور منافرت کا یہ کھیل جنوب کے مقابلے میں شمالی ہندوستان میں اپنے شباب پر ہے،اس کی بنیادی وجہ سیاسی مفاد ہے۔
اشتعال انگیزیوں اور اوٹ پٹانگ بیانات سے سماجی سطح پر فرقہ وارانہ صف بندی قائم کرنے کی سازش ہورہی ہے تا کہ اکثریت کو اقلیت سے بالکل الگ تھلگ کر کے اپنے ناپاک منصوبوں میں کامیابی حاصل کرلی جائے۔
اس سازش کا مقابلہ کرنے کے لئے ہمیں اکثریت کے ان تمام لوگوں کو اپنے ساتھ لانا ہوگا جو ان باتوں کو غلط سمجھتے ہیں اور جن کا ماننا یہ ہے کہ اس طرح کی سیاست ملک کے اتحاد، سا لمیت اور ترقی کے لئے انتہائی خطرناک ہے۔
انہوں نے آگے کہا کہ منافرت اور فرقہ پرستی کی آگ بھڑکانے والے مٹھی بھر لوگ ہی ہیں لیکن وہ طاقتور اس لئے ہیں کہ انہیں اقتدار میں موجود لوگوں کی پشت پناہی حاصل ہے، اس لئے قانون کے ہاتھ بھی ان کے گریبان تک نہیں پہنچ پاتے۔
مولانا مدنی نے یہ بھی کہا کہ نفرت کا مقابلہ نفرت سے نہیں کیا جاسکتا ہے، آگ سے آگ کو بجھانے کی کوشش نادان لوگ ہی کرسکتے ہیں، اس کے مقابلے میں ہمیں اخوت، ہمدردی اور اتحاد ومحبت کو فروغ دینا ہوگا جو ہماری اور اس ملک کی پرانی تاریخ بھی رہی ہے۔ اس تاریخ کو دوبارہ زندہ کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ بلا شبہ ملک کے حالات انتہائی خراب ہیں لیکن ہمیں مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے، ملک کے اندر ایک بڑا طبقہ ایسا ہے جو اس نفرت کا مقابلہ کرنا چاہتا ہے،ایسے لوگو ں کی ایک بڑی تعداد موجود ہے جو ڈر اور خوف کے اس ماحول میں بھی فرقہ پرستی اور منافرت کے خلاف مضبوطی سے لڑ رہے ہیں۔ یاد رکھیں جس دن ہم فرقہ پرست طاقتوں کے خلاف تمام طبقات کو متحد کرنے اور اپنے ساتھ لانے میں کامیاب ہوگئے،یہ طاقتیں اسی روز دم توڑ دیں گی۔
مولانا مدنی نے کہا کہ اس کے لئے ہمیں ایک مظبوط لائحہ عمل تیار کرنا ہوگا اور میدان عمل میں آنا ہوگا، ورنہ کل تک بہت دیر ہوسکتی ہے۔ برادران وطن کو خاص طور پر پڑھے لکھے طبقے کو چاہے وہ کسی بھی مذہب سے ہوں، بشرطیکہ وہ اس نفرت کے خلاف ہوں انہیں ساتھ لیکراس نفرت کے خلاف مہم چلانی چاہیے تب جاکر ان مسائل کا حل ہوگا ورنہ تمام طبقات کو متحد کئے بغیر فرقہ پرستی کو ختم نہیں کیا جاسکتا ہے۔
اخیر میں مولانامدنی نے دعوی کیاکہ اس وقت ہندوستان کے حالات جس قدر تشویشناک ہیں اس کی ماضی میں نظیر نہیں ملتی۔ مرکز میں اقتدار کی تبدیلی کے بعد یکے بعد دیگرے جو واقعات پیش آرہے ہیں اس سے اب اس میں کوئی شبہ نہیں رہ گیا ہے کہ ہندوستان فسطائیت کی گرفت میں چلا گیا ہے۔ فرقہ پرست اور انتشار پسندقوتوں کا بول بالا ہوگیا ہے، جس نے ہر ایک محبِ وطن کو فکرمند کر دیا ہے۔(پریس ریلز)
#Tags ہندوستان

اردودنیانیوز۷۲
ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!
ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے! Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...
-
ٹرین میں ناری شکتی پردرشن Urduduniyanews72 عالمی یوم خواتین سے سبھی واقف ہیں، یہ ہرسال مارچ کی آٹھویں تاریخ کوپوری دنیا میں من...
-
گستاخ نبی کی قرآنی سزا اردودنیانیوز۷۲ مکہ میں سب سے پہلےنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنےوالا کوئی اور نہیں بل...
-
یہ بیماری نہیں عذاب الہی ہے ! Urduduniyanews72 سی این این یہ امریکی نشریاتی ادارہ ہے،اس کی ایک رپورٹ جسے ملک کے اکثر اخبارات ...
-
بچیوں کی تربیت: ایک اہم ذمہ داری Urduduniyanews72 1. بچیوں کی تربیت کی اہمیت بچیوں کی تربیت ایک معاشرتی فریضہ ہے۔ ایک اچھی تربی...
-
مدارس اسلامیہ کنونشن میں منظور شدہ تجاویز اردودنیانیوز۷۲ مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ بہار اڈیشہ و جھارکھن...
-
ملکِ ہند میں اسلامی انگریزی اسکول: وقت کی اہم ضرورت Urduduniyanews72 ہندوستان میں مسلمان قوم کا شمار ملک کی سب سے بڑی اقلیت میں...
-
نئے سال کا آغاز: ایک نیا سفر Urduduniyanews72 نیا سال ایک نیا آغاز، ایک نئی امید اور نئی جدوجہد کا پیغام لے کر آتا ہے۔ یہ دن نہ...
-
پیام انسانیت کے وفد کا سیمانچل دورہ Urduduniyanews72 Urduduniyanews72 @gmail.com ملک میں ایک ایسی تحریک جو خالص انسانی بنیاد پ...
-
سنبھل میں کرفیو کی ایک رات ) * انس مسرورانصاری Urduduniyanews72 رات آئی تو خوف کا عفریت...
-
خنساء اسلامک انگلش اسکول بہیڑہ دربہنگہ، بہار کی دینی و عصری تعلیم اور اصلاحی خدمات۔ Urduduniyanews72 تعارف: خنساء اسلامک انگلش ...