Powered By Blogger

اتوار, اکتوبر 31, 2021

مسلمانوں کے ووٹ کو بے اہمیت کیا گیا، میری زندگی کا مقصد مسلمانوں کی سیاسی طاقت کو بڑھاناہے۔ حقوق اور انصاف کے اپنی قیادت مضبوط بنائیں۔ سہارنپور پہنچے اسد الدین اویسی نے سماجوادی اور کانگریس کو بنایا نشانہ، کہاکہ نفرت کی سیاست کررہی ہے بی جے پی۔

مسلمانوں کے ووٹ کو بے اہمیت کیا گیا، میری زندگی کا مقصد مسلمانوں کی سیاسی طاقت کو بڑھاناہے۔ حقوق اور انصاف کے اپنی قیادت مضبوط بنائیں۔ سہارنپور پہنچے اسد الدین اویسی نے سماجوادی اور کانگریس کو بنایا نشانہ، کہاکہ نفرت کی سیاست کررہی ہے بی جے پی۔

سہارنپور: (سمیر چودھری) سہارنپور میں پہنچے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے قومی صدر اور رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے جلسہ عام سے خطا ب کرتے ہوئے اپنی قیادت کو مضبوط کرنے پر زوور دیا اور اترپردیش میں مجلس کو طاقت دینے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ ہم اپنی قیادت کے لئے سڑکوں سے پارلیمنٹ تک مسلمانوں کی لڑائی لڑ رہے ہیں لیکن جن لوگوں کو آپ آج تک ووٹ دیتے آرہے وہ آپ کی بات تو کیا کرینگے آپ کو اپنے اسٹیج تک پر جگہ نہیں دیتے ہیں۔ 

سہارنپور کے جنتا روڈ پر خورد بس اسٹینڈ پر منعقد سوشت ونچت سماج اور مجلس کے مشترکہ پروگرام میں اسد الدین اویسی نے کانگریس، ایس پی ،بی ایس پی اور بی جے پی پر خوب حملہ بولا اور ملک میں چاروں طرف ہورہی مسلمانوں پر زیادتی کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ اگر اب بھی اپنی قیادت اور اپنے لیڈر منتخب نہ کئے گئے تو آنے والا وقت انتہائی سنگین ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ نام نہاد سیکولر پارٹیاں 75 سال سے اس ملک کے مسلمانوں کا استحصال کرتی آرہی ہیں، جب تک اپنی قیادت کو مضبوط نہیں کرینگے اس وقت تک بھارت کے مسلمان مضبوط نہیں ہوسکتے ہیں ،تمام لوگوںنے اپنی پارٹیاں اور اپنے لیڈر بنائے ہیں لیکن مسلمان دوسروںکے لئے دریاں بچھارہاہے، انصاف اور حقوق کی حصولیابی کے لئے متحد ہونا ہوگا، کیونکہ آج ہمارے پاس نہ لیڈر شب ہے، نہ قیادت ہے، نہ تعلیم ہے، دہشت گرد ہمیں بنایا دیا گیا،ہمارے بے قصور نوجوانوںکو جیلوںمیں سڑایا جارہاہے، انکاونٹر میںمارا جارہاہے، لیکن ایس پی ،بی ایس پی اور کانگریس جنہیں آپ 70 سال سے سیکولر پارٹیاں سمجھ کر ووٹ دے رہیں وہ کبھی آپ کے مسائل کو لیکر سڑکوں پر نہیں آئیں ،سڑکوں پر تو دور کبھی پارلیمنٹ بھی انہوںنے زبان نہیں کھولی، 

انہوں نے کہاکہ سی اے اے،این آرسی، تین طلاق جیسے مدعوں پر ہم نے پارلیمنٹ میں آواز اٹھائی لیکن کانگریس اور ایس پی نے منہ نہیں کھولا ہے، انہوںنے کہاکہ ہم آگے بھی اس کے خلاف آواز اٹھائینگے۔ انہوں نے کہاکہ اترپردیش میں الیکشن کے بعد این پی آر آئے گا،جس سے این آرسی کو جوڑ ا جائیگا ،لیکن آپ کو یہ کوئی نہیں بتائے گا ،کہ کہیں آپ اپنے کاغذات درست نہ کرالیں،اسلئے بیدار ہونے کی ضرورت ہے۔اسدالدین اویسی نے سماجوادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو حملہ آور ہوتے کہاکہ حال میں ہی وہ سہارنپو رآئے تھے لیکن کسی مسلمان لیڈر کو ان کے منچ پر جگہ نہیں ملی اور وہ ایک کھیت میںدری بچھائے بیٹھے تھے اور آپ انہیں اپنالیڈر مانتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ آج بی جے پی کا خوف دکھاکر آپ کو سازش کے تحت اسدالدین اویسی اور مجلس سے دور کیاجارہاہے لیکن آپ مجھے بتائیں 2017ءاور 2014ءاور 2019ءکے انتخاب میں یہاں بی جے پی کیوں جیتی، جب کانگریس اور ایس پی اور بی ایس پی اور سماجودی پارٹی کا اتحاد بھی کسی بھی کام نہیں آیا،انہوں نے کہاکہ ملک کے مسلمانوں کے ووٹ کے بے اہمیت کردیاگیاہے، اسلئے میں اترپردیش آیاہوں تاکہ آپ لوگوںکو ایک پلیٹ فارم جمع کرکے آپ کے حقوق اور انصاف کی لڑائی لڑی جاسکے۔ 
انہوں نے کہاکہ اکھلیش یادو اور کانگریس کبھی آپ کی بات نہیںکرینگے کیونکہ وہ آپ کو مجبور سمجھتے ہیں۔ اسدالدین اویسی نے وزیر داخلہ امت شاہ کے گزشتہ روز کے بیان پر سخت طنز کرتے ہوئے کہاکہ جس طرح امت شاہ ایک فرقہ کو شہ دے رہیں وہ انتہائی خطرناک کیونکہ اگر اس بیان کے ری ایکشن پر نماز پڑھنے والوں کو کسی نے نشانہ بنایاتو اس کا ذمہ دار کون ہوگا؟۔ اویسی اترپردیش کی یوگی حکومت پر بھی جم کر برسے اور انہوںنے دیوبند علاقہ میں بننے والے جمعیة علماءہند کے اسکاو¿ٹ گائیڈ سینٹر کو لیکر کہاکہ بی جے پی رکن اسمبلی نے اس سینٹر کو اسلئے رکو ادیا کیونکہ یہ سینٹر بچوںکی تربیت کے لئے جمعیت علماءہند اور مولانا محمود مدنی بنارہے تھے۔ 

انہوں نے کہاکہ اترپردیش کی حکومت نفرت اور ووٹ بینک کی سیاست کررہی ہے، گورکھپور میں تاجر کی موت ہوتی ہے سرکار 51 لاکھ اور اکھلیش یادو21 روپیہ کامعاوضہ دیتے ہیں لیکن اناو¿ میں متوفی فیصل اور اس کے اہل خانہ کاکوئی پرسان حال نہیں ہے۔ انہوںنے کہاکہ آج ہر قسم کی کارروائیاں مسلمانوں کے خلاف ہورہی ہے ،جس کے آباو¿ و اجداد نے اس ملک کو آزادی سے ہمکنار کرایا ،انہوںنے کہاکہ ہمارے بزرگوں اور اجداد نے اس ملک کی آزادی کے خاطر سب کچھ قربان کردیالیکن آج ہمارے ساتھ دوسرے درجہ کے شہری جیسا سلوک کیا جارہاہے ،اسلئے مسلمانوںکو اچھی طرح سمجھ لینا چاہئے کہاکہ جب تک اپنی قیادت نہیںہوگی اس وقت تک نہ تو مسلمانوںمضبوط ہوسکتے ہیں اور نہ ہی ملک کی جمہوریت کو تقویت مل سکتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ مسلمان ووٹ بینک کے نام سے دوسرے طبقہ کو متحد کیاجاتاہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ مسلمان ووٹ بینک نہیں ووٹ بینک اصل ہندو ہیں، اگر مسلمان ووٹ بینک ہوتا تو آج اس کی پارلیمنٹ اور حکومت میں حصہ داری ہوتی ہے۔ اویسی نے کہاکہ میں کسی مذہب اور طبقہ کے خلاف نہیں ہو ں لیکن حکومت جس طرح ایک طبقہ کے خلاف ایک نکاتی ایجنڈے پر کام کررہی ہے وہ ملک کے لئے انتہائی مہلک ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس معاشرے کا لیڈر نہیں ہوتا اس معاشرہ کو کبھی انصاف نہیں ملتا، جب تک مسلم سماج ملک میں سیاسی اقتدار حاصل نہیں کر ینگے، انہیں نہ ان کے حقوق ملیں گے اور نہ ہی انصاف ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر مستقبل میں آپ جمہوری طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے ووٹ کی مدد سے یہاں سے مجلس کے ایم ایل اے منتخب کرتے ہیں تو ہم انہیں ہر ظلم پر آواز اٹھانے کی پوری آزادی دیں گے۔

 انہوں نے وعدہ کیا کہ وہ مسلم سماج کو جمہوری طریقہ سے انصاف دلائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو سیاسی قوت بننا ہے۔ کب تک ہم ایس پی، بی ایس پی، کانگریس اور آر ایل ڈی کے لیے دریاں بچھاتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میری زندگی کا مقصد مسلمانوں کی سیاسی طاقت کو بڑھانا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ عوام کو انصاف دلانے اور مسلم سماج کی سیاسی طاقت بڑھانے آئے ہیں۔انھوں نے کہا کہ ہم مسلم سماج کے ساتھ ساتھ برادران وطن ، دلتوں اور پسماندہ سماج پر ہونے والے تمام مظالم کے خلاف بھی آواز اٹھائیں گے۔ مجلس کبھی کسی ناانصافی کو پسند نہیں کرتی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں جمہوری پابندیوں کے درمیان رہتے ہوئے اپنی طاقت حاصل کرنی ہوگی۔ آپ کو ایسے لیڈروں کا انتخاب کرنا ہوگا جو آپ کی آواز کو تقویت دینے کا کام کریں۔اسدالدین اویسی نے تقریباً ایک گھنٹہ خطاب کیا۔اس سے قبل سہارنپور پہنچنے پر اسد الدین اویسی کا مجلس اتحاد المسلمین کے کارکنان ان کا پرتپاک استقبال کیا۔

اویسی کو سننے کے لیے یہاں بڑی بھیڑ جمع تھی۔ اس کے ساتھ ہی سیکورٹی کے پیش نظر بھاری پولیس فورس تعینات کی گئی تھی۔ ریلی میں مجلس اتحاد المسلمین کے ریاستی صدر شوکت علی، ریاستی جنرل سکریٹری ڈاکٹر پون امبیڈکر ،ڈاکٹر عبدالمنان، ضلع صدر وسیم احمد اور مرغوب حسن وغیرہ نے بھی خطاب کیا

راجستھاں : اشوک گہلوت کانگریس کی رکنیت سازی مہم کا کریں گے افتتاح

راجستھاں : اشوک گہلوت کانگریس کی رکنیت سازی مہم کا کریں گے افتتاح

جے پور: راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت پیر کو ریاست میں کانگریس کی رکنیت سازی مہم کا آغاز کریں گے۔ اس موقع پر ریاستی انچارج اجے ماکن اور ریاستی کانگریس صدر گووند سنگھ ڈوٹاسرا بھی موجود رہیں گے۔ ریاست میں ممبر شپ مہم 31 مارچ 2022 تک چلے گی۔ ریاستی کانگریس کا ان پانچ مہینوں میں 10 لاکھ ممبر بنانے کا ہدف ہے جس کے تحت ریاست کے ہر اسمبلی حلقہ میں کم از کم پانچ ہزار ممبر بنانے کا ہدف رکھا گیا ہے۔

لانچنگ پروگرام میں حکومت کے وزراء ایم ایل اے، سبکدوش ہونے والے ضلع صدور، ریاستی ایگزیکٹو اور اسمبلی انتخابات میں کانگریس کے امیدوار رہے لیڈران کو بلایا گیا ہے۔ کانگریس میں یہ پہلی بار ہو رہا ہے کہ رکنیت سازی مہم ڈیجیٹل فارمیٹ میں کی جائے گی۔ اس کے لیے کانگریس کا رکن بننے کے لیے ڈیجیٹل فارمیٹ کو بھی پُر کرکے جمع کرنا ہوگا۔ اس کے بعد وہ کانگریس کے رکن بن سکیں گے۔ اس سے پہلے کانگریس کی رکنیت آف لائن ہوا کرتی تھی۔

رکنیت سازی مہم کی تکمیل کے بعد 16 اپریل سے 31 مئی 2022 تک بلاک صدور اور ریاستی کانگریس ارکان کا انتخاب ہوگا۔ اس کے بعد یکم جون سے 20 جولائی 2022 تک ضلع سربراہان، نائب صدور، خزانچی اور ضلع ایگزیکٹوز کی تشکیل کی جائے گی۔

ضلع صدور اور ضلع ایگزیکٹو کے انتخاب کے بعد 21 جولائی سے 20 اگست 2022 کے درمیان ریاستی کانگریس صدر، نائب صدر، خزانچی، ریاستی ایگزیکٹو اور اے آئی سی سی ممبر کے انتخابات کرائے جائیں گے اور اس کے بعد 21 اگست سے 20 ستمبر کے درمیان، کانگریس کے قومی صدر کا انتخاب ہو گا۔


12 سالہ عافیہ کا حیرت انگیز کارنامہ: پندرہ ماہ حفظ قرآن مکمل!

12 سالہ عافیہ کا حیرت انگیز کارنامہ: پندرہ ماہ حفظ قرآن مکمل!

ارریہ ۔ 30 اکتوبر(مشتاق احمد صدیقی) ضلع کے فاربس گنج سب ڈیویژن میں واقع پوکھر بستی کی رہنے والی عافیہ بنت عبدالواحد نے محض پندرہ ماہ میں حفظ قرآن مکمل کرکے قرآنی معجزہ کے حقائق کو ثابت کرتی ہوئی فاربس گنج میں ایک نئی تاریخ رقم کی ہے۔ قابلِ ذکر پہلو یہ ہے کہ عصری تعلیمی مصروفیات کے باوجود حفظ قرآن میں انہماک اوروالدین کا اپنی اولاد کو دینی مزاج کے سانچے میں ڈھالنا یقیناً یہ قابل ستائش اور لائق تحسین عمل ہے۔ اس عمل کی جتنی بھی تعریفیں کی جائے کم ہیں۔

اس پر مسرت موقع پر طالبہ عافیہ کے استاذ گرامی مولانا منہاج الدین رحمان القاسمی سمیت علاقے کے علما اور دانشوران قوم و ملت نے عافیہ کی اس حصولیابی کوآخرت میں باعث نجات گردانتے ہوئے عافیہ کے لیے نیک تمنا و خواہشات کا اظہار کیا ۔

اس بچی کوجن سرکردہ شخصیات نے مبارک باد پیش کی ان میں مفتی اطہر القاسمی نائب صدر جمعیۃ علما ءارریہ، الحان ماسٹر عابد حسین، الحاج ارشد انور آصف، مولانا عمر فاروق قاسمی، مولانا خالد سیف اللہ ندوی، منصور احمد حقانی اور مولانا شاہد حسین عادل وغیرہم کے نام شامل ہیں

پیارے نبی کاتذکرہ جس وقت بھی کیاجائے انسان کے لئے عظیم سعادت ہے : مولانااظہار جمعیۃ علماء میرٹھ شہرحلقہ نمبراکے تحت چھوٹی مسجداسماعیل نگرمیں جلسہ سیرت النبی کا انعقاد

پیارے نبی کاتذکرہ جس وقت بھی کیاجائے انسان کے لئے عظیم سعادت ہے : مولانااظہار جمعیۃ علماء میرٹھ شہرحلقہ نمبراکے تحت چھوٹی مسجداسماعیل نگرمیں جلسہ سیرت النبی کا انعقاد

میرٹھ (عفیف اللہ قاسمی)ماہ ربیع الاول چل رہاہے اورملک کے گوشے گوشے میں سیرت پاک کے پروگرام کاانعقادجاری ہے آپ کی تعلیمات کاتذکرہ ہے اس سلسلہ میں گزشتہ شب جمعیۃ علماء میرٹھ شہرحلقہ نمبرایک کے تحت چھوٹی مسجداسماعیل نگرمیں جلسہ سیرت النبی اورووٹ بیداری مہم سے متعلق پروگرام کاانعقادکیاگیاجسکی صدارت نائب شہرقاضی زین الراشدین صدرجمعیۃعلماء میرٹھ شہراورسرپرستی مولانااظہارالحق سابق استاذ دارالعلوم میرٹھ نے فرمائی یہ پروگرام مولاناسلمان قاسمی ناظم اعلی جمعیۃعلماء میرٹھ شہرکی زیرنگرانی ہوانظامت کے فرائض قاری محمدجابرنے انجام دئے۔

اس موقع پر مولانااظہارالحق نے سیرت پاک پرمختصرروشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ ہمارے دلوں سے اسلامی احکامات اورسنت نبوی کی اہمیت ختم ہوتی جارہی ہے اسی وجہ سے ہم مشکلات کاشکارہیں،انہوں نے کہاکہ ہمیں اپنی زندگی کے اندرسنت نبوی اوراسلامی تعلیمات داخل کرنے کی ضرورت ہے اسی میں ہماری کامیابی مضمرہے،انہوں نے نماز کی پابندی اوربرائیوں سے بچنے کی تلقین کی۔

مفتی عفیف اللہ قاسمی نائب صدرجمعیۃ علماء میرٹھ شہرنے نبی کی سیرت پرمختصربات چیت میں کہاکہ اصل کام وہ ہے جسکے لئے نبی تشریف لائے تھے انہوں نے کہاکہ اسلام کسی کایوم ولادت یایوم وفات منانے کی ہرگز تعلیم نہیں دیتاہے اورنہ اسکوپسندکرتاہے اگرہماری زندگی کے اندرنبی کی سنت ہیں توہم کامیاب ہیں اگرنبی کی سنت ہماری زندگی کے اندرنہیں ہیں توچاہے جتنی عیدمیلاد منالیں اس سے ہماری نجات ہونے والی نہیں ہے انہوں نے نبی کی حدیث بیان کرتے ہوئے کہاکہ نبی نے فرمایاکہ جب بھی بات کروسچ بولو،جھوٹ سے بچو،اورجب تمہارے پاس امانت رکھی جائے تواسکوبروقت اداکرو،اوراپنے پڑوسیوں کے ساتھ حسن سلوک کامعاملہ کرو،رواداری ہمدردی کامعاملہ کرو،یہ ہے اسلامی تعلیمات یہ ہے سنت نبوی ان تمام تعلیمات کوہمیں اپنی زندگی کے اندرداخل کرنے کی ضرورت ہے۔

پروگرام کے بعدحلقہ کی میٹنگ منعقدہوئی جسمیں آئندہ کے لئے پروگرام کوترتیب دیاگیاحلقہ کے کارکنان کوذمہ داری سونپی گئی،پروگرام کوکامیاب بنانے میں مولاناقاری نورمحمدامام چھوٹی مسجداسماعیل نگروصدرحلقہ نمبرایک کااہم کرداررہا۔اس موقع پر قاضی زین الراشدین،مولاناسلمان قاسمی،قاری محمدخالدقاسمی،مولانامعین اخترمظاہری،مولاناسیف اللہ ندوی،مفتی عفیف اللہ قاسمی،قاری محمدجابر،مفتی عبداللہ قاسمی،حاجی شیرازرحمن،حاجی ارشاد،حافظ عمران،حافظ عبدالقیوم،قاری زبیر،قاری شاہنواز،حافظ محمدعاصم،وغیرہ موجودتھے۔

احساس نایاب ( شیموگہ، کرناٹک )ایڈیٹر گوشہ خواتین واطفال اردو دنیا نیوز ٦٣تریپورا جل رہا ہے، بےگناہ مسلمان مارے جارہے ہیں اور بھارت سورہا ہے ۔۔۔۔

احساس نایاب ( شیموگہ، کرناٹک )

ایڈیٹر گوشہ خواتین واطفال اردو دنیا نیوز ٦٣

تریپورا جل رہا ہے، بےگناہ مسلمان مارے جارہے ہیں اور بھارت سورہا ہے ۔۔۔۔

حال ہی میں بنگلہ دیش میں قرآن کی بےحرمتی کرکے سوشیل میڈیا پہ پوسٹ شئر کی گئی جس کے بعد وہاں فساد بھڑکا ۔۔۔۔۔

بنگلہ دیش میں ہوئے فساد کے ردعمل میں بھارت کی شمالی ریاست تریپورہ میں 21 اکتوبر کو

آر ایس ایس ، بجرنگ دل ، وشوا ہندو پریشد و دیگر شدت پسند ہندو تنظیموں کی جانب سے احتجاجی ریلی نکالی گئی، جس میں تقریبا ساڑھے تین ہزار ہندو جمع ہوئے اور اسلام و مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز نعرہ بازی کی گئی ۔۔۔۔۔

محمد تیرا باپ کون ہے؟ جیسے نعرے لگائے گئے اور بھیڑ نے اس کے جواب میں ہرے کرشنا ہرے رام کہا ۔۔۔۔۔۔۔

پھر دیکھتے ہی دیکھتے جئے شری رام کے نعروں کے ساتھ یہ ریلی خونی بھیڑ کی شکل اختیار کرگئی ۔۔۔۔۔۔

مقامی لوگوں کے مطابق اس ریلی کا مقصد ہی تھا مسلم گھروں اور مساجد پر حملہ کرنا، اسی مقصد کے ساتھ یہ بھیڑ مکمل تیاری کے ساتھ جمع ہوئی تھی ۔۔۔۔۔۔

اور وہی سب کچھ ہوا جس کا اندیشہ تھا ۔۔۔۔۔

دی وائر کی رپورٹ کے مطابق

ہندوتوادی سنگھی بھیڑ نے پہلے تو ایک مسجد اور چند مسلم گھروں اور دکانوں پہ حملہ کیا، پتھربازی ہوئی، مسلم گھروں اور دوکانوں میں گھُس کر لوٹ مار توڑ پھوڑ کی گئی، مسلم خواتین کو ذلیل کیا گیا ، بزرگون بچون کو مارا پیٹا گیا اور کئی مساجد کو نظرآتش کیا گیا ۔۔۔۔۔ اور اس دوران تریپورا کے مختلف علاقوں میں اسی بربرتا کے ساتھ گھروں اور دوکانوں کو لوٹا جارہا تھا، وہاں موجود قیمتی اشیاء کو توڑ پھوڑ کر جلایا گیا مسجدوں کے اندر داخل ہوکر قرآن و دیگر مذہبی کتابوں کو پھاڑ کر ان کی بےحرمتی کی گئی ، وہی مقدس کتابیں جن پہ مسلمان غلاف چڑھا کر رکھتے ہیں، آنکھوں سے لگاکر چوما کرتے ہیں، اُنہیں آنکھوں کے آگے ان پاک مقدس کتابوں کو جلاکر راکھ کیا گیا انہیں ناپاک پیروں تلے روندھا گیا ۔۔۔۔۔۔

اور اس پورے تشدد کے دوران 6 مساجد کو نذرآتش کیا گیا اور تقریبا 16 مساجد مسمار کردی گئ ہیں ۔۔۔۔۔

تریپورا کے مسلمان فی الحال خوف و دہشت کے سائے میں جی رہے ہیں، کئی مسلمانوں نے اپنے اپنے علاقوں سے ہجرت کرکے محفوظ جگہ کی تلاش میں دربدر کی ٹھوکریں کھارہے ہیں تو کئیوں نے دوردراز اپنے دوست و احباب کے گھروں میں پناہ لی ہوئی ہے اور کئی مسلمان ایسے بھی ہیں جن کا وہاں کوئی پرسان حال نہیں ہے اور وہ مجبورا گھرون میں قید باہر نکلنے سے گھبرا رہے ہیں،

کیونکہ راستوں، چوراہوں میں کبھی ہندوتوادی بھیڑ کا تانڈاؤ ہے ، تو کہیں خود سنگھی پولس کی دہشت ۔۔۔۔

ایسے میں مسلمانوں کے آگے ایک طرف کنواں تو دوسری طرف کھائی ہے ۔۔۔۔۔۔۔

اور حالات قابو میں ہونے کے بات کہنے والی پولس و انتظامیہ کے سبھی دعوے کھوکلے ہیں اور صاف بات تو یہ ہے کہ پولس دنگائیوں پہ قابو پانے میں نکمل ناکام رہی ہے، ۔۔۔۔۔۔

اور ان تمام خوفناک حالات کے باوجود تریپورہ بی جے پی سرکار کی جانب سے اس پورے معاملے پہ ایک بیان تک سامنے نہیں آیا نہ ہی مرکز کی مودی سرکار نے لب کشائی کی ہے۔۔۔۔۔

یہاں پہ اگر میڈیا کی بات کی جائے تو

بھارت کی مین اسٹریم گودی میڈیا بنگلہ دیش فساد پہ جس قدر چلاتی رہی وہ بھارت کا انگ بھارت کا حصہ تریپورہ کے جلنے، مسلمانوں کے لٹنے پہ خاموش تماشائی بن کر آرین خان کے غیرضروری مدعا کو طول دے رہی ہے ۔۔۔۔۔۔۔ تاکہ تریپورہ میں مسلمانوں پہ ظلم و بربریت کے پہاڑ توڑے جائیں اور عوام شاہ رخ خان، آرین خان کے معاملے میں الجھی رہے ۔۔۔۔۔۔

ویسے بھی بھارت میں 2014 بی جے پی اقتدار کے بعد سے یہی سب کچھ ہوتا آیا ہے، اصل مدعوں کو دبانے کے لئے بی جے پی سرکار اور گودی میڈیا کسی نہ کسی غیرضروری معاملے کو ہائی لائیٹ کرکے جنتا کا مائنڈ ڈائورٹ کرتی ہے۔۔۔۔

جس بنگلہ دیش فساد کو بہانہ بناکر تریپورا میں ہندو تنظیموں نے آتنک مچایا ہوا ہے اور گودی میڈیا بار بار ہندو خطرے میں ہے کہہ کر بھارت کی اکثریت کو مسلمانوں کے خلاف بھڑکارہی ہے اور بی جے پی نیتا منتری مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز بیان بازی کررہے ہیں ۔۔۔۔

اُن کے لئے یہ بھی جاننا ضروری ہے کہ بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ نے بروقت کاروائی کرتے ہوئے چار سو سے زائد مسلمانوں کو گرفتار کیا ہے جس کے بعد اُن کی اس کاروائی پہ اُن کی مذمت بھی کی جارہی ہے باوجود وہ اپنے ملک کی اقلیت کو تحفظ دینے کا یقین دلاتی ہیں۔۔۔۔۔

لیکن افسوس سیکولر بھارت کے سیکولر وزیراعظم مودی بھارت کی اقلیت کو ہر دن اپنے سنگھی دہشتگردوں کے ہاتھوں مرتا ، کٹتا دیکھ کر بھی خاموش پُشت پناہی کررہے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔

وہیں دوسری جانب سیکولرزم کا دعوی کرنے والی دیگر سیاسی جماعتیں بالخصوص بھارت کی سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی کہے جانے والی کانگریس جو کبھی ہاتھرس پہنچ جاتی ہے تو کبھی لکھیم پور میں کسانوں سے ملاقات کے لئے پہنچ جاتی ہیں افسوس انہیں کبھی بھارت کا مرتا مسلمان نظر نہیں آتا ۔۔۔۔۔

ان کے علاوہ ہمارے ملی و سیاسی قائدین کی خاموشی قابل مذمت اور ناقابل قبول ہے ۔۔۔۔۔۔۔ اور ان کی اس کبھی نہ ٹوٹنے والی خاموشی پہ ہم بس اتنا کہیں گے ۔۔۔۔۔

میرے جلتے آشیانہ کو حملہ آوروں سے مجھے بچانے کو، کوئی آئے نہ آئے مجھے یقین ہے

میرے مرنے پہ میری بربادیوں کی زیارت ضرور ہوگی ۔۔۔۔۔۔۔۔

جی ہاں مسلمانوں سے امن و امان کی اپیل کرنے والے رہنما، اتحاد و ایکجہتی کے علمبرادر مسلمانوں کی جان و مال کی حفاظت بھلے کریں نہ کریں، مسلمانوں کی تباہی پہ چندہ جمع کرکے راشن کٹس کے ساتھ حاضری ضرور دیں گے اور اس دوران تصاویر کے ساتھ فساد زدہ علاقوں میں دکانوں ، مکانوں و مساجد کی تعمیر نو کا دعوی بھی کیا جائے گا ۔۔۔۔۔۔۔۔ لیکن یاد رہے اس سے متاثرہ مسلمانوں کے دل و دماغ پہ لگے زخم بھر پانا ناممکن ہے ۔۔۔۔۔۔۔


سوپول میں دردناک حادثہ ، 2 ٹرکوں کے تصادم دونوں ڈرائیوروں کی موت میں

سوپول میں دردناک حادثہ ، 2 ٹرکوں کے تصادم دونوں ڈرائیوروں کی موت میں

پٹنہ، 31 اکتوبر۔ سوپول ضلع کے رتن پور تھانہ علاقہ میں زبردست سڑک حادثہ میں دو ٹرک ڈرائیور کی موت ہوگئی ہے۔ معاملے کی اطلاع پر پہنچی این ڈی ا?ر ایف کی ٹیم نے سخت محنت کے بعد دونوں لاشوں کو اپنے قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا۔

واقعہ رتن پور تھانہ علاقہ کی ہند-نیپال سرحدی سڑک پر مشرقی کوسی پشتے کے پیلر نمبر 13.45 کلومیٹر پر پیش ا?یا۔ بتایا جا رہا ہے کہ سرحدی سڑک پر ایک ٹرک بھیم نگر سے فور لین کی طرف چاول لے کر ا? رہا تھا۔ دوسری طرف سے ایک خالی ٹرک تیز رفتاری سے ا?رہا تھا۔ ڈھڈا کے قریب دونوں ٹرک ا?پس میں ٹکرا گئے۔ تصادم اتنا زبردست تھا کہ دونوں ٹرک اڑ گئے۔ دونوں ٹرکوں کے ڈرائیوروں کی موقع پر ہی موت ہوگئی۔ حادثے کے بعد دونوں ٹرکوں پر سوار خلاسی یا دیگر افراد فرار ہوگئے۔ دونوں ٹرک ا?پس میں اس طرح پھنسے ہوئے تھے کہ کسی کو لاش نکالنے کا کوئی طریقہ سمجھ نہیں ا?رہا تھا۔ بعد میں این ڈی ا?ر ایف کی ٹیم پہنچی اور پھر دونوں لاشوں کو باہر نکالا گیا۔ اطلاع ملتے ہی رتن پور تھانہ صدر رنویر راوت ، ایس ڈی پی او پنکج کمار مشرا پولیس فورس کے ساتھ وہاں پہنچ گئے۔ ایس ڈی پی او نے بتایا کہ دوسرے متوفی کی شناخت کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

دفتر ، بہاراسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ ، پٹنہ پروگرام براۓ سالا ندایولیوشن درجد و سطانہ امتحان 2022 | پہلی نششت 10:00 بجے صبح سے 12:00 بجے دن تک ، دوسری نششت 02:00 بجے دو پہر سے 04:00 بجے شام تک

دفتر ، بہاراسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ ، پٹنہ پروگرام براۓ سالا ندایولیوشن درجد و سطانہ امتحان 2022 | پہلی نششت 10:00 بجے صبح سے 12:00 بجے دن تک ، دوسری نششت 02:00 بجے دو پہر سے 04:00 بجے شام تکدفتر ، بہاراسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ ، پٹنہ پروگرام براۓ سالا ندایولیوشن درجد و سطانہ امتحان 2022 | پہلی نششت 10:00 بجے صبح سے 12:00 بجے دن تک ، دوسری نششت 02:00 بجے دو پہر سے 04:00 بجے شام تک ۔ تاریخ دوسری نشست ( 1 ( 2 09/01/2022 ( 3 10/01/2022 11/01/2022 12/01/2022 13/01/2022 فاری جمعرات حاب سانس جملہ نگراں سالا ندالولیوشن کو درج ذیل ہدایات دی جاتی ہیں ۔ صدر مدرس کو ہدایت دی جاتی ہے کہ کا ہوں کی جانچ 15 جنوری 2022 سے 18 جنوری 2022 تک کر لیں صدر دریل لان من مارس ال الگ سیل بندافاقہ حاضری چارٹ ودیگر ضروری کاغذات 19 جنوری 2022 سے 22 جنوری 2022 تیک مدرسہ بورڈ کے شعبہ امتحانات 105 یا پی مارگ پند علائی وقت نورتیہ کے تھانہ معاوان کولازمی طور پر دستیاب کرا کر دستیابی رسید حاصل کرلیں گے ، بصورت دگر تاخیر کی ساری ذمہ داری صدر مدرس پر عائد ہوگی۔اچاشناختی کارڈلا نا ضروری ہے ۔ دفتر مدرسہ بورڈ پٹنہ سے داخلہ کارڈ / جوابی کا پیاں ودیگر ضروری خفیہ کا غذات درج ذیل تاریخ پرالازمی طور پر حاصل کر لیں ۔ منگل ( الف ) در جنگ گمشتری 21/12/2021 ( ب ) تربت کمشتری 22/12/2021 ( ج ) د یگر مشنری عرات مدرسہ بورڈ کے علاقائی دفتر پریہ سے داخلہ کارڈ جوانی کا پیاں و دیگر ضروری فقیہ کا تذات درج ذیل تاریخ پرلا زی طور پر حاصل کر لیں ۔ منگل ( الف ) پردیکشنری 21/12/2021 ( ب ) بھا گلپورکمشنری 22/12/2021 ( ج ) کوی کمشتری 23/12/2021 23/12/2021 24 .. عر في اول اینات ... جمعرات نوٹ :۔ فارم پر کرنے میں اگر امیدوار کے والد ین کے نام تاریخ پیدان دیگر میں کسی طرح کی کوئی لطی ہوگئی ہوتو اس کی ی کے لئے help.bsmeb@gmail.com پراپنے اصل پروف کے ساتھ 15 دنوں کے اندراپلوڈ کر دیں تا کہ بروقت اس کی اصلاح کی جاسکے ۔ بصورت دیگر تمام تر ذمہ داری متعلقہ صدر مدرس و امید وار کی ہوگی ۔ کنٹر وار آف اکڑ منیشن بار امنیت مدرسهایکوکیشن بورڈ ، پند

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...