Powered By Blogger

ہفتہ, نومبر 13, 2021

پٹنہ میں اتحاد ملت کا خصوصی اجلاس ، دہلی اعلامیہ کو آگے بڑھانے کی جدوجہد جاری

پٹنہ میں اتحاد ملت کا خصوصی اجلاس ، دہلی اعلامیہ کو آگے بڑھانے کی جدوجہد جاریپٹنہ(نمائندہ):اتحاد ملت کمیٹی کی جانب سے پٹنہ میں آج خصوصی اجلاس کا انعقاد عمل میں آیا جسے آج سے تین ماہ قبل دہلی میں ہونے والی اتحاد ملت کانفرنس کی تجاویز کو عملی جامہ پہنانے کی سلسلے میں ہم پیش رفت سمجھاجارہاہے ۔ 8 اگست 2021 کو دہلی میں 18 اہم ملی تنظیموں او ر اداروں کی جانب سے ایک میٹنگ منعقد ہوئی جس میں اتحاد اور اتفاق کے فارمولہ پر غور وخوض کیاگیا تھا ، سبھی مسالک ، طبقات اور مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والی سرکردہ شخصیات اور رہنماؤں نے شرکت کرکے میٹنگ کے ایجنڈا سے اتفاق کیاتھا اور کہاتھاکہ ہم سب اپنے باہمی اختلافات کو فراموش کرکے سیاسی ،سماجی اور علمی طور پر متحدہوکر کام کریں گے ، ایک دوسرے کے خلاف نہیں جائیں گے ، اس میٹنگ کی قرارداد کو آگے بڑھاتے ہوئے آج ایک خصوصی میٹنگ یہاں پٹنہ کے ایکتا نگر میں منعقد ہوئی جس میں مختلف مکاتب فکر کی سرکردہ شخصیات نے شرکت کی ۔ آل انڈیا ملی کونسل کے اسسٹنٹ جنرل سکریٹری مولانا مصطفی رفاعی نے افتتاحی خطاب میں کہاکہ گذشتہ میٹنگ میں یہ طے ہواتھا کہ ہرایک صوبہ اور شہر میں اتحاد ملت کا جلسہ منعقد کیا جائے جس پر عمل در آمد شرو ع ہوگیاہے۔ پٹنہ اور قراب جوار کے اکابرین یہاں جمع ہیں۔ ان کی موجودگی سے استفادہ کرتے ہوئے پٹنہ شہر میں ایک اجلاس منعقد کیا جائے کیوں کہ اتحاد ملت ضروری فرض ہے اور موجودہ حالات میں اس کو ترجیح دیں۔ آل انڈیا ملی کونسل کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر محمد منظو رعالم نے کہاکہ حالات کا جائزہ لینااور تاریخ کا مطالعہ ضروری ہے ،وہ قوم مقابلہ نہیں کرسکتی ہے جو تاریخ نہیں پڑھتی ہے، مطالعہ نہیں کرتی ہے۔ پانچ سالوں میں بی جے پی دو درجن ایسی کتابیں لائی ہے جن میں ان کی پالیسی ہے اور ہم کچھ نہیں کررہے ہیں۔ دانشوران اس پر توجہ نہیں دے رہے ہیں۔ اس بیک گراؤنڈ میں اتحاد ملت کی اہمیت کو سمجھیںاور غور کریں کہ ہمیں کیسے اور کس انداز سے چوطرفہ حملوں کا مقابلہ کرنا ہے ۔ اگر ہم اس وقت ماحول کو نہیں سمجھ سکے تو حالات اور خراب ہوجائیں گے۔ انہوں نے اتحاد ملت کےلیے یہ بھی رائے پیش کی کہ علما ےکرام اگر دوسروں کی حوصلہ افزائی کرنے لگیں گے تو معاملہ مزید آگے بڑھے گا۔ تعاون کرنے کیلئے ضروری ہے کہ ہم دل سے سپورٹ کریں۔ غلط کو غلط کہنے کی ہمت پیدا کریں۔ اس وقت ذرائع ابلاغ اور میڈیا پر فرقہ پرست ذہنیت کے لوگوں کا قبضہ ہے جس کے ذریعہ مسلمانوں کے خلاف لگاتار منفی پیروپیگنڈہ ہورہاہے ۔ اس لئے بہت ضروری ہے کہ ہم منصوبہ بندی کریں۔ آندھرا پر دیش میں ہم لوگوں نے فیصلہ کیا تھا کہ 2050 تک ہمارا کوئی بھی بچہ ان پڑھ نہ ہو اس کو بھی آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔علم کی فطرت اور اس کے نیچر کو پہچاننے کی ضرورت ہے۔نئے اسلوب میں چیزوں کو لانے کی ضرورت ہے۔مولانا انیس الرحمن قاسمی نے کہاکہ اتحاد اس وقت ہندوستان مسلمانوں کے سیاسی ،سماجی اور ملی بقا کی اہم ضرروت ہے اورخوشی کی بات ہے کہ دہلی میں جواعلی سطحی میٹنگ ہوئی تھی اس کو اب عملی جامہ پہنایا جارہاہے ۔معروف عالم دین مولانا عبد اللہ مغیثی نے کہاکہ قوموں کی کامیابی ، ترقی اور کامرانی کےلیے اتحاد ضروری ہے ، جب بھی مسلمانوں نے اتحاد کا مظاہرہ کیاہے اانہیں کامیابی ملی ہے اور اختلاف وانتشار کی صورت میں ذلت ورسوائی کا سامنا کرناپڑاہے ۔ موجودہ وقت میں سبھی تنظیموں ، جماعتوں ، اداروں اور مکاتب فکر کا متحدہ ہونا ضروری ہے ۔ علاوہ ازیں میٹنگ میں معروف شیعہ عالم دین مولانا امانت اللہ ، مولانا رضوان اصلاحی امیر جماعت اسلامی بہار ، مولانا ناظم قاسمی صدر جمعیت علماء بہار ، علامہ آیت اللہ شاہ قادری کے نمائندہ سمیت متعدد اہل علم اور سرکردہ شخصیات نے شرکت کی اور مشترکہ طور پر سبھی نے اتحاد ملت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے اس کا خیر مقدم کیا اور اسے آگے بڑھانے کا عزم ظاہر کیا ۔قبل ازیں مولانا اجمل فاروق ندوی نے دہلی میں منعقد ہونے والی اتحاد ملت کانفرنس کی روداد پڑھ کر سنایا ، قاری شہاب الدین کی تلاوت سے مجلس کا آغاز ہوا ۔

کوئی تبصرے نہیں:

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...