Powered By Blogger

اتوار, اکتوبر 03, 2021

اترپردیش میں مرکزی وزیر کے بیٹے کی کار نے احتجاجی کسانوں کو روند ڈالی

اترپردیش میں مرکزی وزیر کے بیٹے کی کار نے احتجاجی کسانوں کو روند ڈالی

لکھنؤ_ اترپردیش میں مرکزی مملکتی وزیر داخلہ اجے مشرا کے بیٹے کی کار نے احتجاجی کسانوں کو روند ڈالی جس میں دو کسان ہلاک ہوئے اور دیگر کئی زخمی ہوگئے۔یہ واقعہ اتوار کی سہ پہر اس وقت پیش آیا جب ڈپٹی چیف منسٹر کیشوا پرساد موریہ لکھیم پور کھیری میں ایک تقریب میں شرکت کے خلاف کسان سیاہ جھنڈوں کے ساتھ احتجاج کرنے سڑک پر جمع ہوئے تھےکسانوں نے اس واقعہ کے بعد مرکزی وزیر کے بیٹے کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کرتے گاڑیوں کو آگ لگا دی جس میں مرکزی وزیر کے بیٹے کی کار کے علاوہ دو دیگر کاریں جل گئیں ۔ صورتحال پر قابو پانے کے لیے بڑے پیمانے پر پولیس تعینات کی ۔

کسانوں نے الزام لگایا کہ مرکزی وزیر داخلہ اجے مشرا کے بیٹے آشیش مشرا گاڑی چلا رہے تھے۔ آشیش مشرا مبینہ طور پر ڈپٹی سی ایم کیشوا پرساد موریہ کا استقبال کرنے جارہے ہیں۔ بھارتی کسان یونین کے لیڈروں نے بتایا کہ تین کسان مارے گئے اس واقعہ کے بعد بی جے پی کے غنڈوں نے احتجاجی کسانوں پر جاں لیوا حملہ کرتے ہوئے کئی کسانوں کو زخمی کردیا ۔ صورتحال کو کشیدہ دیکھ کر واقعہ کی تفصیلات حاصل کرنے چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ نے ایڈیشنل ڈی جی پی پرشانت کمار کو ہدایت دی کہ وہ لکھیم پور کھیری جائیں اور صورتحال کا جائزہ لیں ۔ ڈی جی پی مکل گوئل نے کہا کہ کئی اعلیٰ عہدیدار لکھیم پور کھیری میں قیام کر رہے ہیں تاکہ صورتحال کا جائزہ لیا جا سکے۔

جمعیۃ علماء ہند ارریہ کے صدر الحاج ماسٹر عبدالغفار کا انتقال

جمعیۃ علماء ہند ارریہ کے صدر الحاج ماسٹر عبدالغفار کا انتقال

ارریہ ( ضیاء الدین الحسینی)
ارریہ ضلع کی مشہور سماجی شخصیت جناب الحاج عبد الغفار کا طویل علالت کے بعد2اکتوبر کو انتقال ہوگیا۔ان کی عمر62سال تھی۔ مرحوم ضلع کے اکثر رفاہی اور سماجی کاموں میں پیش پیش رہتے تھے، یوں تو پیشہ سے ماسٹر تھے مگر کافی عرصہ سے ملک کی مشہور تنظیم جمعیۃ علمائے ہند شاخ ارریہ کے ضلعی صدر کے عہدے پر فائز تھے۔ اس کے علاوہ انہوں نے متعدد تنظیموں سے وابستہ رہ کر ملک وملت اور سماج کی بلندی کے لئے اہم اورنمایاں خدمات انجام دیں ۔مرحوم ضلعی اوقاف کمیٹی کے سکریٹری بھی رہ چکے ہیں۔ ان کے انتقال سے ضلع کے دینی،ملی و سماجی حلقہ میں غم کا ماحول ہے۔پسماندگان میں بیوہ ، دو بیٹیاں موجود ہیں۔ نماز جنازہ ان کے آبائی وطن ڈوریا سونا پور میں آج بعد نماز ظہر اداکی گئی جس میں علاقہ اورقرب وجوارکے کثیرتعدادمیں لوگوں نے شرکت کی۔


ضمنی انتخابات : آرجے ڈی نے دونوں سیٹوں پرامیدوارکا اعلان کیا ، کانگریس سخت ناراض

ضمنی انتخابات : آرجے ڈی نے دونوں سیٹوں پرامیدوارکا اعلان کیا ، کانگریس سخت ناراضپٹنہ 3اکتوبر(اردو دنیا نیوز۷۲ )
بہارمیں مونگیرکی تاراپور اور دربھنگہ کی کشیشورستھان اسمبلی نشستوں پراس ماہ ضمنی انتخابات ہونے ہیں۔پرچہ نامزدگی کی تیاریاں جاری ہیں۔ این ڈی اے پہلے ہی اپنے امیدواروں کا اعلان کر چکی ہے۔ اتوار کو لالو کی پارٹی آر جے ڈی جو کہ گرینڈ الائنس میں شامل ہے نے کانگریس کو بڑا دھچکا دیا۔ آر جے ڈی نے ریاست کی دونوں نشستوں پر اپنے امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ کانگریس دو سیٹوں میں سے ایک کا مطالبہ کر رہی تھی۔ آر جے ڈی کے ریاستی صدر جگدانند سنگھ نے اتوار کو دونوں نشستوں کے ناموں کا اعلان کیا۔ ارون کمار شاہ کو تاراپور اور گنیش بھارتی کو کشیشورستھان سے میدان میں اتارا گیا ہے۔ کہا کہ دونوں ناموں کا اعلان آر جے ڈی صدر لالو یادو کی رضامندی سے کیا گیا ہے۔ اسمبلی انتخابات میں کانگریس کے لیے 70 نشستیں چھوڑنے والی آر جے ڈی کی ضمنی انتخاب میں کشیشورستھان سے ایک نشست نہ دینے کی وجہ سے دونوں جماعتوں کے درمیان تنازعہ بڑھنے کی توقع ہے۔ کانگریس کو یہ نشست گزشتہ اسمبلی انتخابات میں ملی تھی۔ کانگریس کے سینئر لیڈر اشوک رام کو بہت کم مارجن سے شکست ہوئی۔ اس بار بھی وہ الیکشن لڑناچاہتے تھے۔آر جے ڈی کے اعلان کے فوراََبعدکانگریس کی جانب سے بھی رد عمل سامنے آیا۔ کانگریس کے ترجمان اسیت ناتھ تیواری نے کہاہے کہ دونوں امیدواروں کا تعلق گرینڈ الائنس سے نہیں ہے۔ اسے گرینڈ الائنس کا امیدوار نہیں کہا جا سکتا۔ آر جے ڈی نے امیدوارکا اعلان کیا ہے ، اس لیے اسے آر جے ڈی امیدوار کہا جائے گا۔ انہوں نے کہاہے کہ ناموں کے اعلان کے وقت نہ بائیں بازوکی جماعتیں تھیں اور نہ ہی کانگریس کا کوئی رہنما۔ ایسی صورتحال میں اسے گرینڈ الائنس کا اعلان نہیں کہا جا سکتا۔ کانگریس جلداپنی حکمت عملی واضح کرے گی۔

دارالعلوم دیوبند کی مجلس شوری کا اجلاس گیسٹ ہاؤس میں منعقد ‏

دارالعلوم دیوبند کی مجلس شوری کا اجلاس گیسٹ ہاؤس میں منعقداجلاس کے دوران قاری سید محمد عثمان منصور پوری اور مولانا عبد الخالق سنبھلی کی جگہ نئی نامزدگیاں کئے جانے کی امید
دیوبند، 3؍ اکتوبر (سمیر چودھری؍بی این ایس)
عالمی شہرت یافتہ مذہبی تعلیم کا ادارہ دارالعلوم دیوبند کی مجلس شوری کا اجلاس اتوار کی شام دیر سے دارالعلوم کے گیسٹ ہاؤس میںشروع ہوگا۔اس اجلاس میں جہاں تعلیمی سال 2021-2022کے بجٹ پر غور وفکر کرنے کے بعد پیش کیا جائے گا وہیں دوسری جانب ادارہ کے کارگزار اور نائب مہتمم حضرت مولانا قاری سید محمد عثمان منصور پوری ؒ کے انتقال کے باعث خالی ہوجانے والے عہدے پر نئی نامزدگی سے متعلق باہمی صلح ومشورے کے بعد نئی نامزدگی کئے جانے کی امید ہے ۔موصولہ اطلاع کے مطابق دارالعلوم دیوبند کی مجلس شوری کا اجلاس ادارہ کے گیسٹ ہاؤس میں خبر لکھے جانے کے کچھ وقت کے بعد منعقد کیا جائے گا ۔مجلس شوری کے اجلاس کے پہلے مرحلہ میں ایجنڈہ پیش کیا جائے گا اور سالانہ بجٹ کو حتمی شکل دی جائے گی ۔ایسا قیاس کیا جارہا ہے کہ اس مرتبہ گذشتہ سال کی طرح 31؍کروڑ روپے کا بجٹ پیش کئے جانے کے امکانات ہیں۔اس کے علاوہ اس اجلاس میں سابق کارگزار مہتمم مولانا قاری سید محمد عثمان منصور پوری ؒ اور نائب مہتمم مولانا عبد الخالق سنبھلی کی وفات سے خالی ہوجانے والے عہدوں پر نئی نامزدگیاں کئے جانے کے بھی امکانات ہیں۔واضح ہو کہ کورونا انفیکشن کی وجہ سے جہاں گذشتہ سال کے بجٹ میں کوئی خاص اضافہ نہیں ہوا تھا وہیں اس مرتبہ بھی بجٹ میں اضافہ نہ کئے جانے کے امکانات سے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کئے جانے کے امکانات بھی معدوم ہیں ۔اس اجلاس میں دارالعلوم کے مہتمم مولانا ابوالقاسم نعمانی،صدر مدرس مولانا ارشد مدنی،مولانا غلام بستانوی،مولان نظام الدین خاموش،مولانا عبد العلیم فاروقی،مولانا عامل سہارنپوری،مولانا عامل شاملی،مفتی شفیق،مولانا حکیم اللہ،مفتی احمدخان پوری،مولانا محمود راجستھانی،مولانا حمید باندوی اور مولانا سید انظر حسین میاں شریک رہیں گے۔

دنیا کے آخری کونے تک مسلک اعلیحضرت کے فروغ اهم کردار ادا کیا تھا سرکار مفتی اعظم ھند نے : میں علامہ مختار بہیڑوی

دنیا کے آخری کونے تک مسلک اعلیحضرت کے فروغ اهم کردار ادا کیا تھا سرکار مفتی اعظم ھند نے : میں علامہ مختار بہیڑوی

ناصر قریشی

بریلی /مورخہ 3 اکتوبر 24 صفر المظفر بروز اتوار کو اسلامیہ گراؤنڈ بریلی میں خانقاہ رضویہ کے سربراہ حضرت علامہ سبحان رضا خاں سبحانی میاں صاحب اور سجادہ نشین حضرت مفتی احسن میاں کی صدارت اور سید آصف میاں اور مفتی سلیم بریلوی کی نگرانی میں عرس قادری رضوی کی تقریبات کا انعقاد نہایت تزک و احتشام کے ساتھ ھوا جس کے تحت سب سے پہلے صبح میں حضرت مفسر اعظم ھند اور حضرت ریحان ملت علامہ ریحان رضا خاں علیہ الرحمہ کے قل شریف کی تقریبات ھوئیں۔بعد نماز فجر قرآن خوانی۔۔حلقہ ذکر ھوا۔پھر میلاد پاک ھوا۔عاصم نوری نے میلاد پاک پڑھا۔قاری یوسف رضا نے نظامت اور مولوی صالح امام آزھری مسجد نے تلاوت کی۔

منظر اسلام کے پرنسپل مولانا عاقل۔مفتی افروز عالم۔مفتی معین الدین خان۔مولانا عبدالرحمان خان۔مولانا اعجاز انجم ۔مولانا سید شاکر سید کفیل ۔مولانا اختر ۔مفتی جمیل ۔سید انوار السادات وغیرہ نے حضرت جیلانی میاں اور حضرت ریحان ملت کی زندگی پر روشنی ڈالی۔9:58 پر ریحان ملت کا قل شریف اور 10:35 پر جیلانی میاں کا قل شریف ھوا۔

رات کو بعد نماز عشاء اسلامیہ گراؤنڈ میں سرکار مفتی اعظم ھند کا قل شریف 1:40 بجے ھوا۔اس سے پہلے قاری علیم رضا برکاتی کی نے تلاوت سے پروگرام کا آغاز کیا۔نعمان رضا نے نعت پڑھی۔ملک و بیرون ملک کے شعراء اور خطباء نے خطابات کئے۔مفتی اعظم کو اپنے وقت کا قطب کامل۔متقی اعظم اور مفتی اعظم بتایا۔قصبہ بہیڑی کے قاضی شرع شیر قادریت علامہ مختار احمد قادری نے اپنے بے مثال اور خصوصی خطاب میں کہا کہ اعلیحضرت کی تعلیمات کو دنیا کے گوشے گوشے تک پہنچانے میں سرکار مفتی اعظم ھند نے کلیدی کردار ادا کیا تھا۔آج ملک و بیرون ملک مسلک اعلیحضرت کی جو بہاریں دکھائی دے رہی ہیں وہ مفتی اعظم۔مفتی اعظم کے خلفا اور ان کے شاگردوں کی دین ھے۔

اس موقع پر تمھیدی گفتگو کرتے ہوئے مفتی محمد سلیم بریلوی صاحب نے فرمایا کہ ھندوستان کے علاوہ نیپال۔بنگلہ دیش پاکستان۔سرینام۔ھالینڈ برطانیہ۔غرض کہ امریکہ سے یوروپ اور یوروپ سے افریقہ تک دنیا کے بیشتر خطوں میں ریحان ملت حضرت علامہ ریحان رضا خاں علیہ الرحمہ نے جاجاکر مسلک اعلیحضرت اور سلسلہ قادریہ برکاتیہ رضویہ کو خوب فروغ بخشا ۔ان تمام خطوں میں ریحان ملت کی کاوشوں کے روشن نقوش آج بھی موجود ہیں۔ان کے جانشین اور مرکز اھلسنت خانقاہ رضویہ درگاہ اعلیحضرت کے سربراہ اور بزرگ شخصیت حضرت علامہ سبحانی میاں صاحب نے بھی مرکز اھلسنت کو خوب فروغ اور استحکام بخشا۔حضرت سبحانی میاں نے ھمیشہ جماعت اھلسنت کی شیرازہ بندی پر زور دیا ھے اور اس کے لئے وہ اب بھی برابر کوششیں کررھے ہیں۔


بنگال ضمنی انتخاب : وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کی بھوانی پورسیٹ سے شاندارجیت ، بی جے پی شکست دی امیدوار کو 58832 ووٹوں سے

بنگال ضمنی انتخاب : وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کی بھوانی پورسیٹ سے شاندارجیت ، بی جے پی شکست دی امیدوار کو 58832 ووٹوں سےکولکاتا:(نمائندہ)
مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بھوانی پور سیٹ سے اسمبلی ضمنی انتخابات میں بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ انہوں نے بی جے پی کی امیدوار پرینکا تبریوال کو 58832 ووٹوں کے واضح فرق سے شکست دی۔ یہ جیت 2011 کی جیت سے بھی بڑی ہے۔ بی جے پی امیدوار پرینکا تبریوال کو 20 ہزار سے بھی کم ووٹ ملے ہیں۔ سی پی ایم کے شریجب بھی بہت پیچھے رہ گئے۔ بقیہ دوسری دو نشستوں پر بھی ممتا بنرجی کی پارٹی ترنمول کانگریس کے امیدوار آگےچل رہے ہیں۔
ٹی ایم سی کے ذاکر حسین جنگی پور سیٹ سے آگے ہیں جبکہ بی جے پی کے سوجیت داس دوسرے نمبر پر ہیں جبکہ ٹی ایم سی کے امیر الاسلام شمشیر گنج سیٹ سے آگے ہیں۔ وہاں بھی بی جے پی امیدوار ملن گھوش دوسرے نمبر پر ہیں۔ گذشتہ اسمبلی انتخابات میں تینوں اسمبلی سیٹیں ٹی ایم سی کے پاس تھیں۔ تینوں نشستیں ممتا کے کھاتے میں جاتی نظر آرہی ہیں۔
ترنمول کانگریس نے دعویٰ کیا تھا کہ پارٹی سربراہ 50 ہزار سے زائد ووٹوں کے فرق سے بھوانی پور ضمنی الیکشن جیتیں گی۔ جمعرات کو ہونے والی ووٹنگ میں بھوا نی پور سیٹ پر 57 فیصد سے زیادہ ووٹنگ ریکارڈ کی گئی۔ اس حلقے میں تین لاکھ سے زائد ووٹر تھے۔
وزیراعلیٰ کے عہدے پربرقراررہنے کے لئے ممتابنرجی کے لیے یہ سیٹ جیتنابہت ضروری تھا۔کیوں کہ حکومت سازی کے پہلے چھ ماہ کے اندرریاستی اسمبلی میں داخل ہونے کے لئے انہیں بھوانی پوراسمبلی کی سیٹ کاجیتنابہت ضروری تھا۔
بھوانی پور میں ضمنی انتخاب ممتا بنرجی کی پارٹی کے رہنما شوبان دیب چٹوپادھیائے کے استعفیٰ کے بعد ہوا ہے ، جنہوں نے وزیر اعلیٰ ممتابنرجی کے لئے اپنا استعفیٰ دے دیا تھا۔
وہیں دوسری جانب اڈیشہ کے ضمنی انتخاب میں بیجو جنتا دل کے امیدوار رودر پرتاپ مہاراتھی اوڈیشہ کی پپلی اسمبلی سیٹ سے بی جے پی کے آشرت پٹنائک سے 14332 ووٹوں سے آگے چل رہے ہیں۔

ممتا بنرجی جیت گئیں ۔ بنگال میں جشن

ممتا بنرجی جیت گئیں ۔ بنگال میں جشن کولکتہ: ممتا بنرجی نے مغربی بنگال کے بھوانی پور حلقہ سے ضمنی انتخاب میں اپنی نزدیکی امیدوار کو 58 ہزار ووٹوں سے شکست دے دی ہے۔ ممتا بنرجی اپنی نزدیکی امیدوار بی جے پی کی امیدوارپرینکا تبریوال کو 58 ہزار 832 ووٹوں سے شکست دیتے ہوئےتاریخ ساز کامیابی حاصل کی۔ ممتا بنرجی نے مجموعی طور پر 85 ہزار سے زائد ووٹ حاصل کئے۔بنگال میں ترنمول کانگریس کے حامیوں نے جشن منانا شروع کردیا ہے۔ واضح ہے کہ ممتا بنرجی شروع سے ہی آگے چل رہی تھیں۔

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...