پیر, اکتوبر 04, 2021
معاشرے کو بے راہ روی سے بچانے کے لئے مسلم لڑکیوں میں عصری تعلیم کے ساتھ دینی تعلیم وقت کی اہم ضرورت :- مہجور القادری

کرناٹک میں مسلم نوجوان کی سر کٹی لاش برآمدبین مذہبی تعلقات کے سبب قتل کا خدشہ، ہندو تنظیموں پر شک
بنگلور، 3 اکتوبر (اردو دنیا نیوز۷۲)
کرناٹک کے بیلگام میں 28 ستمبر کو ریلوے ٹریک سے ایک 24 سالہ نوجوان کی لاش برآمد ہوئی تھی۔ نوجوان کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ اسے بین مذہبی تعلقات کے سبب قتل کیا گیا ہے۔ اس معاملہ میں ہندو تنظیموں پر شک ظاہر کیا جا رہا ہے۔ انگریزی روزنامہ انڈین ایکسپریس نے پولیس ذرائع کے حوالہ سے رپورٹ دی ہے کہ ارباز آفتاب ملا کی مسخ شدہ لاش برآمد ہوئی تھی اور پوسٹ مارٹم کی بنا پر یہ کہا جا سکتا ہے کہ کہ یہ قتل کا معاملہ ہو سکتا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ کچھ سالوں سے ایک ہندو لڑکی اور مسلم نوجوان کے تعلقات کے زاویہ سے بھی تحقیقات کر رہی ہے۔ وہیں ارباز کی 46 سالہ والدی ناظمہ شیخ نے پولیس کو دی اپنی شکایت میں کہا ہے کہ انہیں شک ہے کہ ان کے بیٹے کے قتل میں لڑکی کے والد، اس کے بھائی اور ہندو تنظیموں سے وابستہ لوگوں کا ہاتھ ہے۔ بیلگام کے اعظم نگر کا رہائشی ارباز سول انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کر چکا تھا اور بیلگام شہر میں کار ڈیلر کا کام کرتا تھا۔ایک پولیس افسر نے انڈین ایکپریس کو بتایا ارباز کے تعلقات دوسرے مذہب کی لڑکی سے تھے اور ان کی والدہ کے مطابق اسے دھمکیاں دی جا رہی تھین اور ایک مقامی ایکٹیوسٹ رنگداری کے طور پر بڑی رقم کا مطالبہ کر رہا تھا۔ آفتاب کی موت کا معاملہ ریلوے پولیس سے ضلع پولیس کو منتقل کر دیا گیا ہے۔دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق سپرنٹنڈنٹ آف پولیس لکشمن نمبارگی نے کہا کہ پولیس واردات کے ہر زاویہ کی تحقیقات کر رہی ہے۔ مزید یہ کہ قصورواروں کو پکڑنے کے لئے ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق پولیس نے لڑکی کے کنبہ کے متعدد افراد سے پوچھ گچھ کی ہے۔خیال رہے کہ حالیہ برسوں میں بین المذاہب تعلقات کے سبب متعدد افراد کو تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے معاملات رپورٹ ہوئے ہیں۔ دی نیوز منٹ کی رپورٹ کے مطابق جون میں ایک دلت شخص اور اس کی مسلمان ساتھی کو مبینہ طور پر لڑکی کے خاندان والوں نے قتل کر دیا تھا۔مئی 2018 میں راجستھان کے بیکانیر ضلع میں ایک مسلمان شخص کو مبینہ طور پر لڑکی کے کنبہ کے افراد نے قتل کر دیا تھا۔ غورطلب ہے کہ ہندوتوا کے کچھ کارکن مسلمانوں پر لو جہاد کرنے کا الزام عائد کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ مسلمان نوجوان زبردستی ہندو خواتین سے شادی کرتے ہیں اور پھر ان پر اسلام قبول کرنے کا دباؤ ڈالتے ہیں

عمرشریف کی میت منگل کو پاکستان پہنچنے کا امکان

کراچی: پاکستان کے لیجنڈ اداکار اور کامیڈی کنگ عمر شریف کی نماز جنازہ کل نیومبرگ جرمنی کی مقامی مسجد میں اداکی جائے گی، جب کہ میت کی پاکستان منتقلی منگل تک متوقع ہے۔ ہفتے کو جرمنی کے اسپتال میں دوران علاج انتقال کرجانے والے شہنشاہ ظرافت عمر شریف کے بڑے بیٹے جواد عمر کا کہنا ہے کہ ان کے والد کی میت منگل یا بدھ کو کراچی لائی جائے گی۔
جب کہ کل تک میت کی پاکستان منتقلی کے لیے ڈیتھ سرٹیفکیٹ اور دیگر دستاویزات کومکمل کیا جائے گا۔ جواد عمر کے مطابق ابھی اس بات کا تعین نہیں کیا گیا کہ میت کو چارٹرڈ فلائٹ یا پھرعام پرواز کے ذریعے وطن واپس لایا جائے، انہوں نے بتایا کہ ان کے والد کی میت گلشن اقبال، کے ڈی اے، نزد صدیق اکبر مسجد والے گھر(عمر شریف کی پہلی بیوی دیبا کے میکے) سے اٹھائی جائے گی۔
نمازجنازہ عمرشریف پارک کلفٹن میں اداکی جائے گی۔ جب کہ نماز جنازہ مولانا بشیر فاروقی پڑھائیں گے۔
عمر شریف کی نمازجنازہ جرمنی میں بھی ادا کی جائے گی، ان کی میت کوپیرکی صبح غسل دیا جائے گا، جب کہ نماز جنازہ پیر کے روز نیومبرگ کی مقامی ٹرکش مسجد میں بعد نمازظہر ( پاکستانی وقت کے مطابق شام 5 بجے) ادا کی جائے گی۔
اس وقت جرمنی میں عمر شریف کی میت کو پاکستان لانے کے لیے موجود ان کی اہلیہ زریں غزل نے عندیہ دیا ہے کہ عمر شریف کا جنازہ ان کے گھر واقع نیو ملیر سے اٹھایا جاِئے گا، واضح رہے کہ عمر شریف کے انتقال سے قبل بھی دونوں خاندانوں کے درمیان تناؤ پایا جارہا تھا۔
مرحوم عمر شریف کے بیٹے نے میڈیا کو بتایا تھا کہ عمر شریف کی خواہش تھی کہ انہیں حضرت عبداللہ شاہ غازی رحمۃ اللہ تعالیٰ کے مزار کے احاطے میں دفن کیا جائے۔
، جب کہ ان کی اہلیہ زریں غزل نے جید عالم دین مفتی تقی عثمانی سے درخواست کی ہے کہ وہ عمر شریف کی نماز جنازہ پڑھائیں۔
سندھ حکومت نے بھی کہا ہے کہ مرحوم اور ان کے اہل خانہ کی خواہش کا احترام کیا جائے گا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق محکمہ اوقاف سندھ نے عمر شریف کی قبر کے لیے قائد اعظم محمد علی جناح کی چھوٹی بہن شیریں جناح کی قبر کے برابر جگہ کا انتخاب کیا ہے۔
جس کے نزدیک مزار کے اندر بہنے والا چشمہ بھی ہے۔ عمر شریف کا جسد خاکی کراچی آنے کے بعد نمازہ جنازہ اور تدفین کا اعلان کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ عمر شریف کو علاج کے لیے 28 ستمبر کو بذریعہ ایئر ایمبولینس امریکا روانہ کیا گیا تھا تاہم طویل سفر اور تھکاوٹ کے باعث انہیں جرمنی کے شہر نیومبرگ میں ایک اسپتال میں داخل کروایا گیا۔
اسپتال کے ڈاکٹرز نے تفصیلی رپورٹس میں عمر شریف کو نمونیہ ہونے کا خدشہ ظاہر کیا تھا جس کے بعد انہیں اینٹی بائیوٹک ادویات دوا شروع کرائی گئی، دوران علاج ہی ان کی طبیعت بگڑی اور وہ جانبر نہ ہوسکے تھے

اتوار, اکتوبر 03, 2021
اترپردیش میں مرکزی وزیر کے بیٹے کی کار نے احتجاجی کسانوں کو روند ڈالی
اترپردیش میں مرکزی وزیر کے بیٹے کی کار نے احتجاجی کسانوں کو روند ڈالی
لکھنؤ_ اترپردیش میں مرکزی مملکتی وزیر داخلہ اجے مشرا کے بیٹے کی کار نے احتجاجی کسانوں کو روند ڈالی جس میں دو کسان ہلاک ہوئے اور دیگر کئی زخمی ہوگئے۔یہ واقعہ اتوار کی سہ پہر اس وقت پیش آیا جب ڈپٹی چیف منسٹر کیشوا پرساد موریہ لکھیم پور کھیری میں ایک تقریب میں شرکت کے خلاف کسان سیاہ جھنڈوں کے ساتھ احتجاج کرنے سڑک پر جمع ہوئے تھےکسانوں نے اس واقعہ کے بعد مرکزی وزیر کے بیٹے کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کرتے گاڑیوں کو آگ لگا دی جس میں مرکزی وزیر کے بیٹے کی کار کے علاوہ دو دیگر کاریں جل گئیں ۔ صورتحال پر قابو پانے کے لیے بڑے پیمانے پر پولیس تعینات کی ۔کسانوں نے الزام لگایا کہ مرکزی وزیر داخلہ اجے مشرا کے بیٹے آشیش مشرا گاڑی چلا رہے تھے۔ آشیش مشرا مبینہ طور پر ڈپٹی سی ایم کیشوا پرساد موریہ کا استقبال کرنے جارہے ہیں۔ بھارتی کسان یونین کے لیڈروں نے بتایا کہ تین کسان مارے گئے اس واقعہ کے بعد بی جے پی کے غنڈوں نے احتجاجی کسانوں پر جاں لیوا حملہ کرتے ہوئے کئی کسانوں کو زخمی کردیا ۔ صورتحال کو کشیدہ دیکھ کر واقعہ کی تفصیلات حاصل کرنے چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ نے ایڈیشنل ڈی جی پی پرشانت کمار کو ہدایت دی کہ وہ لکھیم پور کھیری جائیں اور صورتحال کا جائزہ لیں ۔ ڈی جی پی مکل گوئل نے کہا کہ کئی اعلیٰ عہدیدار لکھیم پور کھیری میں قیام کر رہے ہیں تاکہ صورتحال کا جائزہ لیا جا سکے۔

جمعیۃ علماء ہند ارریہ کے صدر الحاج ماسٹر عبدالغفار کا انتقال
جمعیۃ علماء ہند ارریہ کے صدر الحاج ماسٹر عبدالغفار کا انتقال
ارریہ ( ضیاء الدین الحسینی)ارریہ ضلع کی مشہور سماجی شخصیت جناب الحاج عبد الغفار کا طویل علالت کے بعد2اکتوبر کو انتقال ہوگیا۔ان کی عمر62سال تھی۔ مرحوم ضلع کے اکثر رفاہی اور سماجی کاموں میں پیش پیش رہتے تھے، یوں تو پیشہ سے ماسٹر تھے مگر کافی عرصہ سے ملک کی مشہور تنظیم جمعیۃ علمائے ہند شاخ ارریہ کے ضلعی صدر کے عہدے پر فائز تھے۔ اس کے علاوہ انہوں نے متعدد تنظیموں سے وابستہ رہ کر ملک وملت اور سماج کی بلندی کے لئے اہم اورنمایاں خدمات انجام دیں ۔مرحوم ضلعی اوقاف کمیٹی کے سکریٹری بھی رہ چکے ہیں۔ ان کے انتقال سے ضلع کے دینی،ملی و سماجی حلقہ میں غم کا ماحول ہے۔پسماندگان میں بیوہ ، دو بیٹیاں موجود ہیں۔ نماز جنازہ ان کے آبائی وطن ڈوریا سونا پور میں آج بعد نماز ظہر اداکی گئی جس میں علاقہ اورقرب وجوارکے کثیرتعدادمیں لوگوں نے شرکت کی۔

ضمنی انتخابات : آرجے ڈی نے دونوں سیٹوں پرامیدوارکا اعلان کیا ، کانگریس سخت ناراض
بہارمیں مونگیرکی تاراپور اور دربھنگہ کی کشیشورستھان اسمبلی نشستوں پراس ماہ ضمنی انتخابات ہونے ہیں۔پرچہ نامزدگی کی تیاریاں جاری ہیں۔ این ڈی اے پہلے ہی اپنے امیدواروں کا اعلان کر چکی ہے۔ اتوار کو لالو کی پارٹی آر جے ڈی جو کہ گرینڈ الائنس میں شامل ہے نے کانگریس کو بڑا دھچکا دیا۔ آر جے ڈی نے ریاست کی دونوں نشستوں پر اپنے امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ کانگریس دو سیٹوں میں سے ایک کا مطالبہ کر رہی تھی۔ آر جے ڈی کے ریاستی صدر جگدانند سنگھ نے اتوار کو دونوں نشستوں کے ناموں کا اعلان کیا۔ ارون کمار شاہ کو تاراپور اور گنیش بھارتی کو کشیشورستھان سے میدان میں اتارا گیا ہے۔ کہا کہ دونوں ناموں کا اعلان آر جے ڈی صدر لالو یادو کی رضامندی سے کیا گیا ہے۔ اسمبلی انتخابات میں کانگریس کے لیے 70 نشستیں چھوڑنے والی آر جے ڈی کی ضمنی انتخاب میں کشیشورستھان سے ایک نشست نہ دینے کی وجہ سے دونوں جماعتوں کے درمیان تنازعہ بڑھنے کی توقع ہے۔ کانگریس کو یہ نشست گزشتہ اسمبلی انتخابات میں ملی تھی۔ کانگریس کے سینئر لیڈر اشوک رام کو بہت کم مارجن سے شکست ہوئی۔ اس بار بھی وہ الیکشن لڑناچاہتے تھے۔آر جے ڈی کے اعلان کے فوراََبعدکانگریس کی جانب سے بھی رد عمل سامنے آیا۔ کانگریس کے ترجمان اسیت ناتھ تیواری نے کہاہے کہ دونوں امیدواروں کا تعلق گرینڈ الائنس سے نہیں ہے۔ اسے گرینڈ الائنس کا امیدوار نہیں کہا جا سکتا۔ آر جے ڈی نے امیدوارکا اعلان کیا ہے ، اس لیے اسے آر جے ڈی امیدوار کہا جائے گا۔ انہوں نے کہاہے کہ ناموں کے اعلان کے وقت نہ بائیں بازوکی جماعتیں تھیں اور نہ ہی کانگریس کا کوئی رہنما۔ ایسی صورتحال میں اسے گرینڈ الائنس کا اعلان نہیں کہا جا سکتا۔ کانگریس جلداپنی حکمت عملی واضح کرے گی۔

دارالعلوم دیوبند کی مجلس شوری کا اجلاس گیسٹ ہاؤس میں منعقد
دیوبند، 3؍ اکتوبر (سمیر چودھری؍بی این ایس)
عالمی شہرت یافتہ مذہبی تعلیم کا ادارہ دارالعلوم دیوبند کی مجلس شوری کا اجلاس اتوار کی شام دیر سے دارالعلوم کے گیسٹ ہاؤس میںشروع ہوگا۔اس اجلاس میں جہاں تعلیمی سال 2021-2022کے بجٹ پر غور وفکر کرنے کے بعد پیش کیا جائے گا وہیں دوسری جانب ادارہ کے کارگزار اور نائب مہتمم حضرت مولانا قاری سید محمد عثمان منصور پوری ؒ کے انتقال کے باعث خالی ہوجانے والے عہدے پر نئی نامزدگی سے متعلق باہمی صلح ومشورے کے بعد نئی نامزدگی کئے جانے کی امید ہے ۔موصولہ اطلاع کے مطابق دارالعلوم دیوبند کی مجلس شوری کا اجلاس ادارہ کے گیسٹ ہاؤس میں خبر لکھے جانے کے کچھ وقت کے بعد منعقد کیا جائے گا ۔مجلس شوری کے اجلاس کے پہلے مرحلہ میں ایجنڈہ پیش کیا جائے گا اور سالانہ بجٹ کو حتمی شکل دی جائے گی ۔ایسا قیاس کیا جارہا ہے کہ اس مرتبہ گذشتہ سال کی طرح 31؍کروڑ روپے کا بجٹ پیش کئے جانے کے امکانات ہیں۔اس کے علاوہ اس اجلاس میں سابق کارگزار مہتمم مولانا قاری سید محمد عثمان منصور پوری ؒ اور نائب مہتمم مولانا عبد الخالق سنبھلی کی وفات سے خالی ہوجانے والے عہدوں پر نئی نامزدگیاں کئے جانے کے بھی امکانات ہیں۔واضح ہو کہ کورونا انفیکشن کی وجہ سے جہاں گذشتہ سال کے بجٹ میں کوئی خاص اضافہ نہیں ہوا تھا وہیں اس مرتبہ بھی بجٹ میں اضافہ نہ کئے جانے کے امکانات سے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کئے جانے کے امکانات بھی معدوم ہیں ۔اس اجلاس میں دارالعلوم کے مہتمم مولانا ابوالقاسم نعمانی،صدر مدرس مولانا ارشد مدنی،مولانا غلام بستانوی،مولان نظام الدین خاموش،مولانا عبد العلیم فاروقی،مولانا عامل سہارنپوری،مولانا عامل شاملی،مفتی شفیق،مولانا حکیم اللہ،مفتی احمدخان پوری،مولانا محمود راجستھانی،مولانا حمید باندوی اور مولانا سید انظر حسین میاں شریک رہیں گے۔

اردودنیانیوز۷۲
ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!
ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے! Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...
-
ٹرین میں ناری شکتی پردرشن Urduduniyanews72 عالمی یوم خواتین سے سبھی واقف ہیں، یہ ہرسال مارچ کی آٹھویں تاریخ کوپوری دنیا میں من...
-
گستاخ نبی کی قرآنی سزا اردودنیانیوز۷۲ مکہ میں سب سے پہلےنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنےوالا کوئی اور نہیں بل...
-
یہ بیماری نہیں عذاب الہی ہے ! Urduduniyanews72 سی این این یہ امریکی نشریاتی ادارہ ہے،اس کی ایک رپورٹ جسے ملک کے اکثر اخبارات ...
-
بچیوں کی تربیت: ایک اہم ذمہ داری Urduduniyanews72 1. بچیوں کی تربیت کی اہمیت بچیوں کی تربیت ایک معاشرتی فریضہ ہے۔ ایک اچھی تربی...
-
مدارس اسلامیہ کنونشن میں منظور شدہ تجاویز اردودنیانیوز۷۲ مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ بہار اڈیشہ و جھارکھن...
-
ملکِ ہند میں اسلامی انگریزی اسکول: وقت کی اہم ضرورت Urduduniyanews72 ہندوستان میں مسلمان قوم کا شمار ملک کی سب سے بڑی اقلیت میں...
-
نئے سال کا آغاز: ایک نیا سفر Urduduniyanews72 نیا سال ایک نیا آغاز، ایک نئی امید اور نئی جدوجہد کا پیغام لے کر آتا ہے۔ یہ دن نہ...
-
پیام انسانیت کے وفد کا سیمانچل دورہ Urduduniyanews72 Urduduniyanews72 @gmail.com ملک میں ایک ایسی تحریک جو خالص انسانی بنیاد پ...
-
سنبھل میں کرفیو کی ایک رات ) * انس مسرورانصاری Urduduniyanews72 رات آئی تو خوف کا عفریت...
-
خنساء اسلامک انگلش اسکول بہیڑہ دربہنگہ، بہار کی دینی و عصری تعلیم اور اصلاحی خدمات۔ Urduduniyanews72 تعارف: خنساء اسلامک انگلش ...