ڈوبتےپاکستان کو ایک بارپھرسعودی عرب کا سہارا

ریاض: پاکستان کی دعا قبول ہوگئی۔ ڈوبتے کو سعودی عرب کا سہارا مل گیا۔ مالی بحران کا شکار پاکستان اب سعودی عرب نے مدد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ منگل کو سعودی عرب نے پاکستانی معیشت کو سہارا دینے کے لیے تین ارب ڈالر فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ (ایس ایف ڈی) پاکستانی حکومت کو اپنے غیر ملکی کرنسی کے ذخائر مستحکم کرنے اور کرونا وبا کے اثرات سے نمٹنے میں مدد کے لیے سٹیٹ بینک آف پاکستان میں تین ارب ڈالر جمع کروائے گا۔ ایس ایف ڈی نے کہا کہ پاکستان کے لیے سال بھر میں 1.2 ارب ڈالر کے تیل سے ماخوذ تجارت کے لیے مالی اعانت بھی فراہم کی جائے۔ فنڈ نے مزید کہا کہ یہ اقدام پاکستانی معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے سعودی کوششوں کا مظہر ہے۔
سعودی عرب کے سات کھرب ڈالر کے منصوبے پاکستان کے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے منگل کی شب اس پیش رفت کی تصدیق کی۔ فواد چوہدری نے اپنی ٹویٹ میں لکھا: ’سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کے مرکزی بینک میں تین ارب امریکی ڈالر جمع کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’سعودی عرب نے سال کے دوران ریفائنڈ پیٹرولیم مصنوعات کی مد میں 1.2 ارب ڈالر کی مالی اعانت کا بھی اعلان کیا ہے۔
وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر نے بھی سعودی ترقیاتی فنڈ کی جانب سے پاکستان کے لیے 1.2 ارب ڈالر سالانہ کی تیل کی موخر ادائیگی کی سہولت اور اسٹیٹ بینک میں تین ارب ڈالر جمع کرنے کا خیر مقدم کیا۔
اپنے ٹوئٹر پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ ’یہ عالمی اشیا کی قیمتوں میں اضافے کے نتیجے میں ہمارے تجارتی اور فاریکس اکاؤنٹس پر دباؤ کو کم کرنے میں مدد دے گا۔ سعودی عرب کی جانب سے یہ اعلان وزیراعظم عمران خان کے مملکت کے حالیہ دورے کے بعد سامنے آیا ہے جس میں دونوں ممالک نے دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا تھا۔
پیر کو پاکستان کے وزیراعظم نے ریاض میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی تھی، جس میں عمران خان نے سعودی عرب کے ساتھ پاکستان کے گہرے برادرانہ تعلقات کا اعادہ کرتے ہوئے اس اہمیت کو اجاگر کیا کہ پاکستان کے مملکت کے ساتھ سٹریٹیجک تعلقات ہیں۔
انہوں نے ہر اہم موڑ پر پاکستان کے ساتھ ثابت قدمی پر سعودی عرب کا شکریہ بھی ادا کیا تھا۔
واضح رہے کہ سعودی عرب کی جانب سے پہلی بار پاکستان کو مالی امداد اور مؤخر ادائیگی پر تیل کی فراہمی کی سہولت فراہم نہیں کی جا رہی بلکہ ماضی میں بھی ایسا کئی بار کیا گیا ہے۔ عمران خان کی حکومت کے قیام کے فوری بعد 2018 میں سعودی عرب نے پاکستان کو زرمبادلہ کے ذخائر کے مستحکم رکھنے کے لیے تین ارب ڈالر فراہم کیے تھے۔