Powered By Blogger

ہفتہ, ستمبر 18, 2021

ناندیڑاردو گھر لائبریری کےلئے کتب کے عطیات موصول

ناندیڑ:17 ستمبر۔ (اردو دنیا نیوز۷۲)اردوگھر ناندیڑ کی لائبریری کےلئے اہل خیرحضرات کی جانب سے کتب کاعطیہ موصول ہونا شروع ہوگیا ہے ۔گزشتہ ہفتہ محمدخاں صدر مہاراشٹر اقلیتی شعبہ راشٹروادی کانگریس پارٹی نے 25نئی کتب عطیہ میں دی ہیں ۔ ان کتب میں مسابقتی امتحانات جیسے یوپی ایس سی ‘ایم پی ایس سی‘وغیرہ کی تیاری کےلئے پڑھی جانیوالی کتابیں شامل ہیں۔

یہ تمام کتب مراٹھی اورانگریزی زبان کی ہیں ۔ اس طرح شہر ناندیڑ کے ساکن مرحوم شیخ چاند موظف پولس انسپکٹر کی جانب سے بھی 168 کتابیں‘ لائبریری کوبطور عطیہ دی گئی ہیں۔ اردوگھر کی ثقافتی کمیٹی کی جانب سے کتب کے عطیہ کی اپیل کی گئی ہے جس کا مثبت اثردیکھنے میں آرہا ہے ۔ ثقافتی کمیٹی اور ذیلی ثقافتی کمیٹی اہل خیر حضرات سے پھر ایکبار پُرخلوص گزارش کرتی ہے کہ وہ اردو گھر کی لائبریری کےلئے اپنی پرانی اور نئی کتب عطیہ میں دیں۔

لائبریری میں روزانہ شائع ہونے والے اردو ‘مراٹھی ‘ہندی اورانگریزی کے جملہ 22اخبارات آرہے ہیں ۔ یہ اخبارات عوام کے مطالبہ کےلئے روزانہ صبح8بجے تا 10بجے صبح اورشام میںپانچ بجے تا8 بجے شب رکھے جارہے ہیں ۔عوام الناس ا ن اخبارات سے استفادہ کریں

ناندیڑ:ڈاکٹر ہاشمی فرح تحسین کی ایم۔ڈی۔(سی۔ میڈیسین) میں امتیازی کامیابی

ناندیڑ:17 ستمبر۔ ()ڈاکٹرشنکرراو چوہان میڈیکل کالج ناندیڑ کی ہو نہار طالبہ ڈاکٹر ہاشمی فرح تحسین زوجہ ڈاکٹر محمدشارق ‘ماہرامراض اطفال (مالک و ڈائریکٹر نوجیون چلڈرن ہاسپٹل نائیگاوں) نے ایم ۔ڈی۔(کمیونٹی میڈیسین)اوپن کیٹگری میں امتیازی کامیابی حاصل کرکے اپنے خاندان ‘ ملت اسلامیہ وراپنے علاقہ کا نام روشن کیا ہے ۔ مہاراشٹریونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسس (ناسک ) کے زیراہتمام M.D.(C.Medicine) امتحان مئی ۔جون2021ءمیں منعقد ہواتھا ۔

اس کے علاوہ حکومت مہاراشٹر کے محکمہ صحت عامہ ‘ممبئی کی جانب سے پربھنی ضلع کے پالم تعلقہ کیP.H.C.(ہاسپٹل) میں میڈیکل آفیسر کے عہدے پران کاتقرر عمل میں آیا ہے ۔ہاشمی فرح تحسین مرحوم سید محسن علی ہاشمی(معلم ) کی دختر ہیں ۔وہ مراٹھواڑہ کے سینئر صحافی و ادیب اور روزنامہ”ورق تازہ“ کے مدیراعلیٰ محمدتقی کی بہو ہیں۔ انھوں نے ناندیڑ شہر کے قدیم اسکول مدینتہ العلوم ہائی اسکول سے دسویں کاامتحان اور یشونت کالج ناندیڑ سے 12ویں سائنس کاامتحان امتیازی نشانات سے کامیاب کیاتھا ۔

شنکرراوچوہان گورنمنٹ میڈیکل الج ناندیڑ سے فرسٹ ڈویژن میں MBBS پاس کیاتھا ۔ اس کے بعد انھوں نے پوسٹ گریجویشن میڈیکل کورس میںداخلے کےلئے انٹرنس امتحان دیاتھا ۔جس میںانھوں نے میرٹ لسٹ میں نمایاں مقام حاصل کیاتھا ۔ اسلئے انھیں M.D.(C.Medicine) میں داخلہ ملاتھا ۔ ڈاکٹر فرح ہاشمی کی کامیابی پر ورق تازہ خاندان ‘رشتہ داروں اور عزیزو اقارب میں خوشی کااظہار کیاجارہا ہے ۔

دنیاوی خواہشات کے پیچھے بھاگنا چھوڑ دیا ہے، اداکارہ صنم چوہدری نے شوبز انڈسٹری کو خیرباد کہہ دیا

شوبز انڈسٹری سے کنارہ کشی اختیار کرنے والی سابقہ اداکارہ صنم چوہدری کا کہنا ہے کہ انہوں نے دنیاوی خواہشات کے پیچھے بھاگنا چھوڑ دیا ہے لہذا اب سے وہ کسی تشہیری مہم کا حصہ نہیں ہیں۔

اپنی سلسلہ وار انسٹاگرام اسٹوریز میں اداکارہ نے لکھا کہ اب سے اگر کوئی میرے اکاؤنٹ پر آئے تو براہِ کرم اسلام سیکھنے کی غرض سے آئے کیونکہ میں بھی اسلام سیکھ رہی ہوں۔

سابقہ اداکارہ نے یہ بھی واضح کیا کہ وہ اب کسی بھی کمپنی کی کسی بھی مصنوعات کی تشہیری مہم میں حصہ نہیں لیں گی کیونکہ یہ ایک طرح کا فتنہ ہے ۔

صنم چوہدری نے اپنی تمام تصاویر ڈیلیٹ کردیں

انہوں نے کہا کہ کسی کے دل میں زیادہ کی خواہش ڈالنا ایک فتنہ ہے، اس سے میں بھی چھٹکارا پانے کی کوشش کررہی ہوں۔
واضح رہے کہ صنم چوہدری نے کئی ٹی وی ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں، اس کے علاوہ انہوں نے ایک فلم میں بھی کام کیا۔

صنم چوہدری نے 2013 کے ڈرامے ʼعشق ہماری گلیوں میںʼ کے ساتھ ٹیلی ویژن پر ڈیبیو کیا جبکہ اداکارہ ʼآسمانوں پہ لکھا‘،’ ʼبھول‘، ’گھر تتلی کا پر‘اور ’میر آبرو‘ جیسے کامیاب ڈراموں میں کام کرچکی ہیں۔

زین مدنی: ٹی وی کی نامور ماڈل، اداکارہ صنم چوہدری نے مذہب سے لگاؤ، شوبز چھوڑ دیا اور اپنے تمام اکاونٹس سے اپنی تصاویر بھی ڈیلیٹ کردیں۔

تفصیلات کے مطابق معروف ٹی وی ماڈل اداکارہ صنم چوہدری جو معروف ٹی وی اداکارہ زیب چوہدری کی چھوٹی بہن ہیں۔ انہوں نے مذہب سے لگاؤ لگا کر شوبز سے کنارہ کشی اختیار کرلی ہے۔ صنم چوہدری نے تیس سے زائد نامور ٹی وی ڈراموں میں اداکاری کے ساتھ ساتھ ماڈلنگ بھِی کی۔

صنم چوہدری نے اپنے تمام سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے اپنی تمام تصاویر بھی ڈیلیٹ کردی ہیں۔ یاد رہے دو ہزار انیس میں انہوں نے گلوکار صومی چوہان سے شادی کر لی تھی اور ان کا ایک بیٹا بھی ہے۔

جمعہ, ستمبر 17, 2021

مظفر پور: اب وظیفہ یاب ضعیف العمر کے اکاؤنٹ میں آئے 52 کروڑروپے ‏

مظفر پور: اب  وظیفہ یاب ضعیف العمر کے اکاؤنٹ میں آئے 52 کروڑروپے 

 
currency Indian
مظفر پور ،17ستمبر:(اردو دنیا نیوز۷۲)کھگڑیا کے ایک نوجوان اور کٹیہار کے دو طالب علموں کے اکاؤنٹ میں اچانک لاکھوں کی رقم آنے کا معاملہ ابھی ختم بھی نہیں ہوا ہے کہ مظفر پور میں بھی ایک بزرگ کے اکاؤنٹ میں 52 کروڑ روپے آگئے۔ جب اس کی خبر گاؤں میں آگ کی پھیلی  تو دوسرے لوگ بھی اپنے اپنے اکاؤنٹس چیک کرنے کے لیے بینک اور سی ایس پی سنٹر پہنچنے لگے ۔اس سلسلے میں بینک کے افسران تحقیقات کر رہے ہی

اردو دنیا نیوز۷۲ ایپ http://www.appsgeyser.com/14312329?

بزرگ رام بہادر شاہ نے بتایاکہ ضعیف العمری وظیفہ کی رقم چیک کرانے بینک کے قریبی سی ایس پی (کسٹمر سروس پوائنٹ) آپریٹر کے پاس گیا۔ آپریٹر نے بتایا کہ آپ کے اکاؤنٹ میں 52 کروڑ سے زائد رقم ہے۔ہم یہ سن کر حیران ہوئے کہ آخر یہ رقم کہاں سے آئی؟ ہم زراعت و کاشت کاری سے روزی حاصل کرتے ہیں۔ حکومت سے مطالبہ ہے کہ ہمیں بھی کچھ رقم فراہم کرائی جائے تاکہ ہمارا بڑھاپابہ آسانی گزر جائے۔
ضعیف العمر کا اکاؤنٹ اتر بہار گرامین بینک میں ہے۔ جب کہ ضعیف العمر کے بیٹے سوجیت کا کہنا ہے کہ کوئی نہیں جانتا کہ اتنے پیسے کہاں سے آئے ہیں۔ والد کے اکاؤنٹ میں کبھی ہزار یا دو ہزار روپے سے زیادہ پیسے نہیں ہوئے، پورا خاندان کسان ہے۔کٹرا پولیس اسٹیشن کے سب انسپکٹر منوج پانڈے نے کہاکہن مقامی لوگوں اور میڈیا کے ذریعہ یہ خبر موصول ہوئی ہے ۔
سینئر افسر کوبھی واقعہ سے مطلع کردیا گیا ہے۔ ہدایات کے مطابق تحقیقات کی جائیں گی۔ خیال رہے کہ بدھ کے روز کٹیہار میں دو اسکولی بچے آشیش اور گرو چرن وشواس کے کھاتوں میں911کروڑ روپے آئے تھے۔ دونوں طلباء ’اتر بہار گرامین بینک میں کھاتے دار ہیں۔ آشیش کے اکاؤنٹ میں 6 کروڑ 20 لاکھ 11 ہزار 100 روپے آئے تھے۔
گرو چرن وشواس کے اکاؤنٹ میں 905 کروڑ روپے سے زیادہ پیسے آئے تھے۔ اس سے قبل کھگڑیا ضلع میں بھی دلچسپ معاملہ سامنے آیا ۔ رنجیت داس نامی نوجوان کے کھاتے میں اچانک ساڑھے پانچ لاکھ روپے آگئے۔ اکاؤنٹ میں پیسے ملنے کے بعد اس شخص کومحسوس ہوا کہ پی ایم مودی نے یہ رقم ان کے اکاؤنٹ میں بھیج دی ہے۔
اس نے اپنے اکاؤنٹ سے پیسے نکال لیے اور اسے خرچ کرنے لگا۔ رقم واپسی کے حوالے سے بینک سے رنجیت داس کو کئی نوٹس بھیجے گئے ، لیکن اس نے رقم واپس کرنے سے انکار کر دیا۔ بالآخر بینک کی جانب سے رنجیت داس کیخلاف ایف آئی آر درج کیا گیا، پولیس نے رنجیت کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا

ممبئی میں زیر تعمیر فلائی اوور گرنے سے 14 افراد زخمی

ممبئی میں زیر تعمیر فلائی اوور گرنے سے 14 افراد زخمی

ممبئی میں زیر تعمیر فلائی اوور گرنے سے 14 افراد زخمیممبی_ ممبئی کے بی کے سی علاقے میں زیر تعمیر فلائی اوور جمعہ کی علی الصبح گرنے سے 14 افراد زخمی ہوئے۔ یہ واقعہ صبح 4:40 بجے کے قریب باندرا کرلا کمپلیکس میں پیش آیا۔ زخمیوں کو فوری طور پر وی این ڈیسائی اسپتال لے جایا گیا اور اس وقت وہ تمام مستحکم ہیں۔ جیسا کہ برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) کے ڈیزاسٹر کنٹرول سیل نے کہا ہے کہ مزید ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

ڈپٹی کمشنر آف پولیس ، منجوناتھ سنگے نے تصدیق کی کہ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے اور تمام لاپتہ افراد کو برآمد کرلیا گیا ہے۔ پولیس اہلکاروں اور فائر ڈیپارٹمنٹس کی جانب سے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

آئی پی ایل 2021:شائقین بھی ہوں گے یواے ای کے اسٹیڈیم میں

آئی پی ایل 2021:شائقین بھی ہوں گے یواے ای کے اسٹیڈیم میں

آئی پی ایل 2021:شائقین بھی ہوں گے یواے ای کے اسٹیڈیم میں
آئی پی ایل 2021:شائقین بھی ہوں گے یواے ای کے اسٹیڈیم میں

 اردو دنیا نیوز۷۲ / ایجنسی

آئی پی ایل ایک بار پھر شروع ہونے والا ہے اور متحدہ عرب امارات کے اسٹیڈیموں میں اس بار شائقین کو بھی جانے کی اجازت دی گئی ہے۔ اس کے لیے ٹکٹ کی قیمتوں کا اعلان بھی کردیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ مکمل طور ویکسین شدہ شائقین کو ہی متحدہ عرب امارات میں میچز میں شرکت کی اجازت ہوگی۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ انڈین پریمیئر لیگ 19 ستمبر2021 کو متحدہ عرب امارات میں دوبارہ شروع ہو رہی ہے جس میں گذشتہ برس کے چیمپئن ممبئی انڈینز کا مقابلہ چنئی سپر کنگز سے ہونے جا رہا ہے۔

دنیا کی سب سے بڑی ٹی 20 لیگ کا دوبارہ آغاز کوویڈ 19 وبائی امراض کے پھیلنے کے بعد پہلی بار متحدہ عرب امارات کے اسٹیڈیموں میں منعقد ہو رہا ہے۔

محتدہ عرب امارات کے دبئی ، ابوظہبی اور شارجہ کے تین اسٹیڈیموں میں میچ کھیلے جائیں گے۔ تینوں اسٹیڈیمز میں شائقین کے لیے محدود تعداد میں سیٹیں ہی دستیاب ہیں۔

 واضح ہو کہ جو لوگ براہ راست میچ دیکھنا چاہتے ہیں انہیں دبئی اور شارجہ میں زیادہ تر میچوں کے لیے 200 درہم ادا کرنا ہوں گے۔جب کہ ابوظہبی میں شائقین صرف 60 درہم میں آئی پی ایل کا میچ دیکھ سکتے ہیں۔ میچ کے ٹکٹ پہلے ہی آفیشل ویب سائٹ(https://www.iplt20.com/) پر فروخت ہو چکے ہیں، جب کہ پلٹینیم ٹکٹ ابھی بھی خریدے جا سکتے ہیں۔

امارات کرکٹ بورڈ کے سیکرٹری جنرل مبشر عثمانی نے کہا کہ میزبان کی حیثیت سے ایمریٹس کرکٹ  اپنے اسٹیڈیم میں شائقین کا استقبال کرتے ہوئے خوشی محسوس کر رہا  ہے۔ تاہم یہ متحدہ عرب امارات کے حکام کی کوششوں کے بغیر نہیں کیا جا سکتا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے پاس ایمریٹس حکام کی جانب سے سخت منظور شدہ پروٹوکول ہیں، جس کی پیروی ہر حال میں شائقین کو کرنی ہوگی۔

ابوظہبی کرکٹ کے سی ای او میٹ باؤچر نے کہا کہ وہ شائقین کو آئی پی ایل میں محفوظ طریقے سے خوش آمدید کہنے کے لیے پرجوش ہیں۔

باؤچر نے کہا کہ ہم ابوظہبی میں ویوو(VIVO) انڈین پریمیئر لیگ کی میزبانی کے لیے پرجوش ہیں۔

آئی پی ایل ویب سائٹ

 ویب سائٹ(https://www.iplt20.com/

ہندوستان میں اسلام حملہ آوروں سے نہیں مسلم تاجروں کے ذریعہ پہنچا۔مولانا ارشدمدنی

نئی دہلی، 17ستمبر (اردو دنیا نیوز۷۲) ہندوستان میں اسلام کی نشر واشاعت سے متعلق مفروضے کو مسترد کرتے ہوئے جمعیۃعلماء ہند کے صدرمولانا سید ارشدمدنی نے کہا کہ ہندوستان میں اسلام حملہ آوروں کے ذریعہ نہیں بلکہ عرب مسلم تاجروں کے ذریعہ پھیلا جن کے کرداروعمل سے متاثرہوکر لوگوں نے کسی ڈراورلالچ کے بغیر اسلام قبول کرلیا۔انہوں نے یہ بات کرناٹک میں میسورسے متصل ضلع گوڈاگوکے سداپور میں جمعیۃ علمائے ہند کے ذریعہ تعمیر شدہ مکانات کی چابیاں مستحقین میں تقسیم کرتے ہوئے کہی۔مولانا مدنی کے ہاتھوں 2019 میں آئے تباہ کن سیلاب میں بے گھر ہوئے 30لوگوں میں سے 16لوگوں کو مکانات کی چابیاں دی گئیں ان میں غیر مسلم بھی شامل ہیں۔

مولانا مدنی نے اس موقع پرمجمع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات سراسر بے بنیاداورتاریخی طورپر غلط ہے کہ ہندوستان میں اسلام حملہ آوروں کے ساتھ آیا، ہندوستان میں مسلمان سودوسو سال سے نہیں بلکہ تیرہ سوسال سے آبادہیں، مورخین کا اس بات پر اتفاق ہے کہ ہندوستان اورعرب کے درمیان اسلام کی آمدسے پہلے سے تجارتی وکاروباری تعلقات رہے ہیں، البتہ اسلام کی آمدکے بعد کچھ مسلم تاجر عرب سے کشتیوں کے ذریعہ کیرالا پہنچے اور یہیں آبادہوگئے، ان کے پاس کوئی فوج اور طاقت نہیں تھی بلکہ یہ ان کاکرداراور اخلاق ہی تھاجس سے متاثرہوکر یہاں کے مقامی لوگوں نے اسلام قبول کرلیا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ تاریخ کی کتابوں میں کیرالاکے ہی کچھ راجاؤں کا بھی ذکر ملتاہے، جنہوں نے اسلام قبول کیا ایک راجہ کے تعلق سے یہ ذکر بھی ہے کہ اس نے جب شق القمرکا معجزہ دیکھا تو حیرت زدہ رہ گیا اپنے دربارکے نجومیوں سے اس نے اس بابت دریافت کیا توانہوں نے جو کچھ بتایا اسے سن کر اس کے دل میں عرب جاکر آقاﷺ کی زیارت کرنے کی للک پید اہوئی اور انہوں نے اپنی حکومت کو دوسروں کی نگرانی میں دیکر کشتی کے ذریعہ اپنے سفرکا آغازکیا لیکن راستہ میں ہی اس کی موت واقع ہوگئی، کیرالامیں ہندوستان کی سب سے پہلی مسجد اب بھی موجودہے۔ مولانا مدنی نے کہا کہ محمد بن قاسم کاواقعہ تو اس کے بہت بعد کا ہے، مولانامدنی نے کہا کہ سندھ میں راجہ داہر کی شکست کے بعد جن لوگوں نے محمد بن قاسم سے پناہ طلب کی انہیں پناہ دی گئیں، اس کی وجہ سے ان میں سے بہت سے لوگوں نے مسلمانوں کے اس سلوک سے متاثرہوکر اسلام قبول کرلیا، اس کے لئے کسی طرح کی زورزبردستی کی گئی ہواس کا کوئی تاریخی ثبوت نہیں ہے اورپھر یہ بھی ہے کہ زورزبردستی کے ذریعہ کسی کو مسلمان نہیں کیا جاسکتا۔

مولانا مدنی نے آگے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ اس ملک کی خصوصیت ہے کہ پچھلے تیرہ سوبرس سے یہاں ہندوومسلمان ایک دوسرے کے ساتھ محبت واخوت کے ساتھ رہتے آئے ہیں، لیکن اب کچھ لوگ محبت واتحادکے اس پختہ رشتے کو توڑدینا چاہتے ہیں، وہ نفرت اور غلط فہمیوں کو بڑھاوادے رہے ہیں ڈراور خوف کا ماحول پیداکرکے ایک مخصوص طبقہ کے خلاف محاذآرائیاں کی جارہی ہیں، اور اب حالات یہ ہیں کہ کشمیر سے لیکر کنیاکماری تک لوگ ڈراور خوف کے سایہ میں زندگی گزارنے پر مجبورہیں، ایسے لوگوں کو شاید یہ بات معلوم نہیں ہے کہ یہ ملک اتحاداور محبت سے ہی آبادرہ سکتاہے، اور اگر نفرت اور جنگ وجدال کی سیاست کی گئی توپھر یہ ملک تباہ ہوجائے گا۔

مولانا مدنی نے کہا کہ جمعیۃعلماء ہند پچھلے سوبرس سے ہندستان میں محبتیں بانٹنے کا کام کررہی ہے، وہ اپنا امدادی وفلاحی کام بھی مذہب سے اوپراٹھ کر انسانیت کی بنیادپر کرتی ہے اس کی زندہ مثال یہ ہے کہ آج جن بے سہارالوگوں کو کرناٹک کے مسلمانوں کے تعاون سے مکانات کی چابیاں دی گئی ہیں، ان میں غیر مسلم بھی شامل ہیں، انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ اقتدارکے لئے نفرت کی سیاست کررہے ہیں اس کے لئے ہمیں عام لوگوں کو بیدارکرنا ہوگا ہماری کوشش ہونی چاہئے کہ اس ملک میں صدیوں سے ہندوؤں اورمسلمانوں کے درمیان جواتحاد قائم ہے اسے ٹوٹنے نہ دیں۔ مسلمان ہندوؤں کی خوشی اورغمی میں شامل ہوں ہندوبھائی مسلمانوں کی خوشی اورغمی میں شامل ہوں اس سے ہی سماج اورمعاشرے میں یکجہتی اور باہمی اتحادکو فروغ دیا جاسکتاہے۔ مولانا مدنی نے کہا کہ ہم مایوس نہیں ہیں اور ہم سمجھتے ہیں کہ ایک دن ایسا آئے گا کہ جب لوگ بیدارہوجائیں گے، نفرت ہارے گی اور محبت جیتے گی۔

واضح رہے کہ سداپور کا علاقہ کیرالاکی سرحدپر واقع ہے، کیرالامیں جب سیلاب آیا تھا تو کرناٹک کے ان علاقوں میں بھی تباہ کن سیلاب آیا تھا، کیرالامیں سیلاب متاثرین کی بازآبادکاری کا کام دوسال پہلے ہی مکمل ہوگیا تھا لیکن سداپورمیں زمین کے حصول میں کچھ پریشانی تھی اس لئے بازآبادکاری کے کام میں تاخیرہوئی درمیان میں کورونا کی وبا آگئی اس سے تعمیر کا کام متاثرہوا، تاہم جمعیۃعلماء کرناٹک کے ذمہ داران کی مسلسل کوششوں اور یہاں کے مسلمانوں کے تعاون کے نتیجہ میں یہ مشکل مرحلہ طے پاگیا۔ یہ مکانات چارسواسکوائرفٹ پرمشتمل ہے اور ان کی تعمیر پر فی مکان تین لاکھ روپے (زمین کے علاوہ)لاگت آئی ہے، قابل ذکر ہے کہ مہاراشٹرکے سیلاب متاثرین کی بازآبادکاری مہم میں جمعیۃعلماء ہندنے 33بے گھر ہوئے خاندانوں کی بازآبادکاری کے منصوبہ کوحتمی شکل دیدی ہے ان میں 18 غیر مسلم خاندان ہیں، یہاں ایک مکان کی تعمیر پر لاگت کا تخمینہ تقریبا چارلاکھ روپے ہے، سیلاب متاثرین کی اس بازآبادکاری مہم میں کرناٹک کے مسلمانوں کے ساتھ ساتھ مسلم سوسائٹی سداپورنے خاص طورسے ہرطرح کی مدد فراہم کی۔ مولانامدنی نے اپنے خطاب میں ذاتی طورپر ان تمام لوگوں کا نہ صرف شکریہ اداکیا۔

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...