شیعہ مذہبی رہنما مولانا کلب جواد نے پوری ریاست کی محرم کمیٹیوں کو پولیس کی کسی بھی میٹنگ میں شامل نہ ہونے کی ہدایت دی ہے۔
پولیس انتظامیہ کے نازیبا الفاظ والے محرم سرکلر کی مخالفت میں معروف اور سینئر شیعہ مذہبی رہنما مولانا کلب جواد نے پوری ریاست کی محرم کمیٹیوں کو پولیس کی کسی بھی میٹنگ میں شامل نہ ہونے کی ہدایت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں پہلے بیان ڈی جی پی واپس لیں، تبھی کوئی بات ممکن ہے۔ مولانا کلب جواد نے کہا کہ یہ بیان ڈی جی پی کا نہیں بلکہ ابو بکر بغدادی کا معلوم ہو رہا ہے۔ شیعہ علمائے کرام نے ڈی جی پی اترپردیش کے ذریعہ جاری اس گائڈ لائن کو واپس لے کر ڈرافٹ تیار کرنے والے ملازمین کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
ڈی جی پی مکل گوئل نے پولیس افسران کو مذہبی رہنماوں، امن کمیٹی کے عہدیداران اور معزز شہریوں سے بات چیت کرکے انہیں کووڈ-19 کے پیش نظر مذہبی انعقاد کو لے کر سپریم کورٹ اور انتظامیہ کی گائڈ لائن سے متعلق جانکاری دینے کے بھی احکامات دیئے گئے ہیں۔عیدالاضحیٰ پر جاری ہوئی تھی گائڈ لائن یوپی حکومت نے عیدالاضحیٰ (بقرعید) کو لے کر بھی گائڈ لائن جاری کی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ عیدالاضحیٰ کے موقع پر ضروری پابندیاں نافذ کی جائیں۔ کووڈ کو دیکھتے ہوئے تیوہار سے متعلق کسی انعقعاد میں 50 سے زیادہ لوگ ایک مقام پر ایک وقت میں جمع نہ ہوں۔ یہ یقینی بنایا جائے کہ کہیں بھی گائے، اونٹ یا دیگر ممنوعہ جانور کی قربانی نہ ہو۔ ساتھ ہی قربانی عوامی مقامات پر نہ کی جائے
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں